زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
کابینہ نے مارکیٹنگ سیزن 26-2025 کے لیے خریف فصلوں کے واسطے کم از کم امدادی قیمتوں (ایم ایس پی) کو منظوری دی
Posted On:
28 MAY 2025 3:12PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کی صدارت میں کابینہ کی اقتصادی امور سے متعلق کمیٹی، نے مارکیٹنگ سیزن 26-2025 کے لیے 14 خریف فصلوں کی کم از کم امدادی قیمتوں (ایم ایس پی) میں اضافے کی منظوری دے دی ہے۔
حکومت نے مارکیٹنگ سیزن 26-2025 کے لیے خریف فصلوں کی ایم ایس پی میں اضافہ کیا ہے تاکہ کسانوں کو ان کی پیداوار کے لیے مناسب قیمتیں یقینی بنائی جا سکیں۔ پچھلے سال کے مقابلے میں سب سے زیادہ اضافہ نائجرسیڈ کے لیے کیا گیا ہے (820 روپے فی کوئنٹل)، اس کے بعد راگی (596 روپے فی کوئنٹل)، کپاس (589 روپے فی کوئنٹل)، اور تل (579 روپے فی کوئنٹل) شامل ہیں۔
مارکیٹنگ سیزن 26-2025 کے لیے تمام خریف فصلوں کی کم از کم امدادی قیمتیں درج ذیل ہیں:
(روپے فی کوئنٹل)
نمبر شمار
|
فصل
|
ایم ایس پی
2025-26
|
لاگت
کے ایم ایس
2025-26
|
لاگت پر مارجن
(فیصد)
|
ایم ایس پی
|
26-2025 میں ایم ایس پی میں اضافہ
|
|
اناج
|
2024-25
|
2013-14
|
بمقابلہ
2024-25
|
بمقابلہ 2013-14
|
|
|
|
|
|
|
|
|
1.
|
دھان
|
Common
|
2369
|
1579
|
50
|
2300
|
1310
|
69
|
1059
(81%)
|
|
Grade A^
|
2389
|
-
|
-
|
2320
|
1345
|
69
|
1044
(78%)
|
2.
|
جوار
|
Hybrid
|
3699
|
2466
|
50
|
3371
|
1500
|
328
|
2199
(147%)
|
|
Maldandi^
|
3749
|
-
|
-
|
3421
|
1520
|
328
|
2299
(147%)
|
3.
|
باجرا
|
2775
|
1703
|
63
|
2625
|
1250
|
150
|
1525
(122%)
|
4.
|
راگی
|
4886
|
3257
|
50
|
4290
|
1500
|
596
|
3386
(226%)
|
5.
|
مکئی
|
2400
|
1508
|
59
|
2225
|
1310
|
175
|
1090
(83%)
|
|
دالیں
|
|
|
|
|
|
|
|
6.
|
تور/ارہر
|
8000
|
5038
|
59
|
7550
|
4300
|
450
|
3700
(86%)
|
7.
|
مونگ
|
8768
|
5845
|
50
|
8682
|
4500
|
86
|
4268
(95%)
|
|
فصل
|
ایم ایس پی 2025-26
|
لاگت کے ایم ایس
2025-26
|
لاگت پر مارجن (فیصد)
|
ایم ایس پی
|
26-2025 میں ایم ایس پی میں اضافہ
|
|
|
|
|
|
2024-25
|
2013-14
|
over 2024-25
|
over 2013-14
|
8.
|
ارد
|
7800
|
5114
|
53
|
7400
|
4300
|
400
|
3500
(81%)
|
|
تلہن
|
|
|
|
|
|
|
|
9.
|
مونگ پھلی
|
7263
|
4842
|
50
|
6783
|
4000
|
480
|
3263
(82%)
|
10.
|
سورج مکھی کے بیج
|
7721
|
5147
|
50
|
7280
|
3700
|
441
|
4021
(109%)
|
11.
|
پیلی سویا بین
|
5328
|
3552
|
50
|
4892
|
2560
|
436
|
2768
(108%)
|
12.
|
تل
|
9846
|
6564
|
50
|
9267
|
4500
|
579
|
5346
(119%)
|
13.
|
نائجر سیڈس
|
9537
|
6358
|
50
|
8717
|
3500
|
820
|
6037
(172%)
|
|
Commercial
|
|
|
|
|
|
|
|
14.
|
کپاس
|
(Medium Staple)
|
7710
|
5140
|
50
|
7121
|
3700
|
589
|
4010
(108%)
|
|
(Long Staple)^
|
8110
|
-
|
-
|
7521
|
4000
|
589
|
4110
(103%)
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
*یہ لاگت اُن تمام اخراجات پر مشتمل ہوتی ہے جو کاشتکار کو ادا کرنے پڑتے ہیں، جیسے کہ مزدوروں کی اجرت (مزدور یا کرائے پر لی گئی مشینری)، کرائے پر لی گئی زمین کا کرایہ، بیج، کھاد، گوبر، آبپاشی کے اخراجات، زرعی آلات اور کھیت کے عمارتوں کی قدر میں کمی، ورکنگ کیپیٹل پر سود، پمپ سیٹ چلانے کے لیے ڈیزل/بجلی، دیگر متفرق اخراجات اور گھریلو مزدور کی تخمینی قیمت اس میں شامل ہیں۔
^ دھان (گریڈ اے)، جوار (مال ڈنڈی) اور کپاس (لانگ اسٹیپل) کے لیے لاگت کا الگ سے ڈیٹا مرتب نہیں کیا گیا۔
مارکیٹنگ سیزن 26-2025کے لیے خریف فصلوں کی کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) میں اضافہ مرکزی بجٹ 2018-19 کے اس اعلان کے مطابق ہے جس میں ایم ایس پی کو کل ہندوستان کی اوسط پیداواری لاگت سے کم از کم 1.5 گنا مقرر کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ کسانوں کے لیے ان کی پیداواری لاگت کے مقابلے میں متوقع منافع سب سے زیادہ باجرہ (63فیصد) میں ہے، اس کے بعد مکئی (59فیصد)، تور (59فیصد) اور اُرد (53فیصد) کا نمبر آتا ہے۔ باقی تمام فصلوں کے لیے منافع کا اندازہ پیداواری لاگت کے مقابلے میں 50 فیصد لگایا گیا ہے۔
حالیہ برسوں میں حکومت اناج کے علاوہ دیگر فصلوں جیسے دالوں، تلہن اور غذائیت سے بھرپور اناج/ شری انّ کو فروغ دے رہی ہے، جن کے لیے زیادہ ایم ایس پی مقرر کی جا رہی ہے۔
سال 15-2014سے 25-2024 کے دوران دھان کی خریداری 7608 لاکھ میٹرک ٹن (ایل ایم ٹی) رہی، جبکہ 05-2004-سے 14-2013کے دوران یہ خریداری 4590 ایل ایم ٹی تھی۔
سال 15-2014 سے 25-2024کے دوران 14 خریف فصلوں کی کل خریداری 7871 ایل ایم ٹی رہی، جبکہ 05-2004سے 14-2013کے دوران یہ خریداری 4679 ایل ایم ٹی رہی۔
سال 15-2014 سے 25-2024کے دوران دھان کی کھیتی کرنے والے کسانوں کو ادا کی جانے والی ایم ایس پی کی رقم 14.16 لاکھ کروڑ روپے تھی۔ جب کہ ، جبکہ 05-2004سے 14-2013کے دوران یہ خریداری کسانوں کو ادا کی جانے والی رقم 4.44 لاکھ کروڑ روپے تھی۔
سال 15-2014 سے 25-2024کے دوران 14 خریف فصلوں کی کھیتی کرنے والے کسانوں کو ادا کی جانے والی ایم ایس پی کی رقم 16.35 لاکھ کروڑ روپے رہی۔ جب کہ05-2004سے 14-2013 کے دوران کسانوں کو ادا کی جانے والی ایم ایس پی کی رقم 4.75 لاکھ کروڑ روپے تھی۔
*****
ش ح۔ ا گ۔ خ م
(U N.1188)
(Release ID: 2132020)