سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

 ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے  خواتین کے عالمی دن پر کہا کہ ‘‘ہندوستان کی سائنسی قیادت اب خواتین کی قیادت میں’’


ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے خواتین سائنسدانوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا: 'ہندوستان کے استیم  انقلاب میں شرکت سے قیادت تک'

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا  کہ ہندوستان کے خلائی اور تحقیقی مشن کی سربراہی میں خواتین

Posted On: 08 MAR 2025 8:29PM by PIB Delhi

اب، خواتین زندگی کے مختلف شعبوں میں قیادت کر رہی ہیں، جیسا کہ مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے حوالہ دیا ہے۔ "مثال کے طور پر، ہندوستان کے آدتیہ-ایل 1 مشن کی سربراہی ایک خاتون کر رہی ہے، کونسل آف سائنٹفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ (سی ایس آئی آر) اور اس کی چھ لیبارٹریوں کی قیادت خواتین کر رہی ہیں، اور چندریان-3 مشن کی قیادت ایک خاتون کر رہی ہے۔ یہ ہمارے سائنسی منظر نامے میں ایک اہم تبدیلی کی نشاندہی کرتا ہے،" انہوں نے سی ایس آئی آر-نیشنل فیزیکل لیباریٹری (سی ایس آئی آر این پی ایل) میں خواتین کے عالمی دن 2025 کی تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ اس تقریب میں نمایاں خواتین سائنسدانوں نے شرکت کی، جن میں نگار شاجی، آدتیہ-ایل 1  کی  پروجیکٹ ڈائریکٹر؛ کلپنا کالہستی، چندریان-3 کے ایسوسی ایٹ پروجیکٹ ڈائریکٹر؛ اور سی ایس آئی آر کے ڈائریکٹر جنرل اور سیکرٹری ڈی ایس آئی آر سی ایس آئی آر کی 80 سالہ تاریخ میں پہلی خاتون ڈی جی ڈاکٹر این کلیسیلوی بھی شامل تھیں۔ مختلف سی ایس آئی آر لیبز کی سربراہی کرنے والی چھ خواتین ڈائریکٹروں کے ساتھ، وزیر موصوف نے سائنس اور ٹیکنالوجی میں صنفی نمائندگی میں ہندوستان کی تیز رفتار تبدیلی پر زور دیا۔

تقریب کے دوران، وزیر موصوف نے ‘‘سی ایس آئی آر شکتی: سائنس میں خواتین کا جشن" کے عنوان سے ایک ویڈیو جاری کیا، جس میں ہندوستان کے تحقیقی منظر نامے کی تشکیل میں خواتین سائنسدانوں کے تعاون کو اجاگر کیا گیا۔ انہوں نے ان خواتین کاروباریوں کو بھی مبارکباد پیش کی جنہوں نے سی ایس آئی آر ٹیکنالوجیز کو کامیابی کے ساتھ تجارتی بنایا، بشمول سی ایس آئی آر-آئی آئی سی ٹی  کی اے جی آر ٹکنالوجی کے لیے ڈاکٹر دیشا آہوجا جو بازار کے فضلے کو کھانا پکانے کی گیس میں تبدیل کرتی ہے، سی ایس آئی آر-سی ایم ای آر آئی  کی ای -ٹریکٹر کی اختراع کے لیے سدھا ریڈی، اور شیکھا ورمانی کو سی ایس آئی آر-سی ایم ای آر آئی  کی ای -ٹریکٹر کی اختراع کے لیے اور شیکھا ورمانی کو پی وی ایل-آئی آئی سی ٹی کے پروڈکٹ کے لیے۔ اس کے علاوہ ، وزیر موصوف نے ‘‘سی ایس آئی آر ایسپائیر ویمن سائنٹسٹ ایوارڈیز’’کے عنوان سے ایک مجموعہ شروع کیا، جس میں سی ایس آئی آر کے تعاون سے خواتین سائنسدانوں کی کامیابیوں کو دستاویز کیا گیا تھا۔ ایک خصوصی اعتراف کے طور پر، انہوں نے چندریان 3 کے ایسوسی ایٹ پروجیکٹ ڈائریکٹر کلپنا کالہستی کو ہندوستان کے مشن چندریان  میں ان کے اہم کردار کے لیے بھی مبارکباد دی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ہندوستانی سائنس اور انتظامیہ کے بدلتے ہوئے منظرنامے پر روشنی ڈالی، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ خواتین اہم قومی منصوبوں میں شرکت سے آگے بڑھی ہیں۔ انہوں نے کہا  کہ ‘‘ہم خواتین کی شرکت کے دور سے خواتین کی قیادت کے عمل کی طرف گریجویشن کر چکے ہیں’’ انہوں نے مزید کہا کہ سائنسی شعبوں میں جو کبھی مردوں کے زیر تسلط تھا اب آگے سے باصلاحیت خواتین کی آمد کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے تاریخی رکاوٹوں کو توڑنے پر ڈاکٹر کلیسیلوی کی تعریف کی اور خلائی اور ایٹمی توانائی کے بڑے مشنوں میں خواتین سائنسدانوں کی کامیابیوں کو سراہا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001MX0A.jpg

وزیر موصوف نے ہندوستان کی سول سروسز میں اعلیٰ درجے کی خواتین کی مثالیں پیش کیں، ایک ایسا ڈومین جو کبھی مردوں کے زیر تسلط تھا لیکن اب خواتین کو مسلسل اعلیٰ عہدے حاصل ہوتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا "ایک وقت تھا جب خواتین اسٹیم  تعلیم میں نایاب تھیں، قیادت کے کردار کو تو چھوڑ دیں۔ آج، وہ نہ صرف بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی  ہیں، بلکہ وہ نئے معیارات بھی قائم کر رہی  ہیں،" ۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ یونین پبلک سروس کمیشن (یو پی ایس سی ) کے نتائج حالیہ برسوں میں خواتین کی طرف سے بھاری اکثریت سے حاصل کیے گئے ہیں، جو ہندوستان کے سماجی-پیشہ ورانہ تانے بانے میں ایک وسیع تر تبدیلی کی عکاسی کرتے ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یوم جمہوریہ پریڈ میں خواتین کی نمائندگی بڑھانے سے لے کر خواتین کیڈٹس کے لیے سینک اسکول اور ملٹری اکیڈمیوں جیسے دفاعی اداروں کو کھولنے تک، سائنس میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کے اقدامات پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے شیئر کیا کہ اس سال، پہلی بار، پی ایم مودی نے خواتین کے عالمی دن کے موقع پر اپنا ذاتی سوشل میڈیا ہینڈل منتخب خواتین کو حاصل کرنے والوں کے حوالے کیا، جن میں سے دو کا تعلق ہندوستان کے خلائی اور جوہری شعبوں سے تھا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002JL9M.jpg

خلائی تحقیق میں صنفی شمولیت کے لیے ہندوستان کی وابستگی پر مزید زور دیتے ہوئے، ڈاکٹر سنگھ نے انکشاف کیا کہ گگنیان مشن کے لیے آنے والی آزمائشی پرواز میں ایک روبوٹک خلاباز 'ویوم مترا' نامی ایک خاتون ہیومنائڈ دکھائی دے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہندوستان کی خلائی کوششوں میں خواتین کے بڑھتے ہوئے کردار کا ایک علامتی اعتراف ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003YBDN.jpg

تقریب کے دوران، سی ایس آئی آر کے ڈائرکٹر جنرل اور سکریٹری، ڈی ایس آئی آر، ڈاکٹر این کلیسیلوی نے سائنس اور ٹکنالوجی میں خواتین کے بڑھتے ہوئے کردار پر روشنی ڈالی، اس بات پر زور دیا کہ آج کی خواتین نہ صرف حصہ لینے والی ہیں بلکہ ہندوستان کے سائنسی منظر نامے کی تشکیل میں رہنما ہیں۔ انہوں نے سماجی تصورات میں تبدیلی پر غور کیا، یہ نوٹ کیا کہ خواتین کو کبھی جذباتی طور پر کارفرما دیکھا جاتا تھا، لیکن اب ان کی لچک اور قیادت کے لیے پہچانا جاتا ہے۔ انہوں نے نوجوان لڑکیوں کی اسٹیم  کے شعبوں میں داخل ہونے کی زیادہ ترغیب دینے پر زور دیا، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ "آج کے نوجوان کل کے لیڈر نہیں ہیں، بلکہ خود آج کے لیڈر ہیں۔" ڈاکٹر کلیسیلوی نے خواتین کی بڑھتی ہوئی تعداد میں قائدانہ کردار ادا کرنے پر فخر کا اظہار کیا، اور خواتین پر زور دیا کہ وہ سائنس اور تحقیق کے مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔ انہوں نے حکومت کی غیر متزلزل حمایت کو بھی تسلیم کیا، خاص طور پر وزیر اعظم نریندر مودی اور ڈاکٹر جتیندر سنگھ کی قیادت میں، اسٹیم  میں خواتین کے لیے ایک جامع اور بااختیار بنانے والے ماحولیاتی نظام کو فروغ دینے میں۔

جیسا کہ تقریب کا اختتام ہوا، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ایک ایسے مستقبل کے لیے اپنی امید کا اظہار کیا جہاں سائنس میں صنفی مساوات صرف ایک خواہش نہیں بلکہ ایک معمول ہو۔ "ہندوستان میں سائنسی برادری ایک تاریخی تبدیلی کا مشاہدہ کر رہی ہے۔ اگلا محاذ صرف خواتین کو اسٹیم  میں داخل ہونے کی ترغیب دینا نہیں ہے بلکہ اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ وہ آنے والی نسلوں کی رہنمائی اور حوصلہ افزائی کریں۔

سی ایس آئی آر-این پی ایل میں ہونے والی تقریبات نے ایک واضح پیغام پر زور دیا—ہندوستان کا سائنسی مستقبل اس کی خواتین لیڈروں کے ذریعے تیزی سے تشکیل پا رہا ہے، اور ان کی شراکتیں اختراع اور تحقیق میں ملک کی عالمی حیثیت کو واضح کرنے میں معاون ثابت ہوں گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا م۔

U-8311

             


(Release ID: 2111466) Visitor Counter : 24
Read this release in: Tamil , English , Hindi , Marathi