ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سال2015 سے 2024 تک پی ایم کے وی وائی اسکیم کے تحت 1,60,33,081 امیدواروں کو تربیت دی گئی

Posted On: 26 MAR 2025 4:21PM by PIB Delhi

ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت میں وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب جینت چودھری نے آج راجیہ سبھا میں ایک ‘ ان اسٹارڈ‘ سوال (نمبر: 3000) کے جواب میں بتایاکہ ہنرمندی کی ترقی اور صنعت کاری کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) کی اہم  اسکیم پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا (پی ایم کے وی وائی) 2015 سے نافذ العمل ہے، جس کا مقصد ملک بھر کے نوجوانوں کو قلیل مدتی تربیت (ایس ٹی ٹی) اور اپ اسکلنگ اور ری اسکلنگ کے ذریعے ہنر مندی کی ترقی کی تربیت فراہم کرنا ہے ۔ پی ایم کے وی وائی اسکیم کے تحت ، 2015 میں اس کے آغاز سے لے کر 31.12.2024 تک کل 1,60,33,081 امیدواروں کو تربیت دی گئی ہے ۔

اسکیم کے پہلے تین ورژن پی ایم کے وی وائی 1.0 ، پی ایم کے وی وائی 2.0 اور پی ایم کے وی وائی 3.0 میں پی ایم کے وی وائی کے قلیل مدتی ٹریننگ (ایس ٹی ٹی) جزو کے تحت پلیسمنٹ کو فراہم کیا گیا، جو مالی سال16-2015 سے مالی سال 22-2021 تک نافذ کیا گیا ہے ۔ پی ایم کے وی وائی 3.0 تک ایس ٹی ٹی تصدیق شدہ امیدواروں میں پلیسمنٹ کی شرح 43؍فیصدتھی ۔

 

پی ایم کے وی وائی 4.0کے تحت تربیت یافتہ امیدواروں کو ان کے مختلف کیریئر راستوں کو منتخب کرنے کے لئے بااختیار بنانا اور انہیں اس کے لیے مناسب طور پر رہنمائی فراہم کرنا ہے۔ روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لیے اسکل انڈیا ڈیجیٹل ہب(ایس آئی ڈی ایچ) پلیٹ فارم شروع کیا گیا ہے تاکہ مہارت، تعلیم، روزگار اور کاروباری ماحولیاتی نظام کو یکجا کیا جا سکے۔ پی ایم کے وی وائی 4.0 ایک مرکزی اسکیم ہے۔ رواں مالی سال (31 دسمبر 2024 تک) سمیت گزشتہ تین مالی سالوں کے دوران، پی ایم کے وی وائی 4.0کے تحت ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 1244.52 کروڑ روپے کا استعمال کیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ، ملک بھر میں پی ایم کے وی وائی 4.0 کے کامیاب نفاذ اور توسیع کو یقینی بنانے کے لیے کئی اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ ان کوششوں کا مقصد مہارت کی کمی کو دور کرنا، روزگار کی صلاحیت کو بڑھانا اور اقتصادی ترقی کی حمایت کرنا ہے۔ ان میں سے کچھ اس طرح ہیں: ۔

 

  1. صنعت 4.0، ویب 3.0، اے آر/وی آر، موسمیاتی تبدیلی، سرکولر اکنامی(معیشت)، گرین اکنامی وغیرہ جیسے نئے دور کی مہارتوں پر توجہ مرکوز کرنا؛
  2. امیدواروں کو بہتر عملی نمائش کے لیے آن جاب ٹریننگ (او جے ٹی) پر زیادہ انحصار ؛
  3. ریکگنیشن آف پری لرننگ (آر پی ایل) کے تحت ری اسکلنگ اور اپ اسکلنگ پر زور
  4. صنعت کے ساتھ شراکت داری میں کورسز متعارف کروا کر کورس کے نصاب میں لچک
  5. دستیاب بنیادی ڈھانچے کا تعلیمی اداروں جیسے قومی اہمیت کے ادارے ؍(آئی این آئی)اسکول / کالج / یونیورسٹیاں / مرکزی اور ریاستی حکومت کے اداروں وغیرہ کے ساتھ باہمی استعمال؛
  6. قومی ترجیحات اور پالیسی کے اعلان کے مطابق تربیت۔
  7. سیمی کنڈکٹر، 5جی، اے آئی، گرین ہائیڈروجن، ای وی، سولر مشن، کیئر، سیاحت وغیرہ کے شعبوں میں کلسٹروں پر توجہ مرکوز کرنا؛

**********

ش ح۔ م ع ن- ش ب ن

Urdu No. 9012


(Release ID: 2115642) Visitor Counter : 14