خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

اڈیشہ نے بی بی بی پی اسکیم کے تحت "نربھیا کڑھی " (بے خوف کلی )، "مو گیلہ جیا" (میری پیاری بیٹی)، "کلپنا  اویجن"، "سوارنا  کالیکا" اور "ویرانگنا یوجنا" کو نافذ کیا ہے


کم عمر لڑکیوں کی کم عمر ی میں کی جانے والی شادیوں کو روکنے، جنس کے انتخاب اور لڑکیوں کے قتل سے نمٹنے کے لیے اور ان میں خود اعتمادی اور اعتماد کو بڑھانے کے لیے کئی اسکیمیں شروع کی گئیں ہیں

Posted On: 07 FEB 2025 1:26PM by PIB Delhi

ہندوستان میں خطرناک صنفی عدم توازن اور گھٹتے ہوئے بچوں کے جنسی تناسب سے نمٹنے کے لیے"بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ" (بی بی بی پی ) اسکیم کا آغاز 22 جنوری 2015 کو کیا گیا تھا۔ بی بی بی پی اسکیم کے مقاصد اور اہداف کو حاصل کرنے کے لیے اڈیشہ حکومت کی طرف سے مختلف اقدامات نافذ کیے گئے ہیں۔ اس سلسلے میں بی بی بی پی کے تحت اڈیشہ حکومت کی بڑی اسکیمیں  "نربھیا کڑھی" (بے خوف کلی)، "مو گیلہ جیا" (میری پیاری بیٹی) گنجام میں ، ڈھینکنال میں "کلپنا اویجن"، کیونجھر میں "سوورنا کالیکا" اور "ویرانگنا یوجنا" دیوگڑھ میں ضلع میں  ہیں اور  یہ اسکیمیں کم عمر لڑکیوں کو کم عمری میں کی جانے والی شادی کے بارے میں نہ کہنے کے لیے شروع کی گئی ہیں ساتھ ہی اس کا مقصد ، جنس کے انتخاب اور لڑکیوں  کے قتل سے نمٹنے کے لےا ور ان میں خود اعتمادی اور اعتماد کو بڑھانے کے لئے  شروع کی گئی  ہیں ، تاکہ وہ ان لعنتوں سے نمٹ کراپنی اعلیٰ تعلیم  کو جاری رکھ سکیں   اور مارشل آرٹس اورخود دفاعی تکنیکوں کے ذریعے اپنے آپ میں خود اعتمادی اور اعتماد کو فروغ دے سکیں  ۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/1A2SS.jpeg

 

1. ضلع گنجام کی "نربھیا کڑھی " (بے خوف کلی) اور "مو گیلہ جھیا" (میری پیاری بیٹی)۔

 

"نربھیا کڑھی  (بے خوف کلی)"، یعنی بے خوف نوعمر لڑکیوں کے لیے مناسب ماحول اور ترتیب کے حصول کے لیے بی بی بی پی کے تحت گنجام ضلع  انتظامیہ کا خصوصی اقدام ہے۔ گنجام ضلع کے تقریباً 3,309 گاؤں کی 183,933 نوعمر لڑکیوں کو جو 11-18 سال کی عمر کے گروپ میں ہیں بیداری پیدا کرنے کی میٹنگوں کے ذریعے نربھیا کڑھی اسکیم کے تحت لایا گیا ہے۔

 

ضلع میں بی بی بی پی کا ایک اور سیٹلائٹ پروگرام مو گیلہ جھیا (میری پیاری بیٹی) شروع کیا گیا ہے جو گنجام  ضلع میں جنس کے انتخاب اور لڑکیوں کی جنین کی ہلاکت کا مقابلہ کرنے سے متعلق ہے۔

نتیجاً  3 جنوری 2022 کوانتظامیہ نے گنجام  ضلع  کو بچیوں کی  شادی سے پاک قرار دیاہے ۔ 2019 سے اکتوبر 2024 تک، چائلڈ میرج پروہیبیشن  آفیسرز (سی ایم پی او ز) ڈسٹرکٹ چائلڈ پروٹیکشن یونٹس (ڈی سی پی یو) ، چائلڈ لائن اور پولیس کی مدد سے  953میں  سے تقریباً 20 بچیوں کی شادی کو کامیابی سے روکا گیاہے ۔ 3,614 سرکاری اسکولوں کے تقریبا ً  450,000 طلباء نے بچپن کی شادی کو 'نہ' کہنے کا عوامی  طور پر اعلان کیاہے ۔ کم عمری میں کی  جانے والی شادی کے بارے میں پہلی معلومات فراہم کرنے والوں کو  5000 روپے کا انعام دیا جاتا ہے۔

 

اپنے 9ویں یوم تاسیس پر، بچوں کے حقوق کے تحفظ سے متعلق اڈیشہ  کی ریاستی کمیشن (او ایس سی پی سی آر ) نے کم عمری  میں کی  جانے والی شادی کی روک تھام اور ان کے حقوق کو یقینی بنانے کے لیے فعال اقدامات کرنے پر گنجام ضلع  کی کلکٹرکو مبارکباد دی ہے ۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/24RM2.jpeg

 

2. ڈھینکنال ضلع کی "کلپنا  اویجن" اسکیم

 

یہ اسکیم اڈیشہ کے ڈھینکنال ضلع میں شروع کی گئی تھی تاکہ مختلف سطحوں پر کمیٹیوں کے ذریعے (10-19 سال) کی نوعمر لڑکیوں کی تلاش اور نگرانی کی جا سکےاور بچپن کی شادی کو روکا جاسکے ۔  اس اسکیم سے سال 2019-2024 کے درمیان 343 بچپن کی شادیوں کو روکنے میں کامیابی ملی ہے اور  اس اسکیم کے تحت تقریباً 1,13,515 نوعمر لڑکیوں کی شناخت  کی گئی اوران  کا اندراج کیا گیا۔ 3,425 اسکولوں کے تقریباً 4,45,000 طلباء نے عوامی جگہ پر حلف لینے کی صورت میں بچپن  کی شادی کو 'نہ ' کہنے کا عوامی طور پر اعلان کیاہے ۔ بیداری پیدا کرنے کے پروگرام کا انعقاد 1,211 گاؤں میں کیا گیا اور نوجوانوں اور روایتی لیڈروں کے ساتھ رابطہ قائم کرکے  اسٹریٹجک فورم بنائے گئے۔

بچیوں کے بین الاقوامی ہفتہ 2024 کے منانے کے موقع پر، بچیوں کی شادی کی روک تھام اور بچوں کی دیکھ بھال اور ان کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے فعال اقدامات کرنے پر اے ڈی ایم  ، ڈھینکنال کی طرف سے مبارکباد دی گئی۔ خاتون سفیر، ڈبلیو سی ڈی اور مشن شکتی اڈیشہ نے کم عمری میں کی جانے والی شادی کی روک تھام کے لیے فعال اقدامات کرنے پر ضلع  ڈھینکنال کی سماجی فلاح و بہبود  کی افسرکو مبارکباد دی۔ ڈھینکنال ضلع کے اوڈاپاڈا بلاک کی محترمہ برشا  پریہ درشنی ساہو کو ضلعی انتظامیہ نے اپنی کم عمری کی شادی کے خلاف آواز اٹھانے اور اپنے بلاک میں بچپن کی شادی کو روکنے کے لیے پہل کرنے پر ایوارڈ سے نوازا۔ انتظامیہ نے کوہ پیما کو مبارکباد پیش کی جس نے اپنی بچپن کی شادی سے انکار کیا تھا اور اسے ضلع انتظامیہ نے دیگر کارکنوں کی مدد سے بچایا تھا جسے کلپنا ابھیجن  پروگرام کا برانڈ ایمبیسیڈر قرار دیا گیا تھا۔

 

3. کیونجھر ضلع کی "سوارنا  کالیکا" اسکیم

 

"سوارنا  کالیکا" اسکیم کے ذریعے دیہی  علاقوں میں بچپن کی شادی کے مضر اثرات کے بارے میں بیداری پیدا کی گئی۔ اس مہم میں شامل 2,000 سے زیادہ فریقوں  نے اڈیشہ کے کیونجھار ضلع میں بیداری اور مداخلت کے لیے اے ڈی وی آئی کے اے ایپ کو فروغ دیا۔

ضلع سطح کی کامیاب مہم جس میں نوعمروں اور کمیونٹی لیڈروں کو شامل کیا گیا اور بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے کمیونٹی سسٹم کو مضبوط کیا گیا تھا اس کے نتیجے میں بیداری مہم اور کمیونٹی موبلائزیشن کے ذریعے 2024 تک کم عمری  میں کی جانے والی  شادیوں میں 50 فیصد تک کمی آئی ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/24RM2.jpeg

 

4. دیوگڑھ ضلع کی "ویرانگانا" اسکیم

 

خواتین اور لڑکیوں کے خلاف بڑھتے ہوئے جرائم کے پیش نظر مرچ سپرے کے استعمال سے زیادہ  مارشل آرٹس کی مختلف شکلیں جاننا ضروری ہے جو  ضرورت کے وقت لڑکیوں کے دفاع میں بہت مدد گار ثابت ہوسکتی ہے ۔ بی بی بی پی اسکیم کے تحت، "ویرانگانا" دیوگڑھ ضلعی انتظامیہ کا ایک ایسا ہی جدید اور اختراعی طریقہ ہے، جس کا مقصد نوجوان لڑکیوں میں مارشل آرٹس اور خود دفاعی تکنیکوں کے ذریعے  ان میں  خود اعتمادی اور اعتماد کو بڑھانا ہے تاکہ لڑکیوں کو نامناسب  تبصروں ، ہراساں کئے جانے ،چھیڑخانی  اور دیگر نا مناسب  حرکات سے  محفوظ رکھا جا سکے جو وہ  اپنی روزانہ کی زندگی میں سامنا کرتے ہیں ۔

انڈور اسٹیڈیم میں ویرانگنا کے عنوان سے خود دفاعی  اور مارشل آرٹ  30 روزہ تربیتی کیمپ کا انعقاد کیا گیا۔ دیوگڑھ نے  ریاستی کڈو ایسوسی ایشن آف اڈیشہ، کٹک کے تکنیکی تعاون کے ساتھ اور  اس کے علاوہ ، تربیتی کیمپ میں ماہرین کی طرف سے نوعمر لڑکیوں اور ان کے والدین کے لیے لڑکیوں کے قانونی حقوق اور اس کے تحفظ سے متعلق بیداری اور  مشاورتی اجلاس بھی  منعقد کیے گئے۔

مارشل آرٹ پر مبنی 30 روزہ تربیتی کیمپ میں مختلف اسکولوں اور کالجوں کے 14 سے 19 سال کی عمر کے 500 سے زائد نوجوانوں نے حصہ لیا۔ تقریباً 300 سرپرستوں اور اساتذہ نے بھی اس میں حصہ لیا اور لڑکیوں کے قانونی حقوق اور استحقاق کے بارے میں واقفیت فراہم کی، اس اقدام سے تیار کردہ 50 خواتین ماسٹر ٹرینرز نے دیہی علاقوں کے 300 اسکولوں میں مارشل آرٹس کی بنیادی باتوں کے بارے میں مختصر تربیتی سیشن دیا جس سے تقریباً 6000 طالبات کو تربیت دی گئی۔

یہ خصوصی مہم -ویرانگنانے ذرائع ابلاغ کی پذیرائی حاصل کی اور کئی اسکولوں اور کالجوں میں اسے مرکزی مقام حاصل رہا ۔ ڈسٹرکٹ فیسٹیول میں ضلع انتظامیہ نے ویرنگنا کو ایوارڈ سے نوازا۔

ویرانگنا نے سیمی فائنلسٹ کے طور پر  اہم اور باوقار  اسکوچ  ایوارڈ حاصل کئے ،  اس اقدام سے 50 خواتین ماسٹر ٹرینرز تیار ہوئیں، جنہوں نےدیہی علاقوں کے 300 اسکولوں میں مارشل آرٹس کی بنیادی  معلومات پر ر مختصر تربیتی سیشن منعقد کرایا اور تقریباً 6,000 طالبات کو تربیت فراہم کی گئی ۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ م م ع ۔ت ا

U-6233


(Release ID: 2100694) Visitor Counter : 31


Read this release in: Odia , English , Hindi , Tamil