صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

صدر جمہوریہ ہند نے مرکزی وزیر صحت جناب جے پی نڈا اور کرناٹک کے وزیر اعلیٰ جناب سدارمیا کی موجودگی میں این آئی ایم ایچ اے این ایس(  نمہانس)، بنگلورو کی گولڈن جوبلی تقریبات سے خطاب کیا


دماغی صحت کے عظیم مقصد کے لیے فیکلٹی ممبران، طلباء اور نمہانس کی انتظامیہ کی لگن نے ہمارے معاشرے میں نمہانس کو ایک مثالی کردار ادا کرنے میں مدد کی ہے: محترمہ دروپدی مرمو

‘‘مریضوں کی غیر معمولی دیکھ بھال کے ساتھ جدید تحقیق اور  زبردست تعلیمی پروگرام نے نمہانس کو دماغی صحت اور نیورو سائنسز میں ایک غیر متنازع رہنما بنا دیا ہے’’

‘‘کمیونٹی پر مبنی ذہنی صحت کی دیکھ بھال کے میدان میں نمہانس کی زیرقیادت  بیلیری ماڈل نے ذہنی صحت کی فراہمی میں معیارات قائم کیے ہیں’’

‘‘ٹیلی مانس پلیٹ فارم، ملک بھر میں اپنے 53 مراکز کے ساتھ، گزشتہ دو سالوں کے دوران تقریباً70 لاکھ لوگوں کی ان کی منتخب زبانوں میں خدمت کر چکا ہے’’

"نمہانس ذہنی اور جسمانی پریشانی کو دور کرنے کے لیے روایتی طریقوں جیسے یوگا اور آیوروید کے ساتھ جدید صحت کی دیکھ بھال کے نظام کے کامیاب انضمام کی مثال ہے"

دماغی صحت اور نیورو سائنسز میں جدید ترین  نگہداشت فراہم کرنے کے نمہانس کے مشن کو مزید آگے بڑھانے  کی غرض سے سائیکیٹری(نفسیاتی امراض) اسپیشلٹی بلاک، سنٹرل لیبارٹری کمپلیکس، بھیما ہاسٹل، نیکسٹ جنریشن 3ٹی ایم آر آئی اسکینر اور ایڈوانسڈ ڈی ایس اے سسٹم سمیت نئی سہولیات کا افتتاح کیا

نمہانس میں آنے والے  مریضوں کی تعداد میں پانچ گنا سے زیادہ اضافہ ہوا ہے، جو کہ 1970 کی دہائی میں 10 لاکھ سے کم تھا  اورگزشتہ دہائی میں50 لاکھ سے زیادہ ہو گیا ہے۔ جس پیمانے پر نمہانس اپنے مریضوں کی بے پناہ تعداد کا علاج کرتا ہے وہ انہیں ہندوستان میں معیاری صحت کی دیکھ بھال میں ایک رہنما بناتا ہے:جناب جے پی نڈا

‘‘حکومت ‘ٹیلی مانس’اسکیم کے ذریعے دماغی صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے پر کام کر رہی ہے اور نمہانس ٹیلی مانس کا سب سے بڑا تال میل کا  مرکز ہونے کی وجہ سے اس کوشش میں سب سے آگے ہے’’

قومی اہمیت کے انسٹی ٹیوٹ کے طور پر اپنے دہائیوں کے سفر میں، نمہانس طبی نگہداشت، تحقیق اور تعلیم، ذہنی صحت کی پالیسیوں اور دنیا بھر میں متاثر کن طریقوں کی تشکیل میں عالمی رہنما بن گیا ہے: جناب سدارمیا

Posted On: 03 JAN 2025 2:52PM by PIB Delhi

عزت مآب صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو نے آج بنگلورو میں صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر جناب جے پی نڈا اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ جناب سدارمیا کی موجودگی میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ نیورو سائنسز (نمہانس) بنگلورو کی گولڈن جوبلی تقریبات سے خطاب کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001994M.jpg

حاضرین  سے خطاب کرتے ہوئے صدرجمہوریہ نے کہا کہ،‘‘یہ موقع نہ صرف نمہانس بلکہ پورے ملک کے لیے جشن کا لمحہ ہے۔ دماغی صحت کے عظیم مقصد کے لیے فیکلٹی ممبران، طلباء اور نمہانس کی انتظامیہ کی طرف سے دکھائی جانے والی لگن نے نمہانس کو ہمارے معاشرے میں ایک مثالی کردار ادا کرنے میں مدد کی ہے۔’’ صدر  جمہوریہ نے کہا کہ جدید تحقیق اور غیر معمولی مریضوں کی دیکھ بھال کے ساتھ  زبردست تعلیمی پروگرام نے نمہانس کو دماغی صحت اور نیورو سائنسز میں ایک غیر متنازع رہنما بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا،‘‘نمہانس کی تاریخ انیسویں صدی سے وابستہ ہے، اور اس طرح انسٹی ٹیوٹ کا ارتقا ہندوستان میں ذہنی صحت کی دیکھ بھال کے ارتقا کو متاثر کرتا ہے’’

صدرجمہوریہ نے کہا کہ ‘‘کمیونٹی پر مبنی ذہنی صحت کی دیکھ بھال کے بیلیری ماڈل نے ،جس کی قیادت نمہانس نے کی ہے ،دماغی صحت کی فراہمی میں معیارات قائم کیے ہیں۔’’ انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ ٹیلی –مانس  پلیٹ فارم، ملک بھر میں اپنے 53 مراکز کے ساتھ، گزشتہ دو سالوں کے دوران تقریباً 70 لاکھ لوگوں کو ان کی منتخب زبانوں میں خدمات فراہم کر چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ، "یہ  انقلابی خدمت تعریف کی مستحق ہے، اور میں صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کی بھی  اس اقدام کی مسلسل حمایت کے لیے تعریف کرتی ہوں’’

عالمی ادارہ صحت کی جانب سے صحت کے فروغ کے لیے  باوقار نیلسن منڈیلا ایوارڈ حاصل کرنے پر نمہانس کو مبارکباد دیتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا،‘‘یہ اعتراف ہمارے دور کے ذہنی صحت کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ادارے کے عزم کو واضح کرتا ہے۔’’

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002QRBV.jpg

اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ ذہنی صحت کے بارے میں بیداری میں اضافہ ہو رہا ہے اور ٹیلی مانس جیسے اقدامات نے افراد کو مزید کھلے دل سے مدد حاصل کرنے کے قابل بنایا ہے، صدر جمہوریہ نے کہا کہ‘‘نمہانس ان خدشات کو دور کرنے میں سب سے آگے رہا ہے، جن میں بچوں اور نوعمروں کی ذہنی صحت، جینیاتی تحقیق، اور  ذہنی اور اعصابی عوارض میں تعاون شامل ہے۔’’

صدر جمہوریہ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ نمہانس ذہنی اور جسمانی پریشانی کو دور کرنے کے لیے روایتی طریقوں جیسے یوگا اور آیوروید کے ساتھ جدید صحت کی دیکھ بھال کے نظام کے کامیاب انضمام کی مثال ہے۔  انہوں نے کہا کہ‘‘میں نمہانس میں مثبت صنفی تناسب کو  دیکھ کر بھی خوش ہوں، 79.7فیصد انڈر گریجویٹ طلباء اور 71.4 فیصد پوسٹ گریجویٹ طلباء خواتین پر مشتمل ہیں۔’’

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0036LYI.jpg

تقریبات کے ایک حصے کے طور پر، دماغی صحت اور نیورو سائنسز میں جدید  ترین نگہداشت فراہم کرنے کے نمہانس کے مشن کو آگے بڑھانے کے لیے صدر جمہوریہ ہند کے ذریعہ آج مختلف نئی سہولیات کا افتتاح کیا گیا۔ یہ ہیں:سائیکیٹری اسپیشلٹی بلاک، سنٹرل لیبارٹری کمپلیکس، بھیما ہاسٹل، نیکسٹ جنریشن 3 ٹی  ایم آر آئی اسکینر اور ایڈوانس ڈی ایس اے سسٹم۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0049HBU.jpg

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے جناب جے پی نڈا نے تمام طلباء اور فیکلٹی ممبران کو نمہانس کو ہندوستان کے اعلیٰ اداروں میں سے ایک بنانے پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا ‘‘میں فیکلٹی ممبران، طلباء اور تمام  اہم  شراکت داروں  کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے دماغی صحت کے  ادارےسے قومی اہمیت کے  ادارے تک نمہانس کی ترقی میں اپنا تعاون پیش کیا ہے۔’’

مرکزی وزیر موصوف نے کہا، ‘‘ نمہانس میں  آنے والے مریضوں کی تعداد میں پانچ گنا سے زیادہ اضافہ ہوا ہے، جو 1970 کی دہائی میں 10 لاکھ سے کم تھا اورگزشتہ دہائی میں50 لاکھ سے زیادہ ہو گیا ہے۔ جس پیمانے پر نمہانس اپنے مریضوں کی بے پناہ تعداد کا علاج کرتا ہے وہ انہیں ہندوستان میں معیاری صحت کی دیکھ بھال میں رہنما بناتا ہے۔ انہوں نے نمہانس کو قومی اہمیت کے تمام اداروں میں  این اے بی ایچ سے تسلیم شدہ پہلا اسپتال  ہونے اور دنیا کے 200 سرفہرست  اسپتالوں میں شامل ہونے پر بھی مبارکباد دی۔

جناب نڈا نے مرکزی حکومت کے قومی دماغی صحت پروگرام کے بارے میں بھی بتایا جو 2022 سے کام کر رہا ہے اور اس بات پر روشنی ڈالی کہ حکومت دماغی صحت کو مرکزی دھارے میں لانے پر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا، ‘‘حکومت ٹیلی-مانس اسکیم کے ذریعے ذہنی صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے پر کام کر رہی ہے اور نمہانس ٹیلی - مانس کے لیے سب سے  اعلیٰ  رابطہ کار مرکز ہونے کی وجہ سے اس کوشش میں سب سے آگے ہے۔’’  انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ نمہانس 1000 سے زیادہ طلباء کو ٹیلی-مانس اور کونسلنگ کی تربیت دیتا ہے۔

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ جناب سدارمیا نے کہا، ‘‘گزشتہ 5 دہائیوں سے، نمہانس عمدگی اور امید کی علامت کے طور پر ابھرا ہے، جس نے ہندوستان اور اس سے آگے دماغی صحت اور نیورو سائنسز میں قابل ذکر تعاون کیا ہے۔’’  انہوں نے مزید کہا کہ‘‘ایک قومی اہمیت کے ادارے کے طور پر اپنے دہائیوں کے سفر میں، نمہانس طبی نگہداشت، تحقیق اور تعلیم، ذہنی صحت کی پالیسیوں کی تشکیل اور دنیا بھر میں متاثر کن طریقوں میں ایک عالمی رہنما بن گیا ہے۔’’

آج افتتاح شدہ نئی سہولیات کا مختصر تعارف:

آج افتتاح کی گئی نئی سہولیات کی فہرست درج ذیل ہے:

سائیکیٹری اسپیشلٹی بلاک: سائیکیٹری اسپیشلٹی بلاک دماغی صحت کے کئی مخصوص شعبوں میں دیکھ بھال اور انسانی وسائل کی ترقی کو بڑھانے کے لیے کام کرے گا۔ ان میں جیریاٹرک سائیکاٹری اور پیرینیٹل سائیکاٹری سے لے کر شدید ذہنی عارضے میں مبتلا افراد اور خودکشی کی روک تھام کے لیے سہولیات شامل ہیں۔ یہ مرکز موزوں، کثیر الضابطہ اور جامع دیکھ بھال فراہم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جو مریضوں کو صحت یابی اور بحالی کے راستے پر مدد فراہم کرتا ہے اور دماغی صحت کے ان اہم خصوصی اور ابھرتے ہوئے شعبوں میں ہندوستان بھر کے پیشہ ور افراد کی صلاحیت سازی کے قابل بھی بناتا ہے۔

سنٹرل لیبارٹری کمپلیکس: سینٹرل لیبارٹری کمپلیکس پانچ ضروری لیبارٹری خدمات کو ایک چھت کے نیچے اکٹھا کرتا ہے - نیوروپیتھولوجی، نیورو کیمسٹری، کلینیکل پیتھالوجی اور ہیماتولوجی، نیورو مائیکروبائیولوجی، اور نیورو وائرولوجی۔ یہ مربوط سہولت پورے ملک میں پیچیدہ اعصابی اور نیورو سرجیکل حالات کے حامل مریضوں کے لیے اعلیٰ معیار، درستگی سے چلنے والی دیکھ بھال کو یقینی بنانے کے لیے ایک بڑی جست ہے  جو تشخیصی  عمدگی اور تحقیق کو فروغ دینے کی راہ ہموار کرتی ہے جو عالمی سطح پر ان امراض کے علاج میں انقلاب برپا کر سکتی ہے۔

بھیما ہاسٹل: بھیما ہاسٹل کو نمہانس میں ہمارے طلباء کی بڑھتی ہوئی طاقت کے لیے ایک سازگار ماحول پیدا کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ سہولت جدید سہولیات کے ساتھ ایک تہہ خانے، گراؤنڈ فلور اور چھ اوپری منزلوں پر مشتمل ہے۔

نیکسٹ جنریشن 3ٹی  ایم آر آئی اسکینر: نمہانس میں نیا 3ٹی میگنیٹک ریزوننس امیجنگ ( ایم آر آئی) اسکینر امیجنگ ٹیکنالوجی کے عروج کی نمائندگی کرتا ہے۔ یہ نظام ہندوستان میں طبی استعمال کے لیے دستیاب اپنی نوعیت کا سب سے جدید نظام ہے۔ اعلی درجے کی ٹیکنالوجیز جیسے ایک بہتر گریڈینٹ سسٹم، ہائی سلیو ریٹ، اور  اے آئی پر مبنی تعمیر نو کے پلیٹ فارم پر مشتمل یہ مشین اعلیٰ امیجنگ کوالٹی کو برقرار رکھتے ہوئے تیز تر اسکین تھرو پٹ کو یقینی بناتی ہے۔

ایڈوانسڈ ڈی ایس اے سسٹم: نیا نصب شدہ بائپلین ڈیجیٹل سبٹریکشن انجیوگرافی ( ڈی ایس اے) سسٹم دماغی امراض کی ایک  سلسلے کی تشخیص اور انتظام کے لیے ایک انمول ٹول ہے۔ اس کی صلاحیتیں دماغ کو غذائی اجزاء فراہم کرنے والی خون کی نالیوں کی تفصیلی بصیرت کی سہولت فراہم کرتی ہیں، جس سے طبیبوں کو پیچیدہ اعصابی حالات کو درستگی کے ساتھ حل کرنے میں مدد ملتی ہے۔ کون بیم سی ٹی اور تھری ڈی گردشی انجیوگرافی سمیت جدید ترین  ترقیات سے آراستہ، غیر معمولی تصور پیش کرتا ہے، جو مؤثر تشخیص اور علاج کی منصوبہ بندی کے لیے اہم ہے۔

حکومت کرناٹکا کے میڈیکل ایجوکیشن اور اسکیل ڈیوپلمنٹ ، انٹڑپرینیورشپ اور معاش محکمہ کے وزیر ڈاکٹرڈاکٹر شرن پرکاش آر پاٹل اور نائب صدر، نمہانس؛ جناب پی سی موہن، جناب تیجسوی سوریا، ڈاکٹر سی این منجوناتھ، اور جناب یدویر کرشنا دتہ چامراج واڈیار، ممبران پارلیمنٹ اور ڈاکٹر پرتیما مورتی، ڈائرکٹر، نمہانس بھی اس موقع پر  موجود تھیں۔

 

************

U.No:4817

ش ح۔اک۔ م ذ


(Release ID: 2089891) Visitor Counter : 20