WAVES BANNER 2025
وزارت اطلاعات ونشریات

کرن مجمدار شا نے ویوز سمٹ میں بھارت کے تخلیقی مستقبل کا نقشہ پیش کیا: کہا اسٹارٹ اَپس کو فلموں سے آگے سوچ کرعالمی سطح پر اثر ڈالنے والے برانڈز تیار کرنے چاہئے


یہ وقت ہے کہ بھارت ایسی نئی کہانیاں تخلیق کرے جو روایت اور ٹیکنالوجی کا حسین امتزاج ہوں: شا

 Posted On: 02 MAY 2025 8:17PM |   Location: PIB Delhi

عالمی کاروباری رہنما اور بایوکون کی بانی، کرن مجمدار شا نے جمعہ کے روز کہا کہ تخلیقی مواد کے شعبے میں شامل ہندوستانی اسٹارٹ اپس کو صرف فلموں تک محدود نہیں رہنا چاہیے بلکہ برانڈز، ایکو سسٹمز، اور فکری ملکیت کی تعمیر پر توجہ دینی چاہیے جو عالمی سطح پر اثر ڈال سکیں۔ وہ ممبئی کے جیو ورلڈ سینٹر میں منعقدہ پہلے ورلڈ آڈیو ویژوئل اینڈ انٹرٹینمنٹ سمٹ (ڈبلیو اے وی ای ایس) کے دوسرے دن ’’ان کنورسیشن‘‘ سیشن کے دوران گفتگو کر رہی تھیں۔

فوربس کی ایڈیٹر ایٹ لارج، منیت آہوجا کے ساتھ ’’ہندوستانی اختراع کا احیاء: عالمی سطح پر اولین اسٹارٹ اپس کا اگلا عشرہ‘‘ کے عنوان پر بات چیت کا آغاز کرتے ہوئے، کرن مجمدار شا نے بھارتی بیانیوں کی عالمی صلاحیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے رامائن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: ’’اب وقت آ گیا ہے کہ ہندوستان نئی کہانیاں تخلیق کرے جو روایت اور ٹیکنالوجی کو یکجا کرتی ہوں۔ جیسے جارج لوکاس نے اسٹار وارز کے لیے ہندوستانی رزمیہ داستانوں سے تحریک حاصل کی، ہم بھی ٹیکنالوجی کے ذریعے اپنی ثقافتی وراثت کو عالمی فرنچائزز میں بدل سکتے ہیں۔‘‘

انہوں نے ہندوستان کی آبادیاتی اور ڈیجیٹل صلاحیتوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا: ’’ایک ارب سے زائد اسمارٹ فونز اور ٹیکنالوجی سے آشنا جنریشن زی  کے ساتھ، ہندوستان عالمی اختراع کے لیے تیار ہے۔ لیکن ہر کامیاب فلم کی طرح، کامیابی کا آغاز بھی ایک چھوٹے خیال، حکمت عملی اور انتھک توجہ سے ہوتا ہے۔‘‘ انہوں نے بایوکون کو ایک گیراج سے شروع کرکے ایک عالمی بایوٹیک کمپنی بنانے کے اپنے سفر کی مثال بھی دی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2025-05-02at8.43.18PMPKOB.jpeg

ہندوستانی تخلیقی معیشت پر بات کرتے ہوئے، کرن مجمدار شا نے کہا کہ اس شعبے سے وابستہ افراد کو ’’اورنج اکانومی‘‘ یعنی تخلیقی معیشت کی ترقی پر توجہ دینی چاہیے، جس میں بے پناہ امکانات موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا اور تفریحی شعبہ اس وقت ہندوستانی جی ڈی پی میں 20 ارب ڈالر کا حصہ ڈال رہا ہے اور ہمیں اس ہدف پر کام کرنا چاہیے کہ اسے 100 ارب ڈالر تک لے جائیں، اور 2047 تک 1 کھرب ڈالر کی اورنج اکانومی حاصل کریں، جو وزیر اعظم نریندر مودی کے خواب سے ہم آہنگ ہو۔

تخلیق کاروں اور اسٹارٹ اپس کو بااختیار بنانا

ہندوستان کی تخلیقی برتری پر پوچھے گئے سوالات کے جواب میں، شا نے اے آر (آگمینٹیڈ ریئلٹی)، وی آر (خیالی ریئلٹی) ، اور امیر تجربات (ٹھوس تجربات) کے امتزاج کو نئی حدود کے طور پر اجاگر کیا گیا۔ انہوں نے کہا: ’’اگلی صدی کے یونیکان صرف ایپس نہیں ہوں گے — وہ تخلیق کار ہوں گے جو دانشورانہ ملکیت، ٹیکنالوجی اور متاثر کن کہانی سنانے کی سمجھ رکھتے ہوں گے۔‘‘

انہوں نے فلم آر آر آر کے مشہور گانے ناتو ناتو کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کی تخلیقی صلاحیتیں صرف بیرون ملک مقیم بھارتیوں تک محدود نہیں ہونی چاہئیں۔ انہوں نے مزید کہا: ’’انہیں عالمی سطح پر متعلقہ بننا ہوگا۔‘‘

شا نے اسٹارٹ اپس کو اصل خیالات اپنانے اور مستقل مزاجی سے کام کرنے کی ترغیب دی۔ انہوں نے کہا: ’’ہر عظیم خیال کا آغاز چھوٹا ہوتا ہے۔ اصل اہمیت اس بات کی ہے کہ آپ اسے کہاں تک لے کر جاتے ہیں۔ ناکامی سفر کا ایک حصہ ہے۔‘‘

******

ش ح۔ ش ا ر۔ ول

Uno-522


Release ID: (Release ID: 2126418)   |   Visitor Counter: 9