وزارت خزانہ
azadi ka amrit mahotsav

اختتام سال 2024وزارت خزانہ: اقتصادی امور کا محکمہ

Posted On: 01 JAN 2025 2:26PM by PIB Delhi

سال 2024 میں وزارت خزانہ کے  اقتصادی امور کے محکمے (ڈی ای اے)نے ہندوستان کی اقتصادی لچک اور عالمی شراکت کو بڑھانے کے لیے تبدیلی لانے والے اقدامات کی قیادت کی ۔ اِس میں قابل ذکر پہل، مرکزی کابینہ کے ذریعہ مالی تعاون اور علاقائی شمولیت کو فروغ دینے کے لئے سارک ممالک (27-2024) کے لئے کرنسی کے تبادلے کے انتظام کے نئے خاکے کو منظوری دینا ہے ۔ اس فریم ورک نے امریکی/یورو  کے لیےتبادلے کی ونڈو کی تکمیل کرتے ہوئے 25,000 کروڑ روپے کی مالیت کا آئی این آر سویپ ونڈو متعارف کرایا  اور اس کا مقصد ہندوستانی روپے کی بین الاقوامی سطح پر پھیلاؤ کوفروغ دینا تھا ۔ یہ اقدامات سارک ممالک کے ساتھ تعلقات کو مستحکم کرنے اور خطے میں مالی استحکام فراہم کرنے کے ہندوستان کے عزم کی نشاندہی کرتے ہیں۔

ہندوستان کی بین الاقوامی شراکت داریوں کو مزید مستحکم کرتے ہوئے، ہندوستان-متحدہ عرب امارات دو طرفہ سرمایہ کاری معاہدے (بی آئی ٹی) پر دستخط اور نفاذ نے سرمایہ کاروں کے اعتماد اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے ایک نئے باب کی نشاندہی کی،جبکہ ہندوستان-ازبکستان بی آئی ٹی نے سرمایہ کاروں کے تحفظ اور تنازعات کے حل کے طریقہ کار پر زور دیا۔ اس کے علاوہ ،ہندوستان اور قطر کے درمیان سرمایہ کاری پر مشترکہ ٹاسک فورس کی تشکیل نے گہرے تعاون کو آسان بنایا اور سری لنکا کے اقتصادی استحکام میں ہندوستان کے فعال کردار نے علاقائی مالیاتی چیلنجوں سے نمٹنے میں اس کی قیادت کو نمایاں کیا۔ یہ اقدامات عالمی اقتصادی شراکت داری کو فروغ دینے اور پائیدار ترقی کی حمایت کے لیے ہندوستان کے لگن کی عکاسی کرتے ہیں۔

گھریلو سطح پر، ڈی ای اے نے کاروبار کرنے میں آسانی (ای او ڈی بی) کے متعدد اصلاحات متعارف کرائیں ،تاکہ بنیادی کو بہتر بنایا جا سکے اور سرمایہ کاری کے ضوابط کو آسان کیا جا سکے۔ نیشنل انفراسٹرکچر ریڈی نیس انڈیکس (این آئی آر آئی) کا آغاز وفاقی اور ریاستی حکومتوں کے درمیان تعاون اور مسابقت کو فروغ دینے کے لیے کیا گیا، جس کے تحت ریاستوں اور مرکزی وزارتوں کے انفراسٹرکچر کی ترقی کا جائزہ لیا گیا اور حوصلہ افزائی کی گئی۔ اس کے ساتھ ہی، غیر ملکی سرمایہ کاری کے ضوابط میں ترمیم کی گئی، جن میں اوورسیز ڈائریکٹ انویسٹمنٹ ریگولیشن اور فارن ایکسچینج مینجمنٹ رولز شامل ہیں، جس سے عمل کو آسان بنایا گیا اور سرحد پار سرمایہ کاریوں کی حوصلہ افزائی کی گئی۔ یہ اقدامات مجموعی طور پر بھارت کے سرمایہ کاری کے ماحول کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوئے، جس سے بھارتی کمپنیوں کے عالمی سطح پر پھیلاؤ میں سہولت فراہم ہوئی اور پورے ملک میں مالی شمولیت کو فروغ ملا۔

سال2024 میں وزارت خزانہ کے اقتصادی امور کے محکمے کی کچھ اہم کامیابیاں درج ذیل ہیں:

 

سارک ممالک 27- 2024کے لیےکرنسی کے تبادلے کے انتظام کا خاکہ

مرکزی کابینہ نے 19 جون 2024 کو‘سارک ممالک کے لئے کرنسی کے تبادلے کے انتظام کے فریم ورک27- 2024’کو منظوری دی ۔ نئے فریم ورک نے ‘سارک ممالک22- 2019 کے لیے کرنسی کے تبادلے کے انتظام کے فریم ورک’ کی جگہ لی ۔

 

سارک کرنسی سویپ فریم ورک

  • گلوبل فنانشل سیفٹی نیٹ میں تسلیم شدہ دو طرفہ تبادلے کے انتظامات ۔
  • سارک ممالک کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات کو مزید مستحکم کرنا اور علاقائی یکجہتی اور باہمی انحصار کو فروغ دینا ۔
  • یہ فریم ورک 2012 میں اپنے قیام کے بعد سے قائم ہے تاکہ سارک ممالک کو قلیل مدتی زرمبادلہ کی ضروریات کے لیے مالی اعانت فراہم کی جا سکے ۔

اثرات:

آئی این آر کے تبادلے کے لیے ایک الگ ونڈو 25,000 کروڑ روپےکی متعارف کرائی گئی ، جو کہ موجودہ  امریکی ڈالر/یورو سویپ ونڈو دو ارب ڈالر کے علاوہ ہے، تاکہ آئی این آر کی بین الاقوامی سطح پر مقبولیت کو بڑھانے کے لیے  آئی این آر  میں نکاسی کو فروغ دیا جا سکے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001FC4P.jpg

ہندوستان-متحدہ عرب امارات دوطرفہ سرمایہ کاری معاہدہ (بی آئی ٹی)

 

  • ہندوستان-متحدہ عرب امارات دوطرفہ سرمایہ کاری معاہدہ (بی آئی ٹی) پر 13 فروری 2024 کو ہندوستان کے وزیر اعظم اور متحدہ عرب امارات کے صدرعزت مأب شیخ محمد بن زاید آل نہیان،کی موجودگی میں دستخط کئے گئے۔ 
  • ہندوستان-متحدہ عرب امارات بی آئی ٹی 31 اگست 2024 سےنافذ العمل ہوا۔ 
  • یہ معاہدہ سرمایہ کاروں کے لیے کم از کم معیار کے حل اور سرمایہ کاری کے بعد قومی تصفیہ کی ضمانت دے کر ان کی اطمینان کو بڑھائے گا اور ان کے اعتماد کو فروغ دے گا۔ 
  • یہ دونوں ممالک کے لیے باہمی فائدہ کا باعث بنے گا، اقتصادی شراکت داری کو مستحکم کرے گا اورہندوستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان سرمایہ کاری کو فروغ دے گا۔ 
  • بی آئی ٹی اقتصادی تعلقات کی اہمیت اور ایک سازگار سرمایہ کاری ماحول کو فروغ دینے کے عزم کو اجاگر کرتا ہے۔

 

ہندوستان-متحدہ عرب امارات  بی آئی ٹی 2024 کی کچھ اہم خصوصیات یہ ہیں:

 

  1. سرمایہ کاری کی بند اثاثہ پر مبنی تعریف، جس میں پورٹ فولیو سرمایہ کاری کا احاطہ کیا گیا ہے۔
  2. سرمایہ کاری کا سلوک، جس میں انصاف کی انکار کی ممانعت، بنیادی قانونی عمل کی خلاف ورزی کی ممانعت، مخصوص امتیاز اور واضح طور پر جابرانہ یا من مانے سلوک کی ممانعت شامل ہے۔
  3. اقدامات کے لیے دائرےطے کرنا، جیسے ٹیکس سے متعلق، مقامی حکومت، حکومت کی خریداری، سبسڈی یا گرانٹس اور لازمی لائسنس کے اقدامات۔
  4. ثالثی کے ذریعے سرمایہ کار- ریاستی تنازعات کا تصفیہ(آئی ایس ڈی ایس ) جس میں3 سال کے لیے مقامی حل  کا خاتمہ لازمی ہو۔
  5. عمومی اور حفاظتی استثناء
  6. ریاست کے لیے ریگولیٹ کرنے کا حق۔
  7. سرمایہ کاری سے متعلق بدعنوانی، دھوکہ دہی،غیر قانونی طور پر اثاثے کا بار بار استعمال وغیرہ میں ملوث ہونے کی صورت میں کوئی سرمایہ کار دعویٰ تسلیم نہیں ہوا۔
  8. قومی حل کی تجویز۔
  9. یہ معاہدہ سرمایہ کاری کو ضبطی سے تحفظ فراہم کرتا ہے، شفافیت، منتقلی اور نقصانات کا معاوضہ فراہم کرتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002Q3WG.jpg

ہندوستان-ازبکستان دو طرفہ سرمایہ کاری معاہدہ (بی آئی ٹی)

ہندوستان اور جمہوریہ ازبکستان نے 27 ستمبر 2024 کو تاشقند میں دو طرفہ سرمایہ کاری کے معاہدے پر دستخط کیے ۔ بی آئی ٹی متعلقہ بین الاقوامی مثالوں اور عمل کی روشنی میں ہندوستان میں ازبکستان کے سرمایہ کاروں اور جمہوریہ ازبکستان میں ہندوستانی سرمایہ کاروں کو مناسب تحفظ کی یقین دہانی کراتا ہے ۔

 

ہندوستان-ازبکستان بی آئی ٹی کی نمایاں خصوصیات

 

  • متعلقہ بین الاقوامی مثالوں اور طریقۂ کار کی روشنی میں دونوں ممالک میں سرمایہ کاروں کو باہمی مناسب تحفظ
  • ثالثی کے ذریعے تنازعات کے تصفیے کے لیے ایک آزاد فورم فراہم کرتے ہوئے سلوک اور غیر امتیازی سلوک کا کم سے کم معیار
  • سرمایہ کاری کو ضبطی سے تحفظ ، شفافیت ، منتقلی اور نقصانات کے معاوضے کی فراہمی

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003VDUP.jpg

 

ہندوستان اور قطر کے مابین سرمایہ کاری پر مشترکہ ٹاسک فورس

 

ہندوستان اور قطر کے مابین سرمایہ کاری پر مشترکہ ٹاسک فورس (جے ٹی ایف) تشکیل دی گئی تھی جس میں سکریٹری، اقتصادی امور اور قطر کی ریاست کی وزارت تجارت اور صنعت کے انڈر سکریٹری کو شریک چیئرمین بنایا گیا تھا۔

 

نئی دہلی میں 6 جون 2024 کو اپنی پہلی میٹنگ میں، جے ٹی ایف نے دریافت کیا:

  • ادارہ جاتی انتظام کے ذریعے سرمایہ کاری کے تعاون کو مضبوط بنانا
  • سرمایہ کاری بڑھانے کے طریقے اور دونوں ممالک میں تعاون اور سرمایہ کاری کے مواقع پر غور و خوض
  • سری لنکا اور ایگزم بینک آف انڈیا کے درمیان ایم او یو

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0045VJJ.jpg

سری لنکا اور ایگزم بینک آف انڈیا کے درمیان مفاہمت نامہ

 

  • ہندوستان نے 718.12 ملین ڈالر کی مجموعی بقایا رقم کے ساتھ سات (7) جی او آئی ایل او سی اور نیشنل ایکسپورٹ انشورنس اکاؤنٹ (بی سی-این ای آئی اے) سہولت کے تحت خریداروں کے کریڈٹ پروگرام میں توسیع کی ہے۔
  • آئی ایم ایف نے 20 مارچ 2023 کو سری لنکا کے لیے توسیعی فنڈ سہولت (ای ای ایف پروگرام) کی منظوری دی تھی ۔
  • ہندوستان ، جاپان اور فرانس (پیرس کلب کے صدور) کی مشترکہ صدارت میں مشترکہ فورم کے ذریعے سری لنکا کے لیے قرض کی تنظیم نو کا کام شروع کیا گیا ۔
  • شریک صدر کے طور پر ہندوستان کے وسیع کام نے آئی ایم ایف سے تیسری ادائیگی کی منظوری کی راہ ہموار کی ، جس سے سری لنکا کی پائیدار معاشی بحالی کو یقینی بنایا گیا ۔
  • ہندوستان نے قرضوں کے حل کو آسان بنانے کے لیے ایک فعال نقطہ نظر اپناتے ہوئے سری لنکا کی معیشت کے استحکام ، بحالی اور ترقی کے لیے اپنے عزم کو برقرار رکھا ہے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005P3JT.jpg

 

نیشنل انفرا ریڈینیس انڈیکس (این آئی آر آئی) کی ترقی

 

ستمبر 2024 میں شروع کئے گئے ، نیشنل انفراسٹرکچر ریڈی نیس انڈیکس (این آئی آر آئی) کو تعاون پر مبنی اور مسابقتی وفاقیت کے نظریات کو آگے بڑھانے کے لیے تیار کیا گیا ہے:

  • ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور شناخت شدہ مرکزی بنیادی ڈھانچے کی وزارتوں/محکموں کے درمیان مسابقت کی حوصلہ افزائی کرنا تاکہ ان کی متعلقہ کارکردگی کو بہتر بنایا جا سکے اور بنیادی ڈھانچوں کی ترقی کے ماحول کو مزید بڑھایا جا سکے ۔
  • بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور اس کے قابل ماحول کی راہ ہموار کرنا ۔
  • بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے یا بنیادی ڈھانچے کی وزارت/محکمہ کی تیاری اور صلاحیت کا جائزہ لینے کے لیے استعمال ہونے والا ایک جامع تشخیصی ٹول بنانا۔
  • ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور بنیادی ڈھانچے پر مرکوز وزارتوں/محکموں کی کارکردگی کا جائزہ لینا اور ان کی درجہ بندی کرنا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0060A8Z.jpg

 

کاروبار کرنے میں آسانی کے لیے ترامیم

وزارت خزانہ کے اقتصادی امور کے محکمے نے غیر ملکی اور سرحد پار سرمایہ کاری سے متعلق قواعد اور سرمایہ کاری کے موافق ماحول کے لیے بنیادی اصلاحات کے لیے درج ذیل اقدامات کیے ۔

ضابطے کا نام

ترمیم کی تاریخ

اثرات

بیرون ملک براہ راست سرمایہ کاری کا ضابطہ

12 جولائی 2024

ضابطہ 19(3) میں ترمیم اور نیاضابطہ(4) کا اندراج

بیرون ملک میں سرمایہ کاری میں  آسانی پیدا کرنا

فارن ایکسچینج مینجمنٹ (نان-ڈیپٹ انسٹرومنٹ) (چوتھی ترمیم) ضابطہ، 2024

16 اگست 2024

  سرحد پار شیئر سویپس کو فعال کرتا ہے۔

  • انضمام، حصول اور دیگر اسٹریٹجک اقدامات کے ذریعے ہندوستانی کمپنیوں کی عالمی توسیع میں سہولت فراہم کرتا ہے۔
  • ملک بھر میں مالی شمولیت کو فروغ دینے کے لیے وائٹ لیبل اے ٹی ایم میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کی سہولت فراہم کرتا ہے۔

فارن ایکسچینج (کمپاونڈنگ پروسیڈنگز) ضابطہ، 2024

12 ستمبر 2024

کمپاؤنڈنگ ایپلی کیشنز کی پروسیسنگ کو ہموار کرنا ، درخواست فیس اور کمپاؤنڈنگ رقوم کے لیے ڈیجیٹل ادائیگی کے اختیارات کا تعارف

سیکیورٹیز کنٹریکٹس (ریگولیشن) ترمیمی ضابطہ، 2024

18 اگست 2024

جی آئی ایف ٹی ، آئی ایف ایس سی کے بین الاقوامی تبادلے پر عوامی شعبے کی ہندوستانی کمپنیوں کے ذریعہ سیکیورٹیز کی براہ راست فہرست سازی کی سہولت فراہم کرتا ہے۔

اُبھرتی ہوئی تکنیک اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں ہندوستانی اسٹارٹ اپس اور کمپنیوں کے لیے عالمی سرمائے تک آسان رسائی کی سہولت فراہم کرتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image007JA5C.jpg

*******************

U.No:4756

ش ح۔م  ش ۔ ص ج


(Release ID: 2089394) Visitor Counter : 25