زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
تور پیدا کرنے والی بڑی ریاستوں میں تور کی خریداری میں تیزی آئی
حکومت ایم ایس پی پر تور، اُڑد اور مسور کی 100فیصد پیداوار خریدنے کے لئے پرعزم
Posted On:
13 MAR 2025 10:59AM by PIB Delhi
حکومت ہند نے 15ویں مالیاتی کمیشن سائیکل کے دوران 2025-26 تک مربوط پردھان منتری انا دتا آیہ سنرکشن ابھیان(پی ایم –اے اے ایس ایچ اے-آشا ) اسکیم کو جاری رکھنے کی منظوری دی۔ مربوط پی ایم-آشا اسکیم کا انتظام خریداری کے عمل کے نفاذ میں مزید تاثیر لانے کے لیے کیا جاتا ہے جو نہ صرف کسانوں کو ان کی پیداوار کے لیے منافع بخش قیمتیں فراہم کرنے میں مدد دیتی ہے بلکہ صارفین کو سستی قیمتوں پر ان کی دستیابی کو یقینی بنا کر ضروری اشیاء کی قیمتوں کے نشیب و فراز کو بھی کنٹرول کرتی ہے۔ مربوط پی ایم –اے اے ایس ایچ اے-آشا اسکیم کی پرائس سپورٹ اسکیم کے تحت مطلع شدہ دالوں، تیل کے بیجوں اور کوپرا کی خریداری کا کام مقررہ مناسب اوسط معیار ( اف اے کیو) کے مطابق مرکزی نوڈل ایجنسیوں ( سی این ایز) کے ذریعے کم از کم امدادی قیمت ( ایم ایس پی) پر براہ راست ریاستی سطح کے کسانوں سے براہ راست کیا جاتا ہے۔
دالوں کی گھریلو پیداوار میں اضافے کے لیے تعاون کرنے والے کسانوں کی حوصلہ افزائی کرنے اور درآمدات پر انحصار کو کم کرنے کے لیے حکومت نے پرائس سپورٹ اسکیم ( پی ایس ایس) کے تحت تور، اُڑد اور مسور کی خریداری کو منظوری دی ہے جو کہ سال 2024-25 کے لیے ریاست کی پیداوار کے 100 فیصد کے برابر ہے۔
حکومت نے بجٹ 2025 میں یہ بھی اعلان کیا ہے کہ ملک میں دالوں میں خود کفالت حاصل کرنے کے لیے سنٹرل نوڈل ایجنسیوں کے ذریعے 2028-29 تک مزید چار برسوں کے لیے تور (ارہر)، اُڑد اور مسور کی خریداری ریاستوں کی پیداوار میں 100 فیصد کی جائے گی۔
اس کے مطابق، زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان نے بالترتیب 13.22 ایل ایم ٹی ، 9.40 ایل ایم ٹی اور 1.35 ایل ایم ٹی کی حد تک تور (ارہر) مسور اور اُڑد کی خریداری کو منظوری دی۔ انہوں نے آندھرا پردیش، چھتیس گڑھ، گجرات، ہریانہ، کرناٹک، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، تلنگانہ اور اتر پردیش کی ریاستوں میں خریف 2024-25 سیزن کے لیے پرائس سپورٹ اسکیم کے تحت کل 13.22 ایل ایم ٹی کی مقدار میں تور (ارہر) کی خریداری کو منظوری دی۔
آندھرا پردیش، گجرات، کرناٹک، مہاراشٹرا اور تلنگانہ ریاستوں میں خریداری پہلے ہی شروع ہو چکی ہے اور ان ریاستوں میں 11.03.2025 تک کل 1.31 ایل ایم ٹی تور (ارہر) کی خریداری کی جا چکی ہے، جس سے ان ریاستوں کے 89,219 کسانوں کو فائدہ پہنچا ہے۔ دیگر ریاستوں میں بھی تور (ارہر) کی خریداری بہت جلد شروع ہو جائے گی۔ تور کی خریداری این اے ایف ای ڈی-نیفیڈ کے ای سمردھی پورٹل اور این سی سی ایف کے سمیکتی پورٹل پر پہلے سے رجسٹرڈ کسانوں سے بھی کی جاتی ہے۔ حکومت ہندوستان کی مرکزی نوڈل ایجنسیوں یعنی این اے ایف ای ڈی-نیفیڈ اور این سی سی ایف کے ذریعے کسانوں سے 100 فیصد تور کی خریداری کے لیے پرعزم ہے۔
*******
ش ح- ظ ا – ف ر
Urdu No.8251
(Release ID: 2111102)
Visitor Counter : 22