وزارت آیوش
azadi ka amrit mahotsav

سینٹرل کونسل فار ریسرچ ان آیورویدک سائنس نے دو نایاب آیورویدک مخطوطات: درویرتناکار نگہنٹو اور دراویناماکارگہنٹو کو از سر نو شائع کیا


ان مخطوطات  سے علمی  دریافت  اور کلاسیکی طبی ادب کے ساتھ  ہندوستان کی گہری وابستگی کی ترغیب ملے گی

Posted On: 07 MAY 2025 2:44PM by PIB Delhi

روایتی ادویات سے علاج میں  ہندوستان کی بھرپور وراثت کے تحفظ کی طرف ایک اہم پیش رفت کرتے ہوئے، وزارت آیوش کے ماتحت سینٹرل کونسل فار ریسرچ ان آیورویدک سائنس  (سی سی آر اے ایس) نے دو نایاب اور اہم آیورویدک مخطوطات کو دوبارہ  شائع کیا ہے - درویرتناکار نگہنٹو اور دراویناماکارگہنٹو۔

ممبئی کے  آر آر اے پی سنٹرل آیوروید ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام منعقدہ  تقریب کے دوران اشاعتوں کی نقاب کشائی کی گئی ہے۔  رسم اجرا کی تقریب  میں سی سی آر اے ایس، نئی دہلی کے ڈائرکٹر جنرل   پروفیسر وی ڈی رابنرائن آچاریہ نے شرکت کی،  جنہوں نے تقریب میں کلیدی خطبہ پیش کیا جس میں انہوں نے  روایتی آیورویدک لٹریچر کی تحقیق، ڈیجیٹائزیشن اور احیاء میں ’سی سی آر اے ایس، وزارت آیوش کی سرگرمیوں‘ پر روشنی ڈالی۔

 

ان مخطوطات کی تنقیدی ادارت  اور ترجمہ  نگاری  ممبئی کے معروف نسخہ نگار اور تجربہ کار  ماہر  آیوروید  ڈاکٹر سدانند ڈی کامت نے کی ہے۔ رسم اجرا ء کی تقریب میں متعدد معززین شریک ہوئے جن میں   آیورودیہ پرسارک منڈل  کے صدر اور  شری دھوتپیشور لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائرکٹر جناب  رنجیت پرانک؛  آیوروید مہاودیالیہ ، سیون کے پرنسپل ڈاکٹر روی مور ؛ آیورودیہ پرسارک منڈل کے  ڈاکٹر شیام نابر اور ڈاکٹر اشانند ساونت؛ اور (آیو)، سی اے آر آئی، ممبئی کے   اسسٹنٹ ڈائرکٹر ڈاکٹر آر گووند ریڈی  میں شامل تھے۔

 

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پروفیسر وی ڈی رابنرائن آچاریہ نے ہندوستان کی قدیم حکمت کو عصری تحقیق کے فریم ورک کے ساتھ ملانے میں اس طرح کی تجدید اشاعت   کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ "یہ مخطوطات  صرف تاریخی نوادرات نہیں ہیں – یہ علم کے  زندہ  نظام ہیں جن کا مطالعہ اور سوچ سمجھ کر استعمال کرنے پر صحت کی نگہداشت  کے عصری طریقوں میں انقلاب آسکتا ہے "۔

 

توقع کی جاتی ہے کہ یہ اہم  ایڈیشن طلبہ، محققین، ماہرین تعلیم، اور آیوروید معالجین  کے لیے انمول وسائل کے طور پر کام کریں گے، اور جن سے  علمی تحقیق پر  مزید اثرات مرتب ہوں  گے اور ہندوستان کے کلاسیکی طبی ادب کے ساتھ گہری وابستگی مضبوط ہوگی۔

 

مخطوطات کے بارے میں

درویرتناکار نگہنٹو:

1480 عیسوی میں مدگالا پنڈت کی تصنیف کردہ ، یہ  غیر مطبوعہ فرہنگ  اٹھارہ ابواب پر مشتمل ہے جس میں  ادویات  کے مترادفات، علاج کے عمل، اور دواؤں کی خصوصیات کے بارے میں گہرائی سے معلومات فراہم کی گئی ہیں۔ 19 ویں صدی تک مہاراشٹر میں وسیع پیمانے پر حوالہ دیا جانے والا مخطوطہ، یہ کلاسیکی نگہنٹوں جیسے دھنونتری اور راجہ نگہنٹو سے اخذ کیا گیا ہے جو  پودوں، معدنیات اور جانوروں کی اصل سے متعدد نئے طبی مواد  کے ذکر پر مشتمل ہے۔ یہ اہم  ایڈیشن، ڈاکٹر ایس ڈی کامت کے ذریعے دوبارہ شائع  کیا گیا،  جو دراویہ گونا اور اس سے منسلکہ آیورویدک مضامین کے حوالے سے  ایک یادگاری اضافہ ہے۔

درویرتناکار نگہنٹو 15ویں صدی کا احیاء شدہ آیورویدک فرہنگ

دراویناماکارگہنٹو:

بھسم ویدیا سے منسوب، یہ منفرد مخطوطہ  دھنونتری نگہنٹو کے حوالے سے  واحد  ضمیمہ شمار ہوتا ہے، جس میں خاص طور پر دواؤں اور پودوں کے ناموں کے مترادفات پر توجہ مرکوز کی گئی  ہے – جو مطالعہ کا پیچیدہ شعبہ ہے  جو آیوروید کے لیے اہم ہے۔ 182 عبارتوں  اور دو بین قوسین عبارتوں  پر مشتمل مخطوطہ  کو ڈاکٹر کامت نے احتیاط کے ساتھ ایڈٹ کیا ہے اور اس پر حاشیہ لکھے ہیں۔ جس سے رس شاستر، بھیشاجیہ کلپنا، اور کلاسیکی آیورویدک فارماکولوجی کے اسکالرز کے لیے اس کی افادیت میں اضافہ ہوا ہے۔

 

ڈاکٹر کامت، جو سرسوتی نگہنٹو، بھاوپرکاشنگہنٹو، اور دھنونتری نگہنٹو پر اپنے مستند کام کے لیے مشہور ہیں، انہوں نے ایک  بار پھر ہندوستان کی آیورویدک وراثت  کو محفوظ رکھنے کے لیے اپنی گہری مہارت  اور وابستگی  کو سامنے لایا ہے۔

دراویناماکارگہنٹو - دھنونتری نگہنٹو کا ایک علمی ضمیمہ،جس میں  درستگی سے  آیورویدک نسخوں کی دریافت کی گئی ہے

 

یہ اہم  ایڈیشن محض علمی کارناموں سے بڑھ کر ہیں۔ وہ مستقبل کے آیورویدک معالجین ، محققین اورمعلمین کے لیے مشعل راہ   ہیں۔ ان کاموں کی ڈیجیٹائزنگ،ترمیم  اور تشریح کرکے، سی سی آر اے ایس اور اس کے معاونین  نہ صرف ادبی خزانوں کی حفاظت کررہے ہیں بلکہ ہندوستان کے روایتی صحت کی نگہداشت  کے  نظام کو بھی مصدقہ  قدیم معلومات  سے مالا مال کررہے ہیں۔

*****

 

ش ح۔ م ش  ع۔ خ م

(U N.651)


(Release ID: 2127519)