قبائیلی امور کی وزارت
مرکزی بجٹ 2025: قبائلی بہبود کے لیے تاریخی اضافہ
مرکزی بجٹ 2025: قبائلی ترقی کے لیے ویژن کو مشن میں بدلنا
حکومت کا قبائلی بہبود کے لیے عزم: بجٹ کی تخصیص 2014-15 میں 4,497.96 کروڑ روپے سے بڑھ کر 2025-26 میں 14,925.81 کروڑ روپے تک پہنچ گئی، جو کہ 231.83فیصد کا اضافہ ہے
Posted On:
02 FEB 2025 9:41AM by PIB Delhi
بھارت میں 10.45 کروڑ سے زائد درج فہرست (ایس ٹی) افراد کی آبادکاری، جو کہ کل آبادی کا 8.6فیصد ہے، ایک وسیع اور متنوع قبائلی ورثے کی حامل ہے۔ یہ طبقات دور دراز اور اکثر ناقابل رسائی علاقوں میں پھیلے ہوئے ہیں اور طویل عرصے سے حکومت کے ترقیاتی ایجنڈے کا مرکز رہے ہیں۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی بجٹ 2025-26 اس عزم کو دوبارہ ظاہر کرتا ہے اور قبائلی امور کی وزارت کے لیے بجٹ میں نمایاں اضافہ کیا گیا ہے، تاکہ ملک بھر میں قبائلی کمیونٹی کے لیے جامع اور پائیدار ترقی کو یقینی بنایا جا سکے۔
قبائلی بہبود کے لیے بے مثال بجٹ معاونت
- درج فہرست قبائل کی ترقی کے لیے مجموعی بجٹ کی تخصیص 2024-25 میں 10,237.33 کروڑ روپے سے بڑھ کر 2025-26 میں 14,925.81 کروڑ روپے تک پہنچ گئی ہے، جو کہ 45.79 فیصد کا شاندار اضافہ ہے۔
- پردھان منتری آدی آدرش گرام یوجنا(پی ایم اے اے جی وائی) کو بڑھا کر دھرتی آبا جن جاتیہ گرام اُتکرش ابھیان (ڈی اے جے جی یو اے) میں ضم کر دیا گیا ہے جس کے لیے پانچ سال میں 80,000 کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔
- قبائلی امور کی وزارت کے لیے بجٹ کی تخصیص میں مسلسل اضافہ ہوا ہے، جو 2023-24 میں 7,511.64 کروڑ روپے سے بڑھ کر 2024-25 میں 10,237.33 کروڑ روپے تک پہنچی اور اب 2025-26 میں 14,925.81 کروڑ روپے تک پہنچ گئی ہے۔
- طویل مدتی نقطۂ نظر سے اہم پیش رفت نظر آتی ہے: 2014-15 میں 4,497.96 کروڑ روپے سے 2021-22 میں 7,411 کروڑ روپے تک، اور اب 2014-15 کے مقابلے میں 231.83 فیصد کا اضافہ دکھاتا ہے، جو قبائلی بہبود پر حکومت کی مسلسل توجہ کو ظاہر کرتا ہے۔
اہم تخصیصات اور اہم منصوبے
- ایکلویہ ماڈل رہائشی اسکولز(ای ایم آر ایس): دور دراز علاقوں میں قبائلی طلبا کو معیاری تعلیم فراہم کرنے کے لئے 7,088.60کروڑروپے مختص کئے گئے ہیں، جو کہ پچھلے سال کے 4,748 کروڑ روپے کے مقابلے میں تقریباً دوگنا ہے۔
- پردھان منتری جن جاتیہ وکاس مشن: 152.32 کروڑ روپے سے بڑھ کر380.40 کروڑروپے کے بجٹ کے ساتھ قبائلی طبقوں کے لیے سال بھر آمدنی پیدا کرنے کے مواقع فراہم کرنے کی کوششوں کو مضبوط کرتا ہے۔
- پردھان منتری آدی آدرش گرام یوجنا(پی ایم اے اے جی وائی): اس مد کے تحت تخصیص میں 163 فیصد کا اضافہ ہو کر یہ 335.97 کروڑ روپے ہو گئی ہے، جو تعلیم، صحت کی دیکھ بھال، اور روزگار کے شعبوں میں بنیادی ڈھانچے کے فرق کو کم کرنے پر مرکوز ہے۔
- پردھان منتری جن جاتی آدیواسی نیایا مہا ابھیان (پی ایم-جی اے این ایم اے این) کے تحت کثیر المقاصد مراکز: اس مد کے تحت فنڈنگ 150 کروڑ روپے سے بڑھ کر 300 کروڑ روپے ہو گئی ہے، جو خصوصی طور پر خطرے سے دوچار قبائلی گروپوں (پی وائی ٹی جیز) کے زیر تسلط بستیوں میں سماجی و اقتصادی مدد فراہم کرنے کے لیے مخصوص ہیں۔
دھرتی آبا جن جاتیہ گرام اُتکرش ابھیان: کایا پلٹ کرنے والا
پردھان منتری جن جاتیہ آدیواسی نیایا مہا ابھیان (پی ایم- جے اے این ایم اے این) کی کامیابی کو بنیاد بناتے ہوئے دھرتی آبا جن جاتیہ گرام اُتکرش ابھیان (ڈی اے جی جی یو اے) کا مقصد 63,843 گاوؤں میں بنیادی ڈھانچے کی کمی کو مکمل طور پر دور کرنا ہے۔ اس کے لیے پانچ سالوں میں 79,156 کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے (جس میں مرکزی حصہ: 56,333 کروڑ روپے ، ریاستی حصہ: 22,823 کروڑ روپے ہے)
یہ اقدام 17 وزارتوں کو 25 مخصوص مداخلتوں کے ذریعے یکجا کرتا ہے، جو قبائلی ترقی کے کلیدی شعبوں جیسے صحت، تعلیم، روزگار، اور ہنر کی ترقی میں مربوط ترقی کو یقینی بناتا ہے۔
- وزارت قبائلی امور کے تحت ڈی اے جے جی یو اے کے لیے مختص رقم میں چار گنا اضافہ
وزارت قبائلی امور کے تحت دھرتی آبا گرام اتکرش ابھیان (ڈی اے جے جی یو اے) کے لیے مختص رقم 2025-26 میں 500 کروڑ روپے سے بڑھا کر 2,000 کروڑ روپے کر دی گئی ہے، جو زمینی سطح پر قبائلی برادریوں کی ترقی کے لیے حکومت کے عزم کا مظہر ہے۔
مرکزی وزیر برائے قبائلی امور، جناب جوئل اورم: کا کہنا ہے ’’وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی بصیرت افروز قیادت میں مرکزی بجٹ 2025-26 آتم نربھر بھارت کی تعمیر کے لیے وقف ہے۔ یہ انقلابی بجٹ دیہات، غریبوں، کسانوں، نوجوانوں اور خواتین کی ہمہ جہت ترقی کو ترجیح دیتا ہے۔ معزز وزیر اعظم اور وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتارمن جی کا یہ تاریخی بجٹ پیش کرنے پر دلی شکریہ۔‘‘
وزیر مملکت برائے قبائلی امور، جناب درگا داس اُیکے: کا کہنا ہے ’’یہ بجٹ قبائلی فلاح و بہبود کے لیے ہماری وابستگی کا ثبوت ہے، جس میں تعلیم، روزگار اور بنیادی ڈھانچے میں مرکوز سرمایہ کاری شامل ہے، جو ایک روشن مستقبل کی راہ ہموار کر رہی ہے۔ ہماری حکومت قبائلی ترقی کے لیے پرعزم ہے۔‘‘
سکریٹری، وزارت قبائلی امور، جناب ویبھو نائر کا رد عمل: ’’بڑھا ہوا بجٹ ہمیں پی ایم- جے اے این ایم اے این، دھرتی آبا گرام اتکرش ابھیان، ای ایم آر ایس اور دیگر منصوبوں جیسے تبدیلی لانے والے پروگراموں کو نافذ کرنے کے قابل بنائے گا، جو قبائلی برادریوں کے لیے طویل مدتی اور پائیدار اثرات مرتب کریں گے۔‘‘
ایک وِکست بھارت کی جانب جامع ترقی کے ساتھ
مرکزی بجٹ 2025 قبائلی ترقی میں ایک نمایاں تبدیلی کی عکاسی کرتا ہے، جس میں تعلیم، صحت، ہنر کی ترقی اور اقتصادی خود مختاری پر زور دیا گیا ہے۔ حکومت کی جانب سے مختلف وزارتوں کے درمیان مربوط مداخلت کے ذریعے جامع ترقی کو فروغ دیا جا رہا ہے، جس سے وِکست بھارت کی راہ ہموار ہو رہی ہے اور جہاں قبائلی برادریاں نہ صرف مستفید ہونے والی ہیں بلکہ قوم کی ترقی میں فعال کردار بھی ادا کر رہی ہیں۔
******
ش ح۔ ش ا ر۔ ول
Uno-5947
(Release ID: 2098878)
Visitor Counter : 18