وزارت خزانہ
azadi ka amrit mahotsav

مجموعی  جی وی اے میں خدمات  کے  سیکٹر کا حصہ مالی سال 2014 میں 50.6 فیصد سے بڑھ کر مالی سال 25-2024 میں 55.3 فیصد ہو گیا ہے: اقتصادی جائزہ 25-2024


مالی سال 2023 سے مالی سال 2025 تک خدمات کے  سیکٹر میں 8.3 فیصد اضافہ ہوا، جس سے مجموعی گھریلی پیداوار ( جی ڈی پی) میں اضافہ کو تقویت فراہم ہوئی: اقتصادی جائزہ 25-2024

مالی سال 25-2024 کے دوران  اپریل سے نومبر تک خدمات کے سیکٹرکی برآمدات کی شرح نمو 12.8 فیصد تک بڑھ گئی

ہنر مند افرادی قوت، مینوفیکچرنگ اور  خدمات کے شعبوں کی ترقی کے لیے طریقہ کار اور ضوابط کو آسان بنانے کی کلید: اقتصادی جائزہ 25-2024

عالمی مہارت کے مراکز 19 لاکھ پیشہ ور افراد کو روزگار فراہم کرتے ہیں

مالی سال 25-2024 کے دوران  فی صارف اوسط ماہانہ ڈیٹا کا استعمال بڑھ کر 19.3 جی بی ہو گیا ہے جوکہ مالی سال2021 میں 12.1جی بی تھا

Posted On: 31 JAN 2025 1:53PM by PIB Delhi

خزانہ  اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتارمن کے ذریعے  آج پارلیمنٹ میں پیش کیے گئے اقتصادی جائزہ25-2024 میں خدمات کےسیکٹر کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئےاسے ’اولڈ وار ہارس‘ قرار دیا  گیاہے۔ خدمات کا سیکٹر  ملکی اور عالمی سطح پر ترقی کو رفتار فراہم کر رہا ہے۔ مالی سال 25-2024 میں جب عالمی تجارتی سامان کے کاروبار میں کمی کی وجہ سے مینوفیکچرنگ  کا سیکٹر متاثر ہوا، ایسے میں اب تک، خدمات  کے سیکٹر نے جی ڈی پی کی نمو میں اضافہ کیا ہے۔ ہندوستان کے غیر ملکی توازن کو مضبوط بنانے میں خدمات کی برآمدات کا اہم رول  رہا ہے اور صنعتی شعبے کی بڑھتی ہوئی ’سروسیفیکیشن‘ ہندوستانی معیشت میں اس کی اہمیت کو بڑھاتی ہے۔ اس حقیقت  کو اقتصادی جائزے 25-2024 میں اجاگر کیا گیا ہے۔

ہندوستان کا خدمات کا شعبہ معیشت میں مجموعی ویلیو ایڈڈ (جی وی ای) میں سب سے مستحکم شراکت دار رہا ہے۔ موجودہ قیمتوں پر مجموعی گھریلو پیداوار میں اس کا حصہ مالی سال 2014 میں 50.6 فیصد  سے بڑھ کر مالی سال 2025 میں تقریباً 55 فیصد  ہو گیا ہے۔  خدمات کے سیکٹر میں ترقی، جیسا کہ خدمات کے ذریعے حقیقی جی وی ای میں سال بہ سال تبدیلی سے ماپا جاتا ہے، گزشتہ دہائی میں ہر سال 6 فیصد  سے اوپر رہا ہے، سوائے کووڈ-19 کی وبا کے  سال کے، جس نے مالی سال 2021 کو متاثر کیا۔ وبا سے پہلے کے سال  میں  خدمات کی اوسط شرح نمو 8 فیصد  تھی۔ کووڈ وبا کے بعد کے برسوں میں خدمات کے سیکٹر میں اوسط اضافہ، یعنی مالی سال 2023 سے مالی سال 2025 تک بڑھ کر 8.3 فیصد ہو گیا ہے۔ خدمات کا سیکٹر بھی تقریباً 30 فیصد  افرادی قوت کو روزگار فراہم کرتا ہے۔ خدمات سیکٹر بھی مینوفیکچرنگ کی ’سروسیفیکیشن‘ کے ذریعے جی ڈی پی میں بالواسطہ تعاون کرتا ہے یعنی مینوفیکچرنگ پروڈکشن اور پروڈکشن کے بعد  ویلیو ایڈیشن میں خدمات کے استعمال میں اضافہ ہوتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001CTII.jpg

عالمی خدمات کی برآمدات میں ہندوستان کا حصہ گزشتہ دو دہائیوں سے مسلسل بڑھ رہا ہے۔ اس سے عالمی تجارتی سامان کی برآمدات میں تجارتی سامان کی برآمدات کے حصہ میں دوہرے پن کے اثرات کو کسی حد تک پورا کرنے میں مدد ملی ہے۔اس سیکٹر میں  ہندوستان عالمی سطح پر ساتویں مقام پر ہے، جو کہ عالمی خدمات کی برآمد میں 4.3 فیصد  حصہ داری کو ظاہر  کرتا ہے۔

ایچ ایس بی سی کی انڈیا سروسز پی ایم آئی کا حوالہ دیتے ہوئے، اقتصادی جائزہ 25-2024 نے روشنی ڈالی ہے کہ  خدمات کا سیکٹر اگست 2021 سے مسلسل 41 ماہ تک توسیعی زون میں رہا۔ مالی سال 2025 کے پہلے پانچ مہینوں میں  اس کا اشاریہ 60 کے نشان سے اوپر رہا۔ تاہم، ستمبر میں، اشاریہ نے دس ماہ کی کم ترین سطح کا مشاہدہ کیا، لیکن اکتوبر میں اس میں تیزی سے بہتری آئی۔ حالیہ اعداد و شمار اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ مانگ  میں اضافے کی وجہ سے نئے کاروبار کی آمد میں اضافہ جاری ہے، جس کے نتیجے میں پیداوار میں اضافہ ہوا اور فرموں کو اضافی کارکنوں کو بھرتی کرنے پر راغب کیا گیا۔

خدمات کی  تجارت

مالی سال 2025 (اپریل-ستمبر) میں خدمات کی برآمدات میں اضافے کے لحاظ سے ہندوستان سرفہرست پانچ بڑے ممالک میں شامل  رہا۔ ہندوستان کی خدمات کی برآمدات میں اپریل تا نومبر مالی سال 2025 میں 12.8 فیصد  تک اضافہ ہوا جو مالی سال 2024 میں 5.7 فیصد  تھا۔ کمپیوٹر خدمات اور کاروباری خدمات کی برآمدات ہندوستان کی خدمات کی برآمدات کا تقریباً 70 فیصد  ہے۔ اپریل تا نومبر مالی سال 2025 میں، خدمات کی درآمدات میں 13.9 فیصد اضافہ ہوا، اس کے برعکس مالی سال 2024 کی اسی مدت کے دوران 2.9 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔

مالیات کی فراہمی کے ذرائع: بینک قرضہ اور ایف ڈی آئی

نومبر 2024 تک خدمات کے شعبے میں بینکوں کا مجموعی بقایا قرض 48.5 لاکھ کروڑ روپے ہے۔ خدمات کے شعبے میں قرضے میں سالانہ اضافہ 13 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔ سروس سیکٹر کے اندر، کمپیوٹر سافٹ ویئر اور پیشہ ورانہ خدمات نے بالترتیب 22.5 فیصد  اور 19.4 فیصد  میں سب سے زیادہ سالانہ قرض نمو ریکارڈ کی ہے۔

ایف ڈی آئی ایکویٹی کی آمد مالی سال 25-2024 (اپریل-ستمبر) میں 29.8 بلین امریکی ڈالر رہی، جبکہ خدمات کے شعبے میں اسی مدت میں 5.7 بلین امریکی ڈالر کی آمد ہوئی۔ مالی سال 25-2024 (اپریل-ستمبر) میں، انشورنس سروسز نے سب سے زیادہ 62 فیصد  سے زیادہ ایف ڈی آئی کی آمد حاصل کی، اس کے بعد مالیاتی شعبے نے، جس نے خدمات کے شعبے کو کل ایف ڈی آئی ایکویٹی آمد  کا 18 فیصد  سے زیادہ حاصل کیا۔

 خدمات کے سیکٹر کے لیے حکمت عملی

نیتی آیوگ ’’ممکنہ خدمات کے ذیلی شعبوں کی شناخت: جی وی اے، برآمدات، اور روزگار کے اعداد و شمار سے بصیرت‘‘ پر کام کرنے والے  اخبار میں ہندوستانی معیشت کو مختلف جہتوں جیسے آؤٹ پٹ / ویلیو ایڈڈ، روزگار اور برآمدات میں شراکت سے تبدیل کرنے میں خدمات کی صلاحیت کا مطالعہ کیا گیا ہے۔ ان کلیدی جہتوں پر مختلف خدمات کے ذیلی شعبوں کی کارکردگی کے تجزیے کی بنیاد پر، اقتصادی جائزہ خدمات کی  درجہ بندی  چار زمروں میں کرتا ہے، ان میں سے ہر ایک کی اپنی پالیسی کی سفارشات  ہیں ان میں دفاع کرنے، تیز کرنے، تبدیلی لانے اور غیر استعمال شدہ جیسے امور شامل ہیں۔

لاجسٹکس اور فزیکل کنیکٹیوٹی پر مبنی خدمات

ہندوستانی ریلوے (آئی آر) دنیا کا چوتھا سب سے بڑا ریل نیٹ ورک ہے۔ ہندوستانی ریلوے کے مسافروں کی آمدورفت میں پچھلے سال کے مقابلے میں 8 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اقتصادی جائزے میں کہا گیا ہے کہ مالی سال 2024 میں  منافع حاصل کرنے والی مال گاڑیوں نے 5.2 فیصد کا اضافہ  درج کیا۔

 سڑک ٹرانسپورٹ  نقل حمل کی خدمات کے اندر سب سے زیادہ جی وی اے پیدا کرتی ہے۔ مالی سال 2023 کے دوران، ٹرانسپورٹ سروسز کے کل جی وی اے کا 78 فیصد  سڑک ٹرانسپورٹ تھا۔ قومی شاہراہوں پر صارفین  کی سہولت کو بڑھانا سڑک کی نقل و حمل کی ترقی میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔ اس سمت میں، حکومت فاسٹیگ کو اپناتے ہوئے چنگی وصول کرنے کے روایتی طریقوں سے ڈیجیٹل  چنگی کی طرف بڑھ گئی ہے۔ سڑک کی حفاظت کے لیے ایک اہم قدم  کے طور پر حکومت نے قومی شاہراہوں پر سڑکوں کے تحفظ کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے ایک جامع حکمت عملی تیار کی ہے۔

ہندوستان عالمی سطح پر سب سے تیزی سے ترقی کرنے والا ہوابازی کا بازار ہے۔ فضائی  ٹریفک میں خاطر خواہ ترقی کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے، انڈین  ایئر لائنز نے عالمی سطح پر ہوائی جہازوں کے لیے سب سے بڑے آرڈرز دیے ہیں۔

اس کے علاوہ، اقتصادی جائزہ 25-2024  نے اس بات کو اجاگر کیا ہے کہ، 140 ریموٹ پائلٹ ٹریننگ آرگنائزیشنز، 18,862 ریموٹ پائلٹ سرٹیفکیٹ جاری کیے گئے ہیں، 26,659 رجسٹرڈ ڈرونز اور 82 منظور شدہ ڈرون ماڈلز کے ساتھ ہندوستان نے ڈرون سرگرمیوں میں قابل ذکر اضافے کامشاہدہ کیا ہے۔

ہندوستان کی بڑی بندرگاہیں بڑھتی ہوئی تجارتی مانگ کو پورا کرنے کے لیے اپنی صلاحیت کو بڑھا رہی ہیں۔ مالی سال 2024 میں  مال بردار جہازوں  نے  819 ایم ٹی  سامان  لایا اور پہنچایا۔ مالی سال 2025 میں، 870 ایم ٹی  سامان کے سالانہ ہدف کے مطابق، دسمبر 2024 تک تقریباً 622 ایم ٹی  سامان کو  ہینڈل کیا جا چکا ہے۔

اندرون ملک آبی گزرگاہوں  کی ٹرانسپورٹ سامان اور مسافروں کی نقل و حمل کے ایک ذریعہ کے طور پر بہت زیادہ ناقابل استعمال صلاحیت رکھتی ہے۔ اکتوبر 2024 تک، ملک میں 4,800 کلومیٹر سے زیادہ کی 26 آپریشنل آبی گزرگاہیں ہیں۔ حکومت قومی آبی گزرگاہوں پر ریور کروز ٹورازم کو فروغ دینے کے لیے بھی کوششیں کر رہی ہے۔

سیاحت اور مہمان نوازی

جی ڈی پی میں سیاحت کے شعبے کی شراکت داری نے مالی سال 2023 میں عالمی وبا سے پہلے کی 5 فیصد  کی سطح کو دوبارہ حاصل کیا۔ سیاحت کے شعبے نے مالی سال 2023 میں 7.6 کروڑ ملازمتیں پیدا کیں۔ ہندوستان میں بین الاقوامی سیاحوں کی آمد (آئی ٹی اے) نے 2023 میں وبا سے پہلے کی سطح پر واپسی کی ہے عالمی سطح پر  بین الاقوامی سیاحوں کی آمد  میں ہندوستان کے آئی ٹی اے کا حصہ 2023 میں 1.45 فیصد ہے۔

ریئل اسٹیٹ: معیشت کی تعمیر

ہندوستان کی رئیل اسٹیٹ مارکیٹ نے دفتری مانگ کے ساتھ ساتھ معاشی استحکام اور مثبت مارکیٹ کے جذبات کے ذریعہ رہائشی  مکانات کی فروخت کے تحت مضبوط کارکردگی کا مشاہدہ کیا۔ میٹرو نیٹ ورکس کی توسیع، سڑکوں کے نیٹ ورکس میں اضافہ، اور کنیکٹیویٹی میں بہتری کی وجہ سے رئیل اسٹیٹ کی مانگ نہ صرف  پہلے اور دوسرے درجے  کے شہروں میں بلکہ ملک بھر میں ابھر  کر سامنے آرہی ہے۔ رہائشی رئیل اسٹیٹ مارکیٹ نے 2024 کے پہلے چھ مہینوں میں فروخت کے حجم میں 11 سال کی بلند ترین سطح کو پہنچ گیا۔ ہندوستان میں مکانات کی  مانگ 2036 تک 93 ملین یونٹ تک پہنچنے کی امید ہے۔

انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی ) سروسز

ہندوستانی آئی ٹی /آئی ٹی ای ایس صنعت عالمی سطح پر ایک اہم مقام رکھتی ہے اور برآمدات کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی رہی ہے۔ صنعت نے 254 بلین امریکی ڈالر کی آمدنی کا تخمینہ لگایا ہے، جو مالی سال 2024 میں 3.8 فیصد سالانہ نمو (ای کامرس کو چھوڑ کر) ہے۔ تکنیکی برآمدات تقریباً 200 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئیں، جو کہ 3.3 فیصد کی نمو کو ظاہر کرتی ہے، جبکہ مقامی مارکیٹ میں 5.9 فیصد اضافے کی توقع ہے، جو مالی سال 2024 میں 54 بلین امریکی ڈالر سے تجاوز کر جائے گی۔

عالمی قابلیت کے مراکز

ہندوستان کے عالمی قابلیت  کے مراکز (جی سی سی) عالمی کاروباری حرکیات کو متاثر کرتے ہوئے ہندوستانی کارپوریٹ منظر نامے کو نئی شکل دینے والے اسٹریٹجک مرکز کے طور پر ابھر رہے ہیں۔ ہندوستان میں  عالمی قابلیت کے مراکز کی تعداد مالی سال 2019 میں تقریباً 1430 سے ​​بڑھ کر مالی سال 2024 میں 1700 سے زیادہ ہو گئی ہے۔ مالی سال 2024 تک، ہندوستان میں عالمی قابلیت  کے مراکز تقریباً 1.9 ملین پیشہ ور افراد کو ملازمت فراہم کرتے ہیں۔

ٹیلی مواصلات

ہندوستان کا ٹیلی مواصلات کا سیکٹر اسمارٹ فون کے اضافے، ڈیٹا کی بڑھتی ہوئی کھپت اور 5جی جیسی ٹیکنالوجیز کی آمد کے ساتھ وسعت حاصل کر رہا ہے۔ ہندوستان 31 اکتوبر 2024 تک 1.18 بلین ٹیلی فون صارفین کے ساتھ، ٹیلی  مواصلات کی دوسری سب سے بڑی مارکیٹ ہے، جس کی مجموعی ٹیلی کثافت  فیصد 84، اور 941 ملین براڈ بینڈ صارفین ہیں۔ سستے ڈیٹا کے ساتھ  ہندوستان  فی صارف موبائل ڈیٹا کی کھپت میں بھی سرفہرست ہے۔ مالی سال 2024 میں فی صارف اوسط ماہانہ وائرلیس ڈیٹا کا استعمال بڑھ کر 19.3 جی بی ہو گیا، جو مالی سال 2021میں 12.1 جی بی فی صارف  تھا۔

اقتصادی جائزے میں کہاگیا ہے کہ غیر کارپوریٹ سیکٹر  کی کمپنیوں  کے سالانہ جائزے 23-2022 کے مطابق، غیر کارپوریٹ سیکٹر سے تعلق رکھنے والے تخمینہ شدہ اداروں کی تعداد 6.5 کروڑ ہے۔ ان اداروں میں سے 72.6 فیصد  سروس سیکٹر میں کام کرتے ہیں۔ یہ کمپنیاں  اگرچہ روزگار اور آمدنی کے لحاظ سے معیشت کی مجموعی ترقی میں تعاون  کر رہی ہیں، لیکن عام طور پر انکارپوریشن کے ذریعے پیش کیے جانے والے فوائد سے محروم ہو رہی ہیں۔

اقتصادی جائزے میں کہا گیا ہے کہ مینوفیکچرنگ اور سروس سیکٹر کی ترقی کے لیے بنیادی شرائط میں سے ایک  افرادی قوت کی مناسب مہارت پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔ بجٹ25-2024 میں کیے گئے اہم اقدامات کو حکومت، پرائیویٹ سیکٹر اور ہنر مندی کے  فروغ کے  تمام اداروں کے تال میل سے آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔م ع ۔ن  م۔

U-5847


(Release ID: 2098083) Visitor Counter : 9