وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
ساحلی ریاستوں کی ماہی پروری کانفرنس 2025: مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ نے ممبئی میں 255 کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کا آغاز کیا۔ ماہی گیروں کو پہلی بار ایکوا انشورنس فراہم کی گئی
پانچویں میرین فشریز اعداد و شمار ڈیجیٹل ہو ئی: ویاس-این اے وی ایپ پر مبنی ٹیبلٹ تقسیم کیے گئے؛ ٹرٹل ایکسکلوڈر ڈیوائس پر رہنما خطوط اور ویسل کمیونیکیشن اینڈ سپورٹ سسٹم کے لئے ایس او پی جاری
Posted On:
28 APR 2025 4:33PM by PIB Delhi
آج 28 اپریل 2025 کو ممبئی میں ایک ‘‘کوسٹل اسٹیٹس فشریز میٹ: 2025’’ کا انعقاد کیا گیا ، جس کی صدارت مرکزی وزیر، ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت (ایم او ایف اے ایچ اینڈ ڈی) اور پنچایتی راج کی وزارت جناب راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ نے کی۔ اس تقریب میں پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل، وزیر مملکت، وزارت صحت اور ترقی اور پنچایتی راج کی وزارت اور جناب جارج کورین، وزیر مملکت، وزارت صحت اور ترقی اور اقلیتی امور کی وزارت کے ساتھ ساتھ کئی ساحلی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے گورنروں اور ماہی پروری کے وزراءبھی موجود تھے۔ اس موقع پر مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ نے پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) کے تحت 7 ساحلی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے 255 کروڑ روپے کے کلیدی پروجیکٹوں کا افتتاح کیا اور ان کا سنگ بنیاد رکھا۔ ساحلی ریاستوں کے فشریز میٹ میں 5ویں میرین فشریز اعدادوشمارکے آپریشنز، کچھوؤں کو ایکسکلوڈر کئے جانے والے ڈیوائس پر پی ایم ایم ایس وائی گائیڈ لائنز اور ویسل کمیونیکیشن اور سپورٹ سسٹم کے لیے معیاری آپریٹنگ پروسیجر کی ریلیز جیسے اہم اقدامات کا آغاز بھی کیا گیا۔ مرکزی وزیر نے اس موقع پر ڈیجیٹل ایپلیکیشن وی وائی اے ایس-این اے وی کے ساتھ فعال ٹیبلٹس بھی تقسیم کیے اور اس موقع پر پردھان منتری متسیہ کسان سمردھی سہ یوجنا (پی ایم-ایم کے ایس ایس وائی)کے تحت فائدہ اٹھانے والوں کو پہلی بار ایکوا انشورنس (ایک وقتی ترغیبی منظوری-کم-ریلیز آرڈر) فراہم کرایا گیا۔ آج 5ویں سمندری اعداد وشمار کی کارروائیوں کا آغاز ہو رہا ہے جس میں نگراں کار کی تربیت، گاؤں کے حساب سے ڈیٹا شمار کرنے والوں کی بھرتی اور تربیت شامل ہے، اس کے بعد مردم شماری کی اصل سرگرمی 3 ماہ پر مشتمل ہے۔ پورا آپریشن دسمبر 2025 تک مکمل ہو جائے گا۔

پانچویں میرین فشریز کی اعداد و شمار ڈیجیٹل ہوئی۔ ویاس –این اے وی ایپ
ہندوستان کی 5ویں میرین فشریز کی مردم شماری (ایم ایف سی 2025) کے لیے ایک اہم تیاری کے قدم میں، شفافیت اور کارکردگی کو فروغ دینے کے مقصد کے ساتھ ڈیجیٹل پر مبنی ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لیے ایک موبائل ایپلیکیشن وی وائی اے ایس –این اے وی شروع کی گئی ہے۔ روایتی طریقے سے جیو ریفرنسڈ، ایپ پر مبنی ڈیجیٹل سسٹم کی طرف یکسر تبدیلی کی نشاندہی کرتے ہوئے ایم ایف سی 2025، ملک بھر میں 1.2 ملین ماہی گیروں کے کنبوں کا احاطہ کرے گا ،جس میں حقیقی وقت کی توثیق ہوگی۔ یہ کلیدی نوعیت کی مشق پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) کے تحت ماہی پروری، مویشی پروری اور دودھ کی پیداوار کی وزارت کے محکمہ ماہی پروری (ڈی او ایف)کے ذریعہ مربوط ہے۔ وی وائی اے ایس-این اے وی کو آئی سی اے آر-سینٹرل میرین فشریز ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (سی ایم ایف آر آئی) نے تیار کیا تھا ، جو نو ساحلی ریاستوں میں میرین فشریز کی مردم شماری کو نافذ کرنے کے لیے نوڈل ایجنسی ہے۔ وی وائی اے ایس-این اے وی ایپ کا استعمال نگراں کار کے ذریعہ ماہی گیری کے گاؤں، فش لینڈنگ مراکز اور ماہی گیری کے بندرگاہوں کی فیلڈ تصدیق کے لیے کیا جائے گا۔ یہ مردم شماری کے فریم کی جامع کوریج اور درستگی کو یقینی بنانے کی جانب ایک بنیادی قدم ہے۔ اس ایپ میں بنیادی اور ثانوی ذرائع پر مبنی دیہات کی سرسری تصویر ریکارڈ کرنے کی خصوصیات ہیں۔ نگراں سی ایم ایف آر آئی ، فشریز سروے آف انڈیا اور ساحلی ریاستوں میں ماہی پروری کے محکموں کا عملہ ہے۔
میرین فشریز کی اعداد و شمار 2025 کے بارے میں
میرین فشریز کی اعداد و شمار 2025 (ایم ایف سی) ہر سمندری ماہی گیر کنبے، ماہی گیری کے گاؤں، ماہی گیری کے دستکاری اور سامان کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں ماہی گیری کے بندرگاہوں اور فش لینڈنگ مراکز سے وابستہ بنیادی ڈھانچے کی سہولیات کی مکمل، درست اور بروقت دستاویزات پر توجہ مرکوز کرتی ہے۔ ماضی کے برعکس، سی ایم ایف آر آئی کی طرف سے تخلیق کردہ اپنی مرضی کے مطابق موبائل اور ٹیبلٹ پر مبنی ایپلی کیشنز کو ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا تاکہ دستی غلطیوں کو کم کیا جا سکے اور پالیسی کی سطح کے استعمال کے لیے ڈیٹا کی تالیف کو تیز کیا جا سکے۔ یہ ایم ایف سی ایک ایسا عمل ہے جو فیلڈ آپریشنز کے سگنلنگ سے شروع ہوتا ہے اور رپورٹنگ پر ختم ہوتا ہے۔ حوالہ کی مدت جہاں گھریلو گنتی کی جاتی ہے وہ بنیادی سرگرمی ہے۔ اس معاملے میں یہ نومبر - دسمبر 2025 ہے۔ اس عمل کے مختلف اجزاء کو مردم شماری کی کارروائیوں کے طور پر کہا جاتا ہے۔ ابھی تک، مردم شماری سے پہلے کے مرحلے میں ایسی بہت سی سرگرمیوں کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ اس میں سے پہلا یہ ہے کہ، میرین فشریز دیہات کی تصدیق کا آج افتتاح کیا گیا ہے۔ اس کے بعد ورکشاپس کا ایک دور اور تربیت کے دو راؤنڈ ہوں گے۔ یہ سب میرین فشریز کی مردم شماری کا حصہ ہیں۔ تقریباً 3500 دیہات اور 1.2 ملین کنبوں کو وقت کے ساتھ مختلف مقامات پر اس مشق میں شامل کیا جائے گا۔ گاؤں کی گنتی کو مئی-جون تک حتمی شکل دی جائے گی، جبکہ خاندانی سطح کے اعداد و شمار اور دیگر سہولیات کا احاطہ نومبر-دسمبر کے دوران کیا جائے گا، جو گاؤں اور ممکنہ طور پر ماہی گیری برادری کے شمار کنندگان کے ذریعے کیا جائے گا۔ مختصراً یہ آپریشن اپریل سے دسمبر تک ہوتا ہے۔ گاؤں کی فہرست کو حتمی شکل دینے اور لینڈنگ سینٹرز کے ڈیٹا کا احاطہ ایف ایس آئی، سی ایم ایف آر آئی اور ڈی او ایف کے عملے کے ذریعے کیا جائے گا اور یہ آج سے شروع ہو گیا ہے۔ بنیادی سرگرمی، جو نومبر-دسمبر 2025 کے لیے طے کی گئی ہے، میں ترجیحی طور پر مقامی کمیونٹی کے تربیت یافتہ شمار کنندگان شامل ہیں، جوا سمارٹ آلات کے ساتھ ہر سمندری ماہی گیر گھرانے کا دورہ کرتے ہیں۔ اس سے پہلے ایک مضبوط تیاری کا مرحلہ ہے۔ ماہی گیروں کی باریک تفصیلات درج کرنے پر زور دیا جائے گا جیسے کہ ان کی آبادیاتی اور سماجی و اقتصادی حیثیت، ذریعہ معاش کے متبادل اختیارات اور سرکاری اسکیمیں ان کی حیثیت کو کیسے اور کہاں متاثر کرسکتی ہیں، یہ سب ایک مضبوط آن لائن ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے ذریعے جمع کیا گیا ہے۔ عہدیدار ڈیجیٹل ڈیٹا اکٹھا کرنے میں شمار کنندگان کو تربیت دیں گے اور وی وائی اے ایس-این اے وی کا استعمال کرتے ہوئے گاؤں اور بنیادی ڈھانچے کی تفصیلات کی توثیق کریں گے۔
سرگرمیوں اور ٹائم لائن کا خلاصہ:
ٹائم لائن
|
سرگرمی
|
21 نومبر 2024
|
ماہی گیری کے عالمی دن کی تقریبات کے دوران باضابطہ اعلان اور منظوری
|
نومبر 2024 - اپریل 2025
|
تیاری کا کام: شیڈول کو حتمی شکل دینا، وی وائی اے ایس-این اے وی ایپلیکیشن کی تیاری اور ابتدائی بنیادوں کا کام
|
اپریل 2025 - نومبر 2025
|
اعداد وشمار سے پہلے سمندری ماہی گیری کے گاؤں کی فہرست کی توثیق، شمار کنندگان کی شناخت، عملے کی بھرتی، سپروائزرز/ شمار کنندگان کی تربیت، ایپ کی تیاری اور جانچ، دستکاری اور گیئر کی مردم شماری (بندرگاہوں اور لینڈنگ مراکز کے علاوہ)
|
نومبر - دسمبر 2025
|
45 روزہ فل اسکیل میرین فشریز مردم شماری فیلڈ ایکسرسائز - شمار کنندگان ضلع، ریاستی، علاقائی اور قومی سطح پر نگرانی کے تحت شناخت شدہ سمندری ماہی گیری کے گاؤں میں ہر ایک سمندری ماہی گیر گھرانے کا دورہ کریں گے
|
سمندری ماہی گیری کے گاؤں کی تعداد، مردم شماری 2016
|
ریاست
|
ماہی گیری
دیہات
|
مغربی بنگال
|
171*
|
اڈیشہ
|
739
|
آندھرا پردیش
|
533
|
تمل ناڈو
|
575
|
پڈوچیری
|
39
|
کیرالہ
|
220
|
کرناٹک
|
162
|
گوا
|
41
|
مہاراشٹر
|
526
|
گجرات
|
280
|
دمن اور دیو
|
12
|
لکشدیپ
|
10
|
انڈمان اور نکوبار
|
169
|
کل
|
3477
|
* مغربی بنگال میں گاؤوں کااصل مطلب گرام پنچایت ہے۔
|
ایکوا کلچر انشورنس کے بارے میں
پردھان منتری متسیا کسان سمردھی سہ یوجنا (پی ایم-ایم کے ایس ایس وائی)، پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا کے تحت شروع کی گئی ایک ذیلی اسکیم ایک جامع آبی زراعت بیمہ کی سہولت فراہم کرتی ہے۔ ایکوا کلچر انشورنس خطرات کو کم کرنے اور خاص طور پر چھوٹے اور پسماندہ کسانوں کو مالی ترغیب دینے پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ نیشنل فشریز ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے ذریعے، ذیلی اسکیم انشورنس تک بغیر کسی رکاوٹ کے ڈیجیٹل رسائی کی پیشکش کرتی ہے، جس سے ماہی گیروں اور مچھلی پالنےوالوں کی آمدنی کو غیر متوقع نقصانات سے بچانے میں مدد ملتی ہے جبکہ ماہی گیری کے شعبے کے اندر بہتر ٹریکنگ اور باضابطہ کاری کو بھی فروغ ملتا ہے۔ مستفید ہونے والوں میں رجسٹرڈ ایکوافارمرز، فرمز، کمپنیاں، سوسائٹیز، کوآپریٹیو، فش فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز اور ماہی پروری کی قدر کی زنجیر میں شامل دیگر ادارے شامل ہیں، جن کی شناخت محکمہ ماہی پروری نے کی ہے۔ آبی زراعت کے نظام جیسے کہ ری سرکلیٹری ایکوا کلچر سسٹمز کے لیے، پریمیم کی حد 1800 ایم تھری کے لیے فی کسان1 لاکھ روپے ہے۔ کسان بنیادی بیمہ کے درمیان انتخاب کر سکتے ہیں، جو قدرتی آفات اور دیگر پیرامیٹرک خطرات سے ہونے والے نقصانات کا احاطہ کرتا ہے اور جامع انشورنس، جس میں بنیادی بیمہ اور بیماری کی کوریج شامل ہے۔ مزید برآں، درج فہرست ذات (ایس سی)، درج فہرست قبائل (ایس ٹی) اور خواتین استفادہ کنندگان اضافی 10فیصد ترغیب کے اہل ہیں، جو شمولیت کو مزید فروغ دیتے ہیں۔ بیمہ صرف ایک فصل کے چکر کا احاطہ کرتا ہے جس سے آمدنی مستحکم ہوتی ہے اور آبی زراعت میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ حکومت نے پہلی بار ایکوا انشورنس متعارف کرایا ہے، جو ایکوا فارمرز کو مالی تحفظ فراہم کرتا ہے۔ یہ تاریخی اقدام ماہی گیری کے شعبے میں پسماندہ کمیونٹیز کے لیے ٹارگٹڈ انشورنس کوریج، ڈیجیٹل رسائی اور خصوصی توجہ پر مبنی مدد کو یقینی بناتا ہے۔ آج نوازے گئے استفادہ کنندگان میں جناب ڈی آر روی کمار، تمل ناڈو، جناب موہن ستھیامورتی، تمل ناڈو، جناب شیورام کرشنن، تمل ناڈو، جناب گاندھی پلانی ویلو، تمل ناڈو، جناب پٹنالہ سبرامنیم، آندھرا پردیش، جناب پینکی روی کمار، آندھرا پردیش، جناب چِلووُری روی تیجا، آندھرا پردی اور جناب کوراپتی وینکٹ سُبّا لکشمی آندھرا پردیش شامل تھے۔
ٹرٹل ایکسکلوڈر ڈیوائس پر پی ایم ایم ایس وائی رہنما خطوط کے لیے: یہاں کلک کریں۔
***
ش ح۔ ک ا۔ ع د
(Release ID: 2124926)
Visitor Counter : 10