بھاری صنعتوں کی وزارت
حکومت نے ہندوستان میں الیکٹرک مسافر کاروں کی تیاری کو فروغ دینے کی اسکیم کے لیے رہنما خطوط کو منظوری دی
یہ اسکیم عالمی مینوفیکچررز کو ای وی مسافر کاروں کے زمرے میں نئی سرمایہ کاری کی اجازت دے گی اور ہندوستان کو برقی گاڑیوں کی تیاری کے لیے عالمی منزل کے طور پر فروغ دینے میں مدد کرے گی
Posted On:
02 JUN 2025 2:04PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں حکومت ہند نے الیکٹرک گاڑیوں (ای وی) پر خصوصی توجہ مرکوز کرتے ہوئے مسافر کاروں کی گھریلو مینو فیکچرنگ کو فروغ دینے کے لیے مستقبل کی منصوبہ بندی کو منظوری دی ہے۔ یہ تاریخی اقدام 2070 تک خالص صفر کو حاصل کرنے، پائیدار نقل و حرکت کو فروغ دینے، اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے اور ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے کے ہندوستان کے قومی اہداف کے ساتھ ہم آہنگ ہے۔ اسے آٹوموٹیو مینوفیکچرنگ اور اختراع کے لیے ہندوستان کو ایک سرکردہ عالمی منزل کے طور پر مضبوطی سے قائم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
بھاری صنعتوں کی وزارت(ایم ایچ آئی) نے ’’ہندوستان میں الیکٹرک مسافر کاروں کی مینو فیکچرنگ کو فروغ دینے کی اسکیم‘‘( ایس پی ایم ای پی سی آئی / دی اسکیم ) کے لیے تفصیلی رہنما خطوط کے لئے نوٹیفکیشن جاری کیا ہے بھاری صنعتوں کی وزارت نے 15 مارچ 2024 کو اسکیم کے لئے نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔وزارت خزانہ کے محکمہ محصول نے بھی اسکیم کی دفعات کے مطابق درآمدی محصولات میں کمی کے لیے 15 مارچ 2024 کو نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔ اسکیم کے تحت درخواستیں طلب کرنے کے نوٹس کو جلد ہی مشتہر کرنے کی تجویز ہے ، جس کے تحت ممکنہ درخواست دہندگان آن لائن درخواستیں جمع کرا سکیں گے ۔
یہ اسکیم عالمی ای وی مینوفیکچررز سے سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں مدد کرے گی اور ہندوستان کو ای گاڑیوں کے مینوفیکچرنگ کےایک مقام کے طور پر فروغ دے گی۔ یہ اسکیم ای وی کی مینو فیکچرنگ کے لیے ہندوستان کو عالمی نقشے پر لانے، روزگار پیدا کرنے اور ’’میک ان انڈیا‘‘ کے ہدف کو حاصل کرنے میں بھی مدد کرے گی۔
عالمی مینوفیکچررز کو اسکیم کے تحت سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دینے کے لیے، منظور شدہ درخواست دہندگان کو درخواست کی منظوری کی تاریخ سے 5سال کی مدت کے لیے 15فیصد کی کم کسٹم ڈیوٹی پر 35,000 امریکی ڈالر کی کم از کم سی آئی ایف قدر کے ساتھ ای- 4 ڈبلیو کے مکمل طور پر بلٹ ان یونٹس(سی بی یوز) درآمد کرنے کی اجازت ہوگی۔
اسکیم کے دفعات کے مطابق ،منظور شدہ درخواست دہندگان کو کم از کم 4,150 کروڑروپے کی سرمایہ کاری کرنی ہوگی۔
پریس کانفرنس کے دوران مرکزی وزیر جناب ایچ ڈی۔ کمارسوامی نے کہاکہ ‘‘عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں بھاری صنعتوں کی وزارت نے الیکٹرک گاڑیوں پر خصوصی توجہ مرکوز کرتے ہوئے مسافر کاروں کی ملک میں تیاری کو فروغ دینے کے لیے ایک مستقبل کی منصوبہ بندی کی منظوری دی ہے۔ یہ تاریخی پہل 2070 تک نیٹ زیرو کو حاصل کرنے کے ہندوستان کے قومی اہداف کے ساتھ ہم آہنگ ہے۔جس کامقصد پائیدار اقتصادی ترقی، اقتصادی ترقی کے ماحول کا فروغ دینا اور اس کی بحالی کے لیے متحرک ماحول تیار کرنا ہے۔ آٹوموٹو مینوفیکچرنگ اور اختراع کے لیے ہندوستان کو ایک اعلیٰ عالمی منزل کے طور پر مضبوطی سے قائم کرنا۔
اس اسکیم کو اسٹریٹجک طور پر تیار کیا گیا ہے تاکہ ہندوستان کو الیکٹرک گاڑیوں کے مینوفیکچرنگ کے عالمی مرکز کے طور پر کھڑا کیا جاسکے۔ 4,150 کروڑ روپے کی کم از کم سرمایہ کاری کی حد کے ساتھ، یہ ملک میں طویل مدتی مینوفیکچرنگ اقدامات کے اہداف طے کرنے کے لیے سرکردہ عالمی اور گھریلو شراکت داروں کے لیے ایک قابل عمل پالیسی ماحول فراہم کرتا ہے۔ کیلیبریٹڈ کسٹم ڈیوٹی رعایتوں اور واضح طور پر بیان کردہ ڈومیسٹک ویلیو ایڈیشن (ڈی وی اے) سنگ میل کے ذریعےیہ اسکیم جدید ترین الیکٹرک وہیکل ٹیکنالوجیز کو متعارف کرانے اور مقامی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے کے درمیان توازن قائم کرتی ہے۔
گھریلو قیمت میں اضافے کے اہداف کو لازمی قرار دے کر یہ اسکیم ‘میک ان انڈیا’ اور‘آتم نر بھر بھارت’ کے اقدامات کو مزید فروغ دے گی، جبکہ عالمی اور گھریلو کمپنیوں کو ہندوستان کےسبز نقل و حمل سبز انقلاب میں فعال شراکت دار بننے کے لیے بااختیار بنائے گی۔
کسٹم ڈیوٹی کے فوائد:
- منظور شدہ درخواست دہندگان کو درخواست کی منظوری کی تاریخ سے 5 سال کی مدت کے لیے 15فیصد کی کم کسٹم ڈیوٹی پر 35,000 امریکی ڈالر کی کم از کم سی آئی ایف قدر کے ساتھ عالمی گروپ کمپنیوں کے تیار کردہ ای- 4 ڈبلیو کے سی بی یوز درآمد کرنے کی اجازت ہوگی۔
- مذکورہ بالا کم کردہ ڈیوٹی کی شرح پر ای- 4 ڈبلیو کی زیادہ سے زیادہ تعداددرآمد کرنے کی اجازت ہو گی جو 8,000 نمبروں تک محدود ہوگی۔ فی سال غیر استعمال شدہ سالانہ درآمداتی حدودتک لے جانے کی اجازت ہوگی۔
- اس اسکیم کے تحت درآمد کی جانے والی ایویز کی زیادہ سے زیادہ تعداد اس طرح ہوگی کہ کل ڈیوٹی مندرجہ ذیل میں سے کم سے کم تک محدود ہوگی۔
فی درخواست دہندہ زیادہ سے زیادہ (6,484 کروڑ روپے تک محدود) ہے، یا
- درخواست گزار کی پرعزم سرمایہ کاری (کم از کم 4150 کروڑ روپے) ہے۔
- اس اسکیم کے تحت کی گئی سرمایہ کاری پیشگی ڈیوٹی 6,484 کروڑ روپے یا اس سے کم تک محدود ہوگی۔
سرمایہ کاری:
3 سالہ مدت کے دوران ہندوستان میں کم سے کم سرمایہ کاری کا وعدہ
|
4,150 کروڑروپے( جو تقریباً500 امریکی ڈالرکے برابر)
|
آپریشنز کی شروعات
|
درخواست دہندہ کو درخواست کی منظوری کی تاریخ سے 3 سال کی مدت کے اندر مینوفیکچرنگ کی سہولت قائم کرنے اور اہل مصنوعات یعنی ای - 4 ڈبلیوکی تیاری کے لیے کام شروع کرنے کی ضرورت ہے۔
|
3 سالہ مدت کے دوران ہندوستان میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کا عہد
|
کوئی حد نہیں۔
|
مینوفیکچرنگ کے دوران گھریلو ویلیو ایڈیشن(ڈی وی اے)کا معیار
|
ایم ایچ آئی/ پی ایم اےکی طرف سے منظوری خط جاری کرنے کی تاریخ سے 5 سال کے اندر کم از کم 3 ڈی وی اےسال کے اندر اورکم از کم 50فیصد کا کم از کم25 فیصدڈی وی اےحاصل کرنا ہے۔
|
- پروڈکشن لنکڈ انسینٹیو(پی ایل آئی) اسکیم برائے آٹوموبائل اور آٹو کمپوننٹ (پی ایل آئی آٹو اسکیم) کے تحت جاری کردہ معیاری آپریٹنگ پروسیجر (ایس او پی) پر عمل کیا جائے گا تاکہ اسکیم کے تحت مطلوبہ اہل پرمصنوعات کے ڈی وی اے کا اندازہ لگایا جاسکے۔
- ایم ایچ آئی سے منظور شدہ درخواست دہندہ کے ذریعہ ہندوستان میں تیار کردہ اہل مصنوعات کے ڈی وی اے کی تصدیق جانچ ایجنسیوں کے ذریعہ کی جائے گی۔
- اہل مصنوعات کی گھریلو مینوفیکچرنگ کے لیے سرمایہ کاری کی جانی چاہیے۔ اگر اسکیم کے تحت سرمایہ کاری براؤن فیلڈ پروجیکٹ پر کی جاتی ہے، تو موجودہ مینوفیکچرنگ سہولت (آئیز) کے ساتھ واضح فزیکل ڈیمارکیشن کی جانی چاہیے۔
- نئے پلانٹ، مشینری، آلات اور متعلقہ یوٹیلٹیز، انجینئرنگ ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ (ای آر اینڈ ڈی) پر ہونے والے اخراجات اہل ہوں گے۔
- زمین پر ہونے والے اخراجات پر غور نہیں کیا جائے گا۔ تاہم مرکزی پلانٹ اور دیگراہم اشیا کی عمارتوں کو سرمایہ کاری کا حصہ سمجھا جائے گا بشرطیکہ یہ پرعزم سرمایہ کاری کے 10فیصد سے زیادہ نہ ہو۔
- چارجنگ انفراسٹرکچر پر ہونے والے اخراجات کو طے شدہ سرمایہ کاری کے زیادہ سے زیادہ 5فیصد تک سمجھا جائے گا۔
بینک گارنٹی:
- مینوفیکچرنگ کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے درخواست دہندہ کی وابستگی،ڈی وی اے کی کامیابی اور اسکیم کے تحت طے شدہ شرائط کی تعمیل کو ہندوستان میں کسی شیڈول کمرشل بینک کی جانب سے ایک بینک گارنٹی کی حمایت حاصل ہوگی جو کہ معاف کی جانے والی کل ڈیوٹی کے برابر ہے، یا 4,150 کروڑ روپے، جو بھی زیادہ ہو، اسکیم کی مدت کے دوران۔ بینک گارنٹی اسکیم کی مدت کے دوران ہر وقت درست ہونی چاہیے۔
درخواست:
- نوٹس کے ذریعے درخواستیں وصول کرنے کی ونڈو 120 دن (یا اس سے زیادہ) کے لیے ہوگی۔ مزید،ایم ایچ آئی کو 15.03.2026 تک جب بھی ضرورت ہو درخواست وصول کرنے کا حق حاصل ہوگا۔
- ناقابل واپسی درخواست فیس5,00,000 روپے درخواست فارم جمع کرتے وقت درخواست دینے والے کے ذریعہ ادا کیے جائیں گے۔
- اسکیم کے تحت درخواستیں طلب کرنے کا نوٹس جلد ہی جاری کرنے کی تجویز ہے، جس کے تحت ممکنہ درخواست دہندگان آن لائن درخواستیں جمع کر سکیں گے۔ مذکورہ نوٹس وزارت بھاری صنعت کی ویب سائٹ پر شائع کیا جائے گا۔
ٹیبل-I
اہلیت کا معیار:
- درخواست دہندہ کو اسکیم کے تحت فوائد حاصل کرنے اور حاصل کرنے کے لیے درج ذیل معیارات کو پورا کرنے کی ضرورت ہوگی۔
تفصیلات
|
اہلیت کامعیار
|
گلوبل گروپ* ریونیو (آٹو موٹیو مینوفیکچرنگ سے)، درخواست کے وقت تازہ ترین آڈٹ شدہ سالانہ مالیاتی بیانات کی بنیاد پر
|
کم از کم 10,000 کروڑ روپے
|
درخواست کے وقت تازہ ترین آڈٹ شدہ سالانہ مالیاتی بیانات کی بنیاد پر مقررہ اثاثوں (مجموعی بلاک) میں کمپنی یا اس کے گروپ کمپنیوں کی عالمی سرمایہ کاری
|
کم از کم 3،000 کروڑ روپے
|
گروپ کمپنیوں سے مراد دو یا دو سے زیادہ کاروباری ادارے ہوں گے جو براہ راست یا بالواسطہ طور پر دوسرے ادارے میں چھبیس فیصدیا اس سے زیادہ ووٹنگ کے حقوق استعمال کرنے کی پوزیشن میں ہوں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ م م ع۔م ح۔ رض۔ اش ق
Urdu No. 1356
(Release ID: 2133348)