جل شکتی وزارت
پارلیمارنی سوال: نئے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کا قیام
Posted On:
24 MAR 2025 12:20PM by PIB Delhi
جل جیون مشن (جے جے ایم) - ہر گھر جل، اگست 2019 سے ریاستوں کی شراکت داریوں کے ساتھ نافذ کیا جا رہا ہے، تاکہ دیہی گھرانوں کو مناسب مقدار میں، مقررہ معیار کے ساتھ اور باقاعدہ اور طویل مدتی بنیادوں پر پینے کے قابل پانی کی فراہمی کا بندوبست کیا جا سکے۔ حکومت ہند ریاستوں کو تکنیکی اور مالی مدد فراہم کررہی ہے۔ جل جیون مشن کے تحت، موجودہ رہنما خطوط کے مطابق، بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز: بی آئی ایس10500 معیارات کو پائپ کے ذریعے پانی کی فراہمی کی اسکیموں کے ذریعے فراہم کیے جانے والے پانی کے معیار کو ایک بنیادی معیار کے طور پر اپنایا گیا ہے۔ پینے کے پانی کی فراہمی ایک سرکاری ذمہ داری ہونے کی وجہ سے ،پینے کے پانی کی فراہمی کی اسکیموں کی منصوبہ بندی، منظوری، عمل آوری، آپریشن اور اس کے دیکھ بھال کی ذمہ داری، جل جیون مشن کے تحت، ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام حکومتوں کے پاس ہے۔ گھروں میں پینے کے پانی کی فراہمی کے لیے ریاست اور مرکزکے زیرانتظام علاقوں میں سیاق و سباق کے مطابق بہترین ٹیکنالوجی کے انتخاب کا فیصلہ متعلقہ ریاستوں اور مرکز کےزیر انتظام حکومتوں کو کرنا ہے۔
پینے کے پانی کے علاج ومعالجہ کی ٹیکنالوجیز سے متعلق ایک ہینڈ بک مارچ 2023 میں جاری کی گئی تھی، تاکہ تمام متعلقہ فریقوں کے درمیان دستیاب نئی ٹیکنالوجیز کے بارے میں معلومات فراہم کی جا سکیں تاکہ ان نئی ٹیکنالوجیز کو سمجھیں اور ان پر عمل درآمد کیا جا سکے جو پانی کے معیار سے متاثرہ دیہاتوں میں درپیش مقامی مسائل اور چیلنجوں کو حل کرتی ہیں۔ ریاستیں تکنیکی اور اقتصادی اعتبار سے مناسب ہونے کے لحاظ سے ایک خاطر خواہ تعداد میں پانی کی صفائی کے نظام یا ٹیکنالوجیوں کے مجموعہ کو اختیار کرسکتی ہیں ۔ آج تک جیسا کہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے اطلاعات موصول ہوئی ہیں ، مجموعی طور پر 35,578 واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کو جل جیون مشن (جے جے ایم) کے تحت مختلف زمروں کی اسکیموں کے لیے جیو ٹیگ کیا گیا ہے۔ ان کی تفصیلات درج ذیل ہیں۔
یہ معلومات جل شکتی کی وزیر مملکت جناب وی سومننا نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کیں۔
ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کی تفصیلات جن کو جیو ٹیگ کیا گیا ہے اور جے جے ایم – آئی ایم آئی ایس پر رپورٹ کی گئی ہے ، تفصیلات درج ذیل ہیں۔
شمار نمبر
|
ریاست کا نام
|
واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ(ڈبلیو ٹی پی)
|
1
|
انڈمان اور نکوبار جزائر
|
0
|
2
|
آندھرا پردیش
|
277
|
3
|
اروناچل پردیش
|
3,311
|
4
|
آسام
|
17,762
|
5
|
بہار
|
0
|
6
|
چھتیس گڑھ
|
63
|
7
|
دادرہ اور نگر حویلی اور دامن اینڈ دیو
|
0
|
8
|
گوا
|
12
|
9
|
گجرات
|
209
|
10
|
ہریانہ
|
1,059
|
11
|
ہماچل پردیش
|
662
|
12
|
جموں و کشمیر
|
1,315
|
13
|
جھارکھنڈ
|
351
|
14
|
کرناٹک
|
1,871
|
15
|
کیرالہ
|
522
|
16
|
لداخ
|
0
|
17
|
لکشدیپ
|
2
|
18
|
مدھیہ پردیش
|
416
|
19
|
مہاراشٹر
|
919
|
20
|
منی پور
|
444
|
21
|
میگھالیہ
|
1,471
|
22
|
میزورم
|
295
|
23
|
ناگالینڈ
|
643
|
24
|
اوڈیشہ
|
104
|
25
|
پڈوچیری
|
0
|
26
|
پنجاب
|
763
|
27
|
راجستھان
|
547
|
28
|
سکم
|
136
|
29
|
تمل ناڈو
|
254
|
30
|
تلنگانہ
|
0
|
31
|
تریپورہ
|
445
|
32
|
اتر پردیش
|
650
|
33
|
اتراکھنڈ
|
532
|
34
|
مغربی بنگال
|
543
|
مجموعی تعداد
|
35,578
|
*************
(ش ح ۔م م ع۔ش ت(
U. No. 8766
(Release ID: 2114347)
Visitor Counter : 19