الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
ہندوستان کا اپنا محفوظ براؤزر انویل پر: ایک شدید مقابلے کے بعدایم ای آئی ٹی وائی نے ہندوستانی براؤزر کو آئی او ایس، اینڈرائیڈ اور ونڈوز کے ساتھ ہم آہنگ بنانے کا کام سونپا ہے
ہندوستان ایک ’’سروس نیشن‘‘ سے ’’پروڈکٹ نیشن‘‘ بننے کی کوشش کر رہا ہے: مرکزی وزیر جناب اشونی ویشنو
زوہو نے ہندوستان کا ویب براؤزر چیلنج جیت لیاہےاور ٹیم پنگ اور ٹیم اجنا کے ساتھ پہلی اور دوسری رنر اپ رہا ہے، جیو وشوکرما کے ملٹی پلیٹ فارم ڈیزائن کو خصوصی طور پر ذکر کیا گیا
Posted On:
20 MAR 2025 8:01PM by PIB Delhi
خوشی کے عالمی دن کے موقع پر، حکومت ہند نے محفوظ اور اختراعی ڈیجیٹل حل کے ذریعے شہریوں کو بااختیار بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ ہندوستان کے آئی ٹی سیکٹر کی توجہ، جس سے 282 بلین امریکی ڈالر سے زیادہ کی آمدنی ہوتی ہے، اندرون ملک ہارڈویئر اور سافٹ ویئر پروڈکٹس بنانے کی طرف بڑھ رہی ہے۔ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت(ایم ای آئی ٹی وائی) نے آتم نر بھر بھارت پہل کے تحت ایک اندرون ملک ویب براؤزر تیار کرنے کے لیے امنگوں سے بھرپور چیلنج کا آغاز کرتے ہوئے تکنیکی خود انحصاری کی طرف ایک بصیرت افروز پیش رفت کی ہے ۔ یہ تاریخی پہل، جس کا مقصد اختراع کو فروغ دینا اور ڈیجیٹل آزادی کو تقویت دینا ہے، سنٹر فار ڈیولپمنٹ آف ایڈوانسڈ کمپیوٹنگ (سی – ڈی اے سی ) بنگلور کے ذریعے شروع کی گئی ۔
الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر جناب اشونی ویشنو نے انڈین ویب براؤزر ڈیولپمنٹ چیلنج (آئی ڈبلیو بی ڈی سی) کے فاتحین کے ناموں کا اعلان کیا۔ 20 مارچ 2025 کو ایم ای آئی ٹی وائی کے زیر اہتمام منعقدہ ایک تقریب میں، انہوں نے ان شرکاء پر بے حد فخر کا اظہار کیا جنہوں نے شاندار اختراعات، قابل ذکر تخلیقی صلاحیتوں اور مہارت کا مظاہرہ کیا اور ہندوستانی ضروریات کے مطابق قابل اعتماد ویب براؤزر کی ترقی میں اہم پیش رفت کی۔ یہ پیش رفت آتم نربھر بھارت کے وژن کو عملی جامہ پہنانے اور ہندوستان کے ڈیجیٹل مستقبل کو بااختیار بنانے کی سمت میں ایک اہم قدم ہے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب اشونی ویشنو نے حکومت ہند کے وسیع تر وژن پر زور دیا کہ ہندوستان کو ایک خدمت ملک سے ایک ’’پروڈکٹ نیشن‘‘ میں تبدیل کیا جائے، جو کہ ٹیکنالوجی، ہارڈویئر اور سافٹ ویئر کے حل میں خود کفیل ہو۔ اس وژن کے ایک حصے کے طور پر، آئی ڈبلیو بی ڈی سی کو ایک اندرون ملک ویب براؤزر تیار کرنے کے لیے شروع کیا گیا تھا، جس میں اسٹارٹ اپس، طلباء اور محققین کی طرف سے حوصلہ افزا تعاون مل رہے ہیں اور یہ تمام لوگ ہندوستان کو ڈیجیٹل طور پر خود کفیل بنانے میں اپنا تعاون دینے کے خواہشمند ہیں۔ وزیر موصوف نے جدت سے لے کر بڑے پیمانے پر مصنوعات تیار کرنے تک کے سفر میں تیزی لانے کی ضرورت پر بھی زور دیا، جس سے اندرون ملک تیار کردہ ڈیجیٹل حل کو وسیع پیمانے پر اپنانے کے قابل بنایا جائے اور اسٹارٹ اپس اور صنعت کو مسابقتی طور پر محفوظ اور قابل توسیع ٹیکنالوجیز تیار کرنے کی ترغیب دی جائے جو ہندوستان کو خود کفیل بنانے میں اپنا حصہ دے سکیں۔
ویب براؤزر انٹرنیٹ کے بنیادی گیٹ وے کے طور پر کام کرتا ہے، ویب سرفنگ، ای میل، ای آفس، اور آن لائن لین دین جیسی سرگرمیوں کو انجام دیتا ہے۔ ایک اندرون ملک تیار کردہ ہندوستانی براؤزر کے کئی فوائد ہیں۔ سب سے پہلے، یہ صارفین کے ڈیٹا کو ملک کی سرحدوں کے اندر رکھنے کے ساتھ ساتھ حساس معلومات پر بہتر کنٹرول کو فروغ دینے کے ساتھ بہتر ڈیٹا سیکورٹی کو یقینی بناتا ہے۔ دوم، یہ ہندوستان کے ڈیٹا پروٹیکشن ایکٹ کی تعمیل کرتا ہے، رازداری کو یقینی بناتا ہے اور ڈیٹا سیکورٹی کے اعلیٰ ترین معیارات کی پابندی کرتا ہے۔ مزید برآں، ہندوستانی شہریوں کے ذریعہ تیار کردہ تمام ڈیٹا ہندوستان میں ہی رہے گا، جس سے ملک کی ڈیجیٹل خودمختاری میں اضافہ ہوگا۔ مزید برآں، براؤزر آئی او ایس ، وینڈوز اور اینڈرائیڈ جیسے تمام بڑے پلیٹ فارمز کے ساتھ ہم آہنگ ہوگا اور تمام آلات پر وسیع رسائی اور استعمال کو یقینی بنائے گا۔
شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان کے اپنے ویب براؤزر کی ترقی پورے ہندوستانی ڈیجیٹل اسٹیک کی تخلیق کی طرف پہلا اور اہم قدم ہے۔ زوہو کارپوریشن ٹیم پنگ کے ساتھ ایک فاتح بن کر ابھری اور یہ ایک اسٹارٹ اپ ہے اور یہ فرسٹ رنر اپ رہا اور ٹیم اجنا ایک سٹارٹ اپ ہے جو دوسرا رنر اپ رہا۔ ان کے شاندار تعاون کو تسلیم کرتے ہوئے، بالترتیب 1 کروڑ روپے، 75 لاکھ روپے اور 50 لاکھ روپے کا انعام فاتح، پہلے رنر اپ، اور دوسرے رنر اپ کو دیا گیا۔ مختلف پلیٹ فارمز میں ان کے براؤزرز کے ڈیزائن کے لیے ’’جیو وشوکرما‘‘ کا خصوصی طور پر تذکرہ کیا گیا۔ وزیر موصوف نے ہندوستان کے چھوٹے شہروں میں نمایاں ہنر اور اچھی صلاحیت کے وجود کو اجاگر کیا اور ٹائر 2 اور ٹائر 3 شہروں سے تعلق رکھنے والے فاتحین کو دیکھ کر اپنے اطمینان کا اظہار کیا۔
اس موقع پر ایم ای آئی ٹی وائی کے سکریٹری جناب ایس کرشنن نے اندرون ملک تیار کردہ ویب براؤزر کی اہمیت اور اس کی خصوصیات پر روشنی ڈالی۔ ، ایڈیشنل سکریٹری جناب ابھیشیک سنگھ ، ایڈیشنل سکریٹری جناب بھونیش کمار، ڈائرکٹر جنرل سی – ڈی اے سی جناب ای مگیش، سی سی اے جناب اروند کمار ، سائنسدان جی اینڈ جی سی (آر اینڈ ڈی) محترمہ سنیتا ورما اور ایم ای آئی ٹی وائی، سی – ڈی اے سی اور صنعتوں کے دیگر سینئر افسران نے بھی اس تقریب میں شرکت کی۔
اپنے سرٹیفکیٹ ٹرسٹ اسٹور کے ساتھ، یہ اندرو ملک تیار کردہ براؤزرز ہندوستانی صارفین کی ضروریات کو پورا کریں گے اور قابل اعتماد ڈیجیٹل تعامل کے لیے ایک نیا معیار قائم کریں گے۔
انڈین ویب براؤزر ڈیولپمنٹ چیلنج
انڈین ویب براؤزر ڈیولپمنٹ چیلنج (https://iwbdc.in) کا آغاز ویب براؤزنگ میں تبدیلی کے سفر کی منزل طے کرنے کے لیے کیا گیا تھا اور اسے تین ترقی پسند مراحل میں تشکیل دیا گیا — آئیڈیایشن، پروٹو ٹائپ، اور پروڈکٹائزیشن — چیلنج نے براؤزر کو اہم خصوصیات کے اسپیکٹرم کے ساتھ ڈیزائن کرنے کی ضرورت پر زور دیا ، جس میں سی سی اے انڈیا روٹ سرٹیفکیٹ کے ساتھ ایک مخصوص ٹرسٹ اسٹور، براؤزر کے اندر ڈیجیٹل دستخط، بچوں کے لیے آسان اور مناسب براؤزنگ، والدین کے کنٹرول، تمام سرکاری ہندوستانی زبانوں کے ساتھ متوازن اور مطابقت رکھتا ہو اور ویب 3 کی حمایت اور جدید براؤزر صلاحیتیں موجود ہوں۔ اس مقابلے نے اسٹارٹ اپس، صنعت کے رہنماؤں، اور ماہرین تعلیم کی جانب سے زبردست ردعمل حاصل کیا ہےجس سے ہندوستان کی بے پناہ صلاحیتوں اور ڈیجیٹل خودمختاری کے لیے مہم کا اظہار ہوتا ہے۔ اس سلسلہ میں ایک قابل ذکر قدم یہ ہے کہ 434 ٹیموں نے چیلنج کے لیے اندراج کرکے ایک مشکل اور مسابقتی سفر کا آغاز کیا ہے۔ جیسے ہی چیلنج سامنے آیا، آٹھ شاندار ٹیمیں فائنل مرحلے میں پہنچ گئیں، جہاں ان کی اختراعات کا ایک ممتاز اور سرکردہ جیوری پینل نے جائزہ لیا۔
********
ش ح۔ م م ع ۔ م الف۔
U.No-8634
(Release ID: 2113562)
Visitor Counter : 35