الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت کے اختتام سال کا جائزہ 2024 حصہ اول
حکومت ہند نے سیمیکون انڈیا پروگرام کے تحت ہندوستان میں چارسیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ یونٹس کو منظوری دی ہے
ہندوستان نے نئی دہلی میں جی پی اے آئی سے متعلق وزارتی کونسل کی چھٹی میٹنگ کی میزبانی کرکے مصنوعی ذہانت سے متعلق عالمی شراکت داری (جی پی اے آئی) میں قیادت کی ، 2025 میں قیادت سے سبکدوش ہوجائے گی
الیکٹرانک آلات واجزاء اور سیمی کنڈکٹر کی مینوفیکچرنگ کے فروغ سے متعلق اسکیم (ایس پی ای سی ایس) کے تحت حکومت کی طرف سے 9 پروجیکٹ منظور کیے گئے ہیں تاکہ 15,710 ملازمتیں پیدا کی جاسکیں
پردھان منتری گرامین ڈیجیٹل سکشرتا ابھیان (پی ایم جی ڈی آئی ایس ایچ اے) کے تحت 6.39 کروڑ افراد کو تربیت دی گئی ہے جو کہ مقررہ 6 کروڑ کےاہداف سے زیادہ ہے
اکیاسی امنگوں والے اضلاع میں 18,209 ایس سی،ایس ٹی اور ای ڈبلیو ایس (خواتین) نوجوانوں کے لیے ہنر مندی کے فروغ کی تربیت شروع کی گئی تاکہ انہیں روزگار اور صنعت کاری کے لیے قابل اعتماد بنایا جا سکے
پچاس سے زیادہ متعلقہ فریقین کے ساتھ ، ایک تخمینہ کے مطابق ،بھاشنی ہر ماہ 100 ملین سے زیادہ قابل رسائی ڈیجیٹل خدمات کےساتھ زبان کی رکاوٹوں کو ختم کر رہی ہے ؛ فہرست شدہ 22ہندوستانی زبانوں میں ترجمہ کی خدمات دستیاب ہیں
ہندوستان کے وزیر اعظم نے ہندوستان میں تحقیق اور اختراع کو مضبوط بنانے کے لیے تین پرم رودر سپر کمپیوٹرز کا آغاز کیاجس سے کہ فزکس ، ارضیاتی سائنسز اور کائنات سے متعلق مطالعات کو فروغ ملے گا
Posted On:
27 DEC 2024 9:52AM by PIB Delhi
الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت (ایم ای آئی ٹی وائی) نے 2024 میں ہندوستان کی ڈیجیٹل ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے اہم اقدامات کی قیادت کی ، جس میں مصنوعی ذہانت ، سائبر سیکورٹی اور ہنر مندی کی ترقی پر خاص طور پر توجہ دی گئی ۔ ان کوششوں کا مقصد ٹیکنالوجی کو زیادہ قابل رسائی بنانا ، اختراع کو فروغ دینا اور عالمی سطح پر ٹکنالوجی کی شعبہ میں بھارت کی پوزیشن کو مضبوط کرنا ہے ۔
سیمیکون انڈیا پروگرام کے تحت سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ
- ٹاٹا الیکٹرانکس پرائیویٹ لمیٹڈ (ٹی ای پی ایل) کی 91,526 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے ساتھ ہندوستان میں سیمی کنڈکٹر فاب سہولت قائم کرنے کی تجویز کو فروری 2024 میں منظوری دی گئی تھی ۔ فاب سہولت پی ایس ایم سی ، تائیوان کے ساتھ ٹیکنالوجی شراکت داری کے ساتھ قائم کی جائے گی ۔ پی ایس ایم سی ایک قائم شدہ سیمی کنڈکٹر کمپنی ہے جس کی تائیوان میں 6 سیمی کنڈکٹر فاؤنڈریز ہیں ۔ منصوبے کی پیداواری صلاحیت تقریباً 50,000 ویفر اسٹارٹ ماہانہ ہوگی ۔(ڈبلیو ایس پی ایم)۔
- ٹاٹا الیکٹرانکس پرائیویٹ لمیٹڈ (ٹی ای پی ایل) کی 27,120 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے ساتھ ہندوستان میں او ایس اے ٹی سہولت کے قیام کی تجویز کو فروری 2024 میں منظوری دی گئی تھی ۔ یہ سہولت اندرون ملک سیمی کنڈکٹر پیکیجنگ ٹیکنالوجیز کا استعمال کرے گی جس کی پیداواری صلاحیت روزانہ کی بنیاد پر 48 ملین ہوگی ۔
- سی جی پاور اینڈ انڈسٹریل سولیوشنز لمیٹڈ کی 7584 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے ساتھ ہندوستان میں او ایس اے ٹی سہولت قائم کرنے کی تجویز کو بھی فروری 2024 میں منظوری دی گئی تھی ۔ یہ سہولت رینیساس الیکٹرانکس امریکہ آئی این سی ، یو ایس اے اور اسٹارز مائیکرو الیکٹرانک ، تھائی لینڈ کے ساتھ مشترکہ منصوبے کی شراکت داری کے طور پر قائم کی جائے گی ۔ اس سہولت کے لیے ٹیکنالوجی جاپان کی رینیساس الیکٹرانکس کارپوریشن ، اور تھائی لینڈ کے اسٹارز مائیکرو الیکٹرانک ، کے ذریعے فراہم کی جائے گی ۔ جس کی پیداواری صلاحیت تقریباً 15.07 ملین یونٹ یومیہ ہوگی ۔
- کینز ٹیکنالوجی انڈیا لمیٹڈ (کے ٹی آئی ایل) نے وائر بانڈ انٹر کنیکٹ ، سبسٹریٹ پر مبنی پیکجوں کے لیے گجرات کے سانندمیں آؤٹ سورس سیمی کنڈکٹر اسمبلی اور ٹیسٹ (او ایس اے ٹی) سہولت کے قیام کی تجویز کو ستمبر 2024 میں منظوری دی تھی ۔ یہ ٹیکنالوجی آئی ایس او ٹیکنالوجی ایس ڈی این ۔بی ایچ ڈی اور اپٹوس ٹکنالوجی آئی این سی کے ذریعے فراہم کی جائے گی ۔ یہ سہولت 3,307 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی ذریعہ قائم کی جائے گی ۔ اس سہولت میں یومیہ 6.33 ملین سے زیادہ چپس تیار کرنے کی صلاحیت ہوگی ۔
انڈیا اے آئی مشن
- قومی اے آئی پورٹل کی تعیناتی،ترقی اور ڈیزائن (انڈیا اے آئی)
انڈیا اے آئی مشن ،ایم ای آئی ٹی وائی ، این ای جی ڈی اور نیسکام کا ایک مشترکہ منصوبہ ہے جو ملک کو مصنوعی ذہانت کے مستقبل کے لیے تیار کرنے کے لیے قائم کیا گیا ہے ۔ اسے ہندوستان میں مصنوعی ذہانت سے متعلق پیش رفت ، وسائل کے اشتراک ، اسٹارٹ اپس کی تفصیلات ، مصنوعی ذہانت میں سرمایہ کاری کے فنڈز ، ہندوستان میں مصنوعی ذہانت سے متعلق کمپنیوں اور تعلیمی اداروں وغیرہ کے لیے ایک پلیٹ فارم آن لائن پورٹل کے طور پر نافذ کیا گیا ہے ۔
پورٹل میں فی الحال درج ذیل بڑے حصے یہ ہیں خبریں ، مضامین ، کیس اسٹڈیز ، تحقیقی رپورٹس ، اسٹارٹ اپس کی فہرست سازی، سرمایہ کاری سے متعلق فنڈز کی فہرست سازی ، کالجوں ، کمپنیوں ، ممالک ، افراد ، ویڈیوز ، ڈیٹا سیٹس ، کورسز ، اور ریاستوں اور مرکزی وزارتوں کے اقدامات وغیرہ۔
آج تک قومی اے آئی پورٹل پر 2,806 قومی اور بین الاقوامی مضامین ، 1,175 خبریں ، 334 ویڈیوز ، 164 تحقیقی رپورٹس ، 472 اسٹارٹ اپس ، 99 کیس اسٹڈیز اور 184 سرکاری اقدامات درج ہیں ۔
- مصنوعی ذہانت تحقیق جائزہ اور علم کے پھیلاؤ سے متعلق پلیٹ فارم کے لیے پی او سی (اے آئی آر اے ڈبلیو اے ٹی)
حکومت نے مصنوعی ذہانت کی تحقیق اور علم کو یکجا کرنے کے لیے ایک مشترکہ کمپیوٹر پر مبنی پلیٹ فارم فراہم کرنے کے لیے اے آئی آر اے ڈبلیو اے ٹی پروجیکٹ شروع کیا ہے ۔ مصنوعی ذہانت کمپیوٹنگ کے اس بنیادی ڈھانچہ کوقومی معلوماتی نیٹ ورک کے تحت ٹیکنالوجی سے متعلق اختراع کے تمام مراکز ،تحقیقی لیب ، سائنسی برادری ، صنعت ، اسٹارٹ اپس اور ادارے استعمال کریں گے ۔ اے آئی آر اے ڈبلیو اے ٹی کے لیے پروف آف کانسیپٹ (پی او سی) 200 پیٹا فلاپس مکسڈ پریسیشن مصنوعی ذہانت سے متعلق مشین کے ساتھ تیار کیا جائے گا جو 790 مصنوعی ذہانت پیٹا فلاپس کے چوٹی کے حساب تک قابل پیمائش ہوگا ۔
اے آئی آر اے ڈبلیو اے ٹی نے بین الاقوامی سپر کمپیوٹنگ کانفرنس (آئی ایس سی 2023) میں جرمنی میں اعلان کردہ ٹاپ 500 گلوبل سپر کمپیوٹنگ فہرست میں 75 واں مقام حاصل کیا ہے جس سے ہندوستان دنیا بھر میں مصنوعی ذہانت سپر کمپیوٹنگ ممالک میں سرفہرست ہوگیا ہے۔
- ملک میں روبوٹکس ماحولیاتی نظام کی ترویج وترقی کے لیے بین وزارتی کمیٹی کی تشکیل
ایم ای آئی ٹی وائی نے ایک بین وزارتی کمیٹی تشکیل دی ہے جس میں محکمہ ٹیلی کام (ڈی او ٹی)، سائنس اور صنعتی ریسرچ (ڈی ایس آئی آر) کامحکمہ سائنس و ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی)، صنعت اور داخلی تجارت کے فروغ کا محکمہ(ڈی پی آئی آئی ٹی) اور نیتی آیوگ ممبر اور سکریٹری کے طور پر، ایم ای آئی ٹی وائی کنوینر کے طور پر شامل ہیں ۔
کمیٹی ان کی گھریلو روبوٹکس صنعت سے وابستہ تعاون میں حکومت کے کردار پر بہترین طریقوں کا مطالعہ کرے گی اور روبوٹکس پر مرکوز ایک اہم ماحولیاتی نظام کو فروغ دینے کے لیے آگے بڑھنے کا راستہ تجویز کرے گی جس میں تحقیق ، ڈیزائن ، مینوفیکچرنگ ، پروٹو ٹائپنگ اور مینوفیکچرنگ میں استعمال شامل ہیں ۔ اس دستاویز کو عوامی مشاورت کے لیے پیش کیا گیا ہے ۔
- مصنوعی ذہانت سے متعلق قومی پروگرام
انڈیا اے آئی پروگرام کا تصور سماجی اثرات کے لیے شمولیت ، اختراع اور اپنانے کو فروغ دینے کے لیے تبدیلی لانے والی ٹیکنالوجیز سے فائدہ اٹھانے کے لیے ایم ای آئی ٹی وائی کے ذریعے ایک امبریلا پروگرام کے طور پر تیار کیا گیا ہے ۔ انڈیا اے آئی کے ستونوں میں مصنوعی ذہانت ، ہنر مندی ، مصنوعی ذہانت ، مصنوعی ذہانت اخلاقیات اور حکمرانی ، کمپیوٹ ، مصنوعی ذہانت کسے متعلق تحقیق و ترقی اور نیشنل سینٹر فار اے آئی کے لیے ڈیٹا شامل ہیں ۔
انڈیا اے آئی کے اس وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ، ایم ای آئی ٹی وائی نے ‘‘مصنوعی ذہانت پر قومی پروگرام’’ کا نفاذ شروع کیا ہے جس کا مقصد سماجی اثرات کے لیے شمولیت ، اختراع اور اپنانے کو فروغ دینے کے لیے تبدیلی لانے والی ٹیکنالوجیز سے فائدہ اٹھانے کے لیے ایک جامع پروگرام قائم کرنا ہے ۔ اس میں مصنوعی ذہانت سے متعلق ماحولیاتی نظام کے چار وسیع ستون شامل ہیں ، جن میں مصنوعی ذہانتمیں ہنر مندی ، ذمہ دار مصنوعی ذہانت ، ڈیٹا مینجمنٹ آفس اور مصنوعی ذہانت سے متعلق قومی مرکز شامل ہیں ۔
- انڈیا اے آئی کی رپورٹ
ایم ای آئی ٹی وائی ہندوستان مصنوعی ذہانت سے متعلق پروگرام کو سماجی اثرات کے لیے شمولیت ، اختراع اور اپنانے کو فروغ دینے کے لیے تبدیلی لانے والی ٹیکنالوجیز سے فائدہ اٹھانے کے لیے ایک مشن پر مبنی نقطہ نظر کے طور پر تصور کرتا ہے ۔ انڈیا مصنوعی ذہانت کے ستونوں میں، حکمرانی میں مصنوعی ذہانت ، آئی پی اور اختراع میں مصنوعی ذہانت ، کمپیوٹ اینڈ سسٹمز میں مصنوعی ذہانت ،مصنوعی ذہانت کے لیے ڈیٹا ، مصنوعی ذہانت میں ہنر مندی ، اور مصنوعی ذہانت اخلاقیات اور گ حکمرانی شامل ہیں ۔‘ہندوستان میں مصنوعی ذہانت اور ہندوستان کے لیے مصنوعی ذہانت’ کی تعمیر کے ایک حصہ کے طور پر ، ایم ای آئی ٹی وائی نے ہندوستان کے مصنوعی ذہانت کے ستونوں میں سے ہر ایک کے وژن ، مقاصد ، نتائج اور ڈیزائن پر باہمی تعاون سے غوروخوض کرنے کے لیے سات ماہر گروپ تشکیل دیے ہیں ۔
رپورٹ میں انڈیا اے آئی کے ستونوں کے مقاصد کو جامع طور پر پیش کیا گیا ہے اور سماجی ترقی کے لیے اے آئی کی صلاحیت کو بروئے کار لانے اور‘اے آئی فار آل’ یعنی سب کے لیے مصنوعی ذہانت کے ہدف کو حاصل کرنے میں شامل اگلے اقدامات کی سفارش کی گئی ہے ۔
مصنوعی ذہانت میں عالمی شراکت داری(جی پی اے آئی)
مصنوعی ذہانت کی دوڑ کی قیادت کرنے والی سب سے بڑی عالمی جنوبی معیشتوں میں سے ایک کے طور پر ، ہندوستان نے خود کو جی پی اے آئی کی آنے والی کونسل چیئر کے عہدے کے لیے نامزد کیا ہے ۔ ہندوستان نے پہلی ترجیح کے طوپردو تہائی سے زیادہ ووٹ حاصل کیے اور اس لیے نومبر 2022 میں آنے والی کونسل کے سربراہ کے طور پر منتخب ہوا ۔ ہندوستان 2023 میں آنے والی کونسل کی چیئر کے طور پر کام کیا ، اس کے بعد 2024 میں کونسل کی قیادت کی اور 2025 میں کونسل چیئر سے سبکدوش ہو جائے گا۔
جی پی اے آئی وزارتی کونسل کی چھٹی میٹنگ 3 جولائی 2024 کو نئی دہلی کے بھارت منڈپم میں ہائبرڈ موڈ میں منعقد ہوئی تھی۔
نئی دہلی میں جی پی اے آئی کی 2024 کی میٹنگ اور میٹنگ میں جی پی اے آئی کے مستقبل سے متعلق اتفاق رائے سے عالمی سطح پر مصنوعی ذہانت کے زمرہ میں ہندوستان کی قیادت کی نشاندہی کر تی ہے ، جو مصنوعی ذہانت کی اخلاقی اور جامع ترقی کو آگے بڑھانے میں اس کے اہم کردار کو مستحکم کرتا ہے ۔ اس سے اچھائی کے لیے مصنوعی ذہانت اور سب کے لیے مصنوعی ذہانت کی صلاحیت کو بروئے کار لانے کے اپنے مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے نئی مربوط شراکت داری کی راہ ہموار ہوگی ۔ (https://gpai.ai/)
ترمیم شدہ الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ کلسٹر (ای ایم سی 2.0) اسکیم
- ای ایم سی اسکیم 2.0
مرکزی کابینہ کی منظوری کے ساتھ ، ایم ای آئی ٹی وائی نے یکم اپریل 2020 کو ای ایم سی 2.0 اسکیم کے بارے میں مطلع کیا تاکہ صنعت پر مبنی بنیادی ڈھانچے کی تشکیل کے لیے مالی مدد فراہم کی جا سکے جس میں عام سہولیات اور ضروری سہولیات بشمول پلگ اینڈ پلے سہولیات شامل ہیں تاکہ بڑے الیکٹرانکس مینوفیکچررز کو اپنی سپلائی چین کے ساتھ اس طرح کے کلسٹرز کے ذریعے اپنی مینوفیکچرنگ سہولیات قائم کرنے کے لیے راغب کیا جا سکے ۔
یہ اسکیم منظور شدہ پروجیکٹوں کو مارچ 2028 تک کے لیے فنڈز کی تقسیم کے ساتھ مارچ 2024 تک کی مدت کے لیے درخواستوں کی وصولی کے لیے کھلی تھی ۔
جنوری 2024 سے اب تک درج ذیل پروجیکٹوں کو منظوری دی جا چکی ہے ۔
- تلنگانہ کےحیدرآباد نالج سٹی میں ایک سی ایف سی پروجیکٹ (سب سے بڑی پروٹو ٹائپنگ سہولیات میں سے ایک) کو ایم ایس ٹی ورکس فاؤنڈیشن کے ذریعہ 104.63 کروڑ روپے کی پروجیکٹ لاگت کے ساتھ نافذ کرے گی جس میں مرکز کی طرف سے دی گئی تعاون 75.00 کروڑ روپے بھی شامل ہے جس کے ذریعہ صنعت کو ڈیزائننگ ، انجینئرنگ ، پروٹو ٹائپنگ سے لے کر جانچ اور توثیق وغیرہ تک کے لیے ون اسٹاپ حل فراہم کرنا ہے۔
- تلنگانہ کے محبوب نگر ضلع کے دیوتی پلی گاؤں میں ایک ای ایم سی (نیو انرجی پارک)، ایم ایس تلنگانہ انڈسٹریل انفراسٹرکچر کارپوریشن لمیٹڈ (ٹی جی آئی آئی سی) کے ذریعہ 258.10 کروڑ روپے کی مرکزی امداد سمیت 569.66 کروڑ روپے کی پروجیکٹ لاگت کے ساتھ 377.65 ایکڑ رقبے پرتیار کیا جائے گا ۔ اس الیکٹرانکس پارک پر مکمل قبضہ ہے اور اس میں 10,574 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے جس میں 19,164 افراد کے روزگار کے مواقع فراہم کرنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے ۔ دیوتی پلی کے ای ایم سی میں پیداوار کی کل قیمت 22,500 کروڑ روپے ہونے کا تخمینہ لگایا گیا ہے ،جس کے مکمل طور پر کام کرنے کے قابل ہونے کے بعد 4500 کروڑ روپے سے زیادہ کی برآمدات کا تخمینہ ہے ۔
- ایم ایس اسٹیٹ انڈسٹریز پروموشن کارپوریشن آف تمل ناڈو (ایس آئی پی سی او ٹی) نے 424.55 کروڑ روپے کی پروجیکٹ لاگت کے ساتھ تمل ناڈو کے کانچی پورم ضلع کے سریپیرمبدور تعلقہ کے پلئیپاکم گاؤں میں 379.30 ایکڑ رقبے پر ای ایم سی کے قیام کے لیے13 نومبر2024 کو منظوری دی جس میں 212.27 کروڑ روپے کی مرکزی مالی امداد بھی شامل ہے ۔ یہ ای ایم سی 36,300 افراد کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ 8737 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے تیار ہے ۔
ای ایم سی 4 کمپنیوں کو الاٹمنٹ کے ساتھ 66 فیصد پر ملکیت رکھتاہے جس میں ایک امریکی فرم ایم ایس فرسٹ سولر شامل ہے ، جس نے 4,941 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے ساتھ پیداوار شروع کی ہے اور 1,463 افراد کو روزگار فراہم کیا ہے ۔
- ایم ایس کرناٹک انڈسٹریل ایریا ڈیولپمنٹ بورڈ (کے آئی اے ڈی بی) نے کرناٹک کے میسور ضلع کے کوچنہلی گاؤں میں 235.55 ایکڑ رقبے پر ای ایم سی کے قیام کے لیے 221.54 کروڑ روپے کی پروجیکٹ لاگت کے ساتھ جس میں 110.77 کروڑ روپے کی مرکزی تعاون شامل ہے سمیت 14 نومبر2024 کو منظوری دی ۔ یہ ای ایم سی 19,500 افراد کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ 1560 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے تیار ہے ۔ 3 کمپنیاں پہلے ہی 2,490 افراد کے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ 1,591 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرنے کا عہد کر چکی ہیں ۔
- حکومت نے الیکٹرانک اجزاء اور سیمی کنڈکٹر کی مینوفیکچرنگ کے فروغ کی اسکیم (ایس پی ای سی ایس) کے تحت الیکٹرانک اجزاء کی مینوفیکچرنگ کے لیے 9 پروجیکٹوں کو منظوری دی ہے جس میں کل 7960 کروڑ روپے کی مجوزہ سرمایہ کاری ہوگی ۔ ان درخواستوں سے15,710 افراد کے لیے روزگار پیدا کرنے کی صلاحیت ہے ۔ بڑی ایپلی کیشنز میں ایم ایس ٹاٹا الیکٹرانکس پرائیویٹ لمیٹڈ ، ایم ایس ٹی ڈی کے انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ ، ایم ایس مدرسن الیکٹرانک کمپونینٹس پرائیویٹ لمیٹڈ اور ایم ایس بھارت انوویٹیو گلاس ٹیکنالوجیز پرائیویٹ لمیٹڈ شامل ہیں ۔
صلاحیت سازی
پردھان منتری گرامین ڈیجیٹل ساکشرتا ابھیان (پی ایم جی ڈی آئی ایس ایچ اے) فروری 2017 میں ملک بھر میں 6 کروڑ دیہی گھرانوں ( ہر گھر سے ایک شخص) تک ڈیجیٹل خواندگی کوپہنچانے کے لیے شروع کیا گیا تھا ۔
قومی سیمپل سروے آفس (این ایس ایس او) نے (جولائی 2022 سے جون 2023) کے دوران اپنے 79 ویں دورمیں‘جامع سالانہ ماڈیولر سروے’ (سی اے ایم ایس) کا انعقاد کیا اور ان کی رپورٹ کے اعداد و شمار نے ہندوستان کے دیہی اور شہری دونوں علاقوں میں ڈیجیٹل خواندگی میں نمایاں مثبت رجحان کی نشاندہی کی ۔ ملک بھر میں31 مارچ 2024 تک مقررہ ہدف 6 کروڑ کے مقابلے 6.39 کروڑ افراد کو تربیت دی گئی ہے، یہ اسکیم ختم ہو چکی ہے ۔ مذکورہ رپورٹوں سے اور دیہی علاقوں میں اسمارٹ فون کے استعمال ، انٹرنیٹ کی رسائی اور ڈیجیٹل مشغولیت میں نمایاں اضافہ کی وجہ سے اسکیم کے مقاصد کامیابی کے ساتھ حاصل کیے گئے ہیں ۔
مزید برآں ، حکومت نے الیکٹرانکس سسٹم ڈیزائن اینڈ مینوفیکچرنگ (ای ایس ڈی ایم) سیکٹر میں مہارت اور ہنر مندی کے فروغ کے لیے درج ذیل دو اسکیموں کو منظوری دی ہے ۔‘‘ای ایس ڈی ایم سیکٹر میں ہنرمندی کے فروغ کے لیے منتخب ریاستوں اورمرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے مالی امداد کی اسکیم’’ (اسکیم-1) اور ‘‘ڈیجیٹل انڈیا کے لیے ای ایس ڈی ایم میں ہنرمندی کے فروغ’’ (اسکیم-2) تاکہ پورے ملک میں ای ایس ڈی ایم سیکٹر کی ترقی کے لیے ایکو سسٹم کی تشکیل کو آسان بنایا جا سکے ۔ ایل 1 سے ایل 5 سطحوں پر این ایس کیو ایف کے مطابق کورسز کے ذریعے دونوں اسکیموں (اسکیم 1-90,000 اور اسکیم 2-3,28,000) کا مجموعی ہنر مندی کا ہدف 4,18,000 امیدوار ہے ۔
بنیادی ٹیکنالوجی اور مستقبل کی ٹیکنالوجی کے شعبے میں اسمبلی اور مینوفیکچرنگ میں صنعت کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ، اسکیموں کے تحت کل 99 نیشنل اسکلز کوالیفیکیشن فریم ورک (این ایس کیو ایف) سے منسلک کورسز (کور ٹیکنالوجی کورس-61 اور مستقبل کی ٹیکنالوجی کورس-38) کو منظوری دی گئی ہے ۔ مجموعی طور پر ، 320 صنعتوں نے صنعت سے منسلک مانگ پر مبنی ایل او آئی (لیٹر آف انٹینٹ) میکانزم ، یعنی ‘‘پلیس اینڈ ٹرین’’ماڈل میں حصہ لیا ہے ۔ مذکورہ اسکیموں کے تحت 4,18,000 امیدواروں کے مجموعی ہدف کے مقابلے میں ، 4,93,926 کو تربیت دی گئی ہے ، جن میں سے 3,71,113 امیدواروں کی تصدیق کی گئی ہے اور تقریباً 1,36,059 امیدواروں کو اسکیموں کے تحت رکھا گیا ہے ۔
بڑے پروگراموں کے لیے آئی ٹی، صلاحیت سازی اور ہنرمندی کی ترقی کی اسکیم کا حصہ ہے ، جو خواتین ، درج فہرست ذاتوں (ایس سی) ، درج فہرست قبائل (ایس ٹی) ، بزرگ شہریوں ، خصوصی طور پر معذور افراد ، اور معاشی طور پر کمزور طبقات (ای ڈبلیو ایس) کے ساتھ ساتھ شمال مشرقی خطے ، پسماندہ اضلاع اور بلاکس ، اور 40 فیصد سے زیادہ ایس سی/ایس ٹی آبادی والے اضلاع سمیت غیر محفوظ علاقوں کے لیے آئی سی ٹی سرگرمیوں کو فروغ دے کر ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنے کی کوشش کرتا ہے ۔ یہ پروگرام بنیادی ڈھانچے کی ترقی ، تربیت ، صلاحیت سازی اور کاروباری سرگرمیوں کے ذریعے جامع آئی ٹی شعبے کی ترقی کو فروغ دیتا ہے ۔ مالی سال 2006-07 کے بعد سے ، ایم ای آئی ٹی وائی نے پورے ہندوستان میں 124 پروجیکٹوں کو مالی اعانت فراہم کی ہے جس سے تقریباً 5.56 لاکھ خواتین اور 1.12 لاکھ ایس سی اور 0.59 لاکھ ایس ٹی کو براہ راست فائدہ پہنچا ہے ۔
ہندوستان میں لچکدار ڈیجیٹل منظر نامے کے لیے سائبر سیکورٹی
سائبر سرکشت بھارت (سی ایس بی) پروگرام کے ایک حصے کے طور پر ، ایم ای آئی ٹی وائی نے چیف انفارمیشن سیکیورٹی آفیسر (سی آئی ایس او) ڈیپ ڈائیو ٹریننگ کے 45 ویں بیچ کا انعقاد کیا ۔اس پہل کا مقصد سرکاری شعبوں ، پی ایس یوز ، اور مالیاتی اداروں کے سی آئی ایس اوز اور آئی ٹی اہلکاروں کو سائبر سیکورٹی کی ضروری مہارتوں سے آراستہ کرنا اور ہندوستان کی ڈیجیٹل سیکورٹی کو مضبوط کرنا ہے ۔ سی ای آر ٹی-ان نے 388 تنظیموں کو سائبر سوچھتا کیندر میں شامل کرکے اور صحت کے شعبے کے لیے سائبر سکیورٹی مشق کا انعقاد کرکے بھی نمایاں پیش رفت کی ہے ۔
ڈیجیٹل انڈیا بھا شنی: ترجمہ پلیٹ فارم
بھاشنی کا مقصد زبان کی رکاوٹوں کو دورکرنا ہے ، اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ہر شہری آسانی سے اپنی زبان میں ڈیجیٹل خدمات تک رسائی حاصل کر سکے ۔ آواز کو ایک میڈیم کے طور پر استعمال کرتے ہوئے ، بھاشنی میں زبان کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنے کی صلاحیت موجود ہے ۔ قومی زبان ٹیکنالوجی مشن کے تحت جولائی 2022 میں عزت مآب وزیر اعظم کے ذریعے شروع کی گئی بھاشنی کا مقصد فہرست میں شامل 22ہندوستانی زبانوں میں ٹیکنالوجی کی ذریعہ ترجمہ کی خدمات فراہم کرنا ہے ۔ بھاشنی کو 17 ہندوستانی زبانوں کی ترجمہ میں مدد کی جاتی ہے ۔
اہم کامیابیاں:
- 100 ملین سے زیادہ ماہانہ تخمینے: بھاشینی نے کامیابی کے ساتھ 100 ملین سے زیادہ ماہانہ تخمینوں کی حد کو عبور کر لیا ہے ، جو مصنوعی ذہانت کی زبان کی ٹیکنالوجی کے شعبے میں اپنی بڑھتی ہوئی رسائی اور اثرات کو ظاہر کرتا ہے ۔
- 50 سے زیادہ شامل فریق : ممتاز سرکاری اداروں (این پی سی آئی ، آر بی آئی ایچ ، ایم او آر ڈی ، لوک سبھا ، راجیہ سبھا وغیرہ) سمیت 50 سے زیادہ متعلقہ فریق اور نجی شعبے کے شراکت دار ، اب بھاشنی کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں ۔
- 700, 000 سے زیادہ موبائل ایپ ڈاؤن لوڈ: بھاشنی سے چلنے والی موبائل ایپس کو 500,000 سے زیادہ بار ڈاؤن لوڈ کیا گیا ہے ، جو بڑے پیمانے پر اس کے اپنانے اور رسائی کو ظاہر کرتا ہے ۔
- 100 سے زیادہ استعمال کے معاملات: بھاشنی 100 سے زیادہ متنوع استعمال کے معاملات کو سپورٹ کرتی ہے ، جو صنعتوں اور شعبوں میں پلیٹ فارم کی موافقت کو ظاہر کرتی ہے ۔
- 17 معاون زبانیں: بھا شنی فی الحال 17 ہندوستانی زبانوں کو سپورٹ کرتی ہے ، جو لسانی برادریوں کی ایک وسیع رینج کے لیے شمولیت کےقابل بناتی ہے ۔
- 300 سے زیادہ مصنوعی ذہانت پر مبنی ماڈل: پلیٹ فارم 300 سے زیادہ مصنوعی ذہانت پر مبنی زبان کے ماڈلز کی میزبانی کرتا ہے ، جو مصنوعی ذہانت کے زبان کی ٹیکنالوجی کی جگہ میں جدید ترین حل کی ترقی کو آگے بڑھاتا ہے ۔
اعزازات اور ا عتراف
- مصنوعی ذہانت ، ڈیجیٹل تبدیلی اور شمولیت میں قیادت کی نمائش کرتے ہوئے بھاشنی کے تعاون کو مختلف فورمز میں تسلیم کیا گیا ہے ایوارڈز اور اعتراف میں یہ شامل ہیں:
- ایکسپریس کمپیوٹر کا ڈیجیٹل ٹریل بلیزر ایوارڈ: ہندوستان میں مصنوعی ذہانت کی ماحولیاتی نظام میں نمایاں شراکت ۔
- الیٹس آتم نربھر ایوارڈ: سرکاری محکموں کی طرف سے مصنوعی ذہانت ، ایم ایل ، اور آئی او ٹی اقدام کے لیے ڈیجیٹل گورننس کے زمرے کے تحت دیا جاتا ہے ۔
- امپیکٹ لیڈر آف دی ایئر: گلوبل اسپن انوویشن سمٹ 2024
- مصنوعی ذہانت میں قیادت، چینج میکر اینڈ انوویشن ایوارڈ: مصنوعی ذہانت پر مبنی اختراع اور قیادت میں بہترین کارکردگی کو تسلیم کرنا ۔
- ای ٹی گورنمنٹ ایوارڈ فار اے آئی ، ڈیٹا اینالیٹکس اینڈ پریڈیکٹو ٹیکنالوجیز: خواندگی ، زبان اور ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنے کے لیےاعتراف شدہ ۔
- الیٹس ایجوکیشن انوویشن ایوارڈ: اے آئی کے ذریعے قابل رسائی اور جامع تعلیم فراہم کرنا۔
نیشنل سپر کمپیوٹنگ مشن (این ایس ایم)
عزت مآب وزیر اعظم نے26 ستمبر کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے تین پرم رودر سپر کمپیوٹرز کو قوم کے نام وقف کیا ۔ این ایس ایم کے تحت تیار کیے گئے یہ سپر کمپیوٹر نئی دہلی میں انٹر یونیورسٹی ایکسلریٹر سنٹر (آئی یو اے سی) (3 پیٹا فلاپس) ، پونے میں نیشنل سینٹر فار ریڈیو ایسٹرو فزکس (این سی آر اے) میں جائنٹ میٹرو ویو ریڈیو ٹیلی اسکوپ (جی ایم آر ٹی) (1 پیٹا فلاپ) اور کولکتہ میں ایس این بوس نیشنل سینٹر فار بیسک سائنسز میں نصب ہیں ۔ (838 ٹیرا فلاپس)
یہ سپر کمپیوٹر اندرون ملک تیار کردہ سافٹ ویئر اسٹیک کے ساتھ مقامی طور پر ڈیزائن اور تیار کردہ ہائی پرفارمنس کمپیوٹنگ سرورز کا استعمال کرتے ہوئے بنائے گئے ہیں ، جنہیں ‘‘رودر’’ کے نام سے جانا جاتا ہے ۔ پرم رودرا سپر کمپیوٹرز ہندوستان میں نوجوان سائنسدانوں کے لیے تحقیقی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ کرے گا ، جس سے طبیعیات ، ارضیاتی سائنسز اور کائنات سے متعلق مطالعات میں اعلی درجے کی تعلیم میں سہولیات ملے گی ۔
مذکورہ تین پرم رودر سپر کمپیوٹرز کی شروعات کے ساتھ ، اب تک ، 32 پیٹا فلاپس کی مشترکہ کمپیوٹ صلاحیت کے ساتھ کل 33 سپر کمپیوٹرز کو مختلف تعلیمی اداروں ، تحقیقی تنظیموں ، اور آر اینڈ ڈی لیبز میں تعینات کیا گیا ہے ، جن میں آئی آئی ایس سی ، آئی آئی ٹی ، سی-ڈی اے سی ، اور این ایس ایم کے تحت ملک کے ٹائر-II اور ٹائر-III شہروں کے دیگر ادارے شامل ہیں ۔
یہ سپر کمپیوٹر 10,000 سے زیادہ محققین کو سہولت فراہم کرتے ہیں ، جن میں ملک بھر کے 200 سے زیادہ تعلیمی اداروں اور آر اینڈ ڈی لیبز کے 1,700 سے زیادہ پی ایچ ڈی اسکالرز شامل ہیں ۔ این ایس ایم نے درجے دوم اور درجے سوم کے شہروں کے محققین کے لیے جدید ترین سپر کمپیوٹنگ سہولیات تک رسائی فراہم کرکے تحقیق کرنے کے بیشتر مواقع پیدا کیے ہیں ۔
****
ش ح۔م م ع ۔ش ب ن
U NO:4608
(Release ID: 2088369)
Visitor Counter : 27