نیتی آیوگ
نیتی آیوگ نے ’’ متوسط درجے کے کاروباری اداروں کے لیے پالیسی کی ترتیب ‘‘ پر رپورٹ جاری کی
متوسط درجے کے کاروباری ادارے مستقبل کے بڑے کاروباری ادارے ہیں اور وکست بھارت @2047 تک لے جانے والے ہیں
ایم ایس ایم ای شعبہ ، بھارت کی جی ڈی پی میں 29 فی صد حصہ داری رکھتا ہے اور 60 فی صد سے زیادہ افرادی قوت کو روزگار فراہم کرتا ہے
اگرچہ متوسط درجے کے کاروباری ادارے ، ایم ایس ایم ایز کا صرف 0.3 فی صد ہیں، یہ ایم ایس ایم ای برآمدات میں 40 فی صد کا تعاون دیتے ہیں، جو کہ اس کی بے پناہ غیر استعمال شدہ صلاحیت کا مظاہرہ کرتا ہے
مخصوص مالیاتی آلات، ٹیکنالوجی انضمام اور انڈسٹری 4.0، کلسٹر پر مبنی ٹیسٹنگ سہولتیں ، تحقیق و ترقی، مہارت کی ترقی اور مرکزی ڈیجیٹل پورٹل پر توجہ
Posted On:
26 MAY 2025 1:52PM by PIB Delhi
نیتی آیوگ نے آج ’’ درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کے لیے پالیسی کی ترتیب ‘‘ کے عنوان سے ایک رپورٹ جاری کی ہے ، جو بھارت کی معیشت کے مستقبل کے ترقیاتی انجن کے طور پر متوسط درجے کے کاروباری اداروں کو تبدیل کرنے کے لیے ایک جامع نقشۂ راہ کی پیشکش کرتی ہے۔ رپورٹ میں متوسط درجے کے کاروباری اداروں کے اہم لیکن کم استعمال شدہ رول کو اجاگر کیا گیا ہے اور ان کی مکمل صلاحیت کو بروئے کار لانے کے لیے مخصوص اقدامات کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔ یہ رپورٹ نیتی آیوگ کے ڈپٹی چیئرمین جناب سمن بیری نے، نیتی آیوگ کے ممبران ڈاکٹر وی کے سارس وَت اور ڈاکٹر اروند ویرمَنی کی موجودگی میں جاری کی گئی ۔
رپورٹ میں ایم ایس ایم ای شعبے میں ساختی عدم توازن کا جائزہ لیا گیا ہے، جو بھارت کی جی ڈی پی میں تقریباً 29 فی صد کا شراکت دار ہے، برآمدات میں 40 فی صد حصہ داری رکھتا ہےاور 60 فی صد سے زائد افرادی قوت کو روزگار فراہم کرتا ہے۔ اس اہم رول کے باوجود، اس شعبے کی ساخت میں شدید عدم توازن پایا جاتا ہے: رجسٹرڈ ایم ایس ایم ایز میں سے 97 فی صد مائیکرو، 2.7 فی صد چھوٹے اور صرف 0.3 فی صد متوسط درجے کے کاروباری ادارے ہیں۔
تاہم، یہ 0.3 فی صد متوسط درجے کے کاروباری ادارے ، ایم ایس ایم ای برآمدات میں تقریباً 40 فی صد حصہ داری رکھتے ہیں، جو ان کی غیر استعمال شدہ مگر قابلِ توسیع اور جدت پر مبنی صلاحیت کو اجاگر کرتا ہے۔ رپورٹ میں متوسط درجے کے کاروباری اداروں کو بھارت کی خود انحصاری اور عالمی صنعتی مسابقت کی جانب منتقلی میں ، خاص طور پر وکست بھارت @2047 کے تحت اسٹریٹجک کردار ادا کرنے والے عناصر کے طور پر پیش کیا گیا ہے ۔
رپورٹ میں متوسط درجے کے کاروباری اداروں کو درپیش اہم چیلنجوں کو اجاگر کیا گیا ہے، جن میں مخصوص مالیاتی مصنوعات تک محدود رسائی، جدید ٹیکنالوجی کو محدود طریقے سے اپنانا ، تحقیق و ترقی کے لیے ناکافی مدد، سیکٹر پر مبنی ٹیسٹنگ بنیادی ڈھانچے کی کمی اور تربیتی پروگراموں اور اداروں کی ضروریات کے درمیان عدم مطابقت شامل ہیں ۔ یہ تمام بندشیں ، ان اداروں کی وسعت اور اختراع کی صلاحیت کو محدود کرتی ہیں۔
ان مسائل کے حل کے لیے، رپورٹ میں چھ ترجیحی شعبوں میں مخصوص اقدامات کے ساتھ ایک جامع پالیسی فریم ورک پیش کیا گیا ہے:
- مخصوص مالیاتی حل:اداروں کے ٹرن اوور سے منسلک ورکنگ کیپیٹل اسکیم کا تعارف؛ مارکیٹ شرح سود پر 5 کروڑ روپے مالیت کی کریڈٹ کارڈ سہولت ؛ ایم ایس ایم ای کی وزارت کے زیرِ نگرانی ریٹیل بینکوں کے ذریعے تیز رفتار فنڈز کی تقسیم کا مؤثر نظام ۔
- ٹیکنالوجی انضمام اور انڈسٹری 4.0:موجودہ ٹیکنالوجی سینٹروں کو سیکٹر پر مبنی اور علاقائی ضروریات کے مطابق ’’ انڈیا ایس ایم ای 4.0 کمپٹینس سینٹرز ‘‘ میں تبدیل کرنا تاکہ انڈسٹری 4.0 کے اقدامات کو فروغ دیا جا سکے۔
- تحقیق و ترقی کے فروغ کا نظام : وزارت ایم ایس ایم ای میں ایک مخصوص آر اینڈ ڈی سیل کا قیام؛ خود کفیل بھارت فنڈ ‘‘ کے ذریعے قومی اہمیت کے حامل کلسٹر پر مبنی منصوبوں کو سہارا دینا۔
- کلسٹر پر مبنی ٹیسٹنگ بنیادی ڈھانچہ :سیکٹر پر مبنی ٹیسٹنگ اور سرٹیفیکیشن سہولتوں کی ترقی تاکہ معیار میں بہتری آئے اور تعمیلی تقاضے آسان ہوں۔
- حسبِ ضرورت مہارت کی ترقی:علاقائی و صنعتی سطح پر اداروں کی مخصوص ضروریات کے مطابق مہارت کے فروغ سے متعلق پروگراموں کو ہم آہنگ کرنا؛ اور موجودہ انٹرپرینیورشپ نیز اسکل ڈیولپمنٹ پروگراموں ( ای ایس ڈی پی ) میں متوسط درجے کے کاروباری اداروں پر مرکوز مخصوص ماڈیولز شامل کرنا۔
- مرکزی ڈیجیٹل پورٹل : ’’ اُدیَم ‘‘ پلیٹ فارم پر ایک مخصوص ذیلی پورٹل کا قیام؛جس میں اسکیم دریافت کرنے والے ٹولز، تعمیلی مدد اور مصنوعی ذہانت ( اے آئی ) پر مبنی معاونت شامل ہو تاکہ ادارے وسائل کو مؤثر طریقے سے استعمال کر سکیں۔
رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ متوسط درجے کے کاروباری اداروں کی مکمل صلاحیت کو بروئے کار لانے کے لیے شمولیاتی پالیسی ترتیب سازی اور اشتراکی حکمرانی کی جانب منتقلی ناگزیر ہے۔مالیات میں تعاون، ٹیکنالوجی، بنیادی ڈھانچہ ، مہارت سازی اور معلومات تک رسائی جیسے اسٹریٹجک شعبوں میں مؤثر مدد کے ذریعے متوسط درجے کے کاروباری ادارے اختراع، روزگار اور برآمدات کی ترقی کے اہم وسیلے کے طور پر ابھر سکتے ہیں۔ یہ تبدیلی وکست بھارت @2047 کے ویژن کی تکمیل کے لیے نہایت اہم ہے۔
مکمل رپورٹ پڑھنے کے لیے دیئے گئے لنک پر کلک کریں :
https://www.niti.gov.in/sites/default/files/2025-05/Designing-a-Policy-for-Medium-Enterprises.pdf
...................
) ش ح – ض ر - ع ا )
U.No. 1097
(Release ID: 2131326)