امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

حکومت ہند کے امور صارفین کے محکمہ  نے لیگل میٹروجی (انڈین اسٹینڈرڈ ٹائم) رولز، 2025 کے مسودے کو نوٹیفائی کیا ہے تاکہ پورے ملک میں وقت کو ہم آہنگ کیا جا سکے


ان قوانین کے ذریعہ ملک میں ‘‘ایک ملک، ایک وقت’’ کے تصور کو فروغ دینے کا مقصد  ہے

Posted On: 27 JAN 2025 12:21PM by PIB Delhi

ہندوستان میں ‘‘ایک ملک ، ایک وقت’’ کے مقصد کو حاصل کرنے اور انڈین اسٹینڈرڈ ٹائم (آئی ایس ٹی) میں درستگی لانے کے لیے حکومت ہند میں امور صارفین کے محکمہ  نے نیشنل فزیکل لیبارٹری (این پی ایل) اور انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کے ساتھ مل کر ملی سیکنڈ سے مائیکرو سیکنڈ کی درستگی کے ساتھ آئی ایس ٹی کو پورے ملک میں پھیلانے کے لیے ایک منصوبہ شروع کیا ہے۔ اس منصوبے کا مقصد آئی ایس ٹی کو پورے ملک  کی پانچ لیگل میٹرولوجی لیبارٹریز سے آئی ایس ٹی کو پھیلانے کے لیے ٹیکنالوجی اور بنیادی ڈھانچے کی تیاری ہے۔ 

یہ درستگی نیویگیشن، ٹیلی کمیونیکیشن، پاور گرڈ کی ہم آہنگی، بینکاری، ڈیجیٹل گورننس، اور جدید سائنسی تحقیق جیسے شعبوں کے لیے نہایت اہم ہے، اس میں  گہری خلائی نیویگیشن اور ثقلی موجوں کی دریافت شامل ہے۔ اس کی اہمیت کے باوجود، تمام ٹیلی کام سروس فراہم کنندگان (ٹی ایس پیز) اور انٹرنیٹ سروس فراہم کنندگان (آئی ایس پیز) نے لازمی طور پر آئی ایس ٹی کو اختیار نہیں کیا ہے، اور ان میں سے کئی غیر ملکی وقت کے ذرائع جیسے جی پی ایس پر انحصار کرتے ہیں۔ تمام نیٹ ورکس اور نظاموں کو آئی ایس ٹی کے مطابق ہم آہنگ کرنا قومی سلامتی، حقیقی وقت کے ایپلیکیشنز اور اہم بنیادی ڈھانچے کے ہموار عمل کے لیے ضروری ہے۔ 

ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے، ایک اعلیٰ اختیاراتی بین وزارتی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے تاکہ قانونی میٹرولوجی ایکٹ، 2009 کے تحت آئی ایس ٹی کو اپنانے کے لیے ایک پالیسی فریم ورک، ضابطے اور قانون سازی تیار کی جا سکے۔ اس کمیٹی کی سربراہی سکریٹری (امورصارفین) کر رہے ہیں، اور اس میں این پی ایل، اسرو، آئی آئی ٹی کانپور، این آئی سی، سی ای آرٹی-ان، ایس ای بی آئی اور اہم حکومتی محکمے جیسے ریلوے، ٹیلی کام، اور مالی خدمات کے نمائندے شامل ہیں۔ کمیٹی کے مختلف اجلاس قوانین کے مسودے کی تیاری، نیٹ ورکس کے لیے ہم آہنگی کے رہنما اصول مرتب کرنے، ٹائم اسٹیمپنگ اور سائبر سیکیورٹی کے لیے ریگولیٹری فریم ورک تیار کرنے اور جدید ٹیکنالوجی اور بنیادی ڈھانچے کے ذریعے آئی ایس ٹی کی تشہیر کے منصوبے کی پیشرفت کی نگرانی کے لیے منعقد کیے گئے۔ 

امور صارفین کے محکمہ نے لیگل میٹروجی ڈویژن کے ذریعہ لیگل میٹروجی (انڈین اسٹینڈرڈ ٹائم) رولز، 2025 کے مسودے کو ہندوستان بھر میں آئی ایس ٹی کے معیاری اور لازمی استعمال کے لیے ایک جامع ضوابط کے طور پر شائع کیا ہے۔ یہ مسودہ 15 جنوری 2025 کو محکمہ کی ویب سائٹ پر عوامی مشاورت کے لیے شائع کیا گیا ہے۔ اپنی رائے 14 فروری 2025 تک جمع کروائی جا سکتی ہے۔ مسودے کے قوانین کا ویب سائٹ لنک درج ذیل ہے: 

 

https://consumeraffairs.nic.in/sites/default/files/file-uploads/latestnews/Draft%20Rules%20Time%20Dissemination.pdf

یہ تاریخی قوانین ہندوستان کے تمام شعبوں میں انڈین اسٹینڈرڈ ٹائم (آئی ایس ٹی) کے معیاری اور لازمی استعمال کو یقینی بنانے کے لیے تشکیل دیے گئے ہیں، جو اسٹریٹیجک، غیر اسٹریٹیجک، صنعتی اور سماجی ایپلیکیشنز کے لیے ایک یکساں اور درست وقت کا فریم ورک فراہم کرتے ہیں۔ لیگل میٹروجی (انڈین اسٹینڈرڈ ٹائم) رولز صارفین کو پورے ملک میں درست اور یکساں وقت کے نظام کے ذریعے خاطرخواہ فوائد فراہم کریں گے۔ یہ قوانین کمیونیکیشن نیٹ ورکس، تکنیکی بنیادی ڈھانچے، اور عوامی خدمات کو ہم آہنگ کرتے ہیں، جس سے ہموار رابطہ اور اقتصادی کارکردگی میں اضافہ ہوتا ہے۔ 

مجوزہ لیگل میٹروجی (انڈین اسٹینڈرڈ ٹائم) رولز، 2024 کا مقصدتمام شعبوں میں انڈین اسٹینڈرڈ ٹائم (آئی ایس ٹی) کو لازمی وقت کے حوالہ کے طور پر قائم کرنا ہے، تاکہ یکسانیت اور درستگی کو یقینی بنایا جا سکے۔ آئی ایس ٹی ، جو کہ یو ٹی سی کے ساتھ +5:30 گھنٹے کے آفسیٹ پر مبنی ہے، سی ایس آئی آر-نیشنل فزیکل لیبارٹری (سی ایس آئی آر این پی ایل) کے ذریعے برقرار رکھا جاتا ہے۔ ان قوانین کے تحت قانونی، انتظامی، اور تجارتی سرگرمیوں کو سی ایس آئی آر کے مطابق ہم آہنگ کرنا لازمی ہے، اور متبادل وقت کے حوالہ جات کے استعمال پر پابندی عائد کی گئی ہے، جب تک کہ حکومت کی جانب سے واضح اجازت نہ ہو۔ حکومت کے دفاتر اور عوامی اداروں کے لیے نیٹ ورک ٹائم پروٹوکول (این ٹی پی) اور پریسیژن ٹائم پروٹوکول (پی ٹی پی) جیسے قابل اعتماد ہم آہنگی پروٹوکول اپنانا لازمی ہوگا۔  رکاوٹوں یا سائبر حملوں کے دوران قابل اعتماد نظام کو یقینی بنانے کے لیے سائبر سیکیورٹی اقدامات اور متبادل حوالہ جات کے طریقہ کار تجویز کیے گئے ہیں۔

سائنسی، فلکیاتی اور نیویگیشنل مقاصد کے لیے حکومت کی پیشگی منظوری کے تحت استثنیٰ دیا جائے گا۔ ضوابط کے نفاذ کی تعمیل کا وقتاً فوقتاً آڈٹ کے ذریعے جائزہ لیا جائے گا، اور خلاف ورزیوں پر جرمانے عائد کیے جائیں گے۔ 

یہ قوانین مالیاتی لین دین میں درستگی، ہنگامی صورتحال میں نمٹنے کے وقت ہم آہنگی میں مدد، اور عوامی نقل و حمل کے شیڈول کو مستقل رکھنے میں معاون ہوں گے۔ اس کے علاوہ یہ دستاویزات اور ریکارڈ رکھنے کے لیے یکساں وقت کے معیارات کے ذریعے قانونی اور ریگولیٹری تعمیل فراہم کریں گے۔ یہ قوانین صنعتی کارروائیوں کو بہتر بناتے ہیں، ہم آہنگ مینوفیکچرنگ کے عمل، تکنیکی انضمام، اور عالمی مسابقت میں اضافہ کرتے ہیں۔ 

یہ قوانین درست ریکارڈ رکھنے میں سہولت فراہم کریں گے اورقومی بنیادی ڈھانچے اور کمیونیکیشن نیٹ ورکس کو ہم آہنگ کرنے کے لیے ایک اہم طریقہ کار فراہم کرکریں گے۔ یہ وقت کے جامع انتظام کا نقطہ نظر حکومت کی کارکردگی، درستگی اور مربوط نفاذ کی سرگرمیوں کو بہتر بناتا ہے۔ یہ قوانین نیویگیشن، ٹیلی کمیونیکیشن، انٹرنیٹ، بینکاری، پاور گرڈ ہم آہنگی، 5جی ٹیکنالوجیز، مصنوعی ذہانت، اور آئی او ٹی جیسے اہم شعبوں میں درستگی کو بڑھائے گا۔ یہ قوانین صارفین کو ڈیجیٹل ڈیوائسز، نیویگیشن سسٹمز، اور عوامی خدمات کی قابل اعتماد ہم آہنگی فراہم کریں گے۔ یہ قوانین صنعتوں کو درست مالی لین دین، مؤثر مینوفیکچرنگ، اور عالمی تجارتی تعاملات کے لیے سہولت فراہم کریں گے۔

حکومت ہند ان قوانین کے نفاذ کے ذریعے ملک بھر میں درست اور یکساں وقت کے نظام کو یقینی بنانے کی سمت ایک فیصلہ کن قدم اٹھا رہی ہے، جو تکنیکی ترقی، اقتصادی کارکردگی، اور اسٹریٹیجک سیکیورٹی کے لیے راہ ہموار کرتا ہے۔

*********

ش ح ۔ ع ح۔  ت ع

U. No.5699


(Release ID: 2096652) Visitor Counter : 36