محنت اور روزگار کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ  نے نئی دہلی میں لیبر وزراء اور ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سیکرٹریوں کے ساتھ قومی کانفرنس کی صدارت کی


مرکزی وزیر نے ای شرم کے تحت پیشہ وارانہ قلت کا انڈیکس (OSI) اور ریاستی اور مرکزی زیر انتظام مائیکرو سائٹس کا آغاز کیا

تمام 36 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے توقع ہے کہ 31 مارچ 2025 تک لیبر کوڈز کے مطابق ہم آہنگی والے ڈرافٹ رولز کی پہلے سے اشاعت مکمل ہو جائے گی

پہلے دن کی بات چیت لیبر اصلاحات ، ای ایس آئی سی  طبی سہولیات اور صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے کی اصلاحات، قومی کیریئر سروس (این سی ایس) پورٹل اور ماڈل کیرئیر سینٹرز (ایم سی سی ) سمیت اقدامات پر مرکوز تھی

Posted On: 29 JAN 2025 8:16PM by PIB Delhi

لیبر و روزگار اور نوجوانوں کے امور اور کھیل کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ  کی صدارت میں نئی ​​دہلی میں لیبر وزراء اور ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سیکرٹریوں کے ساتھ دو روزہ قومی سطح کی میٹنگ کا آج آغاز ہوا۔ عزت مآب وزیر مملکت برائے محنت اور روزگار کی وزارت ، محترمہ  شوبھا کرندلاجےکے ساتھ ساتھ مختلف ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے وزرائے محنت، میٹنگوں میں موجود تھیں۔ محترمہ سمیتا داؤرا، سکریٹری،جنہوں نے بحث کے لیے سیاق و سباق طے کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001MTX4.jpg

اپنا افتتاحی خطاب پیش کرتے ہوئے، ڈاکٹر مانڈویہ  نے مزدور اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا، جو کہ 2047 تک وکست بھارت کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے بہت اہم ہیں۔ انہوں نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں پر زور دیا کہ وہ تعاون پر مبنی وفاقیت کے جذبے کے تحت ان کی طرف سے کی گئی اصلاحات کے بارے میں علم کے تبادلے میں حصہ لیں، اور ان کی معلومات کو ہندوستان میں روزگار اور لیبر اصلاحات کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے ایک جامع ایکشن پلان میں تبدیل کیا جائے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002AGB9.jpg

دو دنوں (29 اور 30 ​​جنوری 2025) پر محیط یہ میٹنگیں لیبر اصلاحات ، جی آئی جی  اور پلیٹ فارم ورکرز سمیت منظم اور غیر منظم کارکنوں کے لیے سماجی تحفظ اور ای ایس آئی سی  طبی اور صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کو وسعت دینے پر توجہ مرکوز کر رہی ہیں۔ قومی کیریئر سروس (این سی ایس ) پورٹل اور ماڈل کیرئیر سینٹرز (ایم سی سی ) وغیرہ کے ذریعے لیبر مارکیٹ میں طلب اور رسد کے مماثل مداخلتوں، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور روزگار کی اہلیت کو فروغ دینے پر یکساں توجہ ہے۔

لیبر کے وزراء اور ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سینئر حکام نے شرکت کی، یہ میٹنگیں لیبر کوڈ کے مطابق ریاستوں کی طرف سے کی گئی اصلاحات کو ظاہر کرنے اور کراس لرننگ اور علم کے اشتراک کو فروغ دینے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتی ہیں۔

پہلے دن کے دوران بات چیت (i) لیبر اصلاحات  (ii )ای ایس آئی سی  طبی سہولیات اور صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے میں اصلاحات؛ اور (iii) اقدامات بشمول نیشنل کیرئیر سروس (این سی ایس ) پورٹل اور ماڈل کیرئیر سینٹرز (ایم سی سی ) پر مرکوز رہی ۔

لیبر اصلاحات

کئی ریاستوں نے موجودہ ایکٹ کے تحت لیبر کوڈ کے مطابق اصلاحات کی ہیں۔ ان اصلاحات کا مقصد کاروبار کرنے میں زیادہ آسانی، تعمیل کے بوجھ میں کمی، مجرمانہ کارروائی، افرادی قوت میں خواتین کی شرکت کو فروغ دینا، اور روزگار اور لیبر سے متعلق دیگر مداخلتوں کو فروغ دینا ہے، جس سے لیبر ریگولیشنز کا ایک دوستانہ ماحولیاتی نظام قائم ہو گا۔ اس طرح کی مداخلتیں روزگار پیدا کرنے اور مزدوروں کی فلاح و بہبود دونوں کو فروغ دیتی ہیں، جو ہمیں 2047 تک وکست بھارت کی راہ پر گامزن کرتی ہیں۔

اس بات کو اجاگر کیا گیا کہ اٹھارہ سے زیادہ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے پہلے ہی زیادہ تر اصلاحات کو نافذ کر دیا ہے اور 32 سے زیادہ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے چار لیبر کوڈز کے تحت مسودہ قوانین کو پہلے سے شائع کر دیا ہے، جبکہ باقی ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے سال کے دوران تسلی بخش پیش رفت کی ہے۔ . تمام 36 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے توقع ہے کہ 31 مارچ 2025 تک لیبر کوڈ کے مطابق ہم آہنگی والے مسودے کے قوانین کی پہلے سے اشاعت مکمل کر لی جائے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003V8FE.jpg

ای ایس آئی سی  طبی سہولیات اور صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے میں اصلاحات

(i)پی ایم اے بی جے اے وائی کے ساتھ ای ایس آئی سی  کے ہم آہنگی پر مرکوز بات چیت؛ (ii) پرائمری/سیکنڈری طبی نگہداشت کے لیے ریاستی پرائمری ہیلتھ سینٹرز (پی ایچ سی ) اور کمیونٹی ہیلتھ سینٹرز (سی ایچ سی ) کا استعمال؛ (iii) ریاستی ای ایس آئی  سوسائٹی کی تشکیل؛ (iv) ای ایس آئی ایس آئی  ہسپتالوں/ڈسپنسریوں میں دھنونتری ماڈیول کا نفاذ اور (v) میڈیکل کالجوں اور چیریٹی اسپتالوں کو ای ایس آئی سی  اسپتالوں کے طور پر نامزد کرنا بھی اس دن کی اہم جھلکیوں میں سے ایک تھا۔

ضروری طبی سہولیات کی اپ گریڈیشن کے ساتھ پی ایم اے بی جے اے وائی  اسپتالوں، پی ایچ سی /سی ایچ سی  سمیت موجودہ صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے جامع فوائد فراہم کرنے پر زور دیا گیا، خاص طور پر غیر محفوظ علاقوں میں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004MVN9.jpg

ایمپلائبلٹی اور ایمپلائمنٹ جنریشن کو فروغ دینا

پہلے دن، مرکزی وزیر برائے محنت و روزگار اور نوجوانوں کے امور اور کھیل ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے دو اہم اقدامات شروع کیے – ای-شرم پہل کے تحت پیشہ ورانہ کمی کے  انڈیکس (او ایس آئی ) اور ریاست اور یونین ٹیریٹری مائیکرو سائٹس۔ او ایس آئی  ایک تاریخی اقدام ہے جس کا مقصد لیبر مارکیٹ کی طلب اور رسد کو پورا کرنا اور پورے ہندوستان میں روزگار کے نتائج کو بڑھانا ہے۔ ای -شرم مائیکرو سائیٹس دو طرفہ انضمام کی سہولت فراہم کریں گی اور غیر منظم کارکنوں کو سماجی تحفظ اور فلاح و بہبود، روزگار کے مواقع، ہنر مندی کے پروگرام وغیرہ تک بغیر کسی رکاوٹ کے رسائی کے لیے ایک اسٹاپ حل فراہم کریں گی۔

سیشن کے دوران، نیشنل کیریئر سروس (این سی ایس) پورٹل اور ماڈل کیریئر سینٹر (ایم سی سی) سہولیات کے استعمال کو فروغ دینے میں ریاستوں کے کردار کو پیش کیا گیا۔ ریاستوں پر زور دیا گیا کہ وہ ایمپلائمنٹ پورٹلز کی ڈیجیٹائزیشن کو مکمل کریں اور این سی ایس کے ساتھ ترجیحی بنیادوں پر انضمام کریں تاکہ ملازمت کے متلاشی کیریئر سے متعلق خدمات اور کیرئیر کونسلنگ اور روزگار کی سہولت کے لیے فزیکل ہب کے ون اسٹاپ حل سے وسیع پیمانے پر فائدہ اٹھا سکیں۔

پہلے دن کے دوران شرکاء کی طرف سے کئی مفید بصیرتیں اور تجاویز کا اشتراک کیا گیا۔ وزارت ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ مل کر ایک جامع ایکشن پلان مرتب کر رہی ہے تاکہ توجہ مرکوز انداز میں اصلاحات کو نافذ کیا جا سکے۔

دن کا اختتام ہندوستان کے بھرپور ثقافتی ورثے کی نمائش کرنے والے متحرک ثقافتی پروگرام کے ساتھ ہوا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005WI1L.jpg

************

 

ش ح۔ ام ۔ س ا

 (U:5796)


(Release ID: 2097515) Visitor Counter : 17