امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
حکومتِ ہند کے محکمہ امور صارفین نے عالمی یومِ پیمائش2025 کے موقع پر میٹر کنونشن کے ڈیڑھ سو سال مکمل ہونے کا جشن منایا
منصفانہ تجارتی طریقوں اور پیمائش کے تضادات کو کم کرکے صارفین کے تحفظ کو مضبوط بنانے کے لیے سونے کی تجارت کے لیے1 ملی گرام درستگی کو لازمی قرار دیا گیا: جناب پرہلاد جوشی
Posted On:
20 MAY 2025 4:51PM by PIB Delhi
یومِ پیمائش 2025 کے موقع پر حکومتِ ہند کے محکمہ امور صارفین نے 20 مئی 1875 کو پیرس میں دستخط شدہ تاریخی میٹر کنونشن کی آج 150ویں سالگرہ منائی۔
امور صارفین ، خوراک اور عوامی تقسیم کے مرکزی وزیرجناب پرہلاد جوشی نے اپنی ورچوئل تقریر میں حکومت کے وژن کو اجاگر کیا کہ قانونی پیمائش کو معاشی ترقی اور صارفین کے اعتماد کا مضبوط ستون بنایا جائے، جو وزیراعظم کے اس عزم کے مطابق ہے کہ بھارتی معیار کو عالمی معیار کے ہم پلہ بنایا جائے۔
مرکزی وزیر نے یہ بھی اعلان کیا کہ ہندوستان او آئی ایم ایل سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا مجاز ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان باضابطہ طور پر او آئی ایم ایل (انٹرنیشنل آرگنائزیشن آف لیگل میٹرولوجی) سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا اختیار حاصل کرنے والا دنیا کا 13 واں ملک بن گیا ہے۔یہ اہم کامیابی ہندوستان کے پیمائشی نظام میں عالمی اعتماد کو بڑھاتی ہے اور ملک کو بین الاقوامی تجارت میں ایک قابل اعتماد کھلاڑی کے طور پر قائم کرتیج ہے، جس سے ہندوستانی صنعت کاروں کو عالمی منڈیوں میں وسیع پیمانے پر قبولیت حاصل ہوگی ۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے مسودہ آئی ایس ٹی قواعد، 2025 کے تحت ‘‘ون نیشن، ون ٹائم’’ پہل کو متعارف کیا ہے اور یہ وسیع ترٹائم ڈسیمنیشن پروجیکٹ کا حصہ ہے ۔ اس پہل کا مقصد پانچ علاقائی حوالہ جاتی معیارکی لیبارٹریز کے ذریعے بھارتی معیاری وقت (آئی ایس ٹی) کو ملی سیکنڈ کی درستگی کے ساتھ فراہم کرنا ہے۔ ایسی وقت کی درستگی کے ساتھ ہم آہنگی ٹیلی مواصلات، بینک کاری اور نقل و حمل جیسے اہم شعبوں کے لیے نہایت ضروری ہے تاکہ ملک گیر پیمانے پر وقت کی یکسانیت قائم رہے۔
جناب جوشی نے کہاکہ حکومت نے اعلیٰ قیمت کے لین دین میں صارفین کو مزید تحفظ دینے کے لیے خاص طور پر سونے اور زیورات کے شعبے میں 1 ملی گرام درستگی کے ساتھ ترازو کے لازمی استعمال کی تجویز پیش کی ہے۔ یہ اقدام سونے، زیورات اور دیگر قیمتی دھاتوں کے وزن میں زیادہ درستگی اور انصاف کو یقینی بنائے گا، صارفین کے حقوق اور مارکیٹ کی جوابدہی کو مضبوط بنائے گا۔
ڈیجیٹل گورننس کے فروغ کے لیے، ای ماپ پورٹل کا آغاز کیا گیا ہے تاکہ قانونی طور پر پیمائش کے عمل کو آسان اور ڈیجیٹل بنایا جا سکے۔ وزیرِ موصوف نے بتایا کہ اس وقت یہ پورٹل 18 ریاستوں کو مربوط کر چکا ہے اور یہ ڈیجیٹل لائسنسنگ، رجسٹریشن اور نفاذ کی سرگرمیوں کو ممکن بناتا ہے۔ اس انضمام سے تعمیل کے عمل کو ہموار بنانے، بیوروکریٹک رکاوٹوں کو کم کرنے اور ضابطہ کاری کے کاموں میں شفافیت بڑھانے کی توقع ہے۔
صنعتی شراکت داری کو بہتر بنانے کے لیے ایک سہولت فراہم کرنے والا ہفتہ وارہیلپ ڈیسک شروع کیا گیا ہے۔ ویڈیو پر مبنی یہ ہیلپ ڈیسک ہر منگل کو شام 4 سے 5 بجے تک منعقد ہوتا ہے، جہاں کاروباری افراد اپنے سوالات اٹھا سکتے ہیں اور سرکاری اہلکاروں سے فوری مدد حاصل کر سکتے ہیں، جس میں ریاستی محکمہ قانونی پیمائش کی فعال شرکت ہوتی ہے۔جناب جوشی نے کہا کہ اس اقدام کا مقصدایک زیادہ جوابدہ ضابطہ کاری ماحول بنانا اور کاروبار کرنے میں آسانی کو فروغ دیناہے۔
وزیرِ مملکت برائے امور صارفین ، خوراک اور عوامی تقسیم و سماجی انصاف و تفویض اختیارات جناب بی ایل ورما نے اپنی کلیدی تقریر میں قانونی پیمائش کے منصفانہ معیشت کی تعمیر میں اہم کردار کو اجاگر کیا۔ انہوں نے آسان بنائے گئے عمل اور درستگی والے آلات جیسے گیس میٹرز، بریتھ انالائزرز وغیرہ کی اہم کامیابیوں کا ذکر کیا اور بتایا کہ کاروبار میں آسانی کے لیے ہیلپ ڈیسک کے ذریعے رابطہ قائم کیا گیا ہے۔
انہوں نے صارفین کی حفاظت کو بڑھانے اور ضابطہ کاری میں وضاحت کے لیے اہم قوانین کے اعلانات کیے۔ اسپیڈ گن اور گیس میٹرز کے لیے نئے قانونی پیمائشی قواعدکو نوٹیفائی کیا گیا ہے، جن کا مقصد قانون نافذ کرنے والے اداروں اور یوٹیلٹی سیکٹر میں استعمال ہونے والے اہم آلات کی درستگی کو معیاری بنانا ہے۔ اس کے علاوہ بریتھ انالائزرز اور موائسچر میٹر والے آلات کے لیے بھی قوانین تیار کیے جا رہے ہیں، جو حکومت کے پیمائش کے معیار کو مضبوط بنانے اور صارفین کے تحفظ کے عزم کی عکاسی کرتے ہیں۔
وزیر موصوف نے ضابطہ کاری میں تبدیلیوں کے نفاذ کے شیڈول میں اصلاحات کا بھی اعلان کیا۔ آئندہ سےقانونی پیمائش (پیک شدہ اشیاء) قواعد میں تمام ترامیم یا تو یکم جنوری یا یکم جولائی سے نافذ العمل ہوں گی۔ صنعت کے تمام فریقین کو 180 دن کی عبوری مدت دی جائے گی تاکہ وہ نئی تبدیلیوں کے مطابق خود کو بہتر طریقے سے تیار کر سکیں، جس سے ضابطہ کاری کی اپڈیٹس کے نفاذ میں آسانی اور بہتر تیاری ممکن ہو گی۔
حکومت ہند کے محکمہ امور صارفین (ڈی او سی اے ) کی سکریٹری محترمہ نِدھی کھرےنے اپنی کلیدی تقریر میں بھارت میں قانونی پیمائش کی مسلسل پیش فت کو کو اجاگر کیا۔ انہوں نے بغیر کسی پیچیدگی کے تعمیل، نظام کی بہتری اور کاروباری ایسوسی ایشنز کے ذریعے رضاکارانہ تعمیل کے ذریعے ضوابط کو مزید صنعت دوست بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے بھارت کے سخت ضابطہ کار عمل اور جدید ٹیکنالوجی کو اپنانے کے عزم کی بھی تصدیق کی تاکہ ٹیسٹنگ اور پیمائش کے نظام کو جدید بنایا جا سکے۔ اسی موقع پر انہوں نے عالمی یوم پیمائش 2025 کے پوسٹر کا بھی اجرا کیا، جس کا موضوع ‘‘ہر موقع، ہر فرد کے لیے پیمائش’’ تھا۔
تقریب میں بھارت کی قدیم پیمائشی وراثت کو بھی خراج تحسین پیش کیا گیا، جو دریائے سندھ کی تہذیب سے لے کر موریہ سلطنت کے منظم وزن کے نظام تک پھیلی ہوئی ہے، جیسا کہ ارتھ شاستر میں ذکر کیا گیا ہے ہے اور بھارت کے مستقبل کے لیے تیار اقدامات کو بھی سراہا گیا، جن میں بلاک چین کی مدد سے ٹریس ایبلٹی، سافٹ ویئر ٹیسٹنگ لیبز اور جامع پالیسی اصلاحات شامل ہیں۔

************
ش ح۔ م ش ۔ اش ق
(U: 938)
(Release ID: 2130003)