کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان نے برازیلیا میں برکس کے صنعت سے متعلق وزراء کی9 ویں میٹنگ میں شرکت کی


سرحد پار تعاون کو فروغ دینے کے لیے برکس اسٹارٹ اپس نالج ہب کا آغاز

ڈیجیٹل تبدیلی اور ایم ایس ایمیز کو صنعتی لچیلے پن کے ستونوں کے طور پر اجاگر کیا گیا

اسٹارٹ اپس کا ماحولیاتی نظام ، صنعت 4.0 اور شمولیاتی ترقی وزارتی ایجنڈے میں سرفہرست

Posted On: 26 MAY 2025 2:52PM by PIB Delhi

ہندوستان نے 21 مئی2025 کو برازیلیاکے وفاقی ضلع میں اٹامراٹی میں برازیل کی صدارت میں منعقدہ برکس  کے صنعت سے متعلق وزراء کی9 ویں میٹنگ میں شرکت کی۔میٹنگ کا مرکزی موضوع ’’زیادہ شمولیاتی اور پائیدار طرز حکمرانی کے لیے عالمی جنوب کے باہمی تعاون کو مضبوط کرنا‘‘ تھا۔

اجلاس میں برکس کے تمام رکن ممالک بشمول برازیل، روس، ہندوستان، چین، جنوبی افریقہ کے علاوہ نئے شامل ہونے والے اراکین مصر، ایتھوپیا، ایران، انڈونیشیا، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے صنعتی وزراء اور نمائندوں نے شرکت کی۔ میٹنگ میں منظور کیے گئے مشترکہ اعلامیے سے ایک کھلے، منصفانہ اور لچیلے عالمی ماحول کو فروغ دینے، کثیرجہتی نظام کو مضبوط بنانےاور تیزی سے رونما ہونے والی عالمی تبدیلیوں کے درمیان اقتصادی اور سماجی لچک کو بڑھانے کے لیے اجتماعی عزم کا اعادہ ہوا۔

ایک اہم پہل کے طور پر ، ہندوستان نے 31 جنوری 2025 کو برکس اسٹارٹ اپ فورم کے زیراہتمام برکس اسٹارٹ اپ نالج سینٹر کا آغاز کیا۔ یہ برکس ممالک کے لیے اپنی قسم کا پہلا خصوصی پلیٹ فارم ہے ، جس کا مقصد سرحد پار تعاون کو بہتر بنانا اور رکن ممالک میں اسٹارٹ اپس کے ماحولیاتی نظام کو مضبوط کرنا ہے۔ ہندوستان نے تمام برکس ممالک کو پالیسیوں، اختراعات اور بہترین طور طریقوں سے متعلق معلومات کے تبادلے کے ذریعے اس پلیٹ فارم سے تعاون اور فائدہ اٹھانے کی دعوت دی۔

مشترکہ اعلامیے کے مطابق، ہندوستان نے قومی اور عالمی معیشت میں بہت چھوٹے، چھوٹے اور اوسط درجے کی صنعتوں (ایس ایم ایز) کے اہم کردار پر بھی زور دیا ۔ ہندوستان نے اس بات کو اجاگر کیا کہ 5.93 کروڑ رجسٹرڈ ایس ایم ایز نے 25 کروڑ سے زیادہ افراد کو روزگار فراہم کیا اور اس طرح اس شعبے نے 2023-24 میں ملک میں برآمدات کے  45.73 فیصد حصے کا تعاون کیا۔

وزرا نے صنعتی تعاون کو گہرا کرنے اور برکس ممالک میں پائیدار اور شمولیاتی ترقی کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ مشترکہ اعلامیے میں پائیدار ترقی کے کلیدی محرکات کے طور پر صنعت 4.0 کے تحت اختراع اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کے بنیادی کردار پر زور دیا گیا ۔ ہندوستان نے اپنے قدم سے،مستقبل کے لیے تیارایسی صنعت کے لیے اپنے وژن کی وضاحت کی جو شمولیاتی، اختراعی اور ڈیجیٹل اعتبار سے بااختیار ہو اور چوتھے صنعتی انقلاب کے مقاصد سے ہم آہنگ ہو۔

اس بات کا ذکر کیا گیا کہ ہندوستان کی ڈیجیٹل انڈیا مہم نے ملک کو دنیا کی سب سے بڑی ڈیجیٹل طور پر منسلک جمہوریت میں تبدیل کر دیا ہے۔ ہندوستان میں انٹرنیٹ صارفین کی تعداد 2014 میں 251.59 ملین سے بڑھ کر مارچ 2024 تک 954.40 ملین ہو گئی۔

ہندوستان نے اس اپیل کے ساتھ اپنے تبصرے کا اختتام کیا کہ برکسک ممبران مستقبل میں باہمی تعاون کی تمام کوششوں میں سہیوگ(تعاون)، سمنجسیہ (ہم آہنگی)، سمگرتا (جامعیت) اور سرواسمتی (اتفاق رائے) کے اصولوں سے رہنمائی حاصل کریں۔

********

ش ح۔ک ح ۔اش ق

Urdu No-1099


(Release ID: 2131311)