وزیراعظم کا دفتر
قائدین کا بیان: یوروپین کمیشن اور بھارت کے لئے ای یو کالج آف کمشنرس کی صدر محترمہ اُرسولا وان ڈیر لیین کا بھارت دورہ (27 اور 28 فروری 2025)
Posted On:
28 FEB 2025 6:05PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور یوروپی کمیشن کی صدر محترمہ ارسلا وان ڈیر لیین نے اس بات کی تصدیق کی کہ ای یو-انڈیا اسٹریٹجک پارٹنرشپ نے ان کے لوگوں اور وسیع تر عالمی مفاد کے لئے بے پناہ فوائد فراہم کئے ہیں۔ انہوں نے اس شراکت داری کو مزید بلندی پر لے جانے کے عزم کا اظہار کیا، جو کہ بھارت-یورپی یونین کے 20 سالہ اسٹریٹجک پارٹنرشپ اور 30 سال سے زیادہ کے بھارت-ای سی تعاون کے معاہدے پر قائم ہے۔
صدر وان ڈیر لیین 28-27 فروری 2025 کو اپنے تاریخی سرکاری دورے پر تھیں، جو یوروپی یونین کے کمشنروں کے ایک گروپ کی قیادت کر رہے تھے۔ یہ اپنی نئی میعاد کے آغاز کے بعد سے یورپی براعظم سے باہر کمشنروں کے گروپ کا پہلا دورہ ہے اور ہندوستان اور یورپی یونین کے باہمی تعلقات کی تاریخ میں اس طرح کا پہلا دورہ ہے۔
متنوع تکثیری معاشروں اور کھلی منڈی کی معیشتوں والی دو سب سے بڑی جمہوریتوں کے طور پر، ہندوستان اور یورپی یونین نے ایک مضبوط کثیرالجہتی عالمی نظم کی تشکیل میں اپنی وابستگی اور مشترکہ دلچسپی کو اجاگر کیا جو امن و استحکام، اقتصادی ترقی اور پائیدار ترقی پر زور دیتا ہے۔
قائدین نے اتفاق کیا کہ مشترکہ اقدار اور اصول بشمول جمہوریت، قانون کی حکمرانی اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں کے مطابق قواعد پر مبنی بین الاقوامی نظم ہندوستان اور یورپی یونین کو ہم خیال اور قابل اعتماد شراکت دار بناتے ہیں۔ عالمی مسائل کو مشترکہ طور پر حل کرنے، استحکام کو فروغ دینے اور باہمی خوشحالی کو فروغ دینے کے لیے ہندوستان-یورپی یونین اسٹریٹجک شراکت داری کی اب پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے۔
اس تناظر میں، انہوں نے تجارت اور سپلائی چین، سرمایہ کاری، ابھرتی ہوئی اہم ٹیکنالوجیز، اختراع، ہنر، ڈیجیٹل اور سبز صنعتی منتقلی، خلائی اور جغرافیائی شعبوں، دفاع اور لوگوں سے عوام کے درمیان رابطوں میں ہندوستان اور یورپ کے درمیان تعاون کو بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔انہوں نے ماحولیاتی تبدیلی، مصنوعی ذہانت کی حکمرانی، ترقیاتی سرمایہ کاری اور باہم مربوط دنیا میں دہشت گردی سمیت عام عالمی چیلنجوں سے نمٹنے میں تعاون کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔
دونوں رہنماؤں نے تجارت، قابل اعتماد ٹیکنالوجی اور گرین ٹرانزیشن کے سنگم پر گہرے تعاون اور اسٹریٹجک کوآرڈینیشن کو فروغ دینے میں دورہ کے دوران منعقدہ انڈیا-ای یو ٹریڈ اینڈ ٹیکنالوجی کونسل (ٹی ٹی سی) کی دوسری وزارتی میٹنگ کی پیش رفت کا خیرمقدم کیا۔
انہوں نے کالج آف یورپی یونین کمشنرز اور ان کے ہندوستانی ہم منصبوں کے درمیان ہونے والی بات چیت سے سامنے آنے والے مخصوص نتائج کا بھی خیر مقدم کیا۔
قائدین نے درج ذیل عزم کا اظہار کیا۔
1. اپنی متعلقہ مذاکراتی ٹیموں کو ایک متوازن،اہم اور باہمی طور پر فائدہ مند ایف ٹی اے کے لیے بات چیت کو آگے بڑھانے کے لیے کام کریں، جس کا مقصد سال بھر کے دوران ان کا نتیجہ اخذ کرنا، ہندوستان-یورپی یونین کے بڑھتے ہوئے تجارتی اور اقتصادی تعلقات کی مرکزیت اور اہمیت کو تسلیم کرنا ہے۔ رہنماؤں نے حکام پر زور دیا کہ وہ مارکیٹ تک رسائی کو بڑھانے اور تجارتی رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے قابل اعتماد شراکت دار کے طور پر کام کریں۔ انہوں نے سرمایہ کاری کے تحفظ کے معاہدے اور جغرافیائی اشارے پر ایک معاہدے پر بات چیت کو آگے بڑھانے کا کام بھی سونپا۔
2. ہندوستان-یورپی یونین تجارت اور ٹیکنالوجی کونسل کو اقتصادی سلامتی اور سپلائی چین کی لچک، مارکیٹ تک رسائی اور تجارت میں رکاوٹوں، سیمی کنڈکٹر ایکو سسٹم کو مضبوط بنانے، قابل اعتماد اور پائیدار مصنوعی ذہانت، اعلیٰ کارکردگی کی کمپیوٹنگ، جی-6، ڈیجیٹل پبلک ریسرچ اور کلین ٹیکنالوجی کے مشترکہ انفراسٹرکچر کے شعبوں میں نتیجہ پر مبنی تعاون کو مزید مضبوط کرنے کی ہدایت کریں، جس میں الیکٹرک گاڑیوں (ای وی ایس) کے لیے، سمندری پلاسٹک کے کوڑے اور کچرے سے سبز/قابل تجدید ہائیڈروجن کی پیداوار، ان شعبوں میں قابل اعتماد شراکت داری اور صنعت کے روابط پر توجہ دی جائے۔ اس تناظر میں، انہوں نے سیمی کنڈکٹرز کے حوالے سے مفاہمت کی یادداشت کے نفاذ میں پیش رفت کا خیرمقدم کیا تاکہ سیمی کنڈکٹر سپلائی چینز کو فروغ دیا جا سکے، تکمیلی طاقتوں سے فائدہ اٹھایا جا سکے، ٹیلنٹ کے تبادلے کو آسان بنایا جا سکے اور طلباء اور نوجوان پیشہ ور افراد میں سیمی کنڈکٹر کی مہارتوں کو فروغ دیا جا سکے۔ نیز، محفوظ اور قابل بھروسہ ٹیلی کمیونیکیشن اور لچکدار سپلائی چینز کی تعمیر کے لیے انڈیا جی -6 الائنس اور ای یو جی-6 اسمارٹ نیٹ ورکس اور سروسز انڈسٹری ایسوسی ایشن کے درمیان مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے۔
3. کنیکٹیویٹی، صاف توانائی اور آب و ہوا، پانی،ا سمارٹ اور پائیدار شہری کاری اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے شعبوں میں ہندوستان-یورپی یونین کی شراکت داری کے تحت تعاون کو مزید وسعت دینا اور گہرا کرنا، نیز کلین ہائیڈروجن، آف شور ونڈ، سولر انرجی، پائیدار ریلوے اور ریلوے جیسے مخصوص شعبوں میں تعاون کو تیز کرنے کے لیے کام کرنا۔ اس تناظر میں، انہوں نے بھارت-یورپی یونین گرین ہائیڈروجن فورم اور آف شور ونڈ انرجی پر بھارت-یورپی یونین بزنس سمٹ منعقد کرنے کے معاہدے کا خیرمقدم کیا۔
4. ای یو کمشنر اور ہندوستانی وزراء کے درمیان دو طرفہ بات چیت کے دوران تعاون کے نئے مخصوص شعبوں کی نشاندہی کی جائے گی، جو باہمی پیش رفت کو آگے بڑھانے کے لئے مستقبل کے مشترکہ اسٹریٹجک ایجنڈے میں نظرآئےگا۔
5. نئی دہلی میں جی 20 لیڈرس سمٹ کے دوران اعلان کردہ انڈیا-مڈل ایسٹ-یورپ اکنامک کوریڈور (آئی ایم ای سی) کو پورا کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرتے ہوئے، بین الاقوامی سولر الائنس (آئی ایس اے)، کولیشن فار ڈیزاسٹر ریزیلینٹ انفراسٹرکچر (سی ڈی آر آئی)، لیڈرشپ گلوبل ٹرانسفارمر گروپ (آئی ایم ای سی) کے فریم ورک میں تعاون کو مضبوط بنانا۔
6. اعلیٰ تعلیم، تحقیق، سیاحت، ثقافت، کھیلوں اور نوجوانوں کے اور عوام کے مابین روابط کو مضبوط بنانا اور اس طرح کے تبادلوں کو بڑھانے کے لیے ایک سازگار ماحول پیدا کرنا۔ نیز ہندوستان کے بڑھتے ہوئے انسانی سرمائے اور یورپی یونین کے رکن ممالک کے علاقوں میں ہنرمند افرادی قوت اور پیشہ ور افراد کی قانونی، محفوظ اور منظم نقل مکانی کو فروغ دینے کے لیے، یورپی یونین کے رکن ریاستوں کی آبادی کی پروفائل اور لیبر مارکیٹ کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئےکوششوں کو بڑھاوا دینا۔
رہنماؤں نے بین الاقوامی قانون اور خودمختاری کے باہمی احترام اور موثر علاقائی اداروں کے تعاون سے تنازعات کے پرامن حل پر مبنی آزاد، کھلے، پرامن اور خوشحال ہند-بحرالکاہل کو فروغ دینے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ ہندوستان نے انڈو پیسیفک اوشین انیشیٹو (آئی پی او آئی) میں یورپی یونین کی شرکت کا خیر مقدم کیا۔
دونوں فریقوں نے سہ فریقی تعاون کو دریافت کرنے کا بھی عہد کیا، بشمول افریقہ اور ہند-بحرالکاہل میں۔ دونوں رہنماؤں نے دفاع اور سلامتی کے شعبے میں بڑھتے ہوئے تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا، جس میں ہندوستانی بحریہ اور یورپی یونین میری ٹائم سیکورٹی اداروں کے درمیان مشترکہ مشقیں اور تعاون شامل ہے۔ ای یو نے ای یو مستقل ا سٹرکچرڈ کوآپریشن (پی ای ایس سی او) کے تحت پروجیکٹوں میں شامل ہونے کے ساتھ ساتھ سیکورٹی آف انفارمیشن ایگریمنٹ (ایس او اے آئی) کی بات چیت میں شامل ہونے میں ہندوستان کی دلچسپی کا خیرمقدم کیا۔ رہنماؤں نے سیکورٹی اور دفاعی شراکت داری کے امکانات تلاش کرنے کا بھی عہد کیا۔ انہوں نے تجارتی اور سمندری راستوں کی سلامتی کو درپیش روایتی اور غیر روایتی خطرات کا مقابلہ کرتے ہوئے سمندری سلامتی سمیت بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے انسداد دہشت گردی میں تعاون بڑھانے اور سرحد پار دہشت گردی اور دہشت گردوں کی مالی معاونت سمیت دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے جامع اور پائیدار انداز میں بین الاقوامی تعاون کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
دونوں رہنماؤں نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال اور یوکرین کی جنگ سمیت اہم بین الاقوامی اور علاقائی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے بین الاقوامی قانون، اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں اور علاقائی سالمیت اور خودمختاری کے احترام پر مبنی یوکرین میں منصفانہ اور دیرپا امن کی حمایت کا اظہار کیا۔ انہوں نے دو ریاستی حل کے وژن کے تئیں اپنی وابستگی کا بھی اعادہ کیا جس میں اسرائیل اور فلسطین بین الاقوامی قانون کے مطابق تسلیم شدہ سرحدوں کے اندر امن اور سلامتی کے ساتھ رہ رہے ہیں۔
رہنماؤں نے بات چیت کی نتیجہ خیز اور بصیرت کی نوعیت کو تسلیم کیا اور درج ذیل ٹھوس اقدامات پر اتفاق کیا:
- سال کے آخر تک ایف ٹی اے کے اختتام کو تیز کرنا۔
- نئے اقدامات اور پروگراموں سے مواقع تلاش کرنے کے لیے دفاعی صنعت اور پالیسی پر مزید مرکوز بات چیت۔
- آئی ایم ای سی اقدام کا جائزہ لینے کے لئے شراکت داروں کے ساتھ میٹنگ کا جائزہ لیں۔
- مشترکہ تشخیص، کوآرڈینیشن اور انٹر آپریبلٹی کو فروغ دینے کے مقصد سے میری ٹائم ڈومین بیداری پر کام کرنا۔
- سیمی کنڈکٹر اور دیگر اہم ٹیکنالوجیز میں تعاون کو گہرا کرنے کے لیے جلد از جلد ٹی ٹی سی کی اگلی میٹنگ بلائیں۔
- گرین ہائیڈروجن پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے صاف اور سبز توانائی پر حکومتوں اور صنعت کے درمیان مکالمے کو بڑھانا۔
- سہ فریقی تعاون کے منصوبوں کے ذریعے ہند-بحرالکاہل میں تعاون کو مضبوط بنانا۔
- تیاری، ردعمل کی صلاحیتوں اور کوآرڈینیشن کے لئے پالیسی اور تکنیکی سطح کی شمولیت سمیت مناسب طریقہ کار کی ترقی کے ذریعے آفات سے نمٹنے کے لیے تعاون کو مضبوط بنانا۔
دونوں رہنماؤں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ یہ اہم دورہ تعلقات کی تاریخ میں ایک نیا باب کھولے گا اور ہندوستان-یورپی یونین اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو مزید وسعت دینے اور مضبوط کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ وہ باہمی طور پر آسان وقت پر ہندوستان میں ہونے والی اگلی انڈیا ای یو سمٹ اور اس موقع پر ایک نیا مشترکہ اسٹریٹجک ایجنڈا اپنانے کے منتظر ہیں۔ صدر وان ڈیر لیین نے وزیر اعظم جناب مودی کی گرمجوشی سے مہمان نوازی کے لیے ان کا شکریہ ادا کیا۔
***
ش ح۔ ک ا۔ ع ن
U.NO.7792
(Release ID: 2108030)
Read this release in:
Odia
,
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Bengali
,
Assamese
,
Manipuri
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Tamil
,
Kannada
,
Malayalam