وزارت خزانہ
مالیاتی تفویض اختیارات کو آگے بڑھانا
Posted On:
01 FEB 2025 2:22PM by PIB Delhi
تبدیلی کی اسکیمیں مالی شمولیت، انشورنس اور انٹرپرینیورشپ کو فروغ دیتی ہیں۔
خلاصہ
کلیدی حکومتی اقدامات نے مالی شمولیت اور انٹرپرینیورشپ کو نمایاں طور پر آگے بڑھایا ہے، جس سے پورے ہندوستان میں لاکھوں لوگوں کو فائدہ پہنچا ہے۔ پردھان منتری جن دھن یوجنا (پی ایم جے ڈی وائی) نے 54.58 کروڑ سے زیادہ اکاؤنٹس کھولے ہیں، جن میں جنوری 2025 تک ڈپازٹس بڑھ کر 2.46 لاکھ کروڑروپے تک پہنچ گئے ہیں۔ اٹل پنشن یوجنا (اے پی وائی) کے اندراج میں اضافہ دیکھا گیا ہے، جو جنوری 2025 تک 7.33 کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے،جس میں مالی سال 2024- 25 میں 89.95 لاکھ سے زیادہ نئے اندراج ہوئے۔ پردھان منتری جیون جیوتی بیمہ یوجنا (پی ایم جے جے بی وائی) نے 22.52 کروڑ افراد کا اندراج کیا ہے، جس میں 8.8 لاکھ دعووں کے لیے 17,600 کروڑ روپے ادا کیے گئے ہیں۔ پردھان منتری سورکشا بیمہ یوجنا (پی ایم ایس بی وائی) نے 49.12 کروڑ لوگوں کا احاطہ کیا ہے، جس میں حادثے کے دعوؤں کے لیے2,994.75 کروڑروپے کی کارروائی کی گئی ہے۔ اسٹینڈ اپ انڈیا اسکیم نے ایس سی/ایس ٹی اور خواتین پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے 2.36 لاکھ کاروباریوں کے لیے53,609 کروڑ روپے کے قرض کی منظوری دی ہے۔ آخر میں پردھان منتری مدرا یوجنا (پی ایم ایم وائی) نے 51.41 کروڑ قرضوں کے لیے 32.36 لاکھ کروڑ روپے کی منظوری دی ہے، جس میں 68فیصد قرض خواتین کو فائدہ پہنچا رہے ہیں اور 50فیصد ایس سی/ ایس ٹی/ او بی سی زمروں میں جا رہے ہیں۔ یہ اقدامات مالیاتی تفویض اختیارات اور جامع ترقی کو فروغ دینے میں اہم ہیں۔
تعارف
مالیاتی شمولیت حکومت کی ایک اہم ترجیح بنی ہوئی ہے، جو کہ بینکنگ، قرضہ اور انشورنس کی خدمات بغیر بینکوں کے کم سہولت والے افراد کو فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ پردھان منتری جن دھن یوجنا، اٹل پنشن یوجنا اور دیگر جیسے اقدامات کے ذریعے، حکومت افراد کو بااختیار بنانے، مالی مستقبل کو محفوظ بنانے اور انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینے کے لیے کام کر رہی ہے۔ ‘‘جن دھن سے جن سورکشا تک’’ کا نعرہ مالی تحفظ اور سب کے لیے جامع ترقی کے وژن کو سمیٹتا ہے۔
پردھان منتری جن دھن یوجنا (پی ایم جے ڈی وائی)
اگست 2014 میں شروع کی گئی پردھان منتری جن دھن یوجنا (پی ایم جے ڈی وائی) کا مقصد بچت کھاتوں، کریڈٹ، ترسیلات زر، بیمہ اور پنشن تک رسائی کو بڑھا کر رسمی مالیاتی نظام میں بغیر بینک والوں کو لانا ہے۔ ایک دہائی کے دوران اس نے کمزور طبقات اور کم آمدنی والے گروہوں کو بااختیار بنایا ہے، جو مالی شمولیت اور اقتصادی انضمام میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔ عالمی بینک کے گلوبل فنڈیکس ڈیٹا بیس2021 کے مطابق، گزشتہ دہائی میں ہندوستان میں بینک اکاؤنٹس کی ملکیت دگنی سے بھی زیادہ ہو گئی ہے، جو 2011 میں 35 فیصد سے بڑھ کر 2021 میں 78 فیصد ہو گئی ہے۔
![5.jpg](https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002Y1NF.jpg)
اہم کامیابیاں:
- کھولے گئے اکاؤنٹس: مارچ 2015 میں 14.72 کروڑ سے بڑھ کر 15 جنوری 2025 تک 54.58 کروڑ ہو گئے۔
- ڈپازٹس: مارچ 2015 میں 15,670 کروڑروپے سے بڑھ کر جنوری 2025 تک 2,46,595 کروڑ روپےہو گئے۔
- روپے کارڈز: 15 جنوری 2025 تک پی ایم جے ڈی وائی کھاتہ داروں کو 37.29 کروڑ کارڈ جاری کیے گئے، جس سے ڈیجیٹل لین دین میں اضافہ ہوا۔
اٹل پنشن یوجنا (اے پی وائی)
9 مئی 2015 کو شروع کی گئی اٹل پنشن یوجنا (اے پی وائی ) غیر منظم شعبے کے کارکنوں کو سماجی تحفظ فراہم کرتی ہے۔ یہ غریبوں اور پسماندہ افراد کے لیے مالی استحکام کو یقینی بناتی ہے۔ یہ اسکیم یکم جون 2015 کو فعال کی گئی تھی۔ اے پی وائی کو پنشن فنڈ ریگولیٹری اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (پی ایف آر ڈی اے) کے ذریعے منظم کیا جاتا ہے۔ یہ نیشنل پنشن سسٹم (این پی ایس) فریم ورک کے تحت کام کرتی ہے۔
![6.jpg](https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003ULY1.jpg)
اہم کامیابیاں:
- اے پی وائی کی ترقی: اٹل پنشن یوجنا مارچ 2019 میں 1.54 کروڑاندراجات سے بڑھ کر جنوری 2025 تک 7.33 کروڑ ہوگئی۔ اس کی پیشرو، سووالم بن اسکیم میں 2010-11 تک 3.01 لاکھ اندراجات تھے۔
- مالی سال 2024-25 کی پیشرفت: موجودہ مالی سال 2024-25 میں 89.95 لاکھ سے زیادہ اندراجات۔
پردھان منتری جیون جیوتی بیمہ یوجنا (پی ایم جے جے بی وائی)
9 مئی 2015 کو شروع کی گئی، پردھان منتری جیون جیوتی بیمہ یوجنا (پی ایم جے جے بی وائی) حکومت کی حمایت یافتہ لائف انشورنس اسکیم ہے۔ 2015 کے بجٹ میں تجویز کردہ، اس کا مقصد انشورنس کوریج کو اس وقت کی آبادی کے 20فیصد سے آگے بڑھانا تھا۔ یہ اسکیم ایک سال کی قابل تجدید لائف انشورنس فراہم کرتی ہے، جس میں کسی بھی وجہ سے موت کا احاطہ کیا جاتا ہے۔
اہم کامیابیاں:
- اندراجات: مالی سال 2016-17 میں 3.1 کروڑ سے بڑھ کر 15 جنوری 2025 تک 22.52 کروڑ ہو گئے۔
- ادا کیے گئے دعوے: موصول ہونے والے کل 9,13,165 دعوؤں میں سے 8,80,037 دعوؤں کے مقابلے میں 17,600 کروڑ روپے ادا کیے گئے۔
![7.jpg](https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004EJHX.jpg)
پردھان منتری سورکشا بیمہ یوجنا (پی ایم ایس بی وائی )
9 مئی 2015 کو شروع کی گئی پردھان منتری سورکشا بیمہ یوجنا (پی ایم ایس بی وائی ) ایک حادثہ سے متعلق انشورنس اسکیم ہے، جس میں موت اور معذوری کا احاطہ کیا گیا ہے۔ یہ ایک سالہ قابل تجدید پالیسی ہے، جس کا مقصد انشورنس کی رسائی کو بڑھانا ہے۔ یہ اسکیم 18-70 سال کی عمر کے افراد کو بچت یا پوسٹ آفس اکاؤنٹ کے ساتھ کوریج فراہم کرتی ہے، جس سے غریبوں اور پسماندہ افراد کو فائدہ ہوتا ہے۔
![8.png](https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0059V5B.png)
اہم کامیابیاں:
- اندراجات: 15 جنوری 2025 تک 49.12 کروڑ مجموعی اندراجات ہوئے۔
- دعوؤں پر کارروائی: موصول ہونے والے کل 1,98,446 دعوؤں میں سے 1,50,805 دعوؤں کے مقابلے میں 2,994.75 کروڑ روپے ادا کیے گئے۔
اسٹینڈ اپ انڈیا اسکیم
5 اپریل 2016 کو شروع کی گئی، اسٹینڈ اپ انڈیا اسکیم خواتین، ایس سیز اور ایس ٹیز کے درمیان کاروبار کو فروغ دیتی ہے۔ یہ مینوفیکچرنگ، خدمات، تجارت اور متعلقہ زراعت میں گرین فیلڈ انٹرپرائزز کے لیے 10 لاکھ روپے سےایک کروڑ روپے تک بینک قرض فراہم کرتی ہے۔ اس اسکیم کا مقصد مالی رکاوٹوں کو کم کرکے آرزومند کاروباری افراد کو بااختیار بنانا ہے۔
![9.jpg](https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0065TVA.jpg)
اہم کامیابیاں:
- پیش رفت: منظور شدہ قرض کی رقم مارچ 2018 میں 3,683 کروڑ روپے سے بڑھ کر جولائی 2024 تک 53,609 کروڑ روپے ہو گئی۔
- استفادہ کنندگان: جولائی 2024 تک ایس سی/ ایس ٹی اور خواتین کاروباریوں کو 2.36 لاکھ قرض دیے گئے۔
پردھان منتری مدرا یوجنا (پی ایم ایم وائی)
8 اپریل 2015 کو شروع کی گئی پردھان منتری مدرا یوجنا (پی ایم ایم وائی) 10 لاکھ روپے تک کے قرضوں کے ساتھ چھوٹے اور مائیکرو انٹرپرائزز کو سپورٹ کرتی ہے۔ مرکزی بجٹ 2024-25 میں قرض کی حد 20 لاکھ روپے تک بڑھا دی گئی تھی۔ مدرا مائیکرو اکائیوں کو دوبارہ مالی اعانت فراہم کرکے اور آرزومند کاروباری افراد کو بااختیار بنا کر مالی شمولیت کی سہولت فراہم کرتی ہے۔
اہم کامیابیاں:
- منظور شدہ قرض: 51.41 کروڑ قرضوں (جنوری 2025 تک) کے لیے 32.36 لاکھ کروڑروپے منظور کیے گئے ۔
- قرض لینے والوں کی تقسیم: 68فیصد قرض خواتین کے لیے اور 50فیصد ایس سی / ایس ٹی اور او بی سی زمروں کے لیے۔
زمرہ کے لحاظ سے تفصیلات
|
زمرہ
|
قرضوں کی تعداد
|
منظور شدہ رقم
|
شیشو
|
79%
|
36%
|
کشور
|
19%
|
40%
|
ترُن
|
2%
|
24%
|
ترُن پلس
|
-
|
-
|
کل
|
100%
|
100%
|
ڈیٹا ماخذ: وزارت خزانہ
پی ڈی ایف کو ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں:
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ اک۔ ت ع۔
Urdu No. 5921
(Release ID: 2098577)
Visitor Counter : 26