خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
مالی سال 24-2023 میں پی ایم ایم وی وائی اسکیم کے تحت 53.76 لاکھ سے زیادہ مستحقین کا احاطہ کیا گیا
Posted On:
19 MAR 2025 3:55PM by PIB Delhi
بہبودی خواتین و اطفال کی وزیر مملکت محترمہ ساوتری ٹھاکر نے آج راجیہ سبھا میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ نیشنل فوڈ سکیورٹی ایکٹ، 2013 (این ایف ایس اے) میں یہ التزام کیا گیا ہے کہ مرکزی حکومت کی طرف سے بنائی جانے والی اسکیموں سے مشروط، ہر حاملہ خاتون اور دودھ پلانے والی ماں (پی ڈبلیو اینڈ ایل ایم) سوائے ان لوگوں کے جو مرکزی حکومت یا ریاستی حکومت یا پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگ کے تحت باقاعدہ ملازمت میں ہیں یا جو فی الحال نافذ کسی قانون کے تحت مساوی فوائد حاصل کر رہے ہیں، وہ چھ ہزار روپے سے زیادہ کے زچگی کے فوائد پانے کا حقدار ہوگی، جو انہيں مرکزی حکومت کی طرف طے کی جانے والی قسطوں میں دیے جائیں گے۔
وزارت بہبودی خواتین و اطفال نے 22 دسمبر 2022 کو این ایف ایس اے کی دفعہ 39 کی ذیلی شق 3 کے تحت پردھان منتری ماترو وندنا یوجنا رولز 2022 (پی ایم ایم وی وائی رولز) کو نوٹیفائی کیا ہے۔ پی ایم ایم وی وائی کے ضابطے بالترتیب 3 فروری 2023 اور 8 فروری 2023 کو لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں ایوان کی میز پر رکھے گئے تھے۔
پردھان منتری ماترو وندنا یوجنا (پی ایم ایم وی وائی) کے تحت اہل حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی ماؤں (پی ڈبلیو اینڈ ایل ایم) کو حمل اور دودھ پلانے کی مدت کے دوران 5,000 روپے کا زچگی کا فائدہ فراہم کیا جاتا ہے۔ اہلیت یافتہ مستحق کو ادارہ جاتی زچگی کے بعد جننی سرکشا یوجنا (جے ایس وائی) کے تحت زچگی کے فوائد کے لیے منظور شدہ اصولوں کے مطابق بقیہ نقد مراعات بھی ملتی ہیں جو اوسطا ایک خاتون کو 6,000 روپے ملتے ہیں۔
عام طور پر، عورت کے پہلے حمل میں اسے نئی قسم کے چیلنجوں اور کشیدگی کے عوامل سے سامنا ہوتا ہے۔ لہذا، اس اسکیم میں ماؤں کو اپنے پہلے بچے کی محفوظ ولادت اور حفاظتی ٹیکوں کے لیے مدد فراہم کی جاتی ہے۔ مشن شکتی کے تحت ، یکم اپریل 2022 سے، بچیوں کے بارے میں رویے کی مثبت تبدیلی کو فروغ دینے کے واسطے، دوسرے بچے کے لیے مستحقین کو 6000 روپے کے زچگی کے فوائد بھی اس شرط کے ساتھ فراہم کیے جاتے ہیں کہ دوسرا بچہ لڑکی پیدا ہوئی ہو۔
ہر حاملہ خاتون اور دودھ پلانے والی ماں آنگن واڑی مراکز کے ذریعے حمل کے دوران اور بچے کی پیدائش کے چھ ماہ بعد تک مفت خوراک کی حقدار ہے، تاکہ این ایف ایس اے ایکٹ کے شیڈول میں بیان کردہ غذائی معیارات کو پورا کیا جا سکے۔ یہ غذائی اجناس ریاستوں کو گندم پر مبنی تغذیاتی پروگرام (ڈبلیو بی این پی) کے ذریعے مختص کیے جا رہے ہیں جس میں غذائی اجناس (گندم / چاول / موٹے اناج (باجرے) ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو محکمہ خوراک اور عوامی تقسیم کے ذریعے این ایف ایس اے کی شرحوں پر اضافی تغذیہ کے طور پر استعمال کے لیے مختص کیے جاتے ہیں۔
پی ایم ایم وی وائی پورٹل پر دی گئی معلومات کے مطابق مالی سال 24-2023 کے دوران پی ایم ایم وی وائی اسکیم کے تحت احاطہ کیے جانے والے استفادہ کنندگان کی تعداد 53,76,728 تھی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ م ش ع ۔ن م۔
U-8531
(Release ID: 2112984)
Visitor Counter : 22