نیتی آیوگ
azadi ka amrit mahotsav

وکست بھارت2047 @ پر نیتی آیوگ  کی جانب سے کنکلیو کا انعقاد : معاشی استحکام ، قومی سلامتی ، عالمی شراکت داری اور قانون جیسے اُمور پر تبادلہ خیال

Posted On: 07 FEB 2025 12:12PM by PIB Delhi

نیتی آیوگ نے ​​6 فروری 2025 کو سشما سوراج بھون، نئی دہلی میں ’’ وکست بھارت 2047 @ کی طرف: مضبوط معیشت، قومی سلامتی، عالمی شراکت داری اور قانون‘‘کے عنوان سے ایک کانفرنس کا انعقاد کیا۔ کنکلیو میں نیتی آیوگ کے وائس چیئرمین، نیتی آیوگ کے ممبران، نیتی آیوگ کے سی ای او، اور حکومت ہند کے چیف اکنامک ایڈوائزر اور وزارت دفاع کے سکریٹری کے کلیدی خطابات تھے۔ اس تقریب میں اگلے دو دہائیوں کے دوران ہندوستان کی ترقی کے سفر کے لیے ضروری اہم موضوعات کو حل کرتے ہوئے پینل مباحثوں، کلیدی نوٹوں اور غور و فکر کا ایک سلسلہ پیش کیا گیا۔

ایک اہم موضوع 2047 تک اقتصادی ترقی اور عالمی مسابقت پر پینل ڈسکشن تھا، جہاں پالیسی،ماہرین تعلیم، اور صنعت کے ممتاز ماہرین نے عالمی اقتصادی پاور ہاؤس بننے کی طرف ہندوستان کی رفتار کا جائزہ لیا۔ بات چیت میں ریگولیٹری اصلاحات، اختراعات، بنیادی ڈھانچے کی توسیع اور عالمی تجارت میں ہندوستان کے اسٹریٹجک کردار کی اہمیت پر زور دیا گیا۔ پینلسٹس نے تحقیق اور ترقی، مالیاتی استحکام، اور عالمی سپلائی چین میں انضمام میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری میں اضافے کی ضرورت پر زور دیا۔ خودمختار کریڈٹ ریٹنگز، توانائی کی حفاظت، اور اہم خام مال تک رسائی کو طویل مدتی اقتصادی استحکام کے لیے ضروری قرار دیا گیا۔ تعلیم، ہنرمندی کی ترقی، اور بنیادی ڈھانچے کی سرمایہ کاری کو ہندوستان کے آبادیاتی فائدہ اٹھانے کے لیے اہم تسلیم کیا گیا۔ مقررین نے اس پر بھی اتفاق کا اظہار کیا کہ  جرات مندانہ اصلاحات، پائیدار توانائی کی حکمت عملی، اور عالمی تجارت میں قائدانہ کردار 2047 تک وکست بھارت کے حصول کے لیے کلیدی ہوگا۔

ایک اور اہم سیشن، سٹریٹجک پارٹنرشپس فار ڈیولپمنٹ، گلوبل ساؤتھ اور نارتھ دونوں کے ساتھ اتحاد کو محفوظ بنانے میں ہندوستان کی سفارتی حکمت عملیوں پر مرکوز تھا۔ بحث نے ہندوستان کی اقتصادی استحکام اور جغرافیائی سیاسی تجارتی رکاوٹوں کو دور  کرنے کی صلاحیت کو اجاگر کیا۔ ماہرین نے قابل تجدید توانائی میں ہندوستان کی قیادت پر زور دیا اور اہم معدنی وسائل میں بین الاقوامی تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔ آزادانہ تجارت، ٹیکس میں کمی اور تکنیکی تعاون کو ہندوستان کی عالمی تجارتی حیثیت کو بڑھانے کے ممکنہ راستے کے طور پر تلاش کیا گیا۔ سیشن میں کثیر جہتی اور دوطرفہ شراکت داری کو فروغ دینے میں ڈیجیٹل پبلک انفرااسٹرکچر کے کردار پر بھی زور دیا گیا، جبکہ قانونی اصلاحات کو سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور کاروبار کرنے میں آسانی کو بہتر بنانے میں اہم جزو کے طور پر تسلیم  کیا گیا۔

سپلائی چین ریزیلینس اور نیشنل ڈیفنس کے سیشن میں، پینلسٹس نے سپلائی چین میں رکاوٹوں کو کم کرنے کے لیے عملی حل اور قومی دفاع میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے کردار پر بات کی۔ بات چیت میں ایک مضبوط لاجسٹک سپلائی چین کی ضرورت اور فوجی اور سویلین دونوں کارروائیوں پر اس کے اثرات پر روشنی ڈالی گئی۔ سول سپلائی چین میں جسٹ ان ٹائم ماڈل اور ملٹری لاجسٹکس میں کام کرنے والے جسٹ ان کیس ماڈل کے درمیان فرق ایک اہم پہلو تھا۔ ماہرین نے موثر خریداری، ذخیرہ اندوزی اور سپلائی چین کے انتظام کو یقینی بنانے میں قانونی فریم ورک کے کردار پر غور کیا۔ خریداری کے طریقہ کار کو بڑھانے، پبلک پرائیویٹ تعاون کو فروغ دینے اور دفاعی سپلائی چین کو ہموار کرنے کے لیے تنظیمی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لیے تجاویز پیش کی گئیں۔ سائبرسیکیوریٹی سپلائی چین کی سالمیت کی حفاظت اور آپریشنل کارکردگی کو یقینی بنانے میں ایک اہم عنصر کے طور پر بیان کیا گیا۔

کنکلیو نے ہندوستان کی اقتصادی رفتار، اسٹریٹجک شراکت داری، اور قومی سلامتی کے ضمن میں قیمتی معلومات فراہم کی۔ بات چیت نے پائیدار اور جامع ترقی کے لیے ملک کے عزم کو تقویت بخشی، جس سے 2047 تک وزیر اعظم کے’’وکست بھارت‘‘ کے نظریے کی راہ ہموار ہوئی ہے۔

*********************

(ش ح۔  ع و۔ع ن)

UR-623


(Release ID: 2100574) Visitor Counter : 49