وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

حیدرآباد میں ماہی پروری کے محکمے کے زیر اہتمام ماہی پروری  اسٹارٹ اپ کانکلیو 2.0


مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ اور وزرائے مملکت نے کانکلیو میں کلیدی اقدامات کا آغاز کیا

Posted On: 08 MAR 2025 4:54PM by PIB Delhi

ماہی پروری ، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت (ایم او ایف اے ایچ اینڈ ڈی) کے تحت ماہی پروری کے محکمے نے آج تلنگانہ کے شہر حیدر آباد میں ماہی پروری اسٹارٹ اپ کانکلیو 2.0 کا انعقاد کیا ۔

اس تقریب کا افتتاح ماہی پروری ، مویشی پروری کی وزارت (ایم او ایف اے ایچ اینڈ ڈی) اور پنچایتی راج کی وزارت کے مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ اور وزیر مملکت پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل (ایم او ایف اے ایچ اینڈ ڈی اور پنچایتی راج کی وزارت) اور نیتی آیوگ کے رکن پروفیسر رمیش چندنے کیا ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2025-03-08at16.54.30(1)SDTG.jpeg

محکمۂ ماہی پروری نے ماہی پروری کے شعبے میں اختراع کو فروغ دینے کے لیے اسٹارٹ اپ کانکلیو 2.0 کا انعقاد کیا۔  اس پہل کے ایک حصے کے طور پر ، مینوفیکچرنگ اور متعلقہ شعبوں میں اسٹارٹ اپس کی مدد کے لیے ماہی پروری اسٹارٹ اپ گرینڈ چیلنج 2.0 کا آغاز کیا گیا ۔  اس پروگرام کا مقصد صنعت کاری ، تکنیکی ترقی اور ماہی پروری اور آبی زراعت میں پائیداری کو فروغ دینا ، پیداوار اور کارکردگی کو بڑھانا ہے ۔ ماہی پروری اسٹارٹ اپ گرینڈ چیلنج 2.0 کے ذریعے ایک کروڑ روپے کی فنڈنگ کے ساتھ 10 جیتنے والے اسٹارٹ اپس کو مدد فراہم کی جائے گی ۔  ہر جیتنے والی تجویز کو آئی سی اے آر (آئی سی اے آر-سینٹرل انسٹی ٹیوٹ آف فشریز ٹیکنالوجی) (نیشنل فشریز ڈیولپمنٹ بورڈ) این ایف ڈی بی ، یا ماہی پروری کے محکمے کے تحت دیگر منسلک اداروں سے اسٹرکچرڈ انکیوبیشن سپورٹ ملے گی ۔  یہ انکیوبیٹر اسٹارٹ اپس کی رہنمائی کرنے ، صلاحیت سازی کے پروگرام پیش کرنے اور مینوفیکچرنگ کے بنیادی ڈھانچے تک رسائی فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2025-03-08at16.52.44OIM4.jpeg

این ایف ڈی پی موبائل ایپلی کیشن کو ماہی پروری اسٹارٹ اپ کانکلیو 2.0 کے دوران پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم-ایم کے ایس ایس وائی) کے فوائد تک رسائی کو بڑھانے کے لیے لانچ کیا گیا تھا ۔

اس افتتاحی تقریب کی قیادت ماہی پروری ، مویشی پروری اور ڈیری اور پنچایتی راج کے وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ (للن سنگھ) نے کی ۔

این ایف ڈی پی موبائل ایپ تیار کی گئی ہے اور اب گوگل پلے اسٹور پر دستیاب ہے ۔یہ   ایپ صارفین خاص طور پر اسٹارٹ اپس کے لیے مختلف ماڈیولز کو نیویگیٹ کرنے اور اسکیم کے فوائد حاصل کرنے کے لیے ایک ہموار انٹرفیس پیش کرتی ہے ۔

پردھان منتری متسیہ سمردھی سہ یوجنا (پی ایم-ایم کے ایس ایس وائی) اسکیم کے تحت تیار کیا گیا  این ایف ڈی پی ماہی گیروں ، مچھلی کسانوں ، دکانداروں اور پروسیسرز کے لیے ڈیجیٹل ورک آئیڈینٹی بنانے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے ، جس سے انہیں باضابطہ مالیاتی اور فلاحی نظاموں میں بغیر کسی رکاوٹ کے ضم کیا جا سکتا ہے ۔  یہ موبائل ایپلی کیشن مختلف سرکاری اسکیموں تک رسائی کو آسان بناتی ہے ، جو متعدد ماڈیولز کو نیویگیٹ کرنے اور اسکیم کے فوائد حاصل کرنے کے لیے صارف دوست انٹرفیس پیش کرتی ہے ۔ این ایف ڈی پی موبائل ایپ نے ڈیجیٹل رجسٹریشن کو فعال کرکے اور پی ایم-ایم کے ایس ایس وائی اسکیم ، مالی امداد ، بیمہ اور تربیتی پروگراموں تک رسائی فراہم کرکے ماہی پروری کے شعبے کو یکسر تبدیل کر دیا ہے ۔  یہ سی ایس سی کے وی ایل ای کے ذریعے از خود اندراج کے لیے 100 روپے اور رجسٹریشن کے لیے 76 روپے پیش کرتا ہے ۔  یہ ایپ کوآپریٹیو کو مضبوط کرتی ہے ، ٹریس ایبلٹی کو بہتر بناتی ہے اور مارکیٹ کے روابط کو بڑھاتی ہے ، جس سے 19 لاکھ سے زیادہ مندرج صارفین کو فائدہ ہوتا ہے ۔  خصوصی بیداری اور رجسٹریشن کیمپ سے اشتراک کو فروغ مل رہا ہے ،اس طرح یہ پہل  ماہی پروری کے شعبے میں ڈیجیٹل شمولیت اور مالی طور پربااختیار بنانے کی سمت میں ایک بڑا قدم ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2025-03-08at16.54.30(2)KC7N.jpeg

پس منظر: ہندوستان کا ماہی گیری اور آبی زراعت کا شعبہ 3 کروڑ روزگار کو برقرار رکھتا ہے ، جس سے پورے ویلیو چین میں روزگار بڑھتا ہے ۔ سال  2015 سے حکومت نے پائیدار ترقی کو فروغ دینے کے لیے مختلف اقدامات اور اسکیموں کے ذریعے 38,572 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی ہے ۔  اس تیزی رفتار  توسیع سے 300 سے زیادہ ماہی پروری سے متعلق اسٹارٹ اپس کو فروغ ملا ہے ، جو بلاکچین ، آئی او ٹی اور اے آئی سے فائدہ اٹھا رہے ہیں تاکہ اختراعی ، تجارتی طور پر قابل عمل طریقۂ کار تیار کیے جا سکیں جن سے پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے ، ٹریس ایبیلیٹی یقینی ہوتی ہے اور ویلیو چین کی استعداد کار بہتر ہوتی ہے ۔ جدید ٹیکنالوجی کے اقدامات کے ذریعے ماہی پروری کے ویلیو چین چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ، مسائل کے کچھ بیانات نشاندہی کی گئی ہے جن میں پائیدار ذرائع سے غذائیت سے بھرپور اور سستی آبی زراعت کے فیڈ تیار کرنےپر توجہ مرکوز کی جائے گی تاکہ اے آئی سے چلنے والی صحت سے متعلق کاشتکاری کے ذریعے آبی زراعت کی پائیداری کو بڑھایا جاسکے ، لچکدار اور شمولیاتی سمندری غذا کی سپلائی چین کی تعمیرکی جاسکےکچرے کو کم سے کم کیا جاسکے ساتھ ہی سمندری غذا کی صنعت میں معیار کو زیادہ سے زیادہ بڑھایا جاسکے اورپائیدار ماہی پروری کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ روایتی علم کو مربوط کیا جاسکے ۔ ستمبر 2024 میں ماہی پروری ، مویشی پروری اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ اور پنچایتی راج کی وزارت کے ذریعے نیشنل فشریز ڈیجیٹل پلیٹ فارم (این ایف ڈی پی) کا آغاز ماہی پروری کے شعبے میں ڈیجیٹل تبدیلی کی سمت میں محکمہ ماہی پروری (جی او آئی) کی ایک اور کوشش تھی ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ک ح۔ر ب

U-9001


(Release ID: 2110237) Visitor Counter : 5