WAVES BANNER 2025
وزارت اطلاعات ونشریات

ویوز 2025 کے دوران بھارت کی میڈیا اور تفریحی صنعت کے مستقبل کے بارے میں تبادلہ خیالات کیے گئے


بھارتی میڈیا اور تفریح @100: ویوز 2025 میں میڈیا اور تفریح کے مستقبل کا ازسر نو تصور

 Posted On: 01 MAY 2025 7:15PM |   Location: PIB Delhi

جیو ورلڈ کنونشن سینٹر، ممبئی میں منعقدہ ویوز 2025 کے پہلے دن ’’بھارتی میڈیا اور تفریح@ 100: میڈیا اور تفریح کے مستقبل کا ازسر نو تصور‘‘ کے موضوع پر ایک دلچسپ پینل ڈسکشن کا اہتمام کیا گیا۔ اس سیشن میں صنعت کی سرکردہ شخصیات نے حصہ لیا اور  اس شعبے کی ترقی کے بارے میں بات کی، ساتھ ہی 2047 کی جانب گامزن بھارت کے سفر کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کے آگے کے راستے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ تبادلہ خیال  پر مبنی اس سیشن کی نظامت بزنس اسٹینڈرڈ کی معاون مدیرونیتا کوہلی کھنڈیکر نے کی۔

سیشن کا آغاز کرتے ہوئے، ونیتا کوہلی کھنڈیکر نے کہا کہ کیسے میڈیا اور تفریحی شعبہ  جس کی قدرو قیمت سال 2000 میں محض 500 کروڑ روپے کے بقدر کے بقدر تھی، وہ اب بڑھ کر 70000 کروڑ روپے کے بقدر کی معیشت بن چکا ہے۔ انہوں نے دو پالیسی فیصلوں کی جانب اشارہ  کیا جنہوں نے اس نمو کو تقویت بہم پہنچانے میں ایک اہم کردار ادا کیا- ان میں سے ایک فلم سازی کو صنعت کا درجہ دینا اور دوسرا ملٹی پلیکسز کو شروعاتی ٹیکس سے مستثنی رکھنے کا فیصلہ  ہے۔ انہوں نے مصنوعی ذہانت کی اہلیت پر ایک اہم سوال اٹھایا جس کا تعلق صرف تخلیق کی عمدگی کو بہتر بنانے سے نہیں بلکہ منیٹائزیشن میں اس کی مدد سے بھی ہے۔ ملک کی ثقافتی اور لسانی گوناگونیت پر زور دیتے ہوئے، انہوں نے اس امر کو اجاگر کیا کہ اس میں اضافہ مبنی بر شمولیت اور بھارت کے متنوع ناظرین کی حساسیت کو مدنظر رکھ کر ہونا چاہئے۔

گروپ ایم کے منیجنگ ڈائرکٹر ونیت کارنک  نے کہا کہ  آج ایم اینڈ ای شعبے میں 60 فیصد کے بقدر تشریحی آمدنی ڈیجیٹل پلیٹ فارموں سے ہوتی ہے۔ انہوں نے مشاہدہ کیا کہ یہ شعبہ گذشتہ پانچ برسوں کے دوران قابل ذکر تبدیلی سے ہو کر گزرا ہے، جو بنیادی طور پر یہ تبدیلی لے کر آیا ہے کہ مواد کو کس طرح استعمال کیا جائے اور اس کی مارکیٹنگ کس طرح کی جائے۔ مصنوعی ذہانت کا ایک مضبوط وسیلے کے طور پر اعتراف کرتے ہوئے، انہوں نے زور دیا کہ مواد میں انسانی پہلو ضرور شامل ہونا چاہئے- خصوصاً ایسے وقت میں جب ثقافت خود  موبائل تکنالوجی کے ذریعہ تبدیلی سے ہمکنار ہو رہی ہے۔ انہوں نے داستان گوئی کے فن کو بہتر بنانے کی غرض سے تعمیری انداز میں تکنالوجی کے استعمال کی ضررت  کو اجاگر کیا اور پرامپٹ انجینئرنگ سے متعلق ممبئی یونیورسٹی کے نئے کورس  کے بارے میں جانکاری دی جس کا مقصد مستقبل کے پیشہ واران کو مہارت سے آراستہ کرنا ہے۔

جیٹ سنتھیسس کے بانی اور سی ای او، راجن نوانی نے مواد کی ترسیل کے مستقبل پر توجہ مرکوز کی، جس کے بارے میں ان کا خیال ہے کہ کراس پلیٹ فارم انٹرایکٹو تجربات میں تبدیل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے پاس عالمی ایم اینڈ ای مارکیٹ کا محض 2–3فیصد  حصہ ہے، اور 2047 تک اس حصہ میں مزید اضافہ کرنے کے لیے ضروری ہے کہ ٹیلنٹ میں سرمایہ کاری کی جائے اور ملک کی سرمایہ کاری کی صلاحیت کو بڑھایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ تفریح ​​تیزی سے متحرک ہو رہی ہے اور مختلف فارمیٹس کے لیے مختلف ٹیکنالوجیز کی ضرورت ہوگی۔ منیٹائزیشن پر ونیتا کے خدشات کو دور کرتے ہوئے، انہوں نے ترقی یافتہ منڈیوں کے مقابلے ہندوستان میں نسبتاً کم ڈسپوزایبل آمدنی کی نشاندہی کی، لیکن اس امید کا اظہار کیا کہ مسلسل اقتصادی ترقی سے صارفین کے اخراجات میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے گلوبل ای-کرکٹ پریمیئر لیگ کی مثال دی، جہاں سامعین پہلے ہی انفرادی طور پر استعمال اور ادائیگیوں میں مشغول ہیں۔

ایروز ناؤ کے سی ای او، وکرم تنا نے ہندوستان سے میڈیا میں اے آئی اختراعات کا عالمی مرکز بننے کی خواہش کا اظہار کیا۔ انہوں نے استدلال کیا کہ اے آئی مواد کی تخلیق اور ترسیل دونوں کو تبدیل کر دے گا، جس سے صارفین تخلیق کار بننے کے نئے طریقے استعمال کر سکیں گے۔ ان کے مطابق، ڈیجیٹل دور متعدد انفلیکشن پوائنٹس پیش کرے گا، اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اسٹریٹجک مداخلت کی ضرورت ہے کہ ہندوستان مسابقتی رہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نئی ٹیکنالوجیز کو آسان بنانا — انہیں انٹرنیٹ کی طرح قابل رسائی بنانا — فطری طور پر کاروبار کو وسعت دے گا۔ انہوں نے یہ بات کہتے ہوئے سیشن کا اختتام کیا کہ، اس بدلتے ہوئے ماحول میں، صنعت کے لیے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ کس طرح مشینوں کے ساتھ مشغول ہونا ہے اور اشتہارات اور سامعین کی مصروفیت کے لیے وسیع مواد کے منظر نامے کو استعمال کرنا ہے۔

اس سیشن نے مستقبل کی تشکیل میں پالیسی، تکنالوجی ، ہنر، اور ثقافتی مطابقت کے باہمی تعامل پر زور دیتے ہوئے، ہندوستان کے میڈیا اور تفریحی شعبے کے بارے میں مستقبل کا نظریہ پیش کیا۔ ویوز 2025 جیو ورلڈ سینٹر میں 4 مئی تک جاری ہے، جس میں ایسے سیشنوں کا اہتمام کیا جا رہا ہے جو آڈیو – ویژوَل اور تفریحی صنعتوں میں عالمی رجحانات کو اجاگر کریں گے۔

**********

 (ش ح –ا ب ن)

U.No:458


Release ID: (Release ID: 2125951)   |   Visitor Counter: 19