جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
پی ایم سوریہ گھر: مفٹ بجلی یوجنا کا ایک سال مکمل
ہندوستان کے شمسی انقلاب کو تقویت
Posted On:
12 FEB 2025 12:48PM by PIB Delhi
تعارف
رواں سال13 فروری 2025 کو پی ایم سوریہ گھر: مفٹ بجلی یوجنا (پی ایم ایس جی ایم بی وائی) کا ایک سال مکمل ہوجائے گا ، جس کے ساتھ سستی شمسی توانائی کے ذریعے گھرانوں کو بااختیار بنانے اور پائیدار مستقبل کی طرف ہندوستان کی پیش قدمی کو تیز کرنے کا ایک سال پورا ہو جائےگا۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعے 13 فروری 2024 کو شروع کی جانے والی اس اہم پہل کا مقصد گھروں کی چھتوں پر شمسی پینل لگا کر گھروں کو مفت بجلی فراہم کرنا ہے۔ پی ایم ایس جی ایم بی وائی ، دنیا کی سب سے بڑی گھریلو روف ٹاپ سولر پہل ، مارچ 2027 تک ایک کروڑ گھروں کو شمسی توانائی کی فراہمی کے وِژن کے ساتھ ہندوستان کے توانائی کے منظر نامے کو نئی شکل دے رہی ہے۔
27 جنوری2025 تک، اس اسکیم سے گھروں کی چھتوں پر شمسی تنصیبات کے ذریعے پہلے ہی 8.46 لاکھ گھرانوں کو فائدہ پہنچایا گیا ہے۔ شمسی توانائی کو تیزی سے اپنانے کی پیش رفت ماہانہ تنصیب کی شرحوں میں دس گنا اضافے سے ظاہر ہوتی ہے، جو اب ماہانہ تقریبا 70,000 تنصیبات سے تجاوز کرچکی ہے ، جو اسکیم سے پہلے کی سطحوں کو نمایاں طور پر پیچھے چھوڑ رہا ہے۔ اس اسکیم میں قابل تجدید توانائی کو مزید سستی اور قابل رسائی بنانے کے لیے40فیصد تک کی سبسڈی پیش کی جاتی ہے۔ اب تک 5.54 لاکھ مکین صارفین کو مرکزی مالی امداد (سی ایف اے) کے طور پر 4,308.66 کروڑ روپے تقسیم کیے گئے ہیں، جس میں فی گھرانہ 77,800 روپے کی اوسط سبسڈی شامل ہے ۔ مزید برآں ، ایک اندازے کے مطابق 45فیصد مستفیدین کو اب صفر بجلی کے بل موصول ہور رہے ہیں، جو ان کی شمسی توانائی کی پیداوار اور کھپت کے پیٹرن پر منحصر ہے۔
![https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003M5SD.jpg](https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003M5SD.jpg)
پی ایم سوریہ گھر: مفت بجلی یوجنا کے تحت سب سے زیادہ گھرانوں کو فائدہ پہنچانے والی 5سرفہرست ریاستیں۔
![https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004EIT9.jpg](https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004EIT9.jpg)
کلیدی فوائد
پی ایم سوریہ گھر: مفت بجلی یوجنا میں شامل گھرانوں کو درج ذیل متعدد اہم فوائد حاصل ہوتے ہیں:
- گھرانوں کے لیے مفت بجلی: یہ اسکیم گھرانوں کو سبسڈی والے روف ٹاپ سولر پینلز کی تنصیب کے ذریعے مفت بجلی فراہم کرتی ہے ، جس سے ان کی توانائی کی لاگت میں نمایاں کمی آتی ہے ۔
|
- حکومت کے لیے بجلی کے خرچ میں تخفیف: اس اسکیم کے تحت شمسی توانائی کے وسیع استعمال کو فروغ دینے سے حکومت کو بجلی کے اخراجات میں سالانہ تخمینہ 75,000 کروڑ روپے کی بچت ہونے کی توقع ہے۔
|
- قابل تجدید توانائی کے استعمال میں اضافہ: اس اسکیم کے تحت قابل تجدید توانائی کے ذرائع کو اپنانے کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے، جو ہندوستان میں زیادہ پائیدار اور ماحول کے لیے سازگار توانائی کے امتزاج میں معاون ہے ۔
|
- کاربن کے اخراج میں کمی: اس اسکیم کے تحت شمسی توانائی کی طرف منتقلی سے کاربن کے اخراج کو کم کرنے میں مدد ملے گی، جس سے ہندوستان کے کاربن فُٹ پرنٹ کو کم کرنے کی عہد بندی کی حمایت ہوگی ۔
|
سبسڈی کی تفصیلات
اسکیم کے تحت فراہم کی جانے والی سبسڈی گھر کی اوسط ماہانہ بجلی کی کھپت اور اس کے مطابق مناسب روف ٹاپ سولر پلانٹ کی صلاحیت کی بنیاد پر مختلف ہوتی ہے:
ماہانہ اوسط بجلی کی کھپت(یونٹس )
|
مناسب روف ٹاپ سولر پلانٹ کی صلاحیت
|
سبسڈی کی رقم
|
0-150
|
1-2 kW
|
روپے60,000تا30,000
|
150-300
|
2-3 kW
|
روپے78,000تا60,000
|
> 300
|
سے زیادہ 3 kW
|
روپے78,000
|
سبسڈی کی درخواست اور وینڈر کا انتخاب: گھرانے نیشنل پورٹل کے ذریعے سبسڈی کے لیے درخواست دے سکتے ہیں، جہاں وہ روف ٹاپ سولر لگانے کے لیے موزوں وینڈر کا انتخاب بھی کر سکتے ہیں۔ نیشنل پورٹل سے سسٹم کے مناسب سائز، فوائد کیلکولیٹر ، وینڈر کی درجہ بندی اور دیگر متعلقہ تفصیلات کے بارے میں معلومات فراہم کرکے فیصلہ سازی میں مدد ملے گی۔ نیشنل پورٹل پر تمام دستاویزات کو صحیح طریقے سے درج کرنے کے ساتھ، سی ایف اے کی پروسیسنگ میں صارف کی طرف سے کی گئی ریڈمپسن کی درخواست کے بعد تقریباً 15 دن لگتے ہیں۔
![https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005886T.jpg](https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005886T.jpg)
کولیٹرل فری لون: گھرانوں کو رہائشی روف ٹاپ سولر (آر ٹی ایس)سسٹم کی تنصیب کے لیے کولیٹرل فری، تقریباً 7فیصد شرح سود پر کم بیاج والے قرضوں تک رسائی حاصل ہوگی۔
اہلیت
![https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006N9VG.png](https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006N9VG.png)
درخواست کا عمل
درخواست دینے کے عمل میں شمسی پینل کی تنصیب کی درخواست کو ہموار اور مؤثر طور جمع کرنے اور منظوری کو یقینی بنانے کے لیے نو مخصوص مراحل پر عمل کرنا شامل ہے ۔
![001.png](https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image007J7LF.png)
اثرات
پی ایم سوریہ گھر: مفٹ بجلی یوجنا کے انفرادی گھرانوں اور مجموعی طور پر ملک دونوں کے لیے دور رس نتائج آنے کی توقع ہے:
- گھریلو بچت اور آمدنی حاصل کرنا: گھرانوں کو اپنے بجلی کے بل میں نمایاں بچت سے فائدہ ہوگا۔ مزید برآں ، انہیں اپنے روف ٹاپ سولر سسٹمز سے پیدا ہونے والی اضافی بجلی ڈِسکام کو بیچ کر اضافی آمدنی حاصل کرنے کا موقع ملے گا۔ مثال کے طور پر ، 3 کلو واٹ کا سسٹم ماہانہ اوسطاً 300 سے زیادہ یونٹ پیدا کر سکتا ہے، جو توانائی اور ممکنہ آمدنی کا قابل اعتماد ذریعہ فراہم کرتا ہے۔
|
- شمسی صلاحیت میں توسیع: اس اسکیم سے رہائشی شعبے میں چھتوں پر تنصیبات کے ذریعے شمسی صلاحیت میں 30 گیگا واٹ کا اضافہ ہونے کا امکان ہے، جو ہندوستان کے قابل تجدید توانائی کے اہداف میں نمایاں کردار ادا کرے گا۔
|
- ماحولیاتی فوائد: ان روف ٹاپ سسٹم کی 25 سالہ لائف ٹائم میں، یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ یہ اسکیم 1000 بی یو بجلی پیدا کرے گی،جبکہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں720 ملین ٹن تک کمی آئے گی، جس سے ماحولیات پر کافی مثبت اثر پڑے گا۔
|
- روزگار کی تخلیق: اس اسکیم سے مینوفیکچرنگ، لاجسٹکس، سپلائی چین، سیلز ، اِنسٹالیشن، آپریشنز اینڈ مینٹی ننس (او اینڈ ایم)اور دیگر خدمات سمیت مختلف شعبوں میں تقریباً 17 لاکھ براہ راست روزگار پیدا ہونے کی امید ہے، جس سے ملک میں روزگار اور اقتصادی ترقی کو فروغ ملے گا ۔
|
ماڈل سولر ولیج
اسکیم کے ‘‘ماڈل سولر ولیج’’ حصے کے تحت، پورے ہندوستان میں فی ضلع ایک مثالی شمسی گاؤں قائم کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ اِس پہل کا مقصد شمسی توانائی کو اپنانے کے رواج کو فروغ دینا اور دیہی برادریوں کو توانائی کے حوالے سے خود کفیل بننے کے لیے بااختیار بنانا ہے۔ اس جزو کے لیے 800 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، جس میں ہر منتخب ماڈل سولر ولیج کو ایک کروڑ روپے فراہم کیے جائیں گے ۔
اس اسکیم کے تحت امیدوار گاؤں کے طور پر کوالیفائی کرنے کے لیے، اُسے ایک ریونیو گاؤں ہونا چاہیے،جس کی آبادی 5,000 سے زیادہ ہو (یا خصوصی زمرہ کی ریاستوں میں2,000)، گاؤں کا انتخاب ایک مسابقتی عمل کے ذریعے کیا جاتا ہے ، جس کا جائزہ ضلعی سطح کی کمیٹی (ڈی ایل سی) کے ذریعے نشان زدکیے جانے کے چھ ماہ بعد ان کی مجموعی تقسیم شدہ قابل تجدید توانائی (آر ای) کی صلاحیت پر لیا جاتا ہے ۔
سب سے زیادہ قابل تجدید توانائی کی گنجائش والے ہر ضلع کے گاؤں کو ایک کروڑ روپے کی مرکزی مالی امداد کی گرانٹ ملے گی۔ ریاست/مرکز کے زیر انتظام قابل تجدید توانائی ترقیاتی ایجنسی، ڈی ایل سی کی نگرانی میں، نفاذ کی نگرانی کرے گی اور اس بات کو یقینی بنائے گی کہ ان مثالی گاوؤ ں کو شمسی توانائی کی طرف کامیابی کے ساتھ منتقل کیا جائے اور ملک بھر میں دوسروں کے لیے ایک معیار قائم کیا جائے۔
خلاصہ
آخر میں ، پی ایم سوریہ گھر:مفٹ بجلی یوجنا لاکھوں گھرانوں کو شمسی توانائی کے ذریعے بااختیار بنا کر ہندوستان کے توانائی کے منظر نامے کو نمایاں طور پر نئی شکل دینے کے لیے تیار ہے۔ مارچ 2025 تک، تنصیبات کے 10 لاکھ سے تجاوز کرنے، اکتوبر 2025 تک 20 لاکھ تک دوگنا ہونے، مارچ 2026 تک 40 لاکھ تک پہنچنے اور بالآخر مارچ 2027 تک ایک کروڑ کا ہدف حاصل کرنے کی توقع ہے۔ یہ انقلابی پہل حکومت کو بجلی کے اخراجات میں سالانہ 75,000 کروڑ روپے بچانے کے لیے تیار ہے، جس سے صاف ستھری توانائی کی پیداوارمیں ہندوستان کی قیادت کو تقویت ملے گی۔ کافی سبسڈی، قابل رسائی مالی اختیارات اور قابل تجدید توانائی پر توجہ مرکوز کرکے، یہ پہل نہ صرف گھروں کو مفت بجلی فراہم کرے گی، بلکہ حکومت کے لیے اہم بچت، کاربن کے اخراج میں کمی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں بھی معاون ثابت ہوگی۔
ماڈل سولر ولیج پہل دیہی علاقوں کو توانائی کے لحاظ سے خود کفیل بننے میں مزید مدد کرتی ہے، جس سے پائیدار ترقی کے لیے حکومت کی عہدبندی کی نشاندہی ہوتی ہے۔ یہ اہم پروگرام ہندوستان کو سبز، زیادہ توانائی سے مؤثر مستقبل کی راہ پر گامزن کرتا ہے ، جس سے قابل تجدید توانائی میں اس کی قیادت کو تقویت ملتی ہے۔
حوالہ جات:
Kindly find the pdf file
********
ش ح۔م ش ع۔ن ع
U-6495
(Release ID: 2102309)
Visitor Counter : 10