امور داخلہ کی وزارت
خواتین کی حفاظت سے متعلق وسیع اسکیم کی صورتحال
Posted On:
02 APR 2025 4:20PM by PIB Delhi
وزارت داخلہ خواتین کے ساتھ ہونے والے جرائم کے معاملات میں بروقت مداخلت اور تحقیقات کو یقینی بنانے اور ایسے معاملات میں تحقیقات اور جرائم کی روک تھام کی کارکردگی کو بڑھانے کے لیے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے تعاون سے ‘‘خواتین کی حفاظت’’ سے متعلق وسیع اسکیم کے تحت چھ پروجیکٹوں کو نافذ کر رہی ہے۔ ان پروجیکٹوں کی تفصیلات درج ذیل ہیں۔
- ہنگامی حالات میں ردعمل کے لئے112 معاون نظام (ای آر ایس ایس)
- قومی فارنسک ڈیٹا سینٹر کے قیام سمیت سنٹرل فارنسک سائنسز لیبارٹریز کی جدیدکاری
- ریاستی فارنسک سائنس لیبارٹریوں (ایف ایس ایل) میں ڈی این اے تجزیہ ، سائبر فارنسک صلاحیتوں کو مضبوط کرنا
- خواتین اور بچوں کے ساتھ ہونے والے سائبر جرائم کی روک تھام
- خواتین اور بچوں کے ساتھ ہونے والی جنسی زیادتی کے مقدمات سے نمٹنے کے لیے تفتیش کاروں اور استغاثہ کی صلاحیت سازی اور تربیت
- خواتین تعان ڈیسک اور انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کےیونٹس
وزارت داخلہ پولیس تھانوں میں خواتین ہیلپ ڈیسک (ڈبلیو ایچ ڈی) کے قیام کے لیے مالی اعانت فراہم کر رہی ہے، تاکہ خواتین کی پولیس خدمات تک رسائی کو بہتر بنایا جا سکے۔ اب تک تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 14,658 خواتین ہیلپ ڈیسک کام کر رہے ہیں، جن میں سے 13,743 خواتین ہیلپ ڈیسک کی سربراہی خاتون افسران کر رہی ہیں۔ مزید برآں تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں827 انسانی اسمگلنگ کی روک تھام اکائیاں (اے ایچ ٹی یو) قائم کی گئی ہیں۔ خواتین اور بچوں کے خلاف سائبر جرائم کی روک تھام کا پروجیکٹ تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں نافذ کیا گیا ہے۔ اب تک 33 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سائبر فارنسک ٹریننگ لیبارٹریز قائم کی گئی ہیں اور پولیس افسران ، ججوں اور استغاثہ سمیت24,624 سے زیادہ اہلکاروں کو تربیت دی گئی ہے۔ خواتین اور بچوں کے ساتھ ہونے والے سائبر جرائم کی اطلاع دینے کے لیے ایک پورٹل بھی کام کررہا ہے۔ نربھیا فنڈ کے تحت 30 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ریاستی فارنسک لیبز میں ڈی این اے اور سائبر فارنسک صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے245.29 کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے۔ چنڈی گڑھ میں ڈی این اے تجزیہ کی سہولت قائم کی گئی ہے۔ قومی فارنسک ڈیٹا مرکز کے ساتھ چھ قومی سائبر فارنسک لیبارٹیوں کو منظوری دی گئی ہے۔ تفتیشی افسران، استغاثہ کے افسران اور طبی افسران سمیت34,626 اہلکاروں کو ڈی این اے شواہد کے انتظام اور جنسی زیادتی سے متعلق تربیت دی گئی ہے۔
اس کے علاوہ ثبوت جمع کرنے والی کٹس ، 18,020 جنسی زیادتی کے ثبوت اکٹھا کرنے والی کٹس ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کی گئی ہیں۔
ایمرجنسی رسپانس سپورٹ سسٹم (ای آر ایس ایس) تمام 36 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں کام کر رہا ہے۔ اپ گریڈ شدہ ای آر ایس ایس(2.0)بہتر ڈیٹا سینٹرز ، وسیع تر ضلع کوریج، اعلی کال کی صلاحیت، گاڑیوں کی ٹریکنگ اور ڈیزاسٹر ریکوری کے ساتھ ہنگامی خدمات میں اضافہ کرتا ہے۔ نوئیڈا اور ترواننت پورم میں سی-ڈی اے سی مراکز پر آفات سے نمٹنے کے سہولتی مراکز کام کر رہے ہیں۔ ای آر ایس ایس کو اب دیگر ہنگامی ہیلپ لائنز جیسے ریلوے ہیلپ لائن، ویمن ہیلپ لائن، چائلڈ ہیلپ لائن، اور ڈیزاسٹر رسپانس سروسز کے ساتھ مربوط کیا گیا ہے۔
یہ بات امور داخلہ کے وزیر مملکت جناب بندی سنجے کمار نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتائی۔
********
ش ح۔ م ع۔ م ا
UR NO-9353
(Release ID: 2117933)