شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت
این ایس او ، انڈیا اور آئی آئی ایم اے کے درمیان ڈیٹا سے چلنے والی پالیسی اور اختراع کو مضبوط بنانے کے لیے مفاہمت نامہ پر دستخط
Posted On:
25 MAR 2025 9:09AM by PIB Delhi
شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت (ایم او ایس پی آئی) نے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ احمد آباد (آئی آئی ایم اے) کے تعاون سے آئی آئی ایم احمد آباد کیمپس میں ‘‘عوامی ڈیٹا اور ٹیکنالوجی برائے تحقیق اور پالیسی میں ابھرتے ہوئے رجحانات’’ پر ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا۔ یہ اقدام قومی ڈیٹا ایکو سسٹم کو وسیع کرنے اور شواہد پر مبنی پالیسی سازی کو آگے بڑھانے کے لیے ایم او ایس پی آئی کی جاری کوششوں سے ہم آہنگ ہے۔
تقریب میں ممتاز مقررین جن میں ڈاکٹر سوربھ گرگ، سکریٹری ایم او ایس پی آئی اور این ایس او کے سربراہ، پروفیسر بھارت بھاسکر، ڈائریکٹر، آئی ایم اے؛ ش پی آر میشرم، ڈائریکٹر جنرل، ایم او ایس پی آئی،وزارت کے سینئر حکام، فیکلٹی کے ارکان، طلباء اور اعلیٰ تعلیمی اور تحقیقی اداروں کے نمائندے موجود رہے۔ بات چیت میں عوامی ڈیٹا سے فائدہ اٹھانے، ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز اور پالیسی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے تعلیمی تعاون کا احاطہ کیا گیا۔
آئی ایم اے کے ڈائریکٹر پروفیسر بھارت بھاسکر نے پالیسی کی تشکیل میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی تبدیلی کی صلاحیت کو اجاگر کیا۔ تاہم انہوں نے موروثی تعصبات کے خلاف بھی خبردار کیا جو تاریخی اعداد و شمار کے نمونوں سے پیدا ہو سکتے ہیں۔ ‘‘اگرچہ اے آئی فیصلہ سازی کو نمایاں طور پر بڑھا سکتا ہے، لیکن یہ ضروری ہے کہ حفاظتی تدابیر کو یقینی بنایا جائے تاکہ انصاف اور درستگی کو یقینی بنایا جا سکے۔ عوامی بھلائی کے لیے زیادہ سے زیادہ فوائد پر تعاون پر توجہ مرکوز کی جانی چاہیے،’’۔
ڈاکٹر سوربھ گرگ، سکریٹری، ایم او ایس پی آئی، نے وزارت کے کاموں کا ایک وسیع جائزہ لیا، بشمول اس کے مختلف سروے اور میکرو اکنامک اشارے۔ ‘‘ہندوستان میں انتظامی اعداد و شمار کا وسیع حجم ڈیٹا استعمال کرنے والوں کی بڑھتی ہوئی توقعات کو پورا کرنے کے لیے اسے متبادل ڈیٹاسیٹس کے ساتھ مربوط کرنے کا ایک منفرد موقع فراہم کرتا ہے۔ دہائیوں پرانے ڈیٹاسیٹس کے محافظ کے طور پر، ایم او ایس پی آئی کو ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کا استعمال کرتے ہوئے اسے اے آئی کے لیے تیار کرنے کے لیے وراثت کے اعداد و شمار کو از سر نو زندہ کرنا چاہیے۔ آئی آئی ایم اے جیسے ادارے اس میں ایک اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔’’
ورکشاپ کا ایک اہم سنگ میل ایم او ایس پی آئی اور آئی آئی ایم اے کے درمیان مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کرنا تھا۔ یہ شراکت داری ڈیٹا کی جدت طرازی میں مشترکہ کوششوں کے لیے ایک فریم ورک کے طور پر کام کرے گی اور اس بات کو یقینی بنائے گی کہ تعلیمی تحقیق پالیسی کی ترقی میں مؤثر طریقے سے اپنا کردار ادا کرے گی۔ ورکشاپ میں دوپہر میں آئی آئی ایم اے فیکلٹی کے ساتھ مرکوز سیشن کا انعقاد کیا گیا۔ سیشن میں ڈیٹا پر مبنی پالیسی سپورٹ کو بڑھانے کے لیے دونوں اداروں کی مہارت سے فائدہ اٹھانے کے راستے تلاش کیے گئے۔ بات چیت نے این ایس او انڈیا اور آئی آئی ایم اے کے درمیان پائیدار تعاون کے لیے ایک ادارہ جاتی فریم ورک کی اہمیت اور ان اقدامات کو آگے بڑھانے کے لیے انسانی سرمائے کی تخلیق پر زور دیا۔
ورکشاپ نے ثبوت پر مبنی پالیسی سازی کو آگے بڑھانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ عوامی ڈیٹا کو مربوط کرنے کے اہم کردار کی تصدیق کی۔ تعلیمی اداروں کے ساتھ مشغول ہوکر،ایم او ایس پی آئی ہندوستان کے شماریاتی ماحولیاتی نظام کو مضبوط کرنے کے لیے تحقیق پر مبنی معلومات اور تکنیکی ترقی کو بروئے کار لانے کی کوشش کرتا ہے۔ یہ تعاون ایک مضبوط ڈیٹا پر مبنی پالیسی کے لیے ماحول سازی کی طرف ایک اہم قدم کی نشاندہی کرتا ہے، جس سے قومی شماریاتی نظام میں اختراع، عمدگی اور شمولیت کے لیے ایم او ایس پی آئی کے عزم کو تقویت ملتی ہے۔

*******
(ش ح۔ م ح۔ اش ق)
UR-8820
(Release ID: 2114690)
Visitor Counter : 28