امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
صارفین کے حقوق کا عالمی دن 2025
ایکو لیبلنگ کے لیے حکومتی اقدامات، ای کامرس کے شعبے میں غیر منصفانہ تجارتی طریقوں سے صارفین کا تحفظ، اور صارفین کی شکایت کے پلیٹ فارم صارفین کو بااختیار بنا رہے ہیں: جناب پرہلاد جوشی
پائیداری ایک مشترکہ ذمہ داری ہے: جناب جوشی
Posted On:
15 MAR 2025 3:21PM by PIB Delhi
صارفین کے امور، خوراک اور عوامی نظام تقسیم اور نئی و قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے آج یہاں صارفین کے حقوق کے عالمی دن 2025 کے موقع پر ورچوئل خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماحولیاتی لیبلنگ پروگراموں، ای۔کامرس شعبے میں غیر منصفانہ طور طریقوں سے صارفین کی حفاظت، گمراہ کن دعوؤں کےخلاف ضابطہ جاتی فریم ورک کو مضبوط بنانا اور صارفین کی شکایات کے ازالے سے متعلق پلیٹ فارمس جیسی سرکاری پہل قدمیاں صارفین کو بااختیار بنا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ذمہ دار صارفین کی پالیسیوں کے ذریعے پائیداری کو فروغ دینے میں مرکز سب سے آگے رہا ہے۔ انہوں نے عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، "حکومت ہند نہ صرف صارفین کے تحفظ بلکہ صارفین کی خوشحالی پر بھی توجہ دے رہی ہے"۔
صارفین کے امور، خوراک اور عوامی نظام تقسیم کی وزارت کے تحت صارفین کے امور کے محکمے نے عالمی یوم صارف کے موقع پر "پائیدار طرز زندگی کی طرف ایک منصفانہ تبدیلی" کے موضوع پر ایک ویبنار کا انعقاد کیا۔ ویبنار کا مقصد معاشی اور سماجی انصاف پر سمجھوتہ کیے بغیر روزمرہ کے صارفین کے انتخاب میں پائیداری کو ضم کرنے کے بارے میں شعور اجاگر کرنا اور مکالمے کو فروغ دینا ہے۔
جناب جوشی نے کہا کہ اس سال کا موضوع پائیدار اور صحت مند طرز حیات کے انتخاب کو تمام صارفین کے لیے دستیاب، قابل رسائی اور قابل استطاعت بنانے کی ضرورت کی عکاسی کرتا ہے اور اس امر کو یقینی بناتا ہے کہ یہ منتقلی لوگوں کے بنیادی حقوق اور ضروریات کو برقرار رکھتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پائیدار طرز حیات موسمیاتی تبدیلی، حیاتیاتی تنوع کے نقصان اور آلودگی کے باہم مربوط بحران سے نمٹنے کے لیے کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ یہ 'سب کا ساتھ سب کا وکاس سب کا وشواس اور سب کا پریاس' کا ایک ایسا حل پیش کرتا ہے جس سے انسانوں اور کرہ ارض دونوں کو فائدہ ہو۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ صارفین کا تحفظ اور پائیداری کو فروغ دینا قدیم زمانے سے ہندوستانی ثقافت کا حصہ رہا ہے اور یہ ہماری انتظامیہ کا بنیادی حصہ ہے۔
جناب جوشی نے گمراہ کن اشتہارات، سیاہ نمونوں، فرضی دعوؤں اور کوچنگ شعبے میں گمراہ کن اشتہارات کی روک تھام کے لیے رہنما خطوط جاری کرنے کے لیے محکمہ امور صارفین اور سی سی پی اے کی کوششوں کی ستائش کی۔ انہوں نے محکمہ کو کنزیومر پروٹیکشن ای کامرس رولز 2020 کو نافذ کرنے اور ای کامرس پر صارفین کے تحفظ کے لیے فعال اقدامات کرنے اور اقدامات شروع کرنے پر مزید مبارکباد دی۔
وزیر موصوف نے ای-داخل پورٹل اور بعد میں ای-جاگرتی پہل قدمی کی تعریف کی جو صارفین کے تحفظ کی سمت میں اٹھائے گئے بڑے قدم کے طور پر ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے بی آئی ایس کے کوالٹی کنٹرول آرڈرز کو تسلیم کرنے، سونے کے زیورات کی ہال مارکنگ اور غیر معیاری مصنوعات کی واپسی کو یقینی بنانے کے لیے صارفین کو معیاری مصنوعات کی فراہمی پر مزید زور دیا۔ انہوں نے 180 کیو سی او کی 769 پروڈکٹس کا احاطہ کرنے ، اور ماحول دوست مصنوعات اور پائیدار پیکیجنگ کی شناخت اور فروغ دینے کے لیے مواد کی پیکیجنگ کے لیے ایکو مارک سکیموں اور معیارات کو کامیابی سے نافذ کرنے پر بی آئی ایس کی تعریف کی۔
انہوں نے آگاہی پروگرام "جاگو گراہک جاگو" اور جاگرتی علامتی پتلے کی ستائش کرتے ہوئے صارفین کی آگاہی کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ ایک پائیدار صارفی مشق کے لیے کمی، دوبارہ استعمال اور ری سائیکل کو ہماری زندگی کا حصہ بنانے کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ صارفین کے لیے ضروری ہے کہ وہ مہاتما گاندھی کی پیروی کرتے ہوئے معاشرے کے تئیں اپنی مشترکہ ذمہ داریوں کو سمجھیں جنہوں نے صفر کاربن طرز زندگی کے بارے میں بات کی اور روزمرہ کی زندگی کے انتخاب میں سب سے زیادہ پائیدار آپشنز کو منتخب کرنے پر زور دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ عزت مآب وزیر اعظم نے مشن لائف کے لیےایک نعرہ دیا ہے جس میں مروجہ 'استعمال اور تصرف' معیشت کو جو کہ اندھا دھند اور تباہ کن کھپت کے زیر انتظام ہے، کو ایک 'مدور معیشت' سے تبدیل کرنے کا تصور پیش کیا گیا ہے، جس کی تعریف ذہن سازی اور سوچ سمجھ کر کر استعمال کرنے کے رویے سے متعین کی جائے گی۔
اس موقع پر، صارفین کے امور، خوراک اور عوامی نظام تقسیم اور سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت کے وزیر مملکت جناب بی ایل ورما نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ یہ دن صارفین کے حقوق کا احترام کرنے اور صارفین کے حقوق کے تحفظ کے لیے بین الاقوامی پلیٹ فارم پر اہمیت رکھتا ہے۔ وسیع آبادی کا حامل ہندوستان اپنی پالیسیوں اور ریگولیٹری فریم ورک کے ذریعے صارفین کے حقوق کا تحفظ کرنے والے ترقی پذیر ممالک میں سے ایک ہے۔
محترمہ ندھی کھرے، صارفین کے امور کے محکمے کی سکریٹری نے اپنے استقبالیہ خطاب میں کہا کہ پائیداری مہنگی نہیں ہونی چاہیے بلکہ اسے معاشرے کے ہر طبقے کے لیے قابل استطاعت ہونا چاہیے۔ اس طرح، صرف پائیدار طرز حیات کی جانب منتقلی کی ضرورت ہے، انہوں نے مزید کہا کہ اعلیٰ درجے کی اشیا کے مینوفیکچررز کو مصنوعات کو صارفین کے لیے پائیدار بنانے میں مستعدی سے کام لینا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بحیثیت صارف ہمیں اپنے آپ کو دیکھنا چاہیے کہ ہم وسائل کو ذہن میں رکھ کر کہاں استعمال کرتے ہیں۔ آج کے موضوع کے مطابق، محکمہ نے مرمت کے حق پر بات چیت شروع کی ہے، مرمت کی معلومات، خدمات، اور اسپیئر پارٹس تک رسائی پر توجہ مرکوز کرنے کے ساتھ ساتھ صارفین کو معمولی مرمت کے بارے میں علم کے ساتھ بااختیار بنانے پر توجہ مرکوز کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ عالمی تحریک صارفین کے حقوق کو فروغ دینے کے معاملے میں زور پکڑ رہی ہے۔
انہوں نے سنٹرل کنزیومر پروٹیکشن اتھارٹی (سی سی پی اے) کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کا شمار کیا جس میں گرین واشنگ کی روک تھام اور ضابطے کے لیے رہنما خطوط 2024 جاری کیے گئے تھے، جس میں منصفانہ پائیدار دعووں کے لیے مینوفیکچررز کی طرف سے مناسب احتیاط پر توجہ دی گئی تھی۔ سی سی پی اے نے کووِڈ 19 وبائی امراض کے دوران بک کیے گئے ہوائی ٹکٹوں کے لیے 1454 کروڑ روپے کی واپسی کی سہولت بھی فراہم کی۔ مزید برآں، محکمہ نے ای کامرس پلیٹ فارمز کے لیے ایک حفاظتی عہد کا آغاز کیا، جہاں کمپنیاں بغیر کسی رجسٹریشن یا فیس کے صارفین کے مسائل کو فوری طور پر حل کرنے کا عہد کرتی ہیں۔
سکریٹری نے کہا کہ نیشنل کنزیومر ہیلپ لائن (این سی ایچ) 2.0، جو کہ صارفین کی شکایات کے مفت اور پریشانی سے پاک حل کے لیے ایک ون اسٹاپ سینٹر ہے، میں تیزی سے ترقی ہوئی ہے، اور اب ہم این سی ایچ 3.0 کے لیے توقع کر رہے ہیں جس کا مقصد حل کرنے کا وقت 45 سے 7 دن تک کم کرنا ہے۔ مصنوعات کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے، بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز اینڈ لیگل میٹرولوجی صارفین کے لیے اعلیٰ معیار کی مصنوعات کی دستیابی کو فروغ دینے کے لیے باقاعدگی سے مارکیٹ سروے کرتا ہے۔
ویبنار نے پائیدار طرز حیات سے متعلق دو مسائل پر توجہ مرکوز کی جنہیں دو علیحدہ علیحدہ سیشنوں میں تقسیم کیا گیا۔ ایک سیشن کا موضوع ’فریم ورک کی مرمت کا حق‘ تھا، اور دوسرے کا موضوع ’وقت کی تقسیم‘ تھا۔
ڈبلیو سی آر ڈی 2025 کی یاد میں صارفین کے امور کے محکمے نے ملک بھر میں صارفین، رضاکارانہ صارف تنظیموں (وی سی اوز) اور صنعت کے اسٹیک ہولڈرز کو شامل کرنے کے لیے اثر انگیز سرگرمیوں کا ایک سلسلہ شروع کیا ہے۔ یہ اقدامات معیار اور پائیداری کے ماحولیاتی نظام کو فروغ دیتے ہوئے صارفین کے مفادات کے تحفظ کے لیے محکمہ کے غیر متزلزل عزم کی تصدیق کرتے ہیں۔
• 12 مارچ 2025 کو، این ٹی ایچ نے معزز ماہرین شری اُمیش سہدیو، ڈاکٹر اپرنا دھون، اور پروفیسر گورو ورما کی بصیرت پر مشتمل 'پائیدار طرز حیات کی جانب مناسب تغیر‘ کے موضوع پر ایک تکنیکی گفتگو کی میزبانی کی۔ ان کے غور و خوض اس بات کی گہرائی سے سمجھ فراہم کریں گے کہ کس طرح صارفین اور صنعتیں پائیداری کی طرف منتقل ہو سکتی ہیں۔
• صارفین کے حقوق سے متعلق آگاہی مہم این سی سی ایف شروع کی گئی، جس میں 29 برانچ کے مقامات پر موبائل آؤٹ ریچ وینز موجود ہیں تاکہ صارفین کو ان کے حقوق اور استحقاق کے بارے میں آگاہی اور بااختیار بنایا جا سکے۔
• 13 مارچ، 2025 کو، این سی س افنے ’پائیدار طرز زندگی اور قیمتوں کی نگرانی میں ایک درست تبدیلی‘ کے موضوع پر ایک ہائبرڈ ورکشاپ کا انعقاد کیا۔ یہ ورکشاپ این سی سی ایف کے عملے، فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز (ایف پی اوز) اور ممبر سوسائٹیوں کو علم کے اشتراک اور صلاحیت کی تعمیر کو فروغ دینے کے لیے اکٹھا کرے گی۔
• 12 مارچ، 2025 کو، اپ گریڈ شدہ پورٹل کی بہتر خصوصیات اور فعالیت کو اجاگر کرنے کے لیے قومی صارف تنازعات کے ازالے کے کمیشن میں ای-جاگرتی پر ایک ویبینار کا انعقاد کیا گیا۔ یہ اقدام اسٹیک ہولڈرز کو ڈیجیٹل صارفین کی شکایات کے ازالے کے نظام کو زیادہ کارکردگی کے ساتھ نیویگیٹ کرنے کے قابل بنائے گا۔
• کوالٹی کنیکٹ مہم 1 مارچ سے 15 مارچ 2025 تک کوالٹی کنیکٹ ایپ کے ذریعے بی آئی ایس نے صارفین کے حقوق کے تحفظ میں معیارات کی اہمیت کو تقویت دیتے ہوئے شروع کی ہے۔ کالجوں میں اسٹینڈرڈز کلبوں سے تقریباً 100 مانک مترا کو ہر برانچ آفس میں تعینات کیا گیا تھا تاکہ وہ ایک مضبوط اسٹینڈرڈز اور کوالٹی ایکو سسٹم کی اہمیت کے بارے میں بیداری پیدا کرتے ہوئے سرکاری افسران کے ساتھ مشغول ہوں۔ مانک مترا کی سرشار ٹیمیں ریاستی دارالحکومتوں اور بڑے اضلاع تک پہنچتی ہیں، فی ٹیم کم از کم 30 اہلکاروں کو شامل کرتی ہیں اور معیارات کے فروغ اور معیار کی یقین دہانی پر معلوماتی پمفلٹ تقسیم کرتی ہیں۔ معیارات، معیار اور صارفین کے حقوق کے پیغام کو فروغ دینے کے لیے ریذیڈنٹ ویلفیئر ایسوسی ایشنز (آر ڈبلیو اے) کو ہدف بناتے ہوئے مانک کارنیوال کا ملک بھر میں انعقاد کیا جائے گا۔
محکمہ کے سینئر افسران، صارفین کی شکایات کے ازالے کے کمیشن کے نمائندے، این پی ایل، اسرو، اور مختلف ریاستوں کے مرکزی اور ریاستی حکومت کے اداروں کے ساتھ، صنعتی کاروباری ایسوسی ایشن کے رکن، طلباء، مختلف رضاکارانہ صارف تنظیموں اور قانون کے چیئرز اور ای کامرس کمپنیوں نے اس ویبنار میں شرکت کی۔
**********
(ش ح –ا ب ن)
U.No:8318
(Release ID: 2111496)
Visitor Counter : 20