کوئلے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

کوئلے کی کان کے مزدور

Posted On: 03 FEB 2025 4:50PM by PIB Delhi

کوئلہ کی وزارت کے تحت کوئلہ/لگنائٹ کمپنیوں یعنی کول انڈیا لمیٹڈ (سی آئی ایل)، این ایل سی انڈیا لمیٹڈ (این ایل سی آئی ایل) اور سنگارینی کولیریز کمپنی لمیٹڈ (ایس سی سی ایل) میں مصروف عمل افراد کی کل تعداد درج ذیل ہیں:

کمپنی

مصروف عمل کل افرادی قوت

سی آئی ایل

3,30,318

ایس سی سی ایل

40,893

این ایل سی آئی ایل

20,811

تمام کوئلے کی کانیں  معدنیات ایکٹ، 1952، قواعد و ضوابط کے تحت چلتی ہیں۔ معدنیات ایکٹ، 1952 کا انتظام ڈائریکٹوریٹ جنرل آف مائنز سیفٹی (ڈی جی ایم ایس) کے ذریعہ مناسب قانون سازی، قواعد، ضوابط، معیاری اور رہنما خطوط، معائنہ، حادثات کی تحقیقات، بیداری کی سرگرمیاں، خطرے کے انتظام کے منصوبوں کی تشکیل کے ذریعہ  کیا جاتا ہے۔

معدنیات ایکٹ، 1952، معدنیات قوانین - 1955، کول مائن ریگولیشنز- 2017 اور بائی قوانین  اور اسٹینڈنگ  حکم ناموں کے تحت قانونی دفعات کی تعمیل کے علاوہ کانوں میں اس طرح کے حادثے کو کم کرنے کے لیے درج ذیل اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ مزید برآں، کوئلہ کمپنیاں درج ذیل حفاظتی اقدامات کے ذریعے کانوں کا انتظام کرتی ہیں:

  1. سائٹ کے مخصوص  خطرات کے جائزے پر مبنی سیفٹی مینجمنٹ  منصوبے (ایس ایم پی)، پرنسپل ہیزڈز مینجمنٹ پلانز  (پی ایچ ایم پی)، سائٹ کے مخصوص خطرات کے جائزے کی بنیاد پر معیاری آپریٹنگ  عمل (ایس او پی) کی تیاری اور ان پر عمل درآمد۔
  2. مائن سیفٹی کے بارے میں تربیت: ابتدائی اور ریفریشر ٹریننگ، قانون کے مطابق ملازمت کے دوران تربیت، ایچ ای ایم ایم آپریٹروں کو سمیلیٹروں کی تربیت، فرنٹ لائن مائن حکام کی اسکل اپ گریڈیشن، سیفٹی کمیٹی کے ممبران، کنٹریکٹ ورک مین سمیت تمام ملازمین کو حساس بنانا اور ایس آئی ایم ٹی اے آر ایس کے تسلیم شدہ ایگزیکٹو کے ذریعہ رسک مینجمنٹ پر تربیت سازی۔
  3. دسمبر 2023 میں وزارت کوئلہ کی طرف سے جاری کردہ رہنما خطوط کے مطابق کثیر شعبہ جاتی  سیفٹی آڈٹ ٹیموں کے ذریعہ کانوں کا سیفٹی آڈٹ کرنا۔

 

3. اوپن کاسٹ (او سی) کانوں اور زیر زمین (یو جی ) کوئلے کی کانوں کے لیے مخصوص حفاظتی اقدامات جیسے

  • بلاسٹ سے پاک محفوظ کانکنی کے لیے ماحول دوست سرفیس مائنر کا استعمال۔
  • مائن مخصوص ٹریفک قوانین کی تشکیل اور نفاذ۔
  • ایچ ای ایم ایم  آپریٹروں  کو سمیلیٹروں کی تربیت۔
  • قربت وارننگ ڈیوائسز، ریئر ویو مررز اور کیمرہ، آڈیو ویژول الارم (اے وی اے)، آٹومیٹک فائر ڈیٹیکشن اینڈ سپریشن سسٹم وغیرہ سے لیس ڈمپرز۔
  • جی پی ایس  پر مبنی آپریٹر انڈیپنڈنٹ ٹرک ڈسپیچ سسٹم (او آئی ٹی ڈی ایس) اور او سی کان کے اندر ایچ ای ایم ایم  کی نقل و حرکت کو ٹریک کرنے کے لیے کچھ بڑے او سی پی میں جیو فینسنگ۔
  • روشنی کی سطح کو بڑھانے کے لیے ہائی ماسٹ ٹاور کا استعمال کرتے ہوئے روشنی کا انتظام۔
  • زیر زمین کانوں میں نیم مشینی ٹیکنالوجی متعارف کروا کر باسکٹ لوڈنگ کا خاتمہ۔
  • نیومیٹک/ہائیڈرولک روف بولٹنگ سسٹم کے ذریعے بولٹنگ کے ساتھ موثر روف کنٹرول سسٹم کے لیے سیمنٹ کیپسول کو رال کے کیپسول سے بدل دیا۔
  • جہاں بھی ارضیات اجازت دیتا ہے، کنٹینیوئس مائنر ٹیکنالوجی کو اپنایا جاتا ہے۔
  • کول مائن ریگولیشن 2017 وغیرہ کے مطابق ایمرجنسی رسپانس اور انخلاء کے منصوبے (ای آر اور ای پی) تیار کیے گئے ہیں۔
  • مائن سیفٹی  کا معائنہ: قابل اور قانونی سپروائزروں اور مائن حکام کی مناسب تعداد کے ذریعہ کانکنی کے تمام کاموں کی چوبیس گھنٹے نگرانی، ورک مین انسپکٹروں کے ذریعہ باقاعدہ معائنہ، سینئر حکام کی طرف سے بیک شفٹ مائن انسپیکشن اور اندرونی حکام کی طرف سے کان کا باقاعدہ معائنہ ۔

مزید برآں، کوئلہ کی وزارت کے تحت کوئلہ کمپنیوں میں ملک میں کوئلے کی کان کے کارکنوں کو ہسپتالوں، ڈسپنسریوں اور طبی پیشہ ور افراد کے نیٹ ورک کے ذریعہ صحت کی وسیع خدمات فراہم کی جاتی ہیں۔

کوئلے کی کان میں کام کرنے والے کوئلے کے کارکنوں کو ہوا سے چلنے والی کوئلے کی دھول کے طویل نمائش کی وجہ سے نیوموکونیوسس، سلیکوسس اور سانس لینے میں دشواری ہو سکتی ہے، لیکن کوئلہ کی وزارت کے تحت کوئلہ کمپنیوں میں حالیہ برسوں میں کوئلے کے کارکنوں کو نیوموکونیوسس اور سلیکوسس کا کوئی معاملہ مطلع نہیں کیا گیا ہے۔

 

کوئلے کی دھول اور گرمی کی وجہ سے صحت کے مختلف مسائل کی روک تھام کے لیے درج ذیل اقدامات کیے جاتے ہیں۔

  • پیشہ ورانہ بیماریوں کی نگرانی اور روک تھام کے لیے ملازمین کے لیے، خاص طور پر وہ لوگ جو کان کنی کے زیادہ خطرے والے کردار میں ہیں،  ان کے لیے باقاعدہ ہیلتھ چیک اپ اور اسکریننگ کی جاتی ہے۔
  • تمام نئے بھرتیوں کے لیے قبل از ملازمت طبی معائنہ کیا جاتا ہے۔ تمام ملازمین کا متواتر طبی معائنہ (پی ایم ای) معدنیات قوانین ، 1955 میں وضع کردہ قوانین کے مطابق کیا جاتا ہے۔
  • فعال کان کنی کے کام میں 51-60سال کی عمر والے ملازمین کا سالانہ پی ایم ای عملاً عمل میں ہے جس میں ریٹائرمنٹ سے پہلے پی ایم ای (59-60 سال) ملازمین کو ملازمت سے فارغ کر دیا جاتا ہے۔
  • سینے کا ایکس رے اور تھوک اے ایف بی کھانے کی ہینڈلنگ اور اسٹیمنگ میٹریل میں مصروف ملازمین کے لیے، پاخانہ کی جانچ، آنکھ کے ریفریکشن ٹیسٹ وقفے وقفے سے کیے جاتے ہیں۔
  • قابل ذکر بیماریوں اور اہمیت کی بیماریوں کے لیے قانونی صحت کے سروے کیے جاتے ہیں۔
  • موسمیاتی تبدیلی کے صحت پر اثرات اور احتیاطی تدابیر کے بارے میں باقاعدہ مہمات اور تربیتی سیشن کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔

کوئلہ اور کانوں کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری  جواب میں  یہ اطلاع فراہم کی ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

(ش ح ۔ رض  ۔ ن م(

6001


(Release ID: 2099274) Visitor Counter : 67


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Tamil