الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت کا اختتام سال 2024 کا جائزہ -حصہ دوئم
دو ہزار چوبیس میں بڑی پالیسی پیش رفت: سی سی ٹی وی معیارات کو بہتر کیا گیا اور فارنسک سائنس لیبارٹری کو آئی ٹی ایکٹ کی دفعہ 79 اے کے تحت الیکٹرانک شواہد سے متعلق نگراں کے طور پر تسلیم کیا گیا
سرکاری عہدیداران کی سائبر سیکورٹی کو مضبوط بنانے کے لیے سائبر سرکشت بھارت پہل ، تاجروں اور شہریوں کے لیے سی ایس سی فلاحی کیمپ ، این ای جی ڈی کے زیر اہتمام صلاحیت سازی کے پروگرام
اب تک 138.34 کروڑ آدھار نمبر تیار کیے گئے ہیں اور دنیا کے سب سے بڑے تعلیمی پلیٹ فارم دکشا نے 556.37 کروڑ لرننگ سیشنز کے ساتھ لاکھوں افراد کو بااختیار بنایا جا رہا ہے
سڑ سٹھ ملین آیوشمان بھارت ہیلتھ اکاؤنٹ (آبھا) نمبر بنائے گئے ، اور نیشنل نالج نیٹ ورک کے تحت 1,803 اداروں اور 637 اضلاع کو اس سے منسلک کیا گیا ہے
32 ریاستوں میں مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے 207 محکموں سے 2,000 سے زیادہ سرکاری خدمات تک رسائی کے ساتھ امنگ 7.12 کروڑ صارفین کو بااختیار بنا رہا ہے
گرام پنچایت کی سطح پر 4.63 لاکھ کے ساتھ 5.84 لاکھ آپریشنل سی ایس سیز کے ذریعے 800 سے زیادہ سرکاری خدمات فراہم کرکے دیہی ہندوستان میں ڈیجیٹل فرق کو ختم کیا جا رہا ہے
بغیر کاغذ کے استعمال پرمبنی حکمرانی: ڈیجی لاکرپر 37 کروڑ سے زیادہ اندراج شدہ صارفین کے ساتھ ڈیجی لاکر ، اینٹیٹی لاکر اور جی او ڈرائیو دستا ویز کے بندو بست میں یکسر تبدیلی لا رہے ہیں
Posted On:
31 DEC 2024 11:56AM by PIB Delhi
الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت (ایم ای آئی ٹی وائی) نے 2024 میں اہم پالیسی اقدامات/ترامیم متعارف کرائی ہیں ، جس کا مقصد اختراع کو فروغ دینا ، حکمرانی کو بڑھانا اور شہریوں کو بااختیار بنانا ہے ۔
پالیسی اقدامات: 2024 میں متعارف کرائی گئی پالیسیاں یا ترامیم
- سی سی ٹی وی سیکیورٹی معیارات کو بہتر بنانا
الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت ( میٹی) نے جامع ریگولیٹری آرڈر(سی آر او) کے تحت سی سی ٹی وی کیمروں کے لیے ضوابط کو اپ ڈیٹ کیا ہے ، جو اکتوبر 2024 سے لاگو ہو گا۔ ہندوستان میں تیار یا فروخت کیے جانے والے تمام سی سی ٹی وی کیمروں کو سخت حفاظتی معیارات پر پورا اترنا ہوگا،جن میں فزیکل سیکورٹی، رسائی کنٹرول، نیٹ ورک کی سلامتی کو یقینی بنانا،اور سائبر حملے کی جانچ شامل ہیں۔اس اپ ڈیٹ کا مقصد ملک میں نگرانی کے نظام کے معیار اور سائبرسیکیوریٹی کو بڑھانا ہے۔
2. آئی ٹی ایکٹ 2000 کی دفعہ79 اےکے تحت فرانسک سائنس لیباریٹری کوالیکٹرانکس سے متعلق شواہد کے نگراں کے طور پر نوٹیفیکیشن
انفارمیشن ٹکنالوجی ایکٹ، 2000 کےباب XII اے کی دفعہ 79 اے کے تحت مرکزی حکومت کو یہ اختیار ہے کہ وہ مرکزی حکومت یا ریاستی حکومت کے کسی بھی محکمے، ادارے یا ایجنسی کو الیکٹرانک شواہد کے نگراں کے طور پر نوٹیفائی کرے تاکہ سرکاری گزٹ میں نوٹیفکیشن کے ذریعے متعین کوئی عدالت یا دیگر اتھارٹی کے سامنے الیکٹرانک پر مبنی شواہد کے معاملے میں ماہرانہ رائے فراہم کی جا سکے۔
میٹی نے ایس ٹی کیو سی ڈائریکٹوریٹ کو آئی ٹی ایکٹ 2000 کی دفعہ 79 اے کے تحت الیکٹرانکس شواہد کے نگراں کے طور پر نوٹیفکیشن حاصل کرنے والے درخواست دہندگان کی لیباریٹریوں کے جائزے اور جانچ کی ذمہ داری سونپی ہے ۔
علاقائی سطح پر اقدامات: مختلف ریاستوں میں نافذ کیے گئے علاقائی اقدامات یا پروگراموں کی تفصیلات
1. سائبر سیکیورٹی کو مضبوط بنانا
سائبر تحفظ بھارت پہل کے تحت ، میٹی سائبر خطرات سے نمٹنے کے لیے چیف انفارمیشن سیکیورٹی آفیسرز(سی آئی ایس اویز) اور آئی ٹی حکام کی سائبر سیکیورٹی صلاحیتوں کو مضبوط بنا رہا ہے۔این ای جی ڈی نے اپریل 2024 میں 43 ویں سی آئی ایس او ڈیپ-ڈائیو ٹریننگ پروگرام اور ستمبر 2024 میں نئی دہلی میں سی آئی ایس او ورکشاپ کا انعقاد کیا ، جس میں 250 سے زیادہ شرکاء نے شرکت کی اور اس میں بیداری اور لچک پیدا کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ مزید برآں، نومبر 2024 میں کیرالہ میں تین روزہ سائبر سیکورٹی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا ، جس میں سائبر دفاعی صلاحیتوں کو بڑھانے اور خطرات کو مؤثر طریقے سے کم کرنے کے لیے 100 سے زیادہ ریاستی اہلکاروں کو تربیت دی گئی۔
- سی ایس سی ویلفیئر کیمپس کے ذریعے تاجروں اور شہریوں کو بااختیار بنانا
سی ایس سی ای گورننس سروسز اور سی اے آئی ٹی نے متعلقہ کیمپوں کے ذریعے این پی ایس ، اٹل پنشن یوجنااور پردھان منتری سوا ندھی جیسی سماجی تحفظ کی اسکیموں تک رسائی کی سہولت فراہم کرکے تاجروں اور شہریوں کو بااختیار بنانے کے لیے ایک مفاہمت نامہ پر دستخط کیے ہیں۔ ملک بھر میں تقریباً 6 لاکھ سی ایس سیز کے ساتھ ، سی ایس سی ،ایس پی وی، سرکاری اسکیموں اور دور دراز علاقوں کے درمیان فرق کو پُر کر رہاہے۔
ڈیجیٹل انڈیا مشن اور پی ایم کے سب کو بااختیار بنانے کے نظریہ سے مطابقت رکھتے ہوئے سی اے آئی ٹی، 9 کروڑ سے زیادہ تاجروں کی نمائندگی کرتا ہے، جس کا مقصد تجارتی برادری کے لیے سماجی اور مالی تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔
- نیشنل ای گورننس ڈویژن کی طرف سے صلاحیت سازی کا پروگرام
میٹی، این ای جی ڈی کے ذریعے، آئی آئی ایم وشاکھاپٹنم کے تعاون سے اے آئی / ایم ایل ایپلی کیشنز پر صلاحیت سازی کے پروگرام کے ساتھ ڈیجیٹل گورننس کو بڑھا رہا ہے۔ اس پروگرام کا مقصد افسران کو حکمرانی میں ذمہ داری کے ساتھ مصنوعی ذہانت کو لاگو کرنے، ڈیٹا کی رازداری، سلامتی اور اخلاقی معیارات کو یقینی بنانے کی حکمت عملیوں سے آراستہ کرنا ہے۔ یہ انضباطی چیلنجوں سے نمٹنے اور اس بات کو یقینی بنانے پر زور دیتا ہے کہ اے آئی ایپلیکیشنز شفاف ہوں اور رازداری کے معیارات کی تعمیل کریں۔
- ورکشاپ سے سرکاری عہدیداروں کو ای – جی او وی اور مصنوعی ذہانت کو سمجھنے میں آسانی ہوتی ہے
چنئی میں28 نومبر 2024 کو این ای جی ڈی ، میٹی، اور ٹی این ای جی اے کے زیر اہتمام ڈیجیٹل انڈیا اسٹیٹ کنسلٹیشن ورکشاپ کا اہتمام کیا گیا، جس کا مقصد مرکزی ای گورننس اقدامات اور مصنوعی ذہانت کے بارے میں تمل ناڈو کے سرکاری عہدیداران کو معلومات فراہم کرناتھا۔ ڈیجی لاکر ، امنگ، اور اے پی آئی سیتو جیسے کلیدی پروگراموں پر تبادلہ خیال کیا گیا، اس کے ساتھ سائبر سیکیورٹی اور صلاحیت سازی جیسے موضوعات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ تمل ناڈو نے اپنے اختراعی پروجیکٹوں کو پیش کیا، جن میں جی آئی ڈی پر مبنی اراضی کے ریکارڈ، ای-آفساور مصنوعی ذہانت پر مبنی موتیا بند کا پتہ لگانے والی ایپ، ای –پاروائی شامل ہیں۔
ہندوستان کا ڈیجیٹل انقلاب: بنیادی ڈھانچہ، گورننس اور عوامی خدمات میں یکسر تبدیلی
ہندوستان کا ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچہ حالیہ برسوں میں ایک بڑی تبدیلی سے گزرا ہے، جس نے ملک کو ڈیجیٹل طور طریقے اختیار کرنے کے معاملے میں ایک عالمی رہنما بنا دیا ہے۔تیزی سے فروغ پا رہی ڈیجیٹل معیشت کے ساتھ، کلاؤڈ کمپیوٹنگ، مصنوعی ذہانت (اے آئی)، مشین لرننگ(ایم ایل) اور ڈیجیٹل گورننس میں اختراعات کے ذریعے، ہندوستان کا بنیادی ڈھانچہ عوامی اور نجی شعبوں کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مسلسل ترقی کر رہا ہے۔ ملک کی ڈیجیٹل ریڑھ کی ہڈی کو مضبوط بنانے، سرکاری خدمات کی فراہمی، اقتصادی ترقی کو فروغ دینے، اور شہریوں کی زندگیوں کو بڑھانے میں رسائی، بلندی اور سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے کلیدی اقدامات اور منصوبے شروع کیے گئے ہیں۔
ہندوستان کا ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچے کا پس منظر
ہندوستان کے ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچے کے بنیادی ستونوں میں سے ایک ڈیٹا سینٹرز کی توسیع اور ترقی ہے ۔ یہ مراکز کلاؤڈ کمپیوٹنگ، ڈیٹاا سٹوریج، اور اے آئی / ایم ایل ایپلی کیشنز کی بڑھتی ہوئی مانگ کی مدد کے لیے اہم ہیں۔ ہندوستان کی ڈیٹا سینٹر سے متعلق صنعت میں ترقی کے خاطرخواہ امکانات موجود ہیں، جو فی الحال تقریباً 1000 میگاواٹ ہے اور اس میں آئی ٹی لوڈ کی صلاحیت میں نمایاں اضافہ کی توقعات ہیں۔
نیشنل انفارمیٹکس سینٹر (این آئی سی) نے دہلی، پونے، بھونیشور اور حیدرآباد جیسے شہروں میں جدید ترین نیشنل ڈیٹا سینٹرز(این ڈی سی) قائم کیے ہیں ، جو سرکاری وزارتوں، ریاستی حکومتوں، اور سرکاری شعبوں کے اداروں کو مضبوط کلاؤڈ خدمات فراہم کرتے ہیں۔(پی ایس یز) ۔ یہ ڈیٹا سینٹرز ڈیزاسٹر ریکوری اور ہوسٹنگ کی ضروری خدمات بھی پیش کرتے ہیں، جو حکومتی کارروائیوں میں تسلسل کو یقینی بناتے ہیں۔
این ڈی سی میں بشمول آل فلیش انٹرپرائز کلاس اسٹوریج، آبجیکٹ اسٹوریج، اور یونیفائیڈ اسٹوریج، اسٹوریج کی گنجائش کو تقریباً 100 پی بی تک بڑھا دیا گیا ہے۔ مزید برآں، مختلف کلاؤڈ نگ کے کام کے بوجھ میں مدد کے لیے تقریباً 5,000 سرورز نصب کیے گئے ہیں۔ گوہاٹی، آسام میں 200 ریکوں کا ایک اور جدید ترین این ڈی سی (ٹائر- III) قائم کیا جا رہا ہے جو 400 ریک تک بڑھایا جا سکتا ہے۔
ہندوستان کے شمال مشرقی علاقے کو درپیش منفرد چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے، نیشنل ڈیٹا سینٹر - نارتھ ایسٹ ریجن(این ڈی سی –این ای آر) ستمبر 2020 میں شروع کیا گیا تھا۔ اس سہولت کا مقصد ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنا، سماجی و اقتصادی ترقی کو فروغ دینا اور ایک قابل اعتماد، اعلیٰ کارکردگی والے ڈیٹا اسٹوریج اور کلاؤڈ سروس کا بنیادی ڈھانچہ فراہم کر کے خطہ میں عوام خدمات کو بہتر بنانا ہے ۔
کلاؤڈ سروسز کو بڑھانا: این آئی سی اور میگھ راج کا رول
ہندوستان کا کلاؤڈ ایکو سسٹم اس کی ڈیجیٹل تبدیلی کی کلید ہے۔ این آئی سی نیشنل کلاؤڈ سروسز پروجیکٹ، جو 2022 میں شروع ہوا، ای گورننس سروس کی فراہمی کو بڑھاتا ہے۔ 300 سے زیادہ سرکاری محکمے کلاؤڈ سروسز استعمال کرتے ہیں۔(جی آئی کلاوڈ) (میگھ راج) پہل کا مقصد کلاؤڈ کے ذریعے مرکز اور ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے تمام سرکاری محکموں کو کلاؤڈ کے ذریعے آئی سی ٹی خدمات فراہم کرنا ہے، جس سے ملک بھر میں کلاؤڈ ایکو سسٹم کو فروغ دیا جائے۔
یہ آئی ٹی بنیادی ڈھانچوں کے بہترین استعمال کو یقینی بناتا ہے اور ڈیجیٹل ادائیگیوں، شناخت کی تصدیق اور رضامندی پر مبنی ڈیٹا شیئرنگ جیسی ای-گورنمنٹ ایپلی کیشنز کی ترقی اور تعیناتی کو تیز کرتا ہے۔ میٹی نے سرکاری محکموں کی ابھرتی ہوئی کلاؤڈ ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کلاؤڈ خدمات فراہم کرنے والوں (سی ایس پیز) کی فہرست تیار کرنا شروع کی ہے۔
ڈیجیٹل عوامی بنیادی ڈھانچہ (ڈی پی آئی): ایک بڑی تبدیلی کا باعث
ہندوستان کا ڈیجیٹل عوامی بنیادی ڈھانچہ(ڈی پی آئی) قابل رسائی اور محفوظ عوامی خدمات پر مبنی ہے، جس سے ڈیجیٹل معیشت میں یکسر تبدیلی رونما ہو رہی ہے۔ اہم حصولیابیوں میں 138.34 کروڑ آدھار نمبر تیار کیا جانا شامل ہیں ۔ ادائیگی کا مربوط نظام (یو پی آئی) ڈیجیٹل ادائیگیوں کی سہولت فراہم کرتا ہے اور مالی شمولیت کو بڑھاتا ہے۔ 30 جون 2024 تک، اس نے 24,100 کروڑ مالی لین دین کی سہولت فراہم کی ہے ۔ ڈیجی لاکر ، ڈیجیٹل دستاویز کی تصدیق کا ایک پلیٹ فارم۔ اس نے 37.046 کروڑ سے زیادہ صارفین کو سہولت فراہم کی ہے اور 776 کروڑ جاری کردہ دستاویزات دستیاب کرائے ہیں۔
معلومات فراہم کرنے کے لیے ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچہ (دکشا) دنیا کا سب سے بڑا تعلیمی پلیٹ فارم ہے۔22 جولائی 2024 تک ، دکشا کا استعمال کرتے ہوئے 556.37 کروڑ سیکھنے کے سیشنز دیے گئے ہیں۔ اس نے 17.95 کروڑ کورس کے اندراج اور 14.37 کروڑ کورس مکمل کیے ہیں۔
ہندوستان کے ڈیجیٹل ماحولیاتی نظام میں خریداری کے لیے جی ای ایم ، سرکاری خدمات کے لیے امنگ اور اوپن اے پی آئیز کے لیے اے پی آئی سیتو جیسے پلیٹ فارم شامل ہیں۔ کو-ون اورآروگیہ سیتو نے صحت کی خدمات میں انقلاب برپا کیا ہے، جبکہ ای –سنجیونی،ای ہاسپٹل اور ای کور ٹس نے صحت کی دیکھ بھال اور انصاف کی فراہمی میں اضافہ کیا ہے۔ پوشن ٹریکر، ای-آفس، اور این سی ڈی پلیٹ فارم جیسے ٹولز گورننس اور صحت خدمات کو بہتر بناتے ہیں۔ آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن نے 67 ملین آبھا نمبر بنائے ہیں۔ اسکل انڈیا ڈیجیٹل ہب ہنر مندی کو سپورٹ کرتا ہے، اور انڈیا اسٹیک لوکل 493 ریاستی سطح کے ڈیجیٹل حل کو پیش کرتا ہے۔
معلومات کا قومی نیٹ ورک (این کے این) ڈیٹا سینٹرز، ایریا نیٹ ورکس، اور اداروں کوجی 2 جی، جی 2 سی خدمات، اور باہمی تعاون پر مبنی تحقیق میں مددکے لیے مربوط کرتا ہے۔ اس کے 1,803 ادارہ جاتی روابط اور 637 ضلعی روابط ہیں، جو وسائل کے اشتراک اور موثر ڈیجیٹل گورننس کو فروغ دیتے ہیں۔
شہریوں پر مرکوز ڈیجیٹل خدمات
امنگاور میری پہچان جیسی اختراعی ڈیجیٹل خدمات شہریوں کی شمولیت کو بڑھاتی ہیں اور سرکاری خدمات تک رسائی کو آسان بناتی ہیں۔ امنگ 32 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 23 زبانوں میں 2,077 خدمات پیش کرتا ہے، جس سے 7.12 کروڑ سے زیادہ صارفین کے ساتھ روابط کو ہموار کیا جاتا ہے ۔
میری پہچان کا نیشنل سنگل سائن آن (ایس ایس او) 132 کروڑ سے زیادہ ٹرانزکشنس کرتا ہے اور بغیر کسی رکاوٹ کی تصدیق کو یقینی بناتا ہے۔ ای–ہستاکشر(ای-سائن) سروس شہریوں کو دستاویزات پر ڈیجیٹل دستخط کرنےکی سہولت فراہم کرتی ہے، جو فزیکل دستخطوں کا قانونی طور پر تسلیم شدہ متبادل فراہم کرتی ہے۔ تمام ای ایس پیز کی طرف سے کل 81.97 کروڑ ای-سائنز جاری کیے گئے ہیں۔
ایک اور اہم پروجیکٹ، اے پی آئی سیتو ، حکومت کی اوپن اے پی آئی پالیسی کے نفاذ میں سہولت فراہم کرتا ہے، جس سے سرکاری نظاموں میں بغیر کسی رکاوٹ کے ڈیٹا کے تبادلے اور خدمات کی فراہمی ممکن ہوتی ہے۔ 6,000 سے زیادہ اے پیز شائع کیے گئے ہیں، جو 312.01 کروڑ سے زیادہ لین دین کی سہولت فراہم کرتے ہیں ۔ 1,700 سے زیا دہ پبلشرز کے ساتھ پین، ڈرائیونگ لائسنس، گاڑی کا رجسٹریشن، کووڈ ٹیکہ کاری سے متعلق سرٹیفکیٹ اور سی بی ایس ای سمیت یہ پلیٹ فارم 634 سے زیادہ صارفین کو بھی خدمات فراہم کرتا ہے۔
مائی گوو پلیٹ فارم حکومت ہند کی شہریوں سے متعلق ایک پہل ہے، جس کے تحت شہری حکومت کی مختلف پالیسیوں اور پروگراموں کے بارے میں نظریات، آراء اور تاثرات پیش کر سکتے ہیں ۔ 4.89 کروڑ سے زیادہ رجسٹرڈ صارفین کے ساتھ ، مائی گو وشفافیت کو فروغ دیتا ہے اور حکمرانی میں شہریوں کی سرگرم شمولیت کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔
کامن سروسز سینٹرز (سی ایس سیز): دیہی ہندوستان تک رسائی
سی ایس سیز پہل نے جس کا انتظام میٹی کے زیر انتظام ہے، دیہی ہندوستان میں ای خدمات فراہم کرنے میں اہم رول ادا کیا ہے۔ اکتوبر 2024 تک، ملک بھر میں 5.84 لاکھ سے زیادہ سی ایس سیز کام کر رہے ہیں، جن میں گرام پنچایت کی سطح پر 4.63 لاکھ سی ایس سیز شامل ہیں۔ اس اقدام نے سرکاری اسکیموں سے لے کر تعلیم، ٹیلی میڈیسن اور مالیاتی خدمات تک 800 سے زیادہ خدمات کی فراہمی میں سہولت فراہم کی ہے۔
شہریوں کے لیے ڈیجیٹل خدمات
یونیفائیڈ موبائل ایپلیکیشن فار نیو ایج گورننس(امنگ) ایک اہم اقدام ہے جس کا مقصد سرکاری خدمات تک رسائی کو آسان بنانا ہے۔ 7.12 کروڑ سے زیادہ صارفین کے ساتھ امنگ نے سرکاری خدمات کے ساتھ شہریوں کی شمولیت کے طور طریقے ہموار کیے ہیں۔ امنگ 23 کثیر لسانی زبانوں میں دستیاب ہے (سب سے اوپر 100 خدمات کے لیے) بشمول انگریزی اور ہندی۔ اس وقت امنگ،مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے 207 محکموں سے تقریباً 2,077 خدمات کی سہولیات پیش کر رہا ہے۔
میری پہچان پلیٹ فارم، ایک نیشنل سنگل سائن آن(ایس ایس او) سروس ہے جو شہریوں کو اسناد کے ایک سیٹ کا استعمال کرتے ہوئے مختلف سرکاری خدمات کی توثیق کرنے اور ان تک رسائی کا ایک ہموار طریقہ فراہم کر تی ہے ۔اس پلیٹ فارم پر 132 کروڑ سے زیادہ ٹرانزیکشنز کی گئی ہیں، جس سے سروس کی فراہمی میں بہتری آئی ہے اور متعدد اکاؤنٹس اور اسناد کے انتظام کی پیچیدگیوں کو کم کیا گیا ہے۔
ای –ہستاکشر(ای-سائن) سروس شہریوں کو دستاویزات پر ڈیجیٹل دستخط کرنے کی سہولت فراہم کر رتی ہے، جو فزیکل دستخطوں کا قانونی طور پر تسلیم شدہ متبادل فراہم کرتی ہے۔ تمام ای ایس پیز کی طرف سے کل 81.97 کروڑ ای-سائنز جاری کیے گئے ہیں۔
ایک اور اہم پروجیکٹ، اے پی آئی سیتو ، حکومت کی اوپن اے پی آئی پالیسی کے نفاذ میں سہولت فراہم کرتا ہے، جس سے سرکاری نظاموں میں بغیر کسی رکاوٹ کے ڈیٹا کے تبادلے اور خدمات کی فراہمی ممکن ہوتی ہے۔ 6,000 سے زیادہ اے پیز شائع کیے گئے ہیں، جو 312.01 کروڑ سے زیادہ رسائی کی سہولت فراہم کر تا ہے۔
مائی گوو پلیٹ فارم حکومت ہند کی شہریوں سے متعلق ایک پہل ہے، جس سے شہری کو حکومت کی مختلف پالیسیوں اور پروگراموں کے بارے میں نظریات، آراء اور تاثرات ظاہر کر سکتے ہیں ۔ 4.89 کروڑ سے زیادہ رجسٹرڈ صارفین کے ساتھ، مائی گوو شفافیت کو فروغ دیتا ہے اور حکمرانی میں شہریوں کی سرگرام سہولیت کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔
حکومتی اقدامات میں انقلاب
بغیر کاغذ کے استعمال کے حکومت کے وژن کے مطابق، ڈیجی لاکر دستاویزات کو جاری کرنے اور تصدیق کے لیے ایک انقلابی پلیٹ فارم بن گیا ہے۔ 37 کروڑ سے زیادہ رجسٹرڈ صارفین کے ساتھ، ڈیجی لاکرنے شہریوں کے اپنے دستاویزات تک رسائی اور تصدیق کرنے کے طریقے کو تبدیل کر دیا ہے۔
کولیب فائلز ایک مرکزی پلیٹ فارم ہے جو سرکاری افسران کے لیے دفتری دستاویزات جیسے کہ اسپریڈ شیٹس اور ٹیکسٹ فائلوں کو بنانے، ان کا نظم کرنے اور ان کا اشتراک کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے ۔ یہ ای-آفس اور این آئی سی ای میل جیسے پلیٹ فارمز کے ساتھ مربوط ہے اور حکومت کی طرف سے جاری کردہ ای میل آئی ڈیز کے ذریعے محفوظ رسائی کو یقینی بناتا ہے اور دستاویز کے اشتراک کے ریکارڈ کو برقرار رکھتا ہے۔
گوو ڈرائیوایک کلاؤڈ پر مبنی کثیر رخی پلیٹ فارم ہے جو حکومت ہند کے عہدیداران کے لیے اسٹوریج کی سہولت پیش کرتا ہے۔ یہ تمام آلات پر دستاویزات کی محفوظ اسٹوریج، شیئرنگ، آپس میں تال میل اور بندو بست کو یقینی بناتا ہے، جس سے حکام گوو ڈرائیوایپلیکیشن کے ذریعے فائلوں اور فولڈرز کو آن لائن اسٹور کر سکتے ہیں ، رسائی حاصل کر سکتے ہیں اور ان میں ترمیم یا ڈیلیٹ کرسکتے ہیں۔
گورنمنٹ انٹرانیٹ پلیٹ فارم سرکاری اہلکاروں کے لیے ایک جدید، محفوظ پورٹل ہے، جو پریچےکے ذریعے سنگل سائن آن (ایس ایس او) کے ساتھ کام کاج کے طور طریقوں کو ہموار کرتا ہے۔ یہ ای میل، ای آفس اور وزارتوں کی کارکر دگی سے متعلق ڈیش بورڈ جیسی ایپلی کیشنز تک رسائی فراہم کرتا ہے جبکہ موثر کیلنڈر مینجمنٹ، ٹاسک اسائنمنٹ، ایونٹ پلاننگ اور محفوظ بناتا ہے۔
میٹی کے آئندے منصوبے: ہندوستان کے ڈیجیٹل مستقبل کی تشکیل
- سیمی کنڈکٹر ماحولیاتی نظام کو فروغ دینا
میٹی اپنی پیداوار سے منسلک ترغیبات(پی ایل آئی) اسکیموں کے ذریعے ہندوستان کو سیمی کنڈکٹر کے شعبے میں عالمی سطح پر اہم مقام دلانے کے لیے پرعزم ہے۔ ٹیکنالوجی کے عالمی اداروں کے ساتھ تعاون کو فروغ دے کر اور مقامی اسٹارٹ اپس کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے، وزارت کا مقصد سیمی کنڈکٹر سپلائی چین کو مضبوط کرنا ہے، اس اہم شعبے میں پائیدار ترقی اور عالمی مسابقت کو یقینی بنانا ہے۔
- اے آئی کے فروغ اور ریگولیشن میں پیش رفت
انڈیا اے آئی مشن کے تحت، میٹی جدید کمپیوٹ بنیادی ڈھانچے کی تشکیل، مصنوعی ذہانت کےتحقیق کو فروغ دینے اور صحت کی دیکھ بھال، زراعت، تعلیم اور دیگر اہم شعبوں میں مصنوعی ذہانت سے چلنے والی ایپلی کیشنز کو فعال کرنے کے لیے خاطر خواہ وسائل مختص کرنے کے لیے تیار ہے۔ جنریٹو اے آئی پر خصوصی زور دیا جائے گا اور سرکاری اور نجی شعبے کے آپریشنز میں اسے ہموار طریقے سے شامل کیے جانے ، اختراع کو فروغ دینے اور اے آئی کے ذمہ دارانہ استعمال کو یقینی بنانے پر خصوصی طور پر توجہ دی جائے گی ۔
- ڈیجیٹل عوامی بنیادی ڈھانچے کی توسیع
موجودہ ڈیجیٹل پلیٹ فارم جیسے آدھار،یوپی آئی اور ڈیجی لاکر کو وسعت دینے کے منصوبے جاری ہیں۔ میٹی کا مقصد انڈیا اسٹیک ایکو سسٹم کو وسعت دینا، عالمی سطح پر انٹرآپریبلٹی کو بڑھانا اور ڈیجیٹل فنانس اور ای گورننس میں نئے امکانات کو فروغ دینا ہے۔ یہ کوششیں خدمات کو ہموار کرنے اور شہریوں اور کاروباروں کو یکساں طور پر بااختیار بنانے کے لیے کی جارہی ہیں۔
- سائبرسیکیوریٹی کو مضبوط بنانا
سائبر خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے مضبوط اور لچکدار بنیادی ڈھانچے کی تعمیر پر توجہ کے ساتھ، میٹی جدید ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھا رہا ہے اور سرکاری اور نجی شراکت داری کو مضبوط بنا رہا ہے۔ ان اقدامات کا مقصد ہندوستان کے ڈیجیٹل اثاثوں کی سلامتی اور شہریوں اور کاروباری اداروں کے لیے ایک محفوظ ماحول کو یقینی بنانا ہے۔
****
ش ح۔اع خ ۔ ش ب ن
U-No. 4707
(Release ID: 2089060)
Visitor Counter : 19