جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پارلیمانی سوال: جے جے ایم کے تحت کاموں اور موصولہ شکایات کا ہدف

Posted On: 17 MAR 2025 4:48PM by PIB Delhi

جل شکتی کے وزیر مملکت جناب وی سومنا نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ  ملک بھر میں ہر دیہی کنبے کونل کے پانی کی فراہمی کے لیے، اگست، 2019 سے حکومت ہند ریاستوں کی شراکت سے، جل جیون مشن (جے جے ایم) - ہر گھر جل کو نافذ کر رہی ہے۔

 

اس مشن کے آغاز میں، صرف 3.23 کروڑ (16.7فیصد) دیہی کنبوں کے پاس نل کے پانی کے کنکشن ہونے کی اطلاع تھی۔ اب تک، جیسا کہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے 12 مارچ 2025 کو دی گئی اطلاع کے مطابق جل جیون مشن (جے جے ایم) - ہر گھر جل کے تحت مزید تقریباً 12.29 کروڑ دیہی کنبوں کو نل کے پانی کے کنکشن فراہم کیے گئے ہیں۔ اس طرح، 12 مارچ 2025 تک، ملک کے 19.36 کروڑ دیہی کنبوں میں سے، 15.52 کروڑ (80.15فیصد) سے زیادہ کنبوں کو گھر پر ہی نل کا پانی فراہم کیے جانے کی اطلاع ہے اورمتعلقہ ریاست/یوٹی کے سو فیصد عمل درآمد کے منصوبے کے مطابق بقیہ 3.84 کروڑ کنبوں کے لیےمختلف مراحل میں کام کی تکمیل کی جارہی ہے۔ ریاست / مرکز کے لحاظ سے تفصیلات ذیل میں درج ہیں۔ مزید برآں، عزت مآب وزیر خزانہ نے اپنی بجٹ تقریر 2025-26 کے دوران مجموعی اخراجات میں اضافہ کے ساتھ جل جیون مشن کو 2028 تک بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔

 

ریاستوں نے بتایا ہے کہ پانی کے دباؤ والے، خشک سالی کے شکار اور صحرائی علاقوں میں پینے کے پانی کے قابل انحصار ذرائع کی کمی، زیر زمین پانی میں جیو جینک آلودہ مواد کی موجودگی، غیر مساوی جغرافیائی خطہ، پھیلی ہوئی دیہی آبادیاں، کچھ ریاستوں میں مماثل ریاستی حصہ جاری کرنے میں تاخیر، عمل درآمد کرنے والی ایجنسیوں کے پاس تکنیکی صلاحیت کی کمی، گرام پنچایتوں اور مقامی طبقوں کا پانی کی سپلائی کی منصوبہ بندی کرنے، انتظام اور رکھ رکھاؤ کرنا، خام مال کی بڑھتی ہوئی قیمت، قانونی / دیگر منظوریوں کے حصول میں تاخیر، وغیرہ مشن کے نفاذ میں درپیش چند مسائل ہیں۔

 

مجموعی طور پر چیلنجوں سے نمٹنے اور ان پر قابو پانے کے لیے، حکومت ہند نے کئی اقدامات کیے ہیں، جن میں بشمول دیگر امور کے سرمایہ کاری کے منصوبوں کے لیے 50 سال کے لیے بغیرسود کے قرض کے طور پر مالی امداد کے لیےوزارت خزانہ کے ذریعے ریاستوں کو سرمایہ جاتی اخراجات کے لیے خصوصی امداد کا نفاذ؛ ریاستوں کو قانونی / دیگر منظوریوں کے حصول میں سہولت فراہم کرنے کے لیے مرکزی نوڈل وزارتوں/ محکموں/ ایجنسیوں کے ساتھ تال میل کے لیے محکمہ میں ایک نوڈل افسر کی نامزدگی؛ ریاستی پروگرام مینجمنٹ یونٹس (ایس پی ایم یوز) اور ڈسٹرکٹ پروگرام مینجمنٹ یونٹس (ڈی پی ایم یوز) کا قیام اور پروگرام کے انتظام کے لیے تکنیکی مہارت کے سیٹ اورایچ آر کی دستیابی میں کمی کو دور کرنے کے لیے گاؤں کی سطح پر ہنر مند مقامی افراد کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے ’’نل جل متر پروگرام‘‘ کا نفاذ؛

 

اس مشن کے تحت ریاستوں کو سورس ریچارج کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے با الفاظ دیگر مخصوص بور ویل ریچارج ڈھانچہ، بارش کے پانی کا ریچارج، موجودہ آبی ذخائر کی بحالی، گرے واٹر کا دوبارہ استعمال، وغیرہ، دیگر اسکیموں جیسےایم جی این آر ای جی ایس، انٹیگریٹڈ واٹرشیڈ مینجمنٹ پروگرام (آئی ڈبلیو ایم پی)، 15 ویں مالیاتی کمیشن نے آر ایل بیز/پی آر آئیز، ریاستی اسکیموں،  سی ایس آر فنڈس کو گرانٹ سے منسلک کیا ہے۔

 

مزید برآں، جل شکتی ابھیان: کیچ دی رین (جے ایس اے: سی ٹی آر) مہم جس کا مقصد عوام کی شراکت سے نچلی سطح پر پانی کے تحفظ کی حوصلہ افزائی کرنا ہے، 2019 میں ملک کے آبی دباؤ والے 256 اضلاع میں شروع کی گئی تھی۔ اس کے علاوہ، خاص طور پر پینے کے پانی کی دستیابی کے لیے پائیدار پانی کے انتظام کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے،جے ایس اے- سی ٹی آر کو 2023 میں ’’پینے کے پانی کے لیے ذریعہ پائیداری‘‘ کے موضوع کے تحت لاگو کیا گیا تھا۔ اسی طرح، 2024 میں، 9 مارچ 2024 سے 30 نومبر 2024 تک جے ایس اے کو ’’ناری شکتی سے جل شکتی‘‘ کے موضوع کے ساتھ نافذ کیا جا رہا ہےجس میں پانی کے تحفظ کے میدان میں خواتین کے اہم کردار پر زور دیا گیا ہے۔

 

پانی ایک ریاستی موضوع ہونے کی وجہ سے، ریاستوں کو پینے کے پانی کی فراہمی کی اسکیموں کی منصوبہ بندی، ڈیزائن، منظوری، عمل درآمد اور چلانے اور برقرار رکھنے کا اختیار دیا گیا ہے۔ عوامی شکایات کے ازالے اور نگرانی کے سینٹرلائزڈ نظام (سی پی جی آر اے ایم ایس- https://pgportal.gov.in/) اور محکمہ کی ویب سائٹ (https://jalshakti-ddws.gov.in/)  اور دیگر فزیکرل وسائل کے ذریعے مرکز کی سطح پر موصول ہونے والے شکوے/شکایات بروقت ازالے کے لیے متعلقہ ریاستی حکومتوں کے پانی کی سپلائی کے محکمے کو بھیج دیے جاتے ہیں۔

 

ضمیمہ جس کا حوالہ مؤرخہ 17 مارچ 2025 کو راجیہ سبھا کے غیر ستارہ والے سوال نمبر 1831 کے جواب کے حصہ (اے) اور (بی) میں دیا گیا

 

جے جے ایم: 12 مارچ 2025 تک ریاست/ یو ٹی کے لحاظ سے دیہی کنبوں میں نل کے پانی کے کنکشن کی صورتحال

 

 (تعداد لاکھوں میں)

 

نمبر شمار

ریاست / یوٹی

کل دیہی ایچ ایچز

15-8-2019تک نل کے پانی کی سپلائی کے حامل دیہی ایچ ایچز

تاریخ تک نل کے پانی کی سپلائی کے حامل دیہی ایچ ایچز

جن دیہی ایچ ایچز کو نل کے پانی کا کنکشن فراہم کیا جانا باقی ہے

No.

%

No.

%

No.

%

1.

اے اینڈ این جزائر

0.62

0.29

46.02

0.62

100.00

-

-

2.

اروناچل پی آر

2.29

0.23

9.97

2.29

100.00

-

-

3.

ڈی این ایچ اور ڈی ڈی

0.85

0.00

0.00

0.85

100.00

-

-

4.

گوا

2.64

1.99

75.44

2.64

100.00

-

-

5.

گجرات

91.18

65.16

71.46

91.18

100.00

-

-

6.

ہریانہ

30.41

17.66

58.08

30.41

100.00

-

-

7.

ہماچل پی آر

17.09

7.63

44.64

17.09

100.00

-

-

8.

میزورم

1.33

0.09

6.91

1.33

100.00

-

-

9.

پڈوچیری

1.15

0.94

81.33

1.15

100.00

-

-

10.

پنجاب

34.27

16.79

48.98

34.27

100.00

-

-

11.

تلنگانہ

53.98

15.68

29.05

53.98

100.00

-

-

13.

اتراکھنڈ

14.50

1.30

8.99

14.12

97.38

0.38

2.62

14.

لداخ

0.41

0.01

3.48

0.39

96.54

0.01

3.46

12.

بہار

167.55

3.16

1.89

160.36

95.71

7.19

4.29

15.

ناگالینڈ

3.64

0.14

3.82

3.37

92.76

0.26

7.24

16.

لکشدیپ

0.13

 

0.00

0.12

91.41

0.01

8.59

17.

سکم

1.33

0.70

52.96

1.21

91.00

0.12

9.00

18.

مہاراشٹر

146.80

48.44

33.00

130.36

88.80

16.44

11.20

20.

اتر پر۔

267.22

5.16

1.93

236.78

88.61

30.44

11.39

19.

تمل ناڈو

125.28

21.76

17.37

110.85

88.48

14.43

11.52

21.

تریپورہ

7.51

0.25

3.26

6.40

85.30

1.10

14.70

27.

کرناٹک

101.32

24.51

24.19

84.92

83.81

16.40

16.19

24.

میگھالیہ

6.51

0.05

0.70

5.33

81.92

1.18

18.08

23.

آسام

72.25

1.11

1.54

58.84

81.44

13.41

18.56

22.

جموں و کشمیر

19.22

5.75

29.93

15.59

81.12

3.63

18.88

26.

چھتیس گڑھ

50.02

3.20

6.39

40.33

80.63

9.69

19.37

25.

منی پور

4.52

0.26

5.74

3.59

79.59

0.92

20.41

28.

اوڈیشہ

88.69

3.11

3.50

67.89

76.54

20.81

23.46

29.

آندھرا پی آر

95.53

30.74

32.18

70.51

73.81

25.02

26.19

30.

مدھیہ پردیش

111.82

13.53

12.10

76.13

68.09

35.68

31.91

33.

راجستھان

107.75

11.74

10.90

60.11

55.79

47.64

44.21

34.

مغربی بنگال

175.56

2.15

1.22

96.43

54.93

79.13

45.07

31.

جھارکھنڈ

62.56

3.45

5.52

34.25

54.75

28.31

45.25

32.

کیرالہ

70.77

16.64

23.51

38.48

54.38

32.29

45.62

 

کل

19,36.70

3,23.63

16.71

15,52.19

80.15

3,84.51

19.85

ماخذ:جے جے ایم-آئی ایم آئی ایس       ایچ ایچ: کنبے

 

******

ش ح۔ ک ح۔ ت ع۔

(U-8405)


(Release ID: 2112153) Visitor Counter : 8


Read this release in: English , Hindi , Bengali , Tamil