امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون جناب امت شاہ نے نئی دہلی میں گجرات کے وزیر اعلیٰ جناب بھوپیندر پٹیل کی موجودگی میں نئے فوجداری قوانین کے نفاذ پر ایک جائزہ میٹنگ کی صدارت کی


گجرات حکومت کو تمام کمشنریوں میں 30 اپریل 2025 تک اور پوری ریاست میں جلد از جلد نئے فوجداری قوانین کے نفاذ کو یقینی بنانا چاہیے

گجرات نے 10 سال سے زیادہ کی سزا والے 92 فیصد سے زیادہ مقدمات میں بروقت چارج شیٹ داخل کرکے ایک قابل ستائش کام کیا ہے

جیلوں میں ہر عدالت کے لیے ویڈیو کانفرنسنگ کا کمرہ ہونا چاہیے

دیگر ریاستوں کو بھی گجرات کے فارنسک کرائم مینیجر کے اقدام کو اپنانا چاہیے

گجرات حکومت نے زیرو ایف آئی آر کو 100 فیصد ریگولر ایف آئی آر میں تبدیل کرنے میں قابل ستائش کام کیا ہے

گجرات ہائی کورٹ نے تمام ماتحت عدالتوں کو ای پروسیس کو لاگو کرنے کی ہدایت جاری کرکے ایک بڑی پہل کی ہے

Posted On: 30 JAN 2025 4:16PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں گجرات کے وزیر اعلیٰ جناب بھوپیندر پٹیل کی موجودگی میں گجرات میں تین نئے فوجداری قوانین کے نفاذ سے متعلق ایک جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔ اجلاس میں گجرات میں پولیس، جیل، عدالتوں، پراسیکیوشن اور فارنسک سے متعلق مختلف نئی دفعات کے نفاذ اور موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ میٹنگ میں گجرات کے وزیر مملکت برائے داخلہ، مرکزی داخلہ سکریٹری، گجرات کے چیف سکریٹری اور پولیس کے ڈائریکٹر جنرل، نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) کے ڈائریکٹر جنرل اور مرکزی وزارت داخلہ ، ریاستی حکومت کے کئی سینئر افسران نے شرکت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001VP15.jpg

بات چیت کے دوران، مرکزی وزیر داخلہ اور وزیر برائے تعاون نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ متعارف کرائے گئے تین نئے فوجداری قوانین کا نچوڑ ایف آئی آر درج کرنے سے لے کر  سپریم کورٹ کے فیصلے تک ،  ہر حال میں تین سالوں کے اندر انصاف فراہم کرانے میں مضمر ہے۔ نئے فوجداری قوانین کے نفاذ میں گجرات حکومت کے اب تک کئے گئے کام کی تعریف کرتے ہوئے جناب شاہ نے کہا کہ گجرات حکومت کو تمام کمشنریوں میں 30 اپریل 2025 تک اور پوری ریاست میں جلد از جلد نئے فوجداری قوانین کے نفاذ کو یقینی بنانا چاہئے۔  انہوں نے کہا کہ اس کا جائزہ گجرات کے وزیر اعلیٰ کو ماہانہ طور پر ، ریاستی وزیر داخلہ کے ذریعہ پندرہ روزہ طور پر اور چیف سکریٹری، ایڈیشنل چیف سکریٹری (داخلہ) اور ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کی سطح پر ہفتہ وار  طور پر لینا چاہئے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ گجرات نے 10 سال سے زیادہ کی سزا والے 92 فیصد سے زیادہ مقدمات میں بروقت چارج شیٹ داخل کرنے میں قابل ستائش کامیابی حاصل کی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بقیہ مقدمات کے لیے، ایکٹ میں اس شق کے استعمال کو یقینی بنانے کے لیے جائزہ لیا جانا چاہیے جس کی  عدالت سے اجازت لی جاسکتی ہو ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ گجرات نے زیرو ایف آئی آر کو 100 فیصد ریگولر ایف آئی آر میں تبدیل کرنے میں قابل ستائش کام کیا ہے۔ انہوں نے ایک ایسا نظام قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا جہاں ایف آئی آر دو ریاستوں کے درمیان کرائم اینڈ کریمنل ٹریکنگ نیٹ ورک اینڈ سسٹم (سی سی ٹی این ایس) کے ذریعے منتقل کی جا سکیں۔ انہوں نے یہ بھی تجویزپیش کی کہ گجرات کو سی سی ٹی این ایس 2.0 کو اپنانا چاہئے۔

نئے قوانین میں الیکٹرانک شواہد کی فراہمی کے بارے میں وزیر داخلہ نے کہا کہ ریاست کے محکمہ داخلہ اور صحت کے محکموں کو اس بات کو یقینی بنانے کے لیے میٹنگ کرنی چاہیے کہ اسپتالوں سے پوسٹ مارٹم اور دیگر طبی رپورٹیں الیکٹرانک طریقے سے موصول ہوں۔ جناب شاہ نے جیلوں، سرکاری اسپتالوں، بینکوں، فارنسک سائنس لیبارٹریز (ایف ایس ایل ) اور دیگرمقامات  میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ثبوت ریکارڈ کرنے کے لیے ایک نظام قائم کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ جیلوں میں ہر عدالت کے لیے ویڈیو کانفرنسنگ کے لیےمخصوص کمرہ  ہونا چاہیے۔

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون نے کہا کہ پولیس کو الیکٹرونک ڈیش بورڈ پر پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیے گئے لوگوں کی تفصیلات فراہم کرنی چاہیے، ساتھ ہی ضبط کی گئی اشیاء کی  فہرست اور معاملات کو عدالتوں میں بھیجنا چاہیے۔ انہوں نے ریاست کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کو بھی ہدایت دی کہ وہ ان معاملات کی مسلسل نگرانی کریں۔ جناب شاہ نے پولیس اسٹیشنوں میں نیٹ ورک کنیکٹیویٹی کی رفتار کو مقررہ معیارات پر 30 ایم بی پی ایس تک بڑھانے کو کہا۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ ریاستی حکومت کو اس بات کو یقینی بنانے کے لیے سرکلر جاری کرنا چاہیے کہ منظم جرائم، دہشت گردی، ہجومی تشدد  سے متعلق  دفعات کا غلط استعمال نہ ہو۔ اس کے لیے اعلیٰ سطح سے اجازت کے لیے سخت انتظامات کیے جائیں۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ بھارتیہ ناگرک سرکشا سنہتا (بی این ایس ایس) میں غیر حاضری میں ٹرائل کا انتظام شامل ہے، جو مفرور مجرموں کے خلاف قانونی کارروائی کی اجازت دیتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ قومی سلامتی سے متعلق مقدمات میں طویل عرصے سے ملک سے فرار ہونے والے افراد کے خلاف غیر حاضری میں ٹرائل شروع کیا جانا چاہیے۔

وزیر داخلہ نے ہر ضلع میں کم از کم دو فارنسک سائنس موبائل وین کی دستیابی کو یقینی بنانے پر زور دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کی جانی چاہئے کہ موبائل فارنسک وین میں استعمال ہونے والی تمام 12 کٹس ہندوستان میں تیار کی جائیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ دیگر ریاستوں کو بھی گجرات کے فارنسک کرائم مینیجر کی پہل کو اپنانا چاہیے۔ انہوں نے ایک خصوصی مہم کے ذریعے زیر التواء فارنسک مقدمات کو صاف کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ فارنسک ماہرین کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے، انہوں نے گجرات میں پولیس، جیل، عدالتوں، پراسیکیوشن اور فارنسک سے متعلق محکمہ فارنسک میں خالی آسامیوں پر فوری بھرتی کرنے پر زور دیا۔ میٹنگ میں گجرات کے وزیر مملکت برائے داخلہ، مرکزی داخلہ سکریٹری، گجرات کے چیف سکریٹری اور پولیس کے ڈائریکٹر جنرل، نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) کے ڈائریکٹر جنرل اور مرکزی وزارت داخلہ اور ریاستی حکومت کے کئی سینئر افسران نے شرکت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002Z4JC.jpg

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ گجرات ہائی کورٹ نے 22 جنوری 2025 کو تمام ماتحت عدالتوں کو ای پروسیس کو لاگو کرنے کے لیے ہدایات جاری کی ہیں، جو ایک قابل ستائش اقدام ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دیگر ریاستوں کو بھی اس سمت میں کوششیں کرنی چاہئیں۔ جناب شاہ نے ڈائریکٹوریٹ آف پراسیکیوشن میں خالی آسامیوں پر فوری بھرتی کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ جوڈیشل افسران کو تربیتی پروگراموں میں شامل کیا جائے اور جوڈیشل اکیڈمیوں کے ساتھ مل کر تربیتی سیشن منعقد کیے جائیں۔

********

ش ح۔ع و۔ا ک  م

U-5808


(Release ID: 2097637) Visitor Counter : 22