بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
قومی آبی گزرگاہیں (جیٹیز/ٹرمنلز) ضوابط ، 2025؛آئی ڈبلیو ٹی شعبے میں نجی شراکت داروں کے لیے نئے امکانات کے ساتھ تیار
Posted On:
28 FEB 2025 12:27PM by PIB Delhi
بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو بڑھانے اور کاروبار کرنے میں آسانی کو بہتر بنانے کے لیے ایک اہم اقدام میں، ملک بھر میں قومی آبی گزرگاہوں پر نجی، عوامی اور مشترکہ منصوبوں سمیت مختلف اداروں کے ذریعے جیٹیوں اور ٹرمینلز کے قیام کے لیے ضابطے بنائے گئے ہیں۔
بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں(ایم او پی ایس ڈبلیو)کی وزارت کے تحت ان لینڈ واٹر ویز اتھارٹی آف انڈیا (آئی ڈبلیو اے آئی ) کے ذریعہ تیار کردہ قومی آبی گزرگاہیں (جیٹیوں/ٹرمینلز کی تعمیر) کے ضوابط، 2025، کو ٹرمینلز کے قیام، عمل آوری کو آسان بنانے اور ہندوستان کے وسیع تر آبی گزرگاہوں کے نیٹ ورک کے موثر استعمال کو فروغ دینے میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
اداروں،بشمول نجی شراکت داروں، کو جیٹیوں اور ٹرمینلز کو تیار کرنے اور چلانے کے قابل بنا کر، یہ ضوابط سرمایہ کاری، تجارت اور اقتصادی ترقی کے نئے مواقع کھولتے ہیں، ساتھ ہی لاجسٹک کارکردگی کو بھی بہتر بناتے ہیں۔ اس قدم سے نقل و حمل کے اخراجات میں کمی، کارگو کی نقل و حرکت میں اضافہ، اور اندرون ملک آبی گزرگاہوں کے شعبے کی مجموعی ترقی میں مدد ملنے کی امید ہے۔ وہیں اس سے اندرون ملک آبی گزرگاہوں کے شعبے کی ملک کی معیشت کے کلیدی محرک کے طور پراُبھرنے کی بھی توقع ہے۔
ضوابط کی اہم جھلکیاں
نئے ضوابط کے تحت، کسی بھی ادارے بشمول پرائیویٹ، جو قومی آبی گزرگاہ پر اندرون ملک آبی گزرگاہ ٹرمینل تیار کرنے یا چلانے کے خواہاں ہیں، کو آئی ڈبلیو اے آئی سے ’نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ‘ (این او سی) حاصل کرنا ہوگا۔ موجودہ اور نئے دونوں ٹرمینلز، چاہے مستقل ہوں یا عارضی، ان ضوابط کے تحت آتے ہیں۔ مستقل ٹرمینلزکاآپریٹر تاحیات نظم و نسق چلا سکتے ہیں، جبکہ عارضی ٹرمینلز کی مدت ابتدائی طور پر پانچ سال ہوگی جس میں توسیع کی گنجائش موجود رہےگی۔ ٹرمینل کے ڈویلپر اور آپریٹر ٹرمینل کے تکنیکی ڈیزائن اور تعمیر کے ذمہ دار ہوں گے،اور اس بات کو یقینی بنا ئیں گے کہ یہ ان کے کاروباری منصوبے سے مطابقت رکھتا ہو اور مناسب رسائی فراہم کرتا ہو۔
ٹرمینل درخواستوں کے لیے ڈیجیٹل پورٹل
اے ڈبلیو اے آئی ٹرمینل ڈویلپرز اور آپریٹرز کے لیے درخواست کے عمل کو آسان اور ڈیجیٹل بنانے کے لیے ایک آن لائن ایپلیکیشن طریقہ کار ترتیب دے رہا ہے۔یہ ڈیجیٹل پلیٹ فارم حکومت کے کاروبار کرنے میں آسانی (ای او ڈی بی) اور ڈیجیٹلائزیشن کے وژن سے مطابقت رکھتے ہوئے کارکردگی، شفافیت اور رسائی میں اضافہ کرے گا۔ پورٹل درخواست دہندگان کو درخواستیں جمع کرانے اور پیشرفت کو ٹریک کرنے کے لیے ایک آسان انٹرفیس فراہم کرے گا۔
نجی شراکت داری اور انفراسٹرکچر کی ترقی کو فروغ دینا
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی فعال قیادت اور بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال کی رہنمائی میں، اے ڈبلیو اے آئی نے اقتصادی ترقی کے کلیدی محرک کے طور پر آبی گزرگاہوں کو ترقی دینے میں اہم پیش رفت کی ہے۔ قومی آبی گزرگاہوں پر کارگو کی نقل و حرکت گزشتہ دہائی کے دوران مالی سال 24-2023میں 18 ملین ٹن سے بڑھ کر 133 ملین ٹن تک پہنچ گئی ہے۔ یہ پیش رفت پائیدار ترقی کو فروغ دینے، نجی شعبے کی شراکت کو فروغ دینے اور ڈیجیٹلائزیشن اور عمل آوری کو آسان بنانے کے ذریعے کاروبار کرنے میں آسانی کےوزیر اعظم کے وژن کے مطابق ہے۔
اس کے علاوہ ، نئی شروع کی گئی جل واہک اسکیم، جس کا مقصد قومی آبی گزرگاہوں پر کارگو ٹرانسپورٹ میں موجودہ 4700 ملین ٹن کلومیٹر میں تقریباً 17 فیصدمنتقلی کی مالی اعانت کرنا ہےسے نجی شعبے کی شراکت داری کو تقویت ملنے کا امکان ہے۔
قومی آبی گزرگاہیں(جیٹیوں/ٹرمینلز کی تعمیر) کے ضوابط، 2025 کے نفاذ کے ساتھ، نجی اداروں سے اندرون ملک آبی گزرگاہوں کے ٹرمینلز کی ترقی اور توسیع میں زیادہ کردار ادا کرنے کی توقع ہے۔ اس طرح اس شعبے کی مجموعی ترقی میں تعاون کیا جا سکے گا۔
****
ش ح۔ض ر۔ ش ا
UNO-7649
(Release ID: 2106897)
Visitor Counter : 42