تعاون کی وزارت
مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں کوآپریٹیو ڈیری سیکٹر میں پائیداری اور سرکلریٹی موضوع پر ایک کلیدی میٹنگ کی صدارت کی
وزیر داخلہ اور تعاون نے کہا کہ ‘سفید انقلاب 2.0’ کے تحت کوآپریٹیو ڈیری سیکٹر میں پائیدار ترقی اور سرکلر اکانومی کو یقینی بنایا جانا چاہئے
وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کے ‘سہکار سے سمردھی’ کے منتر کو آگے بڑھاتے ہوئے کوآپریٹیو ڈیری سیکٹر کے لیے تین نئی ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹیو سوسائٹیاں قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے
پہلی کمیٹی ‘جانوروں کی خوراک کی پیداوار، بیماریوں پر قابو پانے اور مصنوعی حمل’ پر توجہ مرکوز کرے گی، دوسری کمیٹی ‘گائے کے گوبر کے انتظام کے ماڈلز تیار کرنے’ کو فروغ دے گی اور تیسری کمیٹی ‘مردہ مویشیوں کی باقیات کے سرکلر استعمال’ کو فروغ دے گی
وزیر داخلہ اور تعاون نے کسانوں کو کاربن کریڈٹ کے براہ راست فوائد فراہم کرنے اور کوآپریٹیو نیٹ ورک کو مضبوط بنانے پربھی زور دیا
Posted On:
20 MAY 2025 8:27PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں کوآپریٹیو ڈیری سیکٹر میں پائیداری اور سرکلریٹی پر ایک کلیدی میٹنگ کی صدارت کی۔ اس موقع پر تعاون کے مرکزی وزرائے مملکت جناب کرشن پال سنگھ گوجر اور جناب مرلی دھر موہول، سکریٹری، وزارت تعاون، ڈاکٹر آشیش کمار بھوٹانی، ڈیری اور حیوانات کے محکمہ کی سکریٹری محترمہ الکا اپادھیائے، نیشنل ڈیری ڈیولپمنٹ بورڈ (این ڈی ڈی بی) کے چیئرمین ڈاکٹر مینیش شاہ اور نابارڈ(این اے بی اے آر ڈی) کے چیئر مین جناب شاجی کے وی نے بھی میٹنگ میں شرکت کی۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کے ‘‘ سہکار سے سمردھی’’کے منتر کو آگے بڑھاتے ہوئے میٹنگ میں کوآپریٹیو ڈیری سیکٹر کے لیے تین نئی ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹیو سوسائٹیاں قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ پہلی کمیٹی جانوروں کی خوراک کی پیداوار، بیماریوں پر قابو پانے اور مصنوعی حمل پر کام کرے گی، دوسری کمیٹی گوبر کے انتظام کے ماڈل تیار کرے گی اور تیسری مردہ مویشیوں کی باقیات کے سرکلر استعمال کو فروغ دے گی۔

میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون نے کہا کہ جیسے جیسے ہم سفید انقلاب 2.0 کی طرف بڑھ رہے ہیں، ہمارا مقصد نہ صرف ڈیری کوآپریٹیو کو بڑھانا اور انہیں موثر اور موثر بنانا ہے بلکہ ڈیری ایکو سسٹم کی تشکیل بھی ہونی چاہیے جو پائیدار ہو اور سرکلر اکانومی کو فروغ دیتا ہو۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں مربوط کوآپریٹیو کا ایک نیٹ ورک بنانے کی ضرورت ہے جہاں زیادہ تر کام باہمی تعاون اور اشتراک سے ہوتا ہے۔
مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے اس حقیقت پر خصوصی زور دیا کہ کاربن کریڈٹ کے براہ راست فوائد سائنسی ماڈلز کے ذریعے کسانوں تک پہنچائے جائیں۔ انہوں نے دودھ کی یونینوں اور کوآپریٹیو سوسائٹیوں کو مضبوط کرنے اور ڈیری پلانٹس میں فوڈ پروسیسنگ کی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ یہ تمام کوششیں نہ صرف کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کریں گی بلکہ ڈیری سیکٹر کو مزید پائیدار اور ماحول دوست بنانے کی جانب ایک اہم قدم ثابت ہوں گی۔
مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون نے کہا کہ تعاون دیہی ترقی کی کلید ہے اور کوآپریٹیو ڈیری سیکٹر اس کی ایک بہترین مثال ہے، جو ہمارے لاکھوں دیہی خاندانوں کو روزی روٹی کا ایک اہم ذریعہ فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ ڈیری کوآپریٹیو دودھ کی پیداوار اور مارکیٹنگ کے ذریعے ہندوستانی ڈیری سیکٹر میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ یہ کمیٹیاں چھوٹے کسانوں کو مستحکم مارکیٹ، قرض کی سہولت، جانوروں کی دیکھ بھال اور افزائش نسل جیسی خدمات فراہم کرکے نہ صرف دیہی معیشت کو مضبوط کررہی ہیں بلکہ خواتین کی شرکت میں اضافہ کرکے انہیں بااختیار بھی بنا رہی ہیں۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ ہمیں مل کر ‘پائیداری سے گردشی’ کا سفر طے کرنا ہے جو کثیر جہتی ہو گا اور جو کام آج نجی شعبہ کر رہا ہے وہ کسانوں کے اپنے کوآپریٹیو ادارے کریں گے۔ اس میں تکنیکی خدمات، جانوروں کی خوراک، مصنوعی حمل، جانوروں کی بیماریوں پر قابو پانے، گوبر کا انتظام اور ڈیری اور متعلقہ شعبوں میں جوڑنے سے لے کر پروسیسنگ تک کی سرگرمیاں شامل ہیں۔
امول جیسے کامیاب کوآپریٹیو ماڈلز کا ذکر کرتے ہوئے کوآپریشن کے وزیر نے کہا کہ‘‘سہکار سے سمردھی’’ کے ویژن کو آج عملی شکل دی جا رہی ہے اور ‘‘ سہکار سے سمردھی’’ اس میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت تعاون مختلف وزارتوں اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر نہ صرف ڈیری سیکٹر میں اس کامیابی کو آگے بڑھا رہی ہے بلکہ گاؤں کی سطح پر تعاون کرنے والوں کو دیگر سرگرمیوں سے جوڑ کر ان کو وسعت اور مضبوط بنا رہی ہے۔ مسٹر شاہ نے کہا کہ یہ تمام کوششیں انتہائی مربوط انداز میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ترقی یافتہ ہندوستان کے ہدف کو حاصل کرنے میں مددگار ثابت ہوں گی۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ تعاون کی وزارت اور ماہی پروری، حیوانات اور ڈیری کی وزارتوں نے تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک ساتھ لایا ہے تاکہ اب پالیسی سازی، مالی اعانت سے لے کر گاؤں کی سطح پر کوآپریٹیو کی تشکیل اور انہیں کثیر مقصدی بنانے تک کا کام تیز رفتاری سے ہو رہا ہے۔ این ڈی ڈی بی نے پائیداری کے شعبے میں اہم کام کیا ہے اور ان کے ذریعہ تیار کردہ بایو گیس اور گوبر کے مینجمنٹ کے پروگراموں کو آج پورے ملک میں پھیلایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسے مزید آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون جناب امت شاہ نے نیشنل کوآپریٹیو ڈیولپمنٹ کارپوریشن، نیشنل ڈیری ڈیولپمنٹ بورڈ، نابارڈ وغیرہ جیسے کوآپریٹیو کی ترقی و فروغ کے لیے کام کرنے والے قومی اداروں کی تعریف و توصیف کی، انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی رہنمائی میں ان کے باہمی تعاون سے یقینی طور پر تعاون مضبوط ہوگا اور کسانوں پر مبنی اسکیمیں پورے ہندوستان میں نافذ کی جائیں گی۔
*******
ش ح-۔ ظ ا- ش ب ن
UR No.964
(Release ID: 2130141)