وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم نے 45 ویں پرگتی اجلاس کی صدارت کی


وزیر اعظم نے ایک لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے نو اہم پروجیکٹوں کا جائزہ لیا

پروجیکٹوں میں تاخیر نہ صرف لاگت میں اضافے کا سبب بنتی ہے بلکہ عوام کو پروجیکٹ کے مطلوبہ فوائد سے بھی محروم کرتی ہے: وزیر اعظم

وزیر اعظم نے پروجیکٹوں کے نفاذ کے دوران متاثرہ خاندانوں کی بروقت بازآبادکاری کی اہمیت پر زور دیا

وزیر اعظم نے پی ایم سوریہ گھر مفت بجلی یوجنا کا جائزہ لیا اور ریاستوں کو ہدایت دی کہ وہ دیہاتوں ، قصبوں اور شہروں کے لیے مرحلہ وار طریقہ کار اپنائیں

وزیر اعظم نے ان شہروں کے لیے تجربات کے تبادلے کے لیے ورکشاپس منعقد کرنے کا مشورہ دیا جہاں میٹرو پروجیکٹوں پر عمل درآمد جاری ہے یا زیرغور ہیں تاکہ بہترین طور طریقوں اور کلیدی اسباق کو سمجھا جاسکے

وزیر اعظم نے بینکنگ اور انشورنس سیکٹر سے متعلق عوامی شکایات کا جائزہ لیا اور شکایات کو نمٹانے کے معیار پر زور دیا

Posted On: 26 DEC 2024 7:26PM by PIB Delhi

 وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج پرگتی کے 45 ویں ایڈیشن کے اجلاس کی صدارت کی، جو پرو ایکٹو گورننس اور بروقت نفاذ کے لیے آئی سی ٹی پر مبنی ملٹی ماڈل پلیٹ فارم ہے، جس میں مرکز اور ریاستی حکومتیں شامل ہیں۔

اجلاس میں 8 اہم منصوبوں کا جائزہ لیا گیا جن میں اربن ٹرانسپورٹ کے 6 میٹرو پراجیکٹس اور روڈ کنکٹیویٹی اور تھرمل پاور سے متعلق ایک ایک منصوبہ شامل ہے۔ مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں پھیلے ان پروجیکٹوں کی مشترکہ لاگت ایک لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ مرکزی اور ریاستی دونوں سطحوں پر تمام سرکاری عہدیداروں کو اس بات کو تسلیم کرنا چاہیے کہ پروجیکٹوں میں تاخیر سے نہ صرف لاگت میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ عوام کو مطلوبہ فوائد حاصل کرنے سے بھی روکا جاتا ہے۔

گفت و شنید کے دوران وزیراعظم نے بینکنگ اور انشورنس سیکٹر سے متعلق عوامی شکایات کا بھی جائزہ لیا۔ وزیر اعظم نے جہاں نمٹانے میں لگنے والے وقت میں کمی کا ذکر کیا وہیں انھوں نے شکایات کو نمٹانے کے معیار پر بھی زور دیا۔

اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ زیادہ سے زیادہ شہر میٹرو پروجیکٹوں کو ترجیحی عوامی نقل و حمل کے نظاموں میں سے ایک کے طور پر پیش کر رہے ہیں ، وزیر اعظم نے ان شہروں کے لیے تجربات کے تبادلے کے لیے ورکشاپس منعقد کرنے کا مشورہ دیا جہاں منصوبوں پر عمل درآمد جاری ہے یا پائپ لائن میں ہیں تاکہ بہترین طور طریقوں اور تجربات سے سیکھا جاسکے۔

جائزے کے دوران وزیر اعظم نے منصوبوں پر عمل درآمد کے دوران پروجیکٹ سے متاثرہ خاندانوں کی بروقت بازآبادکاری کی اہمیت پر زور دیا۔ انھوں نے مزید کہا کہ نئی جگہ پر معیاری سہولیات فراہم کرکے ایسے خاندانوں کے لیے زندگی میں آسانی کو یقینی بنایا جائے۔

وزیراعظم نے پی ایم سوریہ گھر مفت بجلی یوجنا کا بھی جائزہ لیا۔ انھوں نے ایک معیاری وینڈر ایکو سسٹم تیار کرکے ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں چھتوں کی تنصیبات کی صلاحیت بڑھانے کی ہدایت دی۔ انھوں نے مزید ہدایت کی کہ طلب پیدا کرنے سے لے کر چھتوں پر شمسی توانائی کے آپریشنل ہونے تک اس عمل میں درکار وقت کو کم کیا جائے۔ انھوں نے ریاستوں کو ہدایت دی کہ وہ مرحلہ وار طریقے سے گاؤوں ، قصبوں اور شہروں کے لیے ایک سطحی نقطہ نظر اپنائیں۔

پرگتی اجلاسوں کے 45 ویں ایڈیشن میں، اب تک تقریبا 19.12 لاکھ کروڑ روپے کی کل لاگت والے 363 پروجیکٹوں کا جائزہ لیا گیا ہے۔

***

(ش ح – ع ا)

U. No. 4595


(Release ID: 2088232) Visitor Counter : 16