خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پیار سے منتخب: ہندوستان میں گود لینے کی کہانیاں

Posted On: 25 APR 2025 3:20PM by PIB Delhi

‘‘مجھے  آپ سے پیار ہے ماں کیونکہ آپ مجھے کھیلنے کے لیے باہر لے جاتی ہیں...’’

موکش کی ماں کی آنکھوں میں آنسو آگئے جب انہوں نے اپنے بیٹے کی طرف سے بے ترتیب حروف میں لکھا ہوا یہ سادہ، پیار بھرا اور دل کو چھو لینے والا نوٹ پڑھا۔ اگرچہ ایسا لگتا ہے کہ ایک بچے نے صرف دس آسان الفاظ اپنی ماں کو لکھے ہیں۔ لیکن ان الفاظ کے پیچھے محبت، انتظار اور امید کی ایک طاقتور کہانی ہے۔

موکش ایسی حالت میں پیدا ہوا تھا جسے ‘‘ٹیڑھے گھٹنے’’  کہا جاتا ہے جس کی وجہ سے اس کی ٹانگیں اندر کی طرف مڑجاتی ہیں۔ اسے چائلڈ کیئر انسٹی ٹیوشن میں رکھا گیا تھا جب وہ صرف ایک دن کا تھا  اور وہ  اس نئی دنیاکی کسی  بھی چیز سے بے خبر تھا۔ اسے گود لینے کے لیے چھوڑ دیا گیا تھا۔ چار سال تک، متعدد خاندان اس کی زندگی میں آئےاور باہر چلے گئے— وہ تھوڑا رکتے ، ہچکچاتے ، آگے بڑھ جاتے تھے ۔ اس کے فارم پر اس کی حالت درج تھی۔ اور اسی پر  اکثر گفتگوختم ہوجاتی تھی ۔

مگر ایک دن ، ایسا نہیں ہوا،

2021 میں، ایک جوڑے نے اس کے لیبل سے قطع نظر اسے دیکھا،اس کی تشخیص کونہیں، بلکہ ‘اپنے بچے کو’دیکھا ۔ ان کے لیے، وہ حل کرنے کا کوئی مسئلہ نہیں تھا، وہ محض ان کا بیٹا تھا، جو اپنی پیدائش کے  دن سے  ان کا انتظار کر رہا تھا۔کووڈ-19 کی دوسری لہر کی وجہ سے  انتظار  مزید طویل ہوگیا تھا ۔ مگر انہوں نے اسے  اپنے ہاتھ سے جانے نہیں دیا، وہ انتظار میں ٹھہرے رہے — ویڈیو کالز کے ذریعے،سونے کے وقت اسے  کہانیاں اسکرین کے ذریعے سناتے ہوئے، اسے دور سے مسکراتے ہوئے اور صبر سے اسے اپنی بانہوں میں پکڑنے کا انتظار کرتے رہے۔

 

بالآخر نئے سال سے پہلے موکش گھر آگیا۔ اس کے نئے والدین نے اس کی ٹانگوں کو درست کرنے کی مدد کے لیے اسے تیراکی میں داخل کرایا، اسے باقاعدہ چیک اپ کے لیے لے گئے، اور اسے پیار اور نگہداشت کی ۔آج، موکش صرف صحت مند ہی نہیں ہے - بلکہ وہ پھل پھول رہا ہے۔ اس نے تیرنا سیکھ لیا ہے ، ڈراموں میں اداکاری کی ہے، اور سب سے بڑھ کر پارکور میں ہوا میں اڑنا سیکھا، جو چھلانگ لگانے اوراوپر چڑھنے اور ہمت  دکھانے  کا دلیرانہ کھیل ہے۔ کبھی  پیچھے رہ جانے والے بچے سے لے کر ‘اسٹوڈنٹ آف دی منتھ ’کہلانے تک کی کہانی۔

موکش کی کہانی ہچکچاہٹ پر محبت کی فتح کی کہانی ہے اور ہندوستان بھر میں ان کی جیسی بہت سی دیگرکہانیاں بھی لکھی جا رہی ہیں۔ گزشتہ برسوں کے دوران، ہندوستان میں گودلینے کے قانونی عمل میں اضافہ دیکھا گیا ہے جن کے ذریعے بہت سارے  خاندان یتیم بچوں کو گھر دینے کے لیے آگے آرہے ہیں۔ مالی سال 2024-25 میں، ہندوستان میں 4,515 گود لینے کا ریکارڈ دیکھا گیا جو تقریباً ایک دہائی میں سب سے زیادہ ہے۔ ان میں سے 4,155 گھریلو معاملے تھے، جن سے  سماجی رویوں میں مضبوط تبدیلی کی نشاندہی ہوتی ہے ۔ ہندوستانی خاندانوں کے لیے گود لینا اب نادر بات نہیں ہے ۔ یہ کھلے دل اور کھلے بازوؤں کے ساتھ کیا جانے والا انتخاب بن رہا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0033VQY.png

گود لینے کا  قانونی وعدہ

اس تبدیلی کو آگے بڑھانا سینٹرل ایڈاپشن ریسورس اتھارٹی (CARA) ہے، جس کا مشن یہ یقینی بنانا ہے کہ کوئی بچہ پیچھے نہ رہے۔ خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت کے تحت قانونی ادارہ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ معصوم بچوں کی حفاظت کے لیے گود لینے کا عمل قانونی اور اخلاقی طور پر ہونا چاہیے۔

یہ ہندوستانی بچوں کو گود لینے کے لیے نوڈل باڈی کے طور پر کام کرتا ہے اور اسے اندرون ملک اور بین الملکی گود لینے کی نگرانی اور ان کو منظم کرنے کا پابند بنایا گیا ہے۔ اسے بین ملکی گود لینے سے نمٹنے کے لیے مرکزی اتھارٹی کے طور پر نامزد کیا گیا ہے جو ہیگ کنونشن آن انٹر کنٹری ایڈاپشن، 1993 کی دفعات کے تحت ہے، جس کی توثیق حکومت ہند نے 2003 میں کی تھی۔ CARA بنیادی طور پر یتیم، لاوارث، اور ہتھیار ڈالے ہوئے بچوں کو گود لینے سے متعلق اپنی متعلقہ ایجنسیوں کے ذریعے ڈیل کرتا ہے۔ CARA قانونی گود لینے کو فروغ دینے کے لیے زمینی سرگرمیوں، تربیتی سیشنز، اور سوشل میڈیا مہموں کے ذریعے دن رات کام کر رہی ہے۔ چونکہ گود لینا صرف قانونی معاہدوں کے بارے میں نہیں ہے، یہ ایک جذباتی سفر ہے جسے والدین اور بچہ دونوں مل کر طے کرتے ہیں، یہ عمل اور بھی اہم ہو جاتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004HLTE.png

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005M49A.png

گود لینے کی منصوبہ بندی کرنے سے پہلے، ممکنہ گود لینے والے والدین کو CARA کی ویب سائٹ پر بیان کردہ اہلیت کے معیار سے گزرنا چاہیے۔ غیر قانونی گود لینے سے متعلق ہے کیونکہ یہ بچوں کی اسمگلنگ کے مترادف ہے اور جووینائل جسٹس (بچوں کی دیکھ بھال اور تحفظ) ترمیمی ایکٹ، 2021 کے تحت قابل سزا جرم ہے۔

غیر قانونی گود لینے سے مراد دیکھ بھال اور تحفظ کی ضرورت والے بچے کی براہ راست، فوری اور غیر مطلوبہ تحویل میں لینا ہے۔

 

مزید بچے، زیادہ امید

 

برسوں سے، گود لینے میں سب سے بڑی رکاوٹ ضرورت مند بچوں اور گود لینے کے لیے تیار والدین کے درمیان فرق تھا۔ لیکن 2023-24 نے ایک اہم موڑ کا نشان لگایا۔

 

8,500 سے زیادہ بچوں کی شناخت کی گئی اور اسے گود لینے کے تالاب میں شامل کیا گیا — ان میں سے بہت سے ایسے اداروں سے ہیں جہاں وہ طویل عرصے سے دیکھنے، منتخب کیے جانے اور پیار کیے جانے کا انتظار کر رہے تھے۔

CARA کے نیٹ ورک میں 245 نئی ایجنسیاں شامل کی گئیں، جس سے گود لینے کو پہلے سے کہیں زیادہ قابل رسائی بنایا گیا۔

یہ صرف پالیسی کی جیت نہیں ہیں - یہ بحالی کی کارروائیاں ہیں۔ فہرست میں شامل ہر بچہ کنکشن، تعلق، اور دوبارہ بچہ بننے کے ایک نئے امکان کی نمائندگی کرتا ہے۔

 

گھر تلاش کرنے کی کہانیاں

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image007WH1F.jpg

References:

 

******

ش ح۔ م ش ع۔ت ا

UN-NO-245


(Release ID: 2124337) Visitor Counter : 13
Read this release in: English , Hindi , Gujarati , Tamil