کامرس اور صنعت کی وزارتہ
بھارت نے 67ویں گورننگ باڈی اجلاس میں جکارتہ میں ایشین پروڈکٹیوٹی آرگنائزیشن (اے پی او) کی صدارت سنبھالی
بھارت 26–2025 کے لیے اے پی او کے اسٹریٹجک ایجنڈے کی قیادت کرے گا، جس میں اختراعات، پائیداری اور ڈیجیٹل تبدیلی پر خصوصی توجہ دی جائے گی
بھارت نے اے پی او وژن 2030 اور گرین پروڈکٹیوٹی 2.0 کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا
Posted On:
21 MAY 2025 5:00PM by PIB Delhi
بھارت نے انڈونیشیا کے جکارتہ میں20 سے 22 مئی 2025 تک منعقد ہونے والے اے پی او کی گورننگ باڈی میٹنگ (جی بی ایم) کے جاری 67ویں اجلاس میں باضابطہ طور پر 26–2025 کی مدت کے لیے ایشین پروڈکٹیوٹی آرگنائزیشن (اے پی او) کی صدارت سنبھال لی ہے۔ بھارتی وفد کی قیادت آئی اے ایس، سکریٹری،محکمہ صنعت و داخلی تجارت (ڈی پی آئی آئی ٹی) اور بھارت کے لیے اے پی او ڈائریکٹر، جناب امر دیپ سنگھ بھاٹیا کر رہے ہیں۔
اے پی او کی صدارت کے طور پر، بھارت نے اے پی او وژن 2030 کو آگے بڑھانے اور گرین پروڈکٹیوٹی 2.0 فریم ورک کو توسیع دینے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ بھارت نے ڈیجیٹل تبدیلی، پائیداری، اختراعات اور کاروباریت کو فروغ دینے میں علاقائی تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔ اس نے یہ بھی ظاہر کیا کہ وہ ایسے جامع، جوابدہ اور نتائج پر مبنی اے پی او پروگراموں میں حصہ لے گا، جو ایشیا-پیسیفک خطے میں بدلتے ہوئے پیداواری اور ترقیاتی چیلنجز کو حل کریں۔
ہر سال، 100 سے زائد بھارتی پیشہ ور افراد ڈی پی آئی آئی ٹی کے تحت نیشنل پروڈکٹیوٹی کونسل (این پی سی) کے ذریعے اے پی او کی قیادت میں ہونے والی صلاحیت سازی کی سرگرمیوں میں حصہ لیتے ہیں۔ یہ پروگرام بھارت کے صنعتی، خدماتی اور زرعی شعبوں میں پیداواریت میں نمایاں بہتری میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ملک بھر میں کئی نمایاں منصوبے بھی نافذ کیے جا چکے ہیں، جن میں گرین پروڈکٹیوٹی اور ایم ایس ایم ای کے لیے انڈسٹری 4.0 کی ایپلیکیشنز پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔
گورننگ باڈی اے پی او کا سب سے اعلیٰ فیصلہ ساز ادارہ ہے، جو سالانہ اجلاس منعقد کرتا ہے، تاکہ تنظیم کی حکمت عملی کا تعین کیا جا سکے، اہم تجاویز کی منظوری دی جائے اور سکریٹریٹ کی کارکردگی کا جائزہ لیا جا سکے۔ 67واں گورننگ باڈی اجلاس حکومت انڈونیشیا کی میزبانی میں منعقد ہو رہا ہے۔
ایشین پروڈکٹیوٹی آرگنائزیشن (اے پی او) کا قیام 1961 میں ہوا تھا۔ یہ ٹوکیو میں قائم ایک بین حکومتی ادارہ ہے جو ایشیا-پیسیفک خطے میں باہمی تعاون اور صلاحیت سازی کے ذریعے پیداواریت میں بہتری کو فروغ دیتا ہے۔ فی الحال اے پی او کے 21 رکن ممالک ہیں، جن میں بنگلہ دیش، کمبوڈیا، تائیوان، فجی، ہانگ کانگ، بھارت، انڈونیشیا، ایران، جاپان، جمہوریہ کوریا، لاؤس، ملیشیا، منگولیا، نیپال، پاکستان، فلپائن، سنگاپور، سری لنکا، تھائی لینڈ، ترکیہ اور ویتنام شامل ہیں۔ اس تنظیم کے بانی اراکین میں شامل بھارت نے اے پی او کے وژن کی تشکیل اور اس کی مختلف سرگرمیوں کی حمایت میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔

*****
ش ح۔م ش ۔ش ہ ب
Urdu No-984
(Release ID: 2130331)