وزارت خزانہ
حکومت کے ذریعہ2,000 سے زیادہ کے یوپی آئی لین دین پر گڈز اینڈ سروسز ٹیکس(جی ایس ٹی) لگانے پر غور کرنے کا دعویٰ، مکمل طور پر غلط، گمراہ کن اوربے بنیاد
Posted On:
18 APR 2025 7:02PM by PIB Delhi
حکومت کے ذریعہ2,000 سے زیادہ کے یوپی آئی لین دین پر گڈز اینڈ سروسز ٹیکس(جی ایس ٹی) لگانے پر غور کرنے کا دعویٰ، مکمل طور پر غلط، گمراہ کن اوربے بنیاد ہے۔ فی الحال حکومت کے سامنے ایسی کوئی تجویز نہیں ہے۔
جی ایس ٹی چارجز پر لگایا جاتا ہے، جیسے مرچنٹ ڈسکاؤنٹ ریٹ (ایم ڈی آر) جو کہ بعض آلات کا استعمال کرتے ہوئے کی گئی ادائیگیوں سے متعلق ہے۔
جنوری 2020 سے موثر، سنٹرل بورڈ آف ڈائریکٹ ٹیکسز (سی بی ڈی ٹی)نے 30 دسمبر 2019 کو گزٹ نوٹیفکیشن کے ذریعے پرسن ٹو مرچنٹ (پی ٹوایم)یوپی آئی لین دین پر ایم ڈی آرہٹا دیا ہے۔
چونکہ فی الحال یو پی آئی کی منتقلی پر کوئی ایم ڈی آررج نہیں کیا جاتا ہے، اس لیے ان منتقلیپر کوئی جی ایس ٹی لاگو نہیں ہوتا ہے۔
حکومت یوپی آئی کے ذریعے ڈیجیٹل ادائیگیوں کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔
یوپی آئی کی ترقی کو سہارا دینے اور اسے برقرار رکھنے کے لیے، ایک ترغیبی اسکیم مالی سال 2021-22 سے کام کر رہی ہے۔ یہ اسکیم خاص طور پر کم لاگت والے یوپی آئی(پی ٹو ایم) لین دین کو نشانہ بناتی ہے، لین دین کی لاگت کو کم کرکے چھوٹے تاجروں کو فائدہ پہنچاتی ہے اور ڈیجیٹل ادائیگیوں میں وسیع تر شرکت اور جدت کو فروغ دیتی ہے۔
سالوں میں اس اسکیم کے تحت کل ترغیبی ادائیگیاں یوپی آئی پر مبنی ڈیجیٹل ادائیگیوں کو فروغ دینے کے لیے حکومت کے مستقل عزم کی عکاسی کرتی ہیں۔ اسکیم کے تحت سالوں میں مختص کیا گیا ہے:
مالی سال 2021-22میں 1,389 کروڑ
مالی سال 2022-23میں2,210 کروڑ
مالی سال 2023-24میں3,631 کروڑ
ان اقدامات نے بھارت کے مضبوط ڈیجیٹل ادائیگیوں کے ماحولیاتی نظام میں نمایاں طور پر تعاون کیا ہے۔
اے سی آئی ورلڈ وائیڈ رپورٹ 2024 کے مطابق، بھارت نے 2023 میں عالمی ریئل ٹائم لین دین کا49فیصد حصہ لیا، جس نے ڈیجیٹل ادائیگیوں کی جدت طرازی میں عالمی رہنما کے طور پر اپنی پوزیشن کی تصدیق کی۔
یوپی آئی لین دین کی قدروں میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جو مالی سال 2019-20 میں21.3 لاکھ کروڑ سے بڑھ کر مارچ 2025 تک260.56 لاکھ کروڑ ہو گیا ہے۔ خاص طور پر،پی ٹو ایم
لین دین59.3 لاکھ کروڑ تک پہنچ گیا ہے، جو تاجروں کے بڑھتے ہوئے اختیار اور ڈیجیٹل ادائیگی کے طریقوں میں صارفین کے اعتماد کو ظاہر کرتا ہے۔
***
(ش ح۔اص)
UR No 37
(Release ID: 2122777)
Visitor Counter : 74