امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر داخلہ اور امدادباہمی کے وزیر جناب امت شاہ نےگجرات کے گاندھی نگر میں ‘شاشوت میتھلا مہوتسو-2025’ سے خطاب کیا


بہار کے لوگوں اور خاص طور پر میتھلا کے لوگوں نے گجرات کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے

میتھلا میں جلد ہی ماتا سیتا کا ایک عظیم الشان مندر تعمیر کیا جائے گا، جو پوری دنیا کے لیے مثالی زندگی کےلئے ایک روشنی کا کام کرے گا

بات چیت کے ذریعے مسائل کو حل کرنے کی روایت میتھلا کی سرزمین سے پروان چڑھی ہے

میتھلا میں شاسترارتھا کی روایت کا پوری دنیا میں احترام کیا جاتا ہے

میتھلا کی خواتین کی طاقت نے قدیم زمانے سے ہی ملک کے لیے اہم کردار ادا کیا ہے

میتھلا کی سرزمین زمانہ قدیم سے ہی دانشوروں اور بحث و مباحثہ کی سرزمین رہی ہے

Posted On: 09 MAR 2025 8:36PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے آج گجرات کے گاندھی نگر میں ‘شاشوات میتھلا مہوتسو-2025’ سے خطاب کیا۔ اس تقریب میں گجرات کے وزیر اعلی جناب بھوپیندر پٹیل اور راجیہ سبھا کے ممبر جناب سنجے کمار جھا سمیت کئی سرکردہ افراد نے شرکت کی۔

alt1

اپنے خطاب میں مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے پورے ملک اور دنیا کے لوگوں کو خوش آمدید کہنے کی گجرات کی دیرینہ روایت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ گجرات نے ہمیشہ متنوع نظریات اور طرز زندگی کو اپنایا ہے۔ بہار کے لوگوں اور خاص طور پر میتھلانچل کے لوگوں کے تعاون کا اعتراف کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ انہوں نے ریاست کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے انہیں یقین دلایا کہ وہ محفوظ اور قابل احترام ہیں اور گجرات میں ہمیشہ ان کاخیرمقدم ہے۔

alt2

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ میتھلا، مہابھارت اور رامائن کے زمانے سے دانشوروں اور دانشورانہ گفتگو اور میمنسا کی سرزمین رہی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رامائن اور مہابھارت سے لے کر پرانوں، ویدوں، ویدانت، میمانسا اور مالامال ادبی روایات تک، ان سب کی تخلیق کی جڑیں میتھلا میں تلاش کی جا سکتی ہیں۔ انہوں نے اس بات پربھی روشنی ڈالی کہ میتھلا ماں سیتا کی جائے پیدائش اور روشن خیال راجرشی جنک کی سرزمین ہے، جہاں اشٹاوکر مونی نے اشتاوکر گیتا کی تخلیق کی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس مقدس سرزمین نے یگیوالکیا جیسے عظیم اسکالر، رشی گوتم اور منڈن مشرا جیسے فلسفیوں کے ساتھ ساتھ جیوتیشور ٹھاکر اور مہاکوی ودیا پتی جیسے نامور شاعر بھی پیدا کیے ہیں۔

alt3

جناب امت شاہ نے میتھلا اور اس کے باشندوں کے اہم تعاون پر روشنی ڈالی، جن کا تذکرہ مختلف قدیم کتابوں بشمول شتپتھ برہمن، والمیکی رامائن، مہابھارت، بدھ ادب اور جین ادب میں کیا گیا ہے۔ انہوں نے اس بات کابھی ذکرکیا کہ عظیم شاعر کالی داس نے اپنی تصنیف رگھوونشم میں میتھلا کا حوالہ دیا، جبکہ نیشادھیچرت میں شری ہرش نے اور پرسنا راگھو میں جے دیو نے حوالہ دیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان شاعروں نے مسلسل میتھلا کو علم کی سرزمین کے طور پر پیش کیا ہے، جس کا تعلق تعلیم اور دیوی سرسوتی کی پوجا سے ہے۔

alt4

مرکزی وزیر داخلہ اور امدادباہمی کے وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی اکثر اس بات پر زور دیتے ہیں کہ ہندوستان جمہوریت کی ماں ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہندوستان میں جمہوریت کی جڑیں ودیہا اور میتھلا تک تلاش کی جا سکتی ہیں۔ جناب شاہ نے ذکر کیا کہ مہاتما بدھ نے بارہا کہا تھا کہ جب تک ودیہا کے لوگ متحد ہیں، انہیں شکست نہیں دی جا سکتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ میتھلا نے ایک مضبوط جمہوری روایت قائم کی جو صدیوں سے قوم اور دنیا کو ایک ٹھوس  اور مضبوط پیغام دے رہی ہے۔

جناب امت شاہ نے زور دے کر کہا کہ میتھلا دانشورانہ گفتگو اور فلسفیانہ بحث و مباحثہ (شاسترارتھ) کی سرزمین رہی ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ چاہے یہ بادشاہ جنک اور یگیوالکیا کے درمیان شاسترارتھ ہو یا منڈن مشرا اور آدی شنکراچاریہ کے درمیان افسانوی بحث ہو، میتھلا نے دنیا میں کہیں بھی بھرپور آزادی سے فکری تنازعات کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی روایت کو برقرار رکھاہے۔مسائل کو بات چیت کے ذریعہ حل  کرنے کی ایک ایسی روایت ہے جس کا پوری دنیا میں احترام کیا جاتا ہے ۔  انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم ہندوستان کی علمی روایت کا باریک بینی سے جائزہ لیں تو ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ چھ بڑے فلسفیانہ اسکولوں میں سے چار - سانکھیا درشن، نیائے درشن، میمانسا، اور ویشیشک درشن  کی ابتدا میتھلا میں ہوئی تھی، جسے میتھلانچل خطے کے عظیم دانشوروں نے تیار کیا تھا۔

مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے اپنےخطاب میں اس بات کو بھی اجاگر کیا کہ  قدیم زمانے سے ہی ملک کے لیے میتھلا کی خواتین نے بے پناہ تعاون پیش کیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ میتھلا نے ہمیشہ خواتین کے لئے عزت و احترام کی روایت کو برقرار رکھا ہے۔ جیسا کہ میتری، گارگی اور بھارتی جیسے اسکالرز کی اتنی ہی عزت کی جاتی ہے جس طرح یگیوالکیا اور کناڈ منی کی عزت کی جاتی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ منڈن مشرا کی بیوی بھارتی کو منڈن مشرا اور آدی شنکراچاریہ کے درمیان تاریخی مباحثے کی صدارت کی ذمہ داری سونپی گئی تھی اور انہوں نے بڑی دانشمندی اور انصاف پسندی کے ساتھ شنکراچاریہ کو فاتح قرار دیا، جس نے علم کے لیے علم کی فکری سالمیت اور احترام کی مثال دی جو میتھلا کے لیے منفرد ہے۔

جناب امت شاہ نے زور دے کر کہا کہ میتھلا ماتا سیتا کی مقدس جائے پیدائش ہے، جو ایک مثالی عورت، بیوی اور ماں کے ساتھ ساتھ ہندوستانی ثقافت کی علامت کے طور پر قابل احترام ہیں۔ انہوں نے اس بات کابھی ذکر کیا کہ بہار کے ایک دورے کے دوران انہوں نے ذکر کیا تھا کہ ایودھیا میں بھگوان رام کا مندر تعمیر ہو چکا ہے، اب وقت آ گیا ہے کہ ماتا سیتا کے نام سے بھی ایک عظیم الشان مندر بنایا جائے۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ میتھلا میں جلد ہی ماتا سیتا کا ایک عظیم الشان مندر تعمیر کیا جائے گا جو پوری دنیا کے لیے مثالی زندگی کےلئے روشنی کا کام کرے گا۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ گجرات کے مختلف حصوں میں رہنے والے میتھلانچل کے لوگوں نے گاندھی نگر میں ایک سہولت تعمیر کی ہے، جو میتھلا برادری کے لیے انتہائی آسان   اور مناسب ہے مزیدیہ کہ یہاں مہاکوی ودیا پتی کا مجسمہ بھی نصب کیا گیا ہے۔

***

ش ح۔ م م ع۔ف ر

 (U: 8027)


(Release ID: 2109788) Visitor Counter : 7