ریلوے کی وزارت
ریلوے کی وزارت: اختتام سال کا جائزہ 2024
ہندوستانی ریلوے نے 2024 میں 6,450 کلومیٹر مکمل ٹریک کی تجدید، 8,550 ٹرن آؤٹ کی تجدید، اور رفتار کو 130 کلومیٹر فی گھنٹہ تک 2,000 کلومیٹر تک بڑھایا
ہندوستانی ریلوے نے 2024 میں 3,210 آر کے ایم پر برق کاری کی، الیکٹری فائیڈ بی جی نیٹ ورک کو 97فیصد تک بڑھایا اور قابل تجدید توانائی کی صلاحیت 2,014 میگاواٹ تک پہنچ گئی
ریکارڈ 136 وندے بھارت ٹرینیں اور پہلی نمو بھارت ریپڈ ریل متعارف کروائی گئی، ساتھ ہی مصروف سیزن میں خصوصی ٹرینوں کے 21,513 پھیرے لگائےگئے
ہندوستانی ریلوے نے 2024 میں 1,473 ایم ٹی مال برداری کی، جس میں 3.86 فیصد اضافہ ہوا، ای ڈی ایف سی اور ڈبلیو ڈی ایف سی نے 72,000 سے زیادہ ٹرین چلانے کی سہولت فراہم کی
امرت بھارت اسٹیشن اسکیم کے تحت 1,337 اسٹیشنوں میں سے 1,198 اسٹیشنوں پر کام شروع
دس ہزار لوکوز کو کوچ سیفٹی ٹیکنالوجی سے لیس کیا جا رہا ہے، 9000 تکنیکی ماہرین کو تربیت دی گئی اور 15,000 آر کے ایم کے لیے بولیاں طلب کی گئیں
ہندوستانی ریلوے کے وراثتی مقامات بشمول 80 اسٹیشن اور 78 اسٹرکچرز کو ڈیجیٹلائز کیا گیا، جب کہ گھوم جیسے فیسٹیولس نے سیاحت کو فروغ دیا
Posted On:
29 DEC 2024 10:18AM by PIB Delhi
وکست بھارت 2047 کے حصول کے لیے ہندوستانی ریلوے نے سال 2024 میں اپنا یکسر تبدیلی کا سفر جاری رکھا، جس سے تجدید کاری اور ترقی کے ایک نئے دور کی راہ ہموار ہوئی۔ عالمی معیار کے سفری تجربے کو پورا کرنے، مال برداری کی کارکردگی کو بڑھانے، اور جدید ٹیکنالوجیز کو اپنانے پر بھرپور توجہ کے ساتھ، ریلوے نے ملک کی ترقی کے لیے ایک محرک کے طور پر اپنے کردار کو مستحکم کیا ہے۔ جدیدا سٹیشن، جدید ترین ٹرینیں، اور جدید حفاظتی نظام ریل کے سفر کے منظر نامے کو نئی شکل دے رہے ہیں۔ پائیداری کے لیے پرعزم، ریلوے وسیع پیمانے پر بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنا کر اور صلاحیت سازی کے ذریعے اقتصادی ترقی کو آگے بڑھاتے ہوئے مزید گرین آپریشنز کی طرف بڑھ رہا ہے۔ اس سال نے ایک فعال اور ارتقا پذیر ملک کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے روایت اور جدت کی آمیزش کے ساتھ ، عالمی معیار کے ٹرانسپورٹیشن نیٹ ورک بننے کے اپنے وژن کی تصدیق کی ہے۔
ریل ٹریک کے انفراسٹرکچر اور رفتار کو بڑھانا
ٹریک کی تجدید کاری :
- 6200 ٹریک کلومیٹر ریلوں کی نئی ریلوں کے ساتھ تجدید کی گئی ہے۔
- 6450 ٹریک کلومیٹر کے لیے ٹریک کی مکمل تجدید ہو چکی ہے۔
- 8550 سیٹوں کی ٹرن آؤٹ تجدید کے ذریعے تکمیل ۔
سیکشنل رفتار میں اضافہ:
- دو ہزار ٹریک کلو میٹر کی دوری تک سیکشنل رفتار کو 130 کلومیٹر فی گھنٹہ تک بڑھایا گیا۔ جس میں گولڈن کواڈریلیٹرل اور ڈائیگنل روٹس اور دیگر بی روٹس کے حصے شامل ہیں۔
- 7200 ٹریک کلو میٹر کی دوری تک سیکشنل رفتار کو 110 کلومیٹر فی گھنٹہ تک بڑھایا گیا۔
پروجیکٹ انجینئرنگ اور مینجمنٹ:
- انڈین ریلوے ای پروکیورمنٹ سسٹم (آئی آر ای پی ایس) پر مختلف زونل ریلوے کے انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ کے تمام زیر التوا کیسز کو ‘‘ ویود سے وشواس II (ٹھیکے سے متعلق تنازعات) ’’ کے نام سے ایک وقتی تصفیہ اسکیم کے تحت نمٹا دیا گیا ہے۔
- انجینئرنگ پروکیورمنٹ اینڈ کنسٹرکشن (ای پی سی ) ٹینڈرنگ موڈ میں غیر یقینی صورتحال کو دور کرنے کے لیے، آئٹمائزڈ کاموں کے لیے علیحدہ بل آف کوانٹیٹیز (بی او کیو ) کے لیے ایک نیا ‘‘ شیڈول شامل کیا گیا ہے۔
- تنازعات کے ازالے کے طریقہ کار کے لیے ماسٹر پالیسی کنسیلیٹر/ڈی اے بی ممبر/ ایس اے ٹی ممبر/ ثالث کی تقرری اور ان کو قابل ادائیگی فیس کے لیے جاری کی گئی ہے۔
- پراجیکٹ مینجمنٹ سروسز ( پی ایم ایس )/ پروجیکٹ سپرویژن سروسز ایجنسی (پی ایس ایس اے ) ، ٹھیکوں کے معاملے میں، میزرمنٹ ، ٹیسٹ چیک لیمٹ، میٹریل پاسنگ اور ادائیگی وغیرہ کے لیے پروسیجر آرڈر جاری کیا گیا ہے۔
- منصوبوں کی تکمیل کو تیز کرنے کے لیے، کام کے ٹینڈرز کے لیے ایکسپٹنس کے اختیارات میں اضافہ کیا گیا ہے جس میں انجینئرنگ پروکیورمنٹ اینڈ کنسٹرکشن ( ای پی سی ) ٹینڈرز سمیت تمام کام کے ٹھیکوں کے لیے چیف ایڈمنسٹریٹو آفیسر/کنسٹرکشن کو مکمل اختیارات شامل ہیں۔ موڈل ایس او پی - 2018 کے دیگر اختیارات بھی پراجیکٹس پر تیزی سے عملدرآمد کے لیے فیلڈ یونٹس کو سونپے گئے ہیں۔
- کام کے ٹینڈرز کے لیے الیکٹرونک ریورس آکشن ( ای – آر اے) کو صرف اختیاری بنایا گیا ہے۔
- ویب پر مبنی سی آر ایس سینکشن مانیٹرنگ سسٹم جیسے چار نئے ماڈیول بنائے گئے ہیں۔
- ریلوے کی اضافی لائنیں اور ڈیویشن لائنیں (نئی لائنیں/جی سی/ڈبلنگ وغیرہ) کھولنا ہے۔
- بڑے اور اہم پلوں کی تعمیر نو (نیا، تجدید)۔
- چھوٹے کاموں کی منظوری:- لیول کراسنگ (میننگ، اپ گریڈیشن، انٹر لاکنگ، نیو ایل سی، شفٹنگ، ایل ایچ ایس)۔
- یارڈس کی ری ماڈلنگ ۔
- ریلوے کے گزٹ نوٹیفکیشن کے حوالے سے پرنسپل چیف انجینئر کی طرف سے چھوٹے کاموں کو شروع کرنے کے طریقہ کار کا آرڈر (مسافروں کی پبلک گاڑی کے لیے کھولنا) ترمیمی ضابطہ 2024 جاری کیا گیا۔
- ترمیم شدہ ایم سی این ٹی ایم (ٹریک مینٹینرز کے لیے افرادی قوت اور لاگت کے معیارات) فارمولہ- 2024 ‘ ٹریک مینٹینرز کے لیے معیارات/یارڈ اسٹکس’ جاری کیا گیا ۔
- ٹریک کی دیکھ بھال کے لیے افرادی قوت/ سرگرمیوں کی آؤٹ سورسنگ کے لیے اخراجات (آمدنی) کی ایک نئی بنیادی اکائیاں (آبجیکٹ) کو ‘‘ پی یو – 49 ’’ کا نام دے کر بنایا گیا ہے۔
سال 2024 (جنوری سے نومبر 2024) کے دوران روڈ اوور برجز (آر او بیز )/روڈ انڈر برجز (آر یو بیز ) کی تعمیر حسب ذیل ہے:
- مینڈ لیول کراسنگ کا خاتمہ - 718 نمبر۔
- آر یو بیز-آر او بیز کی تعمیر -1024 نمبر۔
گتی شکتی پروجیکٹ
- گتی شکتی ملٹی موڈل کارگو ٹرمینل
کارگو ٹرمینلز کے قیام میں صنعت سے سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے ملک بھر میں گتی شکتی ملٹی موڈل کارگو ٹرمینلز (جی سی ٹی) تیار کیے جا رہے ہیں۔
- اب تک، ملک بھر میں 354 مقامات (327 غیر ریلوے زمین پر اور 27 ریلوے زمین پر) کی نشاندہی کی گئی ہے۔
- 31.10.2024 تک، 91 جی سی ٹیز شامل کئے جا چکے ہیں۔
- 2024 میں تین اقتصادی کوری ڈور کی منظوری
درج ذیل تینوں کوری ڈور کے تحت
(i) توانائی، معدنیات اور سیمنٹ کوری ڈورس ؛
(ii) ہائی ٹریفک والے روٹس اور
(iii) ریل ساگر کوریڈورز،
ان تینوں کوری ڈورس کے تحت مجموعی طور پر 434 منصوبوں پر عمل درآمد کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ کیلنڈر سال 2024 میں، کل 434 منصوبوں میں سے کل 58 منصوبوں کو تین اقتصادی راہداریوں میں منظور کیا گیا تھا، جن کی مجموعی تکمیل کی لاگت تقریباً 88,875 کروڑ روپے تھی اور کل ٹریک کی لمبائی تقریباً 4,107 کلومیٹر تھی۔
- توانائی، معدنیات اور سیمنٹ کوریڈورز میں 51 پروجیکٹس شامل ہیں، جو 2,911 کلومیٹر پر محیط ہیں جن کی تکمیل کی لاگت 57,313 کروڑ روپے ہے۔
- ہائی ٹریفک ڈینسٹی والے راستوں میں 5 منصوبے شامل تھے، جو تقریباً 830 کلومیٹر پر محیط ہیں اور اس پر تقریباً 11,280 کروڑ روپے کی لاگت ۔
- ریل ساگر کوریڈور میں 2 پروجیکٹ تھے، جن کی کل ٹریک کی لمبائی تقریباً 366 کلومیٹر ہے اور اس کی تکمیل 20,282 کروڑ روپے تھی۔
- 2024 میں اب تک مکمل ہوئے پروجیکٹ
پلان ہیڈ
|
کمیشنگ (کلو میٹر)
|
نئی لائن
|
1158
|
گیج تبدیلی
|
259
|
ڈبلنگ
|
2016
|
کل
|
3433
|
ہندوستانی ریلویز نے 01.04.2024 سے اب تک 3433 کلومیٹر کی کل کمیشننگ حاصل کی ہے، جس میں 1158 کلومیٹر نئی لائن، 259 کلومیٹر گیج کی تبدیلی اور 2016 کلومیٹر ڈبلنگ شامل ہے۔
4.کیلنڈر سال 2024 کے دوران برق کاری۔
کیلنڈر سال 2024 کے دوران 3,210 روٹین کلو میٹر تک برق کاری کی گئی اور ہندوستانی ریل کے بیجی نٹورک کی 97 فیصد تک توسیع کی گئی ہے۔
اسٹیشن کی بحالی:
- امرت بھارت اسٹیشن اسکیم کے تحت بحالی کے لیے 1337 اسٹیشنوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔
- 1337 اسٹیشنوں میں سے 1198 ریلوے سٹیشنوں کےلیے پر ٹینڈرس فراہم کئے جا چکے ہیں اور کام شروع ہو چکا ہے۔ دیگر ریلوے اسٹیشن ٹینڈرنگ کے عمل اور منصوبہ بندی کے مختلف مراحل میں ہیں۔ ملک بھر میں ریلوے سٹیشنوں کی بحالی سے روزگار کے مواقع میں اضافہ اور معاشی ترقی میں بہتری کے ساتھ معیشت پر مثبت اثر پڑے گا۔
- چھ ریلوے اسٹیشن یعنی مغربی وسطی ریلوے کے کا رانی کملا پتی اسٹیشن، مغربی ریلوے کے گاندھی نگر کیپٹل اسٹیشن، جنوب مغربی ریلے کے سر ایم وشویشورایا ٹرمینل اسٹیشن، شمال مشرقی ریلوے کے گومتی نگر ریلوے اسٹیشن کا پہلا مرحلہ، شمالی ریلوے کے ایودھیا ریلوے اسٹیشن اور مشرقی ساحلی ریلوے کے کٹک ریلوے سٹیشن کو تیار اور شروع کیا گیا ہے۔
ٹیلی کام سے متعلق معلومات:-
1.ہاتھی کی دراندازی کا پتہ لگانے سے متعلق نظام (ای آئی ٹی ایس ): این ایف آر (نارتھ ایسٹ فرنٹیئر ریلوے) میں ہاتھیوں کی وجہ سے ہونے والے حادثات کو روکنے کے لیے انتہائی حساس جگہوں پر یہ شروع کیا گیا ہے۔
- اس مقصد کے لیے کاموں کو منظوری دی گئی ہے جس میں ہندوستانی ریلوے کے این ایف آر، ای سی او آر، ایس آر، این آر، ایس ای آر ، این ای آر اور ڈبلیو آر زونس کا احاطہ کیا گیا ہے جس کی کل لاگت 208.02 کروڑ ہے۔ مزید، 582.25 کلومیٹر ( این ایف آر-141 آر کے ایمس+ ای سی او آر-349.4 آر کے ایمس- ایس آر- 55.85 آر کے ایمس – این ای آر -36 آر کے ایمس) کا م سپرد کیا گیا ہے۔ اس وقت یہ سسٹم 141 آر کے ایمس سے زیادہ کام کر چکا ہے۔
2. این ٹی ای ایس کے ساتھ مربوط کوچ گائیڈنس سسٹم (سی جی ایچ ) اور ٹرین انڈیکیٹرز بورڈز (ٹی آئی بی ) کی نگرانی کے لیے ایک ایپلی کیشن تیار کرنا: ریلوے بورڈ نے سی جی ایس اور ٹی آئی بی کو آر ڈی ایس او اسپیسفیکیشن ترمیم -چار کی تعمیل کرتے ہوئے اور اے پی آئی پر مبنی انٹرفیس کا استعمال کرتے ہوئے زونل ریلوے اور سی آر آئی ایس کو مربوط کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ سی آر آئی ایس نے این ٹی ای ایس کے ساتھ آئی پی آئی ایس کے ارتباط کی نگرانی کے لیے ایک ایپلی کیشن تیار کیا ہے۔
3. سنٹرلائزڈ اناؤنسمنٹ سسٹم: مغربی وسطی ریلے کے تحت بھوپال ڈویژن اور مشرقی وسطی ریلوے کے تحت دین دیال اپادھیائے ( ڈی ڈی یو) ڈویژن کے سبھی اسٹیشنوں پر سنٹرلائز ڈاناونسمنٹ سسٹم فراہم کیا گیا ہے۔
4. ہندوستانی ریلوے میں ڈیجیٹل وی ایچ ایف سیٹ کا استعمال: لوکو پائلٹ اور گارڈ کے درمیان مواصلت۔ ڈیجیٹل ٹکنالوجی پر مبنی ای ایچ ایف سیٹوں کے ذریعہ ملنے والی سہولیات کا فائدہ اٹھانے کے لئے، ریلوے بورڈ نے اس بات کی منظوری دی ہے کہ ہندوستانی ریلوے میں صرف ڈیجیٹل 5 ڈبلیو واکی ٹاکی سیٹ ہی خریدے جائیں گے۔
5. ٹنل کمیونیکیشن سسٹم: مختلف ریلوے میں ٹنل کمیونیکیشن کی فراہمی کا منصوبہ شروع کیا گیا ہے۔
6. آپٹیکل فائبر کیبل (او ایف سی ): مالی سال 2023-24 میں، ہندوستانی ریلوے نے نومبر 2024 تک 1411 آر کے ایمس آپٹیکل فائبر کیبل فراہم کی ہے۔ اس طرح ہندوستانی ریلوے کا کل نیٹ ورک تقریباً 66588 آر کے ایم تک پہنچ گیا ہے ۔ اس کے علاوہ 24 نومبر تک کے 801 آر کے ایمس کوارڈ فراہم کیے گئے ہیں، جس سے ہندوستانی ریلوے نیٹ ورک کا کل ملا کر تقریبا 66271 آر کے ایمس ہوگیا ہے ۔
7. ریلوے اسٹیشنوں پر وائی فائی کی سہولت کی فراہمی: اب تک 6112 اسٹیشنوں پر وائی فائی کی سہولت فراہم کی جا چکی ہے۔
8. ریلوے اسٹیشنوں پر کلوزڈ سرکٹ ٹیلی ویژن (سی سی ٹی وی ): ہندوستانی ریلوے نے ہالٹ اسٹیشنوں کے علاوہ تمام اسٹیشنوں پر سی سی ٹی وی کیمروں کی فراہمی کے لیے کام کو منظوری دے دی ہے۔ اب تک کل 1051 اسٹیشنوں پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جا چکے ہیں۔
قابل تجدید توانائی کی اہم کامیابیاں
- ہندوستانی ریلوے نے 2030 تک خالص صفر کاربن اخراج کنندہ بننے کا ہدف مقرر کیا ہے۔
- نومبر2024 تک تقریباً 487 میگاواٹ کے سولر پلانٹس (چھت اور زمین پر نصب) اور تقریباً 103 میگاواٹ کے ونڈ پاور پلانٹس نےکام کرناشروع کیا۔
- مزید برآں 100 میگاواٹ قابل تجدید توانائی – چوبیس گھنٹے (آر ای – آر ٹی سی) بھی اسٹریم پر آ گئی ہے۔
- قابل تجدید توانائی کی صلاحیت میں تقریباً 2014 میگاواٹ کا اضافہ کیا گیا ہے۔
وقف فریٹ کوریڈور پروجیکٹس (ای ڈی ایف سی اور ڈبلیو ڈی ایف سی) (اب تک کی پیشرفت)
ٹرینیں چلتی ہیں(اکتوبر 2024)
گلیارے
|
ٹرینوں کی تعداد
|
(ملین میں)جی ٹی کے ایم
|
اوسط رفتار (کلومیٹر فی گھنٹہ)
|
اکتوبر 2024
|
مجموعی (مالی سال 24-25)
|
اکتوبر 2024
|
مجموعی (مالی سال 24-25)
|
ای ڈی ایف سی
|
5,915
|
41,054
|
11,088
|
73,022
|
44.6
|
ڈبلیو ڈی ایف سی
|
5,109
|
31,653
|
5643
|
33,255
|
51.3
|
کل
|
11,024
|
72,617
|
16,731
|
1,06,277
|
|
ٹرین خدمات:ہندوستانی ریلوے- مسافروں کی مانگ کے مطابق تبدیلیاں
وندے بھارت:
- 26 دسمبر 2024 تک، کل 136 وندے بھارت ٹرینیں ہندوستانی ریلوے نیٹ ورک پر چل رہی ہیں۔
- کیلنڈر سال-2024 کے دوران، ہندوستانی ریلوے نے 62 وندے بھارت ٹرینیں متعارف کرائی ہیں۔
نمو بھارت ریپڈ ریل:
- احمد آباد اور بھوج کے درمیان پہلی نمو بھارت ریپڈ ریل 17 ستمبر 2024 کو شروع کی گئی ہے۔
امرت بھارت خدمات:
- امرت بھارت خدمات مکمل طور پر غیر اے سی ٹرینیں ہیں۔ ان میں فی الحال 12 سلیپر کلاس کوچز اور 8 جنرل کلاس کوچز ہیں۔ ان میں مسافروں کو اعلیٰ معیار کی خدمات فراہم کی جارہی ہیں۔
- کیلنڈر سال-2024 کے دوران، 4 امرت بھارت ایکسپریس خدمات دربھنگا-آنند وہار (ٹی) ایکسپریس اور مالدہ ٹاؤن-ایس ایم وی ٹی بنگلورو ایکسپریس متعارف کرائی گئی ہیں۔ مستقبل میں ایسی مزید ریل خدمات شروع کرنے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔
خصوصی ٹرینیں:
- ہندوستانی ریلوے نے سال 2024 کے دوران ریکارڈ تعداد میں خصوصی ٹرینیں چلائیں۔
- ہولی اور گرمیوں کے رش کے پیش نظر اس سال خصوصی ٹرینوں کے کل 13,523 ٹرپس چلائے گئے جب کہ پچھلے سال یہ تعداد 6,896 تھی۔
- پوجا/دیوالی/چھٹھ کے دوران 1 اکتوبر 2024 سے 30 نومبر 2024 کے درمیان خصوصی ٹرینوں کے 7990 ٹرپس بھی چلائے گئے ہیں۔
بھارت گورو ٹورسٹ ٹرینیں:
بھارت گورو ٹورسٹ ٹرینیں تھیم پر مبنی ٹورسٹ سرکٹ ٹرینیں ہیں جن کا مقصد ہندوستان کے شاندار ثقافتی ورثے اور شاندار تاریخی مقامات کی نمائش کرنا ہے۔
جنوری 2024 سے دسمبر2024 تک بھار گورو بھارت ٹرینوں کی تفصیلات
|
ٹرپ کی تعداد
|
مسافروں کی تعداد
|
158
|
104077
|
بلٹ ٹرین پروجیکٹ
- ممبئی-احمد آباد بلٹ ٹرین پروجیکٹ کے تحت 243 کلومیٹر سے زیادہ سڑک کے پلوں کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ 352 کلومیٹر پیئر کا کام اور 362 کلومیٹر پیئر فاؤنڈیشن کا کام بھی مکمل کر لیا گیا ہے۔
- 13 دریاؤں پر پل بنائے گئے ہیں اور کئی ریلوے لائنوں اور ہائی ویز کو5 اسٹیل پلوں اور 2پی ایس سی پلوں سے عبور کیا گیا ہے۔
- گجرات میں ٹریک کی تعمیر تیزی سے جاری ہے۔ آنند، وڈودرا، سورت اور نوساری اضلاع میں آر سی (ری انفورسڈ کنکریٹ) ٹریک بیڈز کی تعمیر جاری ہے۔ آر سی ٹریک بیڈ کے 71 کلومیٹر کے ٹریک کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے اور کاز وے پر ریلوں کی ویلڈنگ کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔
- مہاراشٹر میں، ممبئی بلٹ ٹرین اسٹیشن کے لیے پہلا کنکریٹ بیس سلیب 32 میٹر کی گہرائی میں کامیابی کے ساتھ ڈالا گیا ہے۔ یہ گہرائی 10 منزلہ عمارت کے برابر ہے۔ باندرہ-کرلا کمپلیکس (بی کے سی) اور شلفاٹا کے درمیان 21 کلومیٹر لمبی سرنگ پر کام جاری ہے، جس میں مرکزی سرنگ کی تعمیر میں سہولت کے لیے 394 میٹر کی درمیانی سرنگ (اےڈی آئی ٹی) مکمل کی گئی ہے۔
- پال گھر ضلع میں نیو آسٹرین ٹنلنگ میتھڈ (ایم اے ٹی ایم) کا استعمال کرتے ہوئے 7 پہاڑی سرنگوں کی تعمیر جاری ہے۔ گجرات میں واحد پہاڑی سرنگ پہلے ہی کامیابی کےساتھ مکمل کی جاچکی ہے۔
- کوریڈور کے ساتھ 12 اسٹیشن تیزی سے زیر تعمیر ہیں جن کو موضوعاتی عناصر اور توانائی کی بچت والی خصوصیات کے ساتھ ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ مسافروں کے لیے دوستانہ اور توانائی کے لیے مثبت اسٹیشن بنائے گئے ہیں تاکہ پائیداری کو ترجیح دیتے ہوئے مسافروں کو عالمی معیار کا تجربہ فراہم کیا جا سکے۔
ٹرینوں کی توسیع:
- عام اور نان اے سی سلیپر کوچ استعمال کرنے والے مسافروں کے لیے میل/ایکسپریس ٹرینوں کی تشکیل کے حوالے سے موجودہ پالیسی کے مطابق22 کوچز پر مشتمل ٹرین میں 12 (بارہ) جنرل کلاس اور 12 (بارہ) سلیپر کلاس نان اے سی اور8 (آٹھ) اے سی کوچزہوں گے۔
- غیر محفوظ کوچوں میں سفر کرنے والے مسافروں کے لیے2024 کے دوران ایل ایچ بی (لنک ہوف مین بش) کوچز کے ساتھ چلنے والی میل/ایکسپریس ٹرینوں میں950 سے زیادہ جنرل کلاس کوچز شامل کیے گئے ہیں۔
- مستقل بنیادوں پر ٹرین خدمات کو وسعت دینے کے لیے 875 سے زیادہ کوچز کا استعمال کیا گیا ہے۔
جدید ایل ایچ بی کوچز کے ساتھ مزید ٹرینوں کا آپریشن:
- ہندوستانی ریلوے کے پیداواری یونٹ اپریل-2018 سے صرف ایل ایچ بی کوچ تیار کر رہے ہیں اور آئی سی ایف کوچ والی ٹرینوں کو ایل ایچ بی کوچز کے ساتھ چلانے میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔
- 2014 سے نومبر-2024 تک اس طریقے سے ٹرینوں کے 75 سے زیادہ جوڑے تبدیل کیے گئے ہیں۔
ریکارڈ مال برداری
- جنوری-24 تا نومبر-24 کی مدت کے دوران، ہندوستانی ریلویز کو مال برداری کی آمدنی 1473.05 ایم ٹی رہی، جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں3.86 فیصد زیادہ ہے۔
کوَچ کے تحت ریلوے نیٹ ورک
- جنوبی وسطی ریلوے پر 1465 روٹین کلومیٹر۔ (آر کے ایم) پر آرمر ورژن 3.2 کی تعیناتی کی بنیاد پر کافی تجربہ حاصل کیا گیا۔ اس کا استعمال کرتے ہوئے مزید بہتری لائی گئی ہے۔ آخر کار آرمر اسپیکیفیکیشن ورژن 4.0 کو آر ڈی ایس او نے16 جولائی 2024 کو منظور کیا تھا۔
انڈین ریلویز پر آٹومیٹک ٹرین پروٹیکشن سسٹم (کوَچ) کے نفاذ کی موجودہ صورتحال درج ذیل ہے:
کوَچ ایک مقامی طور پر تیار کردہ آٹومیٹک ٹرین پروٹیکشن (اے ٹی پی) نظام ہے۔ کوَچ انتہائی ٹیکنالوجی کا حامل نظام ہے، جس کے لیے اعلیٰ ترین ترتیب (ایس آئی ایل -4) کی سیکیورٹی سرٹیفیکیشن کی ضرورت ہوتی ہے۔
آرمر سسٹم کے نفاذ میں درج ذیل اہم سرگرمیاں شامل ہیں:
- ہر اسٹیشن، بلاک سیکشن پر اسٹیشن آرمر کی تنصیب۔
- ٹریک کی پوری لمبائی کے ساتھ آر ایف آئی ڈی ٹیگز کی تنصیب۔
- پورے سیکشن میں ٹیلی کام ٹاورز کی تنصیب۔
- ٹریک کے ساتھ آپٹیکل فائبر کیبل بچھانا۔
- ہندوستانی ریلوے پر چلنے والے ہر لوکوموٹیو پر لوکو آرمر کی فراہمی۔
کوَچ کے نفاذ کے اگلے مرحلے کی منصوبہ بندی حسب ذیل ہے:-
نمبر شمار
|
مد
|
پیش رفت
|
|
آپٹیکل فائبر کیبلنگ بچھانا
|
5133 کلومیٹر
|
|
ٹیلی کام ٹاور کی تنصیب
|
540 نمبر
|
|
اسٹیشنوں پر کوَچ کی فراہمی
|
523 نمبر
|
|
لوکوز میں کوچ کی فراہمی
|
707 لوکوز
|
|
ٹریک سائیڈ آلات کی تنصیب
|
3433آر کے ایم
|
- 10,000 انجنوں سے لیس کرنے کے منصوبے کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ 69 لوکو شیڈز کو آرمر سے لیس کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔
- تقریباً 15000 آر کے ایم کے لیے آرمر کے ٹریک سائڈ ورک کے لیے بولیاں طلب کی گئی ہیں۔ اس میں ہندوستانی ریلوے کے تمام جی کیو، جی ڈی، ایچ ڈی این اور نشان زد سیکشن شامل ہیں۔
- 3 او ای ایمزکو آرمر سسٹم کی فراہمی کی منظوری دی گئی ہے۔ مزید او ای ایمزجانچ اور منظوری کے مختلف مراحل میں ہیں۔
- اب تک 9000 سے زائد تکنیکی ماہرین، آپریٹرز اور انجینئرز کو آرمر ٹیکنالوجی کی تربیت دی جا چکی ہے۔ کورسز آئی آر آئی ای ٹی کے تعاون سے تیار کیے گئے ہیں۔
ڈیجیٹل اقدامات - مسافروں کوسہولت فراہم کرنا
- ریزروڈ علاقے میں ای ٹکٹنگ 86 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ غیر ریزروڈ شعبے میں ای ٹکٹنگ رواں مالی سال کے آغاز میں28 فیصد سے بڑھ کر اکتوبر 2024 میں تقریباً 33 فیصد ہو گئی ہے۔
- ہندوستانی ریلوے نے رقم کی واپسی کے عمل میں بھی تبدیلی کی ہے، جس سے تقریباً 98 فیصد اہل معاملات میں 24 گھنٹے کے اندر رقم کی واپسی دستیاب ہو سکتی ہے۔
- انڈین ریلویز کے تمام کاؤنٹرز پر ڈائنامک کیو آر کوڈ پر مبنی ادائیگی کو فعال کر دیا گیا ہے۔ اس سہولت کو پارسل دفاتر تک بھی بڑھایا جا رہا ہے اور رواں مالی سال کے اختتام تک تمام پارسل دفاتر اس کے دائرہ کار میں آ جائیں گے۔
ڈیجیٹل انڈیا انیشیٹو- ہیومن ریسورس مینجمنٹ سسٹم (ایچ آر ایم ایس)
- پروموشنل زمروں کے لیے کمیونٹی پر مبنی ریزرویشن روسٹر: آن لائن روسٹر بنانے کے لیے 5 سطحی تصدیق کے ساتھ مناسب تصدیق، خالی جگہ کی تشخیص اور ڈی ایس سی دستخطوں کے ساتھ۔
- تمام ملازمین کے ای-سروس ریکارڈز کی تخلیق: ملازمین کی مکمل نقل و حرکت کو ٹریک کرنے کے لیے جامع بنایا گیا ہے، ای-ایس آر میں اندراجات کو خود بخود اپ ڈیٹ کرنے کے لیے دفتری احکامات سے منسلک کیا گیا ہے۔
- افرادی قوت کی منصوبہ بندی: 1.45 ملین پوسٹوں میں سے ہر ایک کے لیے ایک جامع ڈیٹا بیس کی فراہمی اور ریونیو پوسٹس کی تخلیق، پرائمری یونٹ سے باہر پوسٹوں کی دوبارہ تقسیم، پوسٹوں کا سرنڈر وغیرہ۔
- اپ ڈیٹ شدہ ٹرانسفر ماڈیول: اس میں تمام انٹر ریلوے اور انٹر ڈویژن ٹرانسفر کی درخواستیں، انتظامی منتقلی وغیرہ شامل ہیں، درخواستوں سے لے کر نئے یونٹوں میں شمولیت کی رپورٹس تک۔
- ڈیوٹی پاس: ڈیوٹی پاس ماڈیول نومبر 2024 سے ہندوستان بھر میں پائلٹ بنیادوں پر شروع کیا گیا ہے۔
- گڈ ورک پورٹل: ایچ آر ایم ایس میں ملازمین کے اچھے کام کو جمع کرانے کا انتظام ہے جسے گڈ ورک پورٹل پر اپ لوڈ کیا جائے گا۔
اسکل انڈیا انیشیٹو میں انڈین ریلوے کا تعاون
- ‘مشن کرمایوگی’ کے تحت قومی پروگرام برائے سول سروسز کی صلاحیت سازی (این پی سی ایس سی بی)، وزارت ریلوے ( ایم او آر) نے 2024 میں اہم پیش رفت کی ہے۔آئی جی او ٹی پلیٹ فارم پر کلیدی کارکردگی کے اشارے (کے پی آئیز) درج ذیل کامیابیوں کو نمایاں کرتے ہیں:
کارکردگی کے اشارے
|
31.12.2024تک
|
تک01.12.2024
|
آن بورڈ ریلوے افسران کی تعداد
|
8,43,087
|
11,92,495
|
کم از کم 1 کورس میں داخلہ لینے والے افسران کی تعداد
|
48,824
|
5,15,532
|
کل کورس کا اندراج
|
2,13,642
|
42,42,409
|
مکمل کورس کی تکمیل
|
1,54.053
|
29,30,811
|
- وزارت ریلوے نے 19.10.2024 سے 25.10.2024 تک کرم یوگی ہفتہ – قومی تعلیمی ہفتہ (این ایل ڈبلیو) منایا۔ انڈین ریلویز (آئی آر) نے اس عرصے کے دوران بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ کچھ پرفارمنس درج ذیل ہیں:
- این ایل ڈبلیو کے دوران کورس کے تقریباً 33 فیصد اندراج اور تکمیل ہندوستانی ریلوے سے آئے۔
- تقریباً 40 فیصد صارفین جنہوں نے این ایل ڈبلیو کے دوران کم از کم 4 گھنٹے سیکھنے کے نشان کو عبور کیا ان کا تعلق ہندوستانی ریلوے سے تھا۔
- کرم یوگی ہفتہ کا ہدف حاصل کرنے والے سرفہرست 5 ایم ڈی اوز میں سے، 4 ایم ڈی او ہندوستانی ریلوے کے تھے، جس میں نمبر 1 پر این سی آر، نمبر 3 پر این ڈبلیو آر، نمبر 4 پر ای آر اور نمبر 5 پر ڈبلیو آر تھے۔
- مشرقی ریلوے (ای آر) کے 55,251 ملازمین نے کم از کم ایک کورس مکمل کیا۔ دوسرے اور تیسرے نمبر پر این سی آر اور ڈبلیو آر 37.87 ہزار روپے اور 37.12 ہزار روپے تھے۔
- این ایل ڈبلیو کے دوران کئے گئے سرفہرست 10 کورسز میں سے 02 کورس ہندوستانی ریلوے کے تھے۔
- ریلوے سی ٹی آئی /زیڈ آر ٹی آئی کی طرف سے 60 سے زیادہ لائیو ویبنارز/سیمینار منعقد کیے گئے۔
بھرتی اور افرادی قوت کا انتظام
- وزارت ریلوے نے گروپ ‘سی’ کی مختلف زمروں پر بھرتی کے لیے سال 2024 سے سالانہ کیلنڈر شائع کرنے کا نظام متعارف کرایا ہے۔
- امیدواروں کے لیے درج ذیل طریقوں سے فوائد
- ان لوگوں کے لیے موقع جو ہر سال اہل ہو جاتے ہیں۔
- امتحانات کا یقین؛
- تیز تر بھرتی کا عمل، تربیت اور تقرری؛
- امیدواروں کے لیے مزید مواقع؛
- مختلف آسامیوں کو پُر کرنے کے لیے جنوری سے دسمبر 2024 کے دوران تقریباً 92000 آسامیوں کے لیے 10 سینٹرلائزڈ ایمپلائمنٹ نوٹیفیکیشنز (سی ای این) کو مطلع کیا گیا/کیا جا رہا ہے۔
پردھان منتری جن اوشدھی کیندر اور ایک اسٹیشن ایک پروڈکٹ اسکیم
- وزیر اعظم کے ذریعہ شروع کیے گئے 50 پردھان منتری جن اوشدھی کیندروں کی مزید توسیع کو دیکھا جا رہا ہے۔
- ایک پروڈکٹ کے تحت ایک اسٹیشن،
- اسٹیشنوں کی تعداد 1906 ہے۔
- یونٹس/آؤٹ لیٹس کی تعداد 2170 ہے۔
سرمایہ دارانہ اخراجات
- 2024-25 کے لیے کل سرمایہ خرچ 2,65,200 کروڑ روپے ہے، جو کہ بجٹ میں مختص کی گئی سب سے زیادہ رقم ہے۔
صحت اور حفظان صحت
- ایٹ رائٹ سرٹیفیکیشن - ہندوستانی ریلوے نے فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز اتھارٹی آف انڈیا (ایف ایس ایس اے آئی) کے ذریعہ شروع کی گئی ‘‘ایٹ رائٹ انڈیا’’ پہل کے تحت اہم پیش رفت کی ہے۔ اب تک، 182 اسٹیشنوں کو ایف ایس ایس اے آئی کی طرف سے ‘‘ایٹ رائٹ ’’ کی منظوری دی گئی ہے۔
- نمست سواستھ ایپ – ‘‘نمست سواستھ ایپ’’ ایپ 16.12.2024 کو ہنگامی صورت حال میں مغربی ریلوے کے مضافاتی مسافروں کے مفاد میں شروع کیا گیا ہے۔
خصوصی مشن 4.0:
- ہندوستانی ریلوے میں کل 56,168 صفائی مہم چلائی گئی جس میں کام کی جگہ کی صفائی اور ریلوے اسٹیشنوں کی صفائی پر توجہ دی گئی۔
- اس میں 12.15 لاکھ مربع فٹ جگہ خالی کرائی گئی اور اس سے 452.40 کروڑ روپے کی آمدنی ہوئی۔
زیر التوا مقدمات میں کمی:
- مکمل طور پر حل شدہ 1065ایم پی حوالہ جات۔
- ریاستی حکومت کے 138 ریفرنسز کو کامیابی سے حل کیا گیا۔
- پی ایم او کے 69 حوالاجات میں سے 65 حوالاجات نمٹائے گئے۔
- 139 پارلیمانی یقین دہانیوں میں سے 55 کو پورا کیا گیا۔
- 2.5 لاکھ عوامی شکایات کا ازالہ کیا گیا۔
- 1427 عوامی شکایات کی اپیلیں نمٹائی گئیں۔
فائل کا جائزہ اور انتظام:
- ریکارڈ کے انتظام کو ہموار کرنے کے لیے 89,000 سے زیادہ پرانی فائلوں کو چھانٹنا۔
سوشل میڈیا مصروفیت:
- 3713 ٹویٹس اور بہت سی پوسٹس دوبارہ کی گئیں، جس سے عوام میں وسیع پیمانے پر دلچسپی پیدا ہوئی اور صفائی کی تحریک میں شرکت میں اضافہ ہوا۔
ہندوستانی ریلوے کی وراثت
- موجودہ وقت میں ہندوستانی ریلوے سسٹم میں 80 وراثتی (ہیرٹیج)اسٹیشن اور 78 عمارتیں اور ڈھانچے موجود ہیں، جنہیں ہندوستانی ریلوے کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا گیا ہے۔
- سی۔ ڈیک ، پونے کے تعاقن سے کتابیں، تصاویر، نقشے، دستاویزات سمیت نیشنل ریل میوزیم کو ڈیجٹلائزیشن کیا جارہا ہے۔ ریل ورثہ کے شوقین افراد ویب سائٹ‘انڈین ریلوے آرکائیو - ریلوے ہیریٹیج پورٹل" www.railheritage.in پر موجود تمام ڈیجیٹائزڈ دستاویزات کو پڑھ سکتے ہیں۔
- قومی ریل میوزیم کی قیمتی اثاثوں میں سے ایک جان مورس فائر انجین (1914) نے 11 فروری 2024 کو دی اسٹیٹس مین اور وی سی سی آئی کے زیر اہتمام 57ویں اسٹیٹس مین ونٹیج اور کلاسک کار ریلی میں شرکت کر کے انڈین آئل کی ‘وراثت تحفظ ٹرافی (بیسٹ ریسٹوریڈ ویکل آف دی ایئر)’ حاصل کی۔
- 18 اپریل کو ورلڈ ہیریٹیج ڈے کے موقع پر قومی ریل میوزیم میں‘ماؤنٹین ریلویز’ کے نام سے ایک نمائش کا انعقاد کیا گیا اور ہندوستان کے دوسرے سب سے قدیم اسٹیم لوکوموٹیو، رامگوتی (1862) کی ایک اسٹار نمائش وزیٹرز کے لیے رکھی گئی۔
- ریلوے تحائف کے سپلائرز کی فہرست؛ ریل سووینئر کے ڈیزائن، وضاحتیں اور قیمتوں کو مرکزی/معیاری بنانا؛ اور ریلوے سووینئر شاپس کے انتظام کے لیے 02.09.2024 کو ریلوے سووینئرز پر ایک نئی پالیسی تیار کی گئی ہے۔
- ہندوستان کی پہاڑی ریلوے جیسے کہ دارجلنگ ہمالیہ ریلوے، کالکا شملہ ریلوے، نیلگیری ماؤنٹین ریلوے، کانگڑا ویلی ریلوے، ماتھیران لائٹ ریلوے اور پتل پانی کالاکنڈ روٹ جیسے نظاروں اور زمین کی تزئین کا بہتر نظارہ پیش کرنے والے وسٹاڈوم کوچز کو بہتر مسافر فراہم کرنے کے لیے شامل کیا جا رہا ہے۔جس سے ان علاقوں میں سفر کے بہتر تجربہ سے سیاحت کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔
- دارجلنگ ہمالین ریلوے (ڈی ایچ آر) نے گھم (ہندوستان کا سب سے اونچا ریلوے اسٹیشن) اور دارجلنگ ریلوے اسٹیشنوں پر سیاحت کو فروغ دینے کے مقصد سے ایک ماہ طویل ‘گھم مہوتسو’ کا انعقاد کیا۔ میلہ 13 نومبر 2024 کو شروع ہوا اور 5 دسمبر 2024 کو ختم ہوا جو ڈی ایچ آر ڈے بھی ہے۔
- بھاپ کا سب سے چھوٹا انجن ‘بے بی سیوک’ جس کو 1881 میں بنایاگیا تھا ، اسے اب فخر کے ساتھ گھم اسٹیشن پر ڈسپلے کیا گیا ہے، جو سیاحوں کو ریلوے کے شاندار ورثے کے ساتھ ٹھوس رابطہ فراہم کرتا ہے۔
- کاشی ریلوے اسٹیشن، جو کہ 1882 میں شمالی ریلوے کے تحت بنایا گیا تھا، کو ورثے کے ریلوے اسٹیشنوں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
سال 2024 (نومبر تک) کے دوران آر پی ایف کی حصولیابیاں۔
ٹوئٹر اور ہیلپ لائن نمبر پر سنی گئی شکایات کی تفصیلات:
سال
|
ٹوئیٹر پر شکایتوں ی تعداد
|
ہیلپ لائن نمبر پر شکایتوں کی تعداد
|
کل
|
2024 (نومبر)
|
19,590
|
3,35,720
|
3,55,310
|
ریلوے کی سیکورٹی کو مضبوط بنانے کی کوششیں
- آپریشن ‘ننھے فرشتے’ (بچوں کو بچانا) : وزارتِ ریلویز نے خواتین و بچوں کی فلاح بہبودکی وزارت( ایم او ڈبلیو سی ڈی) کے ساتھ مل کر اکتوبر 2024 میں ایک نظرثانی شدہ اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر ( ایس ا وپی)جاری کیا۔
آپریشن‘ننے فرشتے’ (بچوں کا بچاؤ) کے تحت آر پی ایف کی جانب سے بچائے گئے بچوں کی تفصیلات:
سال
|
آر پی ایف کے ذریعہ بچائے بچوں کی تعداد
|
2024(نومبر تک)
|
13,717
|
بی) آپریشن ‘ یاتری سرکشھا’ مسافروں کے تحفظ سے متعلق شکایتوں کا ازالہ
سال
|
آئی پی سی معاملوں کی تعداد
|
گرفتار لوگوں کی تعداد
|
2024(نومبر تک)
|
3,702
|
4,158
|
سی) آپریشن ‘امانت’ - مسافروں کے چھوٹ گئے سامان کو صحیح شخص کے حوالے کرنے کے معاملات۔
سال
|
مسافروں کے چھوٹ گئے سامان ک برآمدگی اور اس کی واپسی کے معاملوں کی تعداد
|
برآمد شدہ اشیا کی قیمت( روپے میں)
|
2024(نومبر تک)
|
36,026
|
64,22,55,731
|
ڈی) آپریشن جیون رکشا: - جس میں ایک مسافر جلدی میں چلتی ٹرین میں چڑھنے / اترنے کی کوشش کرتا ہے اور ٹرین کے پہیوں کے نیچےکے خطرے کے ساتھ پھسل جاتا ہے؍ گر جاتا ہے، یاجان بوجھ کر ٹرین کے سامنے آکر خودکشی کی کوشش کرتا ہے۔
گرنے کا خطرہ چلاتا ہے۔
سال
|
ٹریک پر ہونے والی اموات کو کم کرکے زندگی بچانا
|
مرد
|
خواتین
|
کل
|
2024(نومبر)
|
2,328
|
970
|
3,298
|
ای) آپریشن‘ سیوا’
سال
|
آر پی ایف کے ذریعہ مدد حاصل کرنے والے افراد( بزرگ؍ خواتین، معذور، بیمار؍ زخمی، بچے) کی تعداد
|
2024(نومبر تک)
|
16,594
|
ایف)آپریشن ‘ماتری شکتی’ - خواتین آر پی ایف اہلکار آپریشن ماتری شکتی کے تحت ان حاملہ خواتین کی مدد کے لیے آگے آتی ہیں جہیں ٹرین کے سفر کے دوران درد زہ ہوتا۔
سال
|
بچے کی پیدائش کے دوران خواتین کو فراہم کرائی مدد کی تعداد
|
ٹرین میں
|
احاطہ میں
|
کل
|
2024( نومبر تک)
|
102
|
61
|
163
|
جی)آپریشن ‘اے اے ایچ ٹی’(انسانی اسمگلنگ کے خلاف ایکشن): -19.03.2024 کو، آر پی ایف نے آر پی ایف اہلکاروں کے لیے ورکشاپس کا انعقاد کرتے ہوئے صلاحیت سازی کی تربیت فراہم کرکے انسانی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے قومی کمیشن برائے خواتین (این سی ڈبلیو) کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں۔
سال
|
انسانی سمگلنگ سے بچائے گئے لوگوں کی تعداد
|
گرفتار اسمگلروں کی تعداد
|
بچے
|
بالغ
|
کل
|
لڑکے
|
لڑکیاں
|
مرد
|
خواتین
|
2024(نومبر تک)
|
761
|
61
|
50
|
10
|
882
|
278
|
ایچ) آپریشن ‘اپ لودھ‘آپریشن کے تحت، آر پی ایف کے ذریعہ ہندوستانی ریلوے پر دلالوں کے خلاف باقاعدہ مہم چلائی جاتی ہے اور موجودہ قانونی دفعات کے مطابق ملوث پائے جانے والوں کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے۔
اے) تولیے پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی / غیر مجاز داخلے / مجاز مسافروں کے داخلے کی مخالفت کرنےوالوں کے خلاف کارروائی۔
سال
|
ریلوے ایکٹ کی دفعہ155 کے تحت درج معاملے
|
گرفتار افراد کی تعداد
|
چھوٹنے پر جرمانہ کی رقم
|
2024(نومبر تک)
|
33,373
|
33,440
|
65,82,565
|
بی) غیر قانونی ٹکٹ خریدنے پر کارروائی
سال
|
درج معاملو ں کی تعداد
|
گرفتار افراد کی تعداد
|
ضبط کیے گئے ٹکٹوں ک تعداد
|
ضبط کیے گئے ٹکٹوں کی مالیت
|
بلاک کیے گئے آئی آر سی ٹی سی آئی ڈی کی تعداد
|
آئندہ سفر
|
گزشتہ سفر
|
آئندہ سفر
|
گزشتہ سفر
|
2024(نومبر تک)
|
4353
|
5796
|
29,00,035
|
99,155
|
؍کروڑ12.2
|
؍کروڑ39.5
|
24,663
|
سی)معذور مسافروں کے لیے مخصوص کوچوں میں سفری جگہ پر غیر مجاز طور پر قبضہ کرنے والے افراد کے خلاف کارروائی۔
سال
|
رجسٹرڈ معاملوں کی تعداد
|
گرفتار افراد کی تعداد
|
2024(نومبر تک)
|
86,895
|
87,866
|
سی)آپریشن ریل سرکشا: آر پی ایف کو ریلوے کی املاک کی حفاظت اور سیکورٹی کی ذمہ داری سونپی گئی ہے ۔ آر پی ایف ریلوے املاک کی چوری، ہیرا پھیری میں شامل مجرموں کے خلاف مقدمہ چلاتا ہے۔
بک کی گئی کھیل + ریلوے کے سامان
سال
|
رجسٹرڈ معاملوں کی تعداد
|
برآمد کی گئی املاک
|
گرفتار کیے گئے افراد کی تعداد
|
2024(نومبر تک)
|
5353
|
؍کروڑ7.9
|
9,785
|
جے)آپریشن سترک: - اس آپریشن کا مقصد دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ان کے کام میں مدد فراہم کرنا ہے، جس کے تحت آر پی ایف تمباکو کی مصنوعات، الکوہل پروڈکٹس، ایف آئی سی این/بغیر حساب سونا/بغیر حساب نقدی/بغیر حساب دیگر قیمتی دھاتیں/سمگلنگ کا سامان/ہتھیار اور گولہ بارود/دھماکہ خیز مواد اور پابندی شدہ ادویات کی برآمدگی میں ان کی مدد کرتی ہے۔
سال
|
تمباکو پروڈکس
|
شراب کی پیداوار
|
ایف آئی سی این/ بے حساب سونا/ نقدی/ دیگر اسمگل شدہ سامان وغیرہ کی بازیابی۔
|
معاملے جن کا پتہ چلا
|
قیمت
|
گرفتار افراد
|
معاملے جن کا پتہ چلا
|
قیمت
|
گرفتار افراد
|
معاملے جن کا پتہ چلا
|
قیمت
|
گرفتار افراد
|
2024؍(نومبر تک)
|
94
|
؍کروڑ3.4
|
46
|
2020
|
؍کروڑ2.4
|
1,332
|
62
|
؍کروڑ24.96
|
48
|
ایچ)آپریشن 'دوسرا':- یہ مہم ریلوے احاطے اور ٹرینوں میں غیر مجاز ہاکنگ اور فروخت کی لعنت کے خلاف کارروائی کے لیے شروع کی گئی ہے۔
سال
|
رجسٹرڈ معاملوں کی تعداد
|
گرفتار افراد کی تعداد
|
2024(نومبر)
|
2,41,923
|
2,42,266
|
ایچ)آپریشن "نارکوس": - "آپریشن نارکوس" کے تحت آر پی ایف نے مجرموں کو گرفتار کیا اور مزید قانونی کارروائی کے لیے انہیں مجاز ایجنسیوں کے حوالے کر دیا۔
این ڈی پی ایس کی برآمدگی
سال
|
پتہ لگائے گئے معاملوں کی تعداد
|
برآمد کی گئی این ڈی پی ایس کی قیمت
|
گرفتار افراد کی تعداد
|
2024(نومبر تک)
|
1295
|
؍کروڑ63.7
|
1097
|
آئی)آپریشن ‘وی آئی ایل ای پی’:- اس آپریشن کے تحت، آر پی ایف نے ریلوے کے ذریعے جنگلی حیات کی غیر قانونی تجارت میں ملوث سمگلروں کے خلاف سخت کارروائی کی ہے۔
سال
|
پتہ لگائے گئے معاملوں کی تعداد
|
گرفتار افراد کی تعداد
|
حیوانات
|
فلورا
|
(نومبر تک)2024
|
35
|
18
|
21
|
عام پارلیمانی انتخابات-2024 کے دوران،آر پی ایف نے 39 کروڑ روپے کی بے حساب نقدی، ڈرگس این ڈی پی ایس؍ (شراب)گ بولین(سونا اور چاندی وغیرہ)، غیر قانونی اسلحہ؍گولا بارود ، دیگر سامان(سگریٹ، پان مسالا وغیرہ) ضبط کیے۔
جے)آپریشن بھومی –آئی پی ایل "آپریشن زمین" کے تحت ریلوے کی زمین کو غیر قانونی تجاوزات سے پاک کرنے میں مدد کرتا ہے۔
سال
|
مہمانت کی تعداد
|
یونٹس کو جگہ سمیت تجاوزات سے پاک کر دیا گیا۔
|
2024(نومبر تک)
|
1119
|
13605
|
او) میری سہیلی پہل
- آر پی ایف نے لمبی دوری کی ٹرینوں میں اپنی پوری فورس تعینات کر دی ہے۔
- اس اقدام کی کامیابیوں اور خامیوں کا تجزیہ کرنے کے لیے خواتین مسافروں سے رائے بھی لی جاتی ہے تاکہ اسے مزید بہتر بنایا جا سکے۔
- خواتین کے لیے مخصوص کمپارٹمنٹس میں مرد مسافروں کے داخلے کے خلاف مسلسل مہم مہم چلائی جاتی ہے۔
ریلوے ایکٹ کے سیکشن 162 کے تحت کارروائی کی گئی (خواتین کے لیے مخصوص گاڑی یا دوسری جگہ میں غیر مجاز داخلہ)
سال
|
درج معاملوں کی تعداد
|
گرفتار افراد کی تعداد
|
2024(نومبر تک)
|
92405
|
95146
|
کھیل:
پیرس اولمپکس 2024 میں ہندوستانی ریلوے کا جلوہ
ریلوے کے تین کھلاڑیوں نے پیرس اولمپکس میں تمغے جیتے:
امان سہراوت – کانسےکا تمغہ (کشتی)
سوپنل کسالے – کانسے کا تمغہ (نشانے بازی)
امیت روہیداس – کانسے کا تمغہ (ہاکی)
****
ش ح۔ف ا ۔م ع ن ۔ ش ت۔ خ م۔ ع ر۔ اش ق
U. No. 4672
(Release ID: 2088839)
Visitor Counter : 16