ریلوے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ریلوے پروٹیکشن فورس نے 2021 سے غیر قانونی نقل مکانی کو روکنے کے لیے 586 بنگلہ دیشی اور 318 روہنگیا کو گرفتار کیا


غیر قانونی دراندازی کے خلاف ریلوے نیٹ ورک کو محفوظ بنانے کے لیے آر پی ایف بارڈر سکیورٹی فورس، مقامی پولیس اور انٹیلی جنس یونٹوں کے ساتھ تعاون کر رہا ہے

Posted On: 19 JAN 2025 4:59PM by PIB Delhi

ریلوے پروٹیکشن فورس (آر پی ایف) نے 2021 سے اب تک 916 افراد کو کامیابی سے گرفتار کیا ہے، جن میں 586 بنگلہ دیشی شہری اور 318 روہنگیا شامل ہیں، جو قوم کی حفاظت کے لیے اپنے عزم کا اظہار کرتے ہیں۔ جون اور جولائی 2024 میں، آر پی ایف نے شمال مشرقی سرحدی ریلوے (این ایف آر) کے تحت علاقوں میں 88 بنگلہ دیشی اور روہنگیا مہاجرین کو گرفتار کیا۔ ان میں سے کچھ افراد نے غیر قانونی طور پر ہندوستان میں داخل ہونے کا اعتراف کیا اور انہیں کولکتہ جیسے مقامات پر ٹرین کے ذریعے سفر کرتے ہوئے روکا گیا۔

اکتوبر 2024 میں، رپورٹوں میں روشنی ڈالی گئی کہ بنگلہ دیش کی سرحد پر حفاظتی اقدامات میں اضافے کے باوجود، غیر قانونی تارکین وطن ہندوستان میں دراندازی جاری رکھے ہوئے ہیں، آسام کو ٹرانزٹ روٹ کے طور پر استعمال کرتے ہیں اور ملک کے دوسرے حصوں تک پہنچنے کے لیے ریلوے کو ان کے پسندیدہ سفر کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ یہ واقعات ہندوستانی حکام کو غیر قانونی دراندازی کے خلاف ریلوے نیٹ ورک کی نگرانی اور محفوظ بنانے میں درپیش چیلنجوں کی نشاندہی کرتے ہیں۔ دراندازوں کے ذریعہ ریلوے کا استعمال نہ صرف ریاستوں میں ان کی نقل و حرکت کو آسان بناتا ہے بلکہ ملک میں غیر مجاز داخلے کا پتہ لگانے اور روکنے کی کوششوں کو بھی پیچیدہ بناتا ہے۔

 

مذکورہ مسئلے پر غور کرنے کے لیے، آر پی ایف نے اہم سکیورٹی ایجنسیوں جیسے کہ بارڈر سکیورٹی فورس (BSF)، مقامی پولیس، اور انٹیلی جنس یونٹس کے ساتھ تعاون کرکے اپنی کوششیں تیز کردی ہیں۔ اس بین ایجنسی کے نقطہ نظر نے آپریشنل کارکردگی کو نمایاں طور پر بڑھایا ہے، جس سے غیر قانونی ہجرت میں ملوث افراد کی فوری شناخت اور انہیں حراست میں لیا جا سکتا ہے۔

اپنی اہم شراکت کے باوجود، آر پی ایف کو گرفتار افراد کے خلاف مقدمہ چلانے کا براہ راست اختیار نہیں ہے۔ اس کے بجائے، حراست میں لیے گئے افراد کو مزید قانونی کارروائی کے لیے پولیس اور دیگر مجاز اداروں کے حوالے کر دیا جاتا ہے۔

بنگلہ دیش اور میانمار جیسے پڑوسی ممالک میں جاری حالیہ سیاسی انتشار کی روشنی میں اور ان خطوں میں جغرافیائی سیاسی پیشرفت اور سماجی و مذہبی عوامل کی وجہ سے ہندوستان کے اندرونی علاقوں میں پناہ، روزگار اور پناہ کی تلاش میں لوگوں کی آمد ہوئی ہے۔ یہ قومی سلامتی کے لیے ایک اہم تشویش ہے۔ اگرچہ ریلوے کا استعمال کرتے ہوئے دراندازوں کی تعداد کے درست اعدادوشمار محدود ہیں، حالیہ رپورٹس بتاتی ہیں کہ غیر قانونی تارکین وطن اکثر ریلوے نیٹ ورکس کا استعمال آسام اور تریپورہ جیسے خطوں سے ہوتے ہوئے ہندوستان کے دوسرے حصوں کو جاتے ہیں۔

ریلوے پروٹیکشن فورس ہندوستان کی سرحدوں میں گھسنے کی کوشش کرنے والے غیر قانونی تارکین وطن کی شناخت اور انہیں پکڑنے میں اہم کردار ادا کرتے ہوئے اس نازک مسئلے سے نمٹنے کے چیلنج کا سامنا کر رہی ہے۔ یہ افراد نہ صرف قومی سلامتی کا مسئلہ ہیں بلکہ استحصال کے لیے بھی انتہائی خطرے سے دوچار ہیں، جس میں بندھوا مزدوری، گھریلو ملازمہ، جسم فروشی، اور یہاں تک کہ انسانی اعضاء کی اسمگلنگ شامل ہے۔

 

 

 

************

 

ش ح۔ ام ۔ م ص

 (U:5393


(Release ID: 2094334) Visitor Counter : 35


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Tamil