صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ایچ ایم پی وی پر اپ ڈیٹ


آئی سی ایم آر نے معمول کی نگرانی کے ذریعے کرناٹک میں ہیومن میٹاپنیووائرس (ایچ ایم پی وی) کے دومعاملات کا پتہ لگایا

نگرانی کا نظام مضبوط، ملک میں آئی ایل آئی یاایس اے آر آئی کے معاملات میں کوئی غیر معمولی اضافہ نہیں ہوا

Posted On: 06 JAN 2025 11:35AM by PIB Delhi

کرناٹک میں ہیومن میٹاپنیووائرس (ایچ ایم پی وی) کے کچھ معاملات کی میڈیا رپورٹیں سامنے آئی ہیں۔ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) نے کرناٹک میں ہیومن میٹاپنیووائرس (ایچ ایم پی وی) کے دو معاملات کا پتہ لگایا ہے۔ ملک بھر میں سانس کی بیماریوں کی نگرانی کے لیے آئی سی ایم آر کی جاری کوششوں کے حصے کے طور پر، دونوں مریضوں کی شناخت متعدد سانس کے وائرل پیتھوجینز کے لیے معمول کی نگرانی کے ذریعے کی گئی۔

اس بات پر زور دیا گیاہے کہ ایچ ایم پی وی پہلے ہی عالمی پیمانے بشمول ہندوستان میں پھیل رہا ہے ، اور ایچ ایم پی وی سے وابستہ سانس کی بیماریوں کے معاملات مختلف ممالک میں سامنے آئے ہیں۔ مزید برآں، آئی سی ایم آراور انٹیگریٹڈ ڈیزیز سرویلنس پروگرام (آئی ڈی ایس پی) نیٹ ورک کے موجودہ اعداد و شمار کی بنیاد پر، ملک میں انفلوئنزا جیسی بیماری (آئی ایل آئی) یا شدید سانس کی بیماری (ایس اے آر آئی) کے معاملات میں کوئی غیر معمولی اضافہ نہیں ہوا ہے۔

اب تک دریافت ایچ ایم پی وی معاملات کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

  1. ایک 3 ماہ کی بچی، جس میں ایچ ایم پی وی کی تشخیص ہوئی تھی جب بیپٹسٹ اسپتال، بنگلورو میں برونکوپینیومونیا میں مبتلاہونے کے باعث داخل کی گئی تھی۔ اسےبعدمیں ڈسچارج کردیاگیاتھا۔
  2. ایک 8 ماہ کا لڑکا شیر خوار بچہ، جس کا 3 جنوری 2025 کو ایچ ایم پی وی کاٹیسٹ مثبت آیا، بیپٹسٹ اسپتال، بنگلورو میں داخل کیے جانے کے بعد، برونکوپنیومونیا میں مبتلاپایاگیاتھا۔ بچہ اب صحت یاب ہو رہا ہے۔

واضح رہے  کہ متاثرہ مریضوں میں سے کسی نے بھی بین الاقوامی سفر نہیں کیا ہے۔

مرکزی وزارت صحت تمام دستیاب سرویلنس کے ذریعے صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ آئی سی ایم آر پورے سال ایچ ایم پی وی کے پھیلاؤ کے رجحانات کو ٹریک کرتا رہے گا۔ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) پہلے ہی چین کی صورتحال کے حوالے سے بروقت معلومات فراہم کر رہا ہے تاکہ جاری اقدامات کو مزید مستحکم کیا جا سکے۔

ملک بھر میں کی گئی حالیہ تیاریوں سے یہ ظاہر ہوا ہے کہ ہندوستان سانس کی بیماریوں میں کسی بھی ممکنہ اضافے سے نمٹنے کے لیے پوری طرح لیس ہے اور ضرورت پڑنے پر صحت عامہ کے عملے کو فوری طور پر تعینات کیا جا سکتا ہے۔

************

ش ح۔ ع و۔  م ا

 (U NO- 4891)


(Release ID: 2090485) Visitor Counter : 138