امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر داخلہ اور وزیر تعاون جناب امت شاہ نے مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی ڈاکٹر موہن یادو کی موجودگی میں ریاست میں تین نئے فوجداری قوانین کے نفاذ کا جائزہ لینے کے لیے نئی دہلی میں ایک اجلاس کی صدارت کی


مدھیہ پردیش حکومت جتنی جلدی ممکن ہو نئے فوجداری قوانین پر 100 فیصد عمل درآمد کو یقینی بنائے

قومی سلامتی سے متعلق معاملوں میں مفرور افراد کے خلاف غیر حاضری میں مقدمہ شروع کیا جائے

دہشت گردی اور منظم جرائم سے متعلق دفعات کے تحت مقدمہ درج کرنے سے پہلے سینئر پولیس افسران اس معاملے کی جانچ کریں

پسماندہ افراد کو انصاف دلانے کے لیے قانونی امداد کا اہتمام ہونا چاہیے

قانون کے نفاذ کے لیے ضروری تربیت کے ساتھ ساتھ اسپتالوں اور جیلوں میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ثبوت ریکارڈ کرنے کی سہولت کے لیے کافی تعداد میں کیوبیکل ہونے چاہئیں

مدھیہ پردیش حکومت کو فارنسک عہدیداروں کی بھرتی کے لیے نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی کے ساتھ مفاہمت نامہ پر دستخط کرنے چاہئیں

Posted On: 17 JAN 2025 6:21PM by PIB Delhi

 داخلہ اور تعاون کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی ڈاکٹر موہن یادو کی موجودگی میں ریاست میں تین نئے فوجداری قوانین کے نفاذ کا جائزہ لینے کے لیے ایک جائزہ اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں مدھیہ پردیش میں پولیس ، جیلوں ، عدالتوں ، استغاثہ اور فارنسک سے متعلق مختلف نئی دفعات کے نفاذ اور موجودہ صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔ مرکزی داخلہ سکریٹری، مدھیہ پردیش کے چیف سکریٹری اور ڈائرکٹر جنرل آف پولیس، بی پی آر اینڈ ڈی کے ڈائرکٹر جنرل، این سی آر بی کے ڈائرکٹر جنرل اور مرکزی وزارت داخلہ اور ریاستی حکومت کے کئی سینئر افسران نے اس میٹنگ میں شرکت کی۔

میٹنگ میں بحث کے دوران مرکزی وزیر داخلہ اور وزیر تعاون جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ متعارف کرائے گئے تین نئے فوجداری قوانین کا لب لباب ایف آئی آر درج کرنے سے لے کر سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے تک تین سال کے اندر انصاف فراہم کرنے کی فراہمی میں مضمر ہے۔ مدھیہ پردیش حکومت کے ذریعے نئے فوجداری قوانین کو نافذ کرنے کے لیے اب تک کی گئی کوششوں کی ستائش کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے ریاست میں جلد از جلد ان کے 100 فیصد نفاذ کی ضرورت پر زور دیا۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ دہشت گردی اور منظم جرائم سے متعلق دفعات کے تحت مقدمات درج کرنے سے پہلے سینئر پولیس عہدیداروں کو اس بات کا جائزہ لینا چاہیے کہ آیا یہ معاملہ ان دفعات کے اطلاق کے قابل ہے یا نہیں۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان قانونی دفعات کا کوئی بھی غلط استعمال نئے فوجداری قوانین کے تقدس کو مجروح کرے گا۔

مرکزی وزیر داخلہ نے صفر ایف آئی آر کو باقاعدہ ایف آئی آر میں تبدیل کرنے کی مسلسل نگرانی کی ضرورت پر زور دیا۔ انھوں نے سی سی ٹی این ایس (کرائم اینڈ کرمنل ٹریکنگ نیٹ ورک اینڈ سسٹمز) کے ذریعے دونوں ریاستوں کے درمیان ایف آئی آر کی منتقلی کے قابل بنانے کے لیے ایک نظام قائم کرنے کی بھی تجویز دی۔ جناب شاہ نے ہر ضلع میں ایک سے زیادہ فرانزک سائنس موبائل وین کی دستیابی کو یقینی بنانے پر بھی زور دیا۔ مزید برآں انھوں نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے شواہد کی ریکارڈنگ کو آسان بنانے کے لیے اسپتالوں اور جیلوں میں مناسب تعداد میں کیوبیکل تعمیر کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ قومی سلامتی سے جڑے معاملوں میں ملک سے طویل عرصے سے مفرور مفرور افراد کے خلاف غیر موجودگی میں مقدمہ شروع کیا جانا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ انڈین سول سکیورٹی کوڈ میں غیر موجودگی میں ٹرائل کی دفعات شامل ہیں، جس سے ایسے مفرور مجرموں کے خلاف کارروائی ممکن ہوتی ہے۔ انھوں نے ریاستی حکومت پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ آئی سی جے ایس (انٹر آپریبل کریمنل جسٹس سسٹم) کے تحت مختص فنڈز کا استعمال بھارت سرکار کے مقرر کردہ معیارکے مطابق کیا جائے۔

مرکزی وزیر داخلہ اور وزیر تعاون نے کہا کہ پولیس کو ایک الیکٹرانک ڈیش بورڈ پر پوچھ تاچھ کے لیے حراست میں لیے گئے افراد کے بارے میں جانکاری فراہم کرنی چاہیے۔ مزید برآں ضبطی کی فہرستوں اور عدالتوں کو بھیجے گئے مقدمات کی تفصیلات بھی ڈیش بورڈ پر دستیاب کرائی جائیں۔ انھوں نے ریاست کے ڈی جی پی کو ہدایت دی کہ وہ ان معاملات کی مسلسل نگرانی کو یقینی بنائیں۔

جناب امت شاہ نے فارنسک سائنس میں مہارت رکھنے والے افسروں کی بھرتی پر زور دیا اور مشورہ دیا کہ مدھیہ پردیش حکومت کو اس مقصد کے لیے نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کرنا چاہیے۔ انھوں نے فزکس اور کیمسٹری میں پس منظر رکھنے والے طلبہ کو فارنسک سائنس میں ڈپلومہ کورسز پیش کرکے اور بعد میں انھیں بھرتی کرکے مواقع فراہم کرنے کی بھی سفارش کی۔

نئے قوانین میں الیکٹرانک ثبوت کی دفعات کے بارے میں مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ ریاست کے محکمہ داخلہ اور صحت کو یہ یقینی بنانے کے لیے میٹنگ کرنی چاہیے کہ اسپاتالوں کو پوسٹ مارٹم اور دیگر میڈیکل رپورٹس الیکٹرانک طور پر فراہم کی جائیں۔ انھوں نے کہا کہ مدھیہ پردیش ای سمن کے نفاذ میں سب سے آگے ہے اور انھوں نے ریاستی حکومت پر زور دیا کہ وہ ایک ایسا نظام قائم کرے جہاں دیگر ریاستوں کے عہدیدار ای سمن کے کامیاب نفاذ کو سمجھنے کے لیے مدھیہ پردیش کا دورہ کرسکیں۔

مرکزی وزیر داخلہ نے پسماندہ افراد کے لیے انصاف کو یقینی بنانے کے لیے ایک مضبوط قانونی امداد کے نظام کی ضرورت پر زور دیا اور اس مقصد کے لیے ضروری تربیت فراہم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ غریبوں کو قانونی امداد کو یقینی بنانا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ جناب شاہ نے مشورہ دیا کہ مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی ٰ کو تین نئے قوانین کو نافذ کرنے کی پیشرفت کا جائزہ لینا چاہیے، چیف سکریٹری کو ہر 15 دن بعد اور ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) کو تمام متعلقہ محکموں کے عہدیداروں کے ساتھ ہفتہ وار جائزہ لینا چاہیے۔ انھوں نے ڈی جی پی کو ہدایت کی کہ وہ تمام پولیس اہلکاروں کو حساس بنائیں اور اس بات پر زور دیا کہ بروقت انصاف کی فراہمی ان کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔

***

(ش ح – ع ا)

U. No. 5339

 


(Release ID: 2093880) Visitor Counter : 15