وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

بھارت نے مالدیپ کے مالے میں 13ویں گورننگ کونسل میٹنگ میں خلیج بنگال بین الحکومتی تنظیم کی صدارت سنبھال لی ہے


سمندری معیشت کو مضبوط بنانے اور سمندری ماحولیاتی نظام کے تحفظ کے لیے مضبوط علاقائی تعاون کا عہد

Posted On: 21 FEB 2025 5:21PM by PIB Delhi

ایک تاریخی اقدام کے تحت، بھارت نے آج مالے، مالدیپ میں منعقدہ 13ویں گورننگ کونسل میٹنگ میں بنگلہ دیش سے خلیج بنگال (بی او بی) بین الحکومتی تنظیم کی صدارت سنبھال لی۔ اس موقع پر سری لنکا، مالدیپ اور بنگلہ دیش کے سینئر سرکاری نمائندے موجود تھے۔ یہ اجلاس "چھوٹے پیمانے کی ماہی گیری میں ماحولیاتی نظام پر مبنی ماہی گیری کے انتظام (ای اے ایف ایم) کو مرکزی دھارے میں شامل کرنے کے لیے پالیسی رہنمائی" کے عنوان سے منعقدہ اعلیٰ سطحی کانفرنس کا حصہ تھا، جس کی میزبانی مالدیپ کی وزارت ماہی گیری اور سمندری وسائل نے کی۔ یہ کانفرنس خلیج بنگال پروگرام بین الحکومتی تنظیم (بی او بی - آئی جی او )کے اشتراک سے 20 سے 22 فروری 2025 تک لنکن فینولہو، مالدیپ میں کامیابی سے منعقد کی گئی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001LTW2.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002JVHE.jpg

 

بھارتی وفد، جس کی قیادت ڈاکٹر ابھیلکش لکھی، سیکرٹری، محکمہ ماہی گیری، حکومتِ ہندنے کی، نے اس تقریب کے دوران باضابطہ طور پر صدارت سنبھالی۔ سیکرٹری، محکمہ ماہی گیری نے اس موقع پر اس بات پر زور دیا کہ بھارت خلیج بنگال پروگرام بین الحکومتی تنظیم (بی او بی - آئی جی او )کی کامیابیوں کو برقرار رکھنے اور انہیں مزید آگے بڑھانے کے لیے پُرعزم ہے، کیونکہ قیادت بنگلہ دیش سے بھارت کو منتقل ہو رہی ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ محکمہ ماہی گیری (جی او آئی)پوری تندہی سے کام کرے گا تاکہ بی او بی - آئی جی او کی کامیابی کو مزید بلندیوں تک پہنچایا جا سکے اور ماہی گیری کے شعبے کی ترقی کے لیے تمام رکن ممالک میں مستقبل کے اقدامات کے لیے مؤثر رہنمائی فراہم کرنے میں پیش پیش رہے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0030UL2.jpg

مزید برآں، ڈاکٹر ابھیلکش لکھی نے علاقائی تعاون کی اہمیت پر زور دیا اور اس اہم کردار کو اجاگر کیا جو بھارت اور دیگر ممالک ترقی پذیر اقوام کے مفادات کو آگے بڑھانے میں ادا کر رہے ہیں۔ علاقائی تعاون کے فروغ کے لیے اہم توجہ کے شعبوں میں سمندری وسائل کا مؤثر انتظام، تربیت اور صلاحیت سازی کے پروگرام، تحقیق اور پالیسی سازی، غیر قانونی، غیر رپورٹ شدہ اور غیر منظم (آئی آئی یو) ماہی گیری سے نمٹنا، اور علاقائی مسائل کا حل شامل ہیں۔چونکہ بھارت خوراک و زراعت کی تنظیم (ایف اے او)، جنوب مشرقی ایشیائی ماہی گیری ترقیاتی مرکز(ایس ای اے ایف ڈی ای سی)،اقوام متحدہ کا دفتر برائے منشیات و جرائم (یو این او ڈی سی) اور دیگر متعلقہ تنظیموں سے مسلسل حمایت اور تعاون حاصل کرنے کے حوالے سے پُرامید ہے، لہٰذا محکمہ ماہی گیری (جی او آئی) کے سیکرٹری نے تمام رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ علم، ٹیکنالوجی، تجربات، ڈیٹا اور بہترین طریقوں کے تبادلے کے ذریعے باہمی تعاون کو مزید فروغ دیں۔ یہ تعاون نہ صرف خطے کی "بلیو اکانومی" کو مضبوط کرے گا بلکہ اقتصادی ترقی کو سمندری ماحولیاتی نظام کے تحفظ کے ساتھ ہم آہنگ بنانے اور غربت کے خاتمے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔اجلاس کے دوران، محکمہ ماہی گیری (جی او آئی) کے سیکرٹری نے بھارت کی ترقیاتی پالیسیوں پر روشنی ڈالی، جو چھوٹے پیمانے کی ماہی گیری (ایس ایس ایف)کی بہتری اور پائیداری کے لیے مختلف اسکیموں اور پروگراموں کے تحت نافذ کی جا رہی ہیں۔

اس اہم تقریب کے کامیاب انعقاد اور بھارت کے بی او بی - آئی جی او کی صدارت سنبھالنے کے ساتھ، محکمہ ماہی گیری، وزارت ماہی گیری، مویشی پالن اور ڈیری کا مقصد نہ صرف رکن ممالک کو مؤثر اور نتیجہ خیز انداز میں قیادت فراہم کرنا ہوگا بلکہ خطے میں چھوٹے پیمانے کی ماہی گیری (ایس ایس ایف)کی ترقی میں نمایاں پیش رفت کو بھی یقینی بنانا ہوگا۔یہ کامیابی نہ صرف بھارت پر بین الاقوامی قیادت اور ذمہ داریاں عائد کرتی ہے بلکہ 'وِکست بھارت 2047' کے قومی ہدف کے حصول کے لیے کثیر الجہتی ترقی کی راہ بھی ہموار کرے گی۔

بھارت کی چھوٹے پیمانے کی ماہی گیری پر توجہ اور آگے کا راستہ

************

ش ح ۔   م  د ۔  م  ص

 (U :    7439 )


(Release ID: 2105381) Visitor Counter : 10


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Malayalam