وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav

ڈی آر ڈی او کا 67 واں یوم تاسیس: وزیر دفاع نے سینئر سائنسدانوں اور عہدیداروں سےنئی دہلی میں ملاقات کی


ہندوستان کی مقامی صلاحیتوں کو فروغ دینے اور دفاعی شعبے کو مضبوط بنانے کے لیے ان کی تعریف کی

جناب راج ناتھ سنگھ نے ڈی آر ڈی او سے زور دیا کہ وہ تیزی سے بدلتے ہوئے تکنیکی ماحولیاتی نظام اور ہم آہنگی کے ساتھ آگے بڑھیں  اور بہترین درجے کی مصنوعات متعارف کرائیں

Posted On: 02 JAN 2025 3:56PM by PIB Delhi

وزیر دفاع  جناب راج ناتھ سنگھ نے 02 جنوری 2025 کو نئی دہلی میں ڈی آر ڈی او کے صدر دفتر کا دورہ کیا اور تنظیم کے 67 ویں یوم تاسیس کے موقع پر سینئر سائنسدانوں اور عہدیداروں کے ساتھ بات چیت کی ۔ ریاستی وزیر دفاع جناب سنجے سیٹھ نے بھی میٹنگ میں شرکت کی ۔ اپنے خطاب میں جناب راج ناتھ سنگھ نے مسلح افواج کو جدید ترین ٹیکنالوجی/آلات سے آراستہ کرکے اور نجی شعبے کے ساتھ تعاون کے ذریعے دفاعی شعبے کو تقویت دے کر ملک کی مقامی صلاحیتوں کو فروغ دینے کے لیے ڈی آر ڈی او کی تعریف کی ۔

2025 کو 'اصلاحات کا سال' قرار دیے جانے پر وزیر دفاع نے زور دے کر کہا کہ ڈی آر ڈی او طے شدہ مقاصد کے حصول میں اہم کردار ادا کرے گا ۔ انہوں نے ڈی آر ڈی او پر زور دیا کہ وہ تیزی سے ترقی پذیر تکنیکی ماحولیاتی نظام کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ آگے بڑھتے رہیں ، اور ایسی مصنوعات کے ساتھ سامنے آتے رہیں جو بدلتے وقت سے متعلق ہوں ۔ انہوں نے سائنسدانوں پر زور دیا کہ وہ تکنیکی طور پر ترقی یافتہ ممالک کی طرف سے اپنائی جانے والی مصنوعات اور عمل پر نظر رکھیں ، اور ڈی آر ڈی او کو دنیا کی مضبوط ترین آر اینڈ ڈی تنظیموں میں سے ایک بنانے کے مقصد سے مخصوص ٹیکنالوجیز تیار کریں ۔ انہوں نے یہ بھی رائے ظاہر کی کہ ڈی آر ڈی او کی ہر لیب کو 2-3 اہم پروجیکٹوں کی نشاندہی کرنی چاہیے ، جنہیں 2025 تک مکمل کیا جانا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ "آئندہ  فاؤنڈیشن سال تک ، ہمیں ایسے 100 پروجیکٹ مکمل کرنے کی ضرورت ہے" ۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے نجی شعبے کے ساتھ تعاون بڑھانے کے لیے ڈی آر ڈی او کی کوششوں کو سراہا ، جس میں اس کی ٹیکنالوجیز فراہم کرنا اور اس کے پیٹنٹ تک مفت رسائی شامل ہے ۔ انہوں نے تنظیم پر زور دیا کہ وہ ایسے مزید شعبوں کی نشاندہی کرے ، جو نجی شعبے کی شراکت کو بڑھا سکتے ہیں ، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ایک قوم تب ہی ترقی کر سکتی ہے جب تمام اسٹیک ہولڈرز مل کر کام کریں ۔

وزیر دفاع  نے ڈی آر ڈی او پر زور دیا کہ وہ اپنی تحقیق و ترقی کی کوششوں میں اسٹارٹ اپس کو شامل کرنے کے امکانات تلاش کرے ۔ یہ خیالات کے قیمتی تبادلے کو فروغ دے گا اور ہندوستانی دفاعی شعبے کو بدلتے وقت کے مطابق اختراعی ٹیکنالوجی کے ساتھ سامنے آنے کا موقع فراہم کرے گا ۔ انہوں نے اظہار خیال کیا کہ ہر لیب کو صنعت  کاروں کے ساتھ تبادلہ خیال  کے لیے ہر ماہ دو اوپن ڈیز  کا اہتمام کرنا چاہیے ۔ انہوں نے یہ بھی مشورہ دیا کہ لیبارٹریز ڈی آر ڈی او کے ذریعے کیے جانے والے کاموں کے بارے میں بیداری پیدا کر سکتی ہیں اور نوجوانوں کو قوم کی تعمیر میں تعاون کرنے کی ترغیب دے سکتی ہیں ۔

ڈی آر ڈی او اسی طرح کی دیگر تنظیموں ، تعلیمی اداروں ، صنعت وغیرہ کے لیے ایک اہم  کردار ادا کر سکتا ہے ، جو ملک میں تکنیکی انقلاب لانے میں مدد کر سکتا ہے ۔ ایک نیا ماحولیاتی نظام بنایا جا سکتا ہے ، جو دفاع کے ساتھ ساتھ دوہری ٹیکنالوجی کے شعبوں پر توجہ مرکوز کرتا ہے ، جو شہری صارفین کے لیے تبدیلی لا سکتا ہے ۔

میٹنگ کے دوران ، محکمہ دفاع کے تحقیق و ترقی کے سکریٹری اور ڈی آر ڈی او کے چیئرمین ڈاکٹر سمیر وی کامت نے وزیر دفاع  کو جاری تحقیق و ترقی کی سرگرمیوں ، 2024 میں ڈی آر ڈی او کی کامیابیوں ، صنعت ، اسٹارٹ اپس اور اکیڈمیا کو فروغ دینے میں ڈی آر ڈی او کے مختلف اقدامات اور 2025 کے لیے ڈی آر ڈی او کے روڈ میپ کے بارے میں بتایا ۔ انہوں نے کہا کہ اب تک ڈی آر ڈی او کے تیار کردہ نظاموں پر 1,950 ٹرانسفر آف ٹیکنالوجیز (ٹی او ٹیز) ہندوستانی صنعتوں کو سونپے گئے ہیں ، جن میں سے ٹی او ٹیز کے لیے 256 لائسنسنگ معاہدوں پر 2024 میں ہندوستانی صنعتوں کے ساتھ دستخط کیے گئے تھے ۔

ڈی آر ڈی او کے چیئرمین نے مزید کہا کہ گزشتہ سال مشن موڈ پروجیکٹوں کے لیے 19 سے زیادہ ڈیولپمنٹ کم پروڈکشن پارٹنرز/پروڈکشن ایجنسیوں کا انتخاب کیا گیا تھا ۔ ڈی آر ڈی او ٹیسٹ کی سہولیات کو صنعتوں کے استعمال کے لیے کھول دیا گیا ہے اور پچھلے تین سالوں میں نجی صنعتوں/ڈی پی ایس یوز کے لیے 18,000 سے زیادہ ٹیسٹ کیے گئے ہیں اورصرف 2024 میں 5000 سے زیادہ ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں ۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے اس موقع پر لانگ رینج ہائپرسونک اینٹی شپ میزائل کی ڈیزائن ٹیم کو بھی مبارکباد دی ۔ڈی آر ڈی او ہر سال یکم جنوری کو اپنا یوم تاسیس مناتا ہے ۔

********

ش ح۔ش آ۔ع ر

 (U: 4785)


(Release ID: 2089620) Visitor Counter : 26