مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

اختتامی سال 2024کا جائزہ: محکمہ پوسٹس

Posted On: 20 DEC 2024 1:55PM by PIB Delhi

پوسٹ آفس ایکٹ- 2023، 18 جون 2024 کو نافذ ہوا، جس نے 1898 کے انڈین پوسٹ آفس ایکٹ کی جگہ لی

 

پی ایم اے (پارسل مانیٹرنگ ایپلیکیشن) نے مئی 2019 میں 4.33 لاکھ اشیاء سے لے کر اکتوبر 2024 تک 5.35 کروڑ اشیاء تک حقیقی بروقت کی ترسیل کی معلومات کے اشتراک میں انقلاب برپا کیا ہے

 

ریڈیو فریکوئینسی آئیڈینٹی فکیشن( آر ایف آئی ڈی) گیٹس 42 بڑے میل ایکسچینج بس پر نصب کیے گئے ہیں تاکہ نیٹ ورک پر ریئل ٹائم ٹریکنگ کو یقینی بنایا جا سکے۔

 

233 نوڈل ڈیلیوری مراکز کے قیام نے پارسل کی ترسیل کی رفتار اور کارکردگی میں اضافہ کیا ہے، جس میں 1600 سے زیادہ پن کوڈز شامل ہیں اور پورے ہندوستان میں ڈیلیور کیے جانے والے کل پارسلوں کا30؍ فیصد ہینڈل کیا گیا ہے

 

آدھار مراکز کو دفاعی اہلکاروں تک توسیع دی گئی ہے، جس میں سیاچن میں سب سے زیادہ بلند مرکز بھی شامل ہے، آرمی پوسٹل سروس کے لوکیشنز پر 110 آپریشنل مراکز ہیں

 

اکتوبر 2024 تک، 400,00 کے وائی سی  توثیق کامیابی سے مکمل ہو چکی ہیں

 

پرائم منسٹر ایمپلائمنٹ جنریشن پروگرام (پی ایم ای جی پی) یونٹس کی فزیکل تصدیق کے تحت 1,33,000 یونٹس کی ڈی او پی سے تصدیق کی جائے گی

 

یکم جنوری 2024 سے 31 اکتوبر 2024 کے دوران 25 مختلف یادگاری موضوعات پر ڈاک ٹکٹ جاری کیے گئے

 

روزگار میلے کے پہلے ایڈیشن میں 25,133 افراد نے شرکت کی

 

56 نئی پوسٹل عمارتوں کی تعمیر اور 95 بہتر سروس ڈیلیوری کی تزئین و آرائش

 

ملک بھر میں پوسٹل چینلز کے ذریعے تجارتی برآمدات کی سہولت کے لیے 1000 سے زیادہ ڈاک گھر نریات کیندر(ڈی این کے ایز) کھولے گئے

 

محکمہ ڈاک نے دستخط کنندہ فریقوں کے درمیان الیکٹرانک پوسٹل پیمنٹ سروس کے تبادلے کے لیے پوسٹل پیمنٹ سروس ملٹی لیٹرل ایگریمنٹ( پی پی ایس ایم اے) کو تسلیم کر لیا ہے۔

 انڈیا پوسٹ پیمنٹس بینک( آئی پی پی بی) نے رواں مالی سال 2024 میں 2.68 کروڑ اکاؤنٹس کھولے ،جن میں 1.56 کروڑ یعنی59؍فیصد خواتین کے کھاتے اور 77؍فیصد اکاؤنٹس دیہی ہندوستان میں کھولے گئے۔ (جنوری -نومبر 2024)

3.62 کروڑ آئی پی پی بی  صارفین نے ڈی بی ٹی فوائد حاصل کے ہیں ،جن کی مجموعی رقم 34,950 کروڑ روپے ہے۔ (جنوری تا نومبر، 2024)۔

2024 میں پنشنرز کو 4.40 لاکھ ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ جاری  کیے گئے

محکمہ ٔ ڈاک  نے اہم کامیابیوں، ترقیات، اور سنگ میلوں کا ایک سال مکمل کیا ہے، جو اس کی خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے اور قوم کی ترقی میں حصہ ڈالنے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ 2024 کے لیے کلیدی اقدامات اور ترقیات کا جامع جائزہ:

  1. پوسٹل قانون سازی میں جدت

پوسٹ آفس ایکٹ 2023: پارلیمنٹ نے نیا پوسٹل قانون ‘پوسٹ آفس ایکٹ 2023’ (2023 کا 43) منظور کیا، جسے 24 دسمبر 2023 کو صدر جمہوریہ ہندکی منظوری حاصل ہوئی۔ یہ قانون 18 جون 2024 کو نافذ العمل ہوا اور 1898 کےانڈین پوسٹ آفس ایکٹ کی جگہ لیا۔

  1. میل اور پارسل کی ترسیل میں پیشرفت
  • پی ایم اے ٹیکنالوجی: پی ایم اے (پارسل مانیٹرنگ ایپلی کیشن) کے تعارف نے رئیل ٹائم ڈلیوری (حقیقی بروقت ترسیل) کی معلومات کے اشتراک میں انقلاب برپا کر دیا ہے۔ مئی 2019 سے اکتوبر 2024 تک، جوابدہ ڈاک کی ترسیل میں 4.33 لاکھ آرٹیکلز(اشیا) سے 5.35 کروڑ اشیا تک قابل ذکر اضافہ ہوا ہے۔

 

  • لیٹر بکس کی ای-کلیئرنس: لیٹر بکس کی الیکٹرانک کلیئرنس کے لیے ایک نظام نافذ کیا گیا ہے، جس سے پورے ہندوستان میں 53,854 لیٹر بکس کی شفافیت اور ٹریکنگ میں اضافہ ہواہے۔
  • ریڈیو فریکوئنسی آئیڈینٹیفیکیشن(آر ایف آئی ڈی):  آر ایف آئی ڈی ٹیکنالوجی اب میل اور پارسل کی ٹریکنگ اور ٹریسنگ کو آسان بنانے کے لیے استعمال کی جا رہی ہے۔آر ایف آئی ڈی گیٹس 42 اہم میل ایکسچینج ہبز پر نصب کیے گئے ہیں  ،تاکہ نیٹ ورک کے ذریعے رئیل ٹائم  ٹریکنگ کو یقینی بنایا جا سکے۔
  • کلک این بک سروس: انڈیا پوسٹ نے‘‘کلک این بک’’ سروس کا آغاز کیا، جس سے اسپیڈ پوسٹ، رجسٹرڈ آرٹیکلز، اور رجسٹرڈ پارسلز کے لیے آن لائن بکنگ کو قابل

بنایا  ہے۔ یہ خدمات1729 پن کوڈز میں شروع کی گئیں  ہیں، جس میں بڑے شہروں اور ریاستوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔

  • نوڈل ڈلیوری سینٹرز اور ٹرانس شپمنٹ سینٹرز: 233 نوڈل ڈلیوری سینٹرز کے قیام نے پارسل کی ترسیل کی رفتار اور کارکردگی کو بہتر بنایا ہے، جو 1600 سے زائد پن کوڈز کو کور کرتے ہیں اور پورے ہندوستان  میں ترسیل ہونے والے کل پارسلز کا30؍فیصد سنبھالتے ہیں۔ قومی شاہراہوں پر 9 نئے ٹرانس شپمنٹ سینٹرز قائم کیے گئے ہیں تاکہ گاڑیوں کی نقل و حرکت اور پارسل کے تبادلے کو آسان بنایا جا سکے۔ یہ سینٹرز اہم شہروں جیسے گوہاٹی، چنئی، بنگلور اور لدھیانہ میں واقع ہیں۔
  • ایمیزون کے ساتھ ایم او یو: ایمیزون سیلر سروسز کے ساتھ مل کر، انڈیا پوسٹ نے لاجسٹک آپریشنز کو مضبوط بنانے کے لیے ایک ایم او یو پر دستخط کیے۔ یہ شراکت داری ملک بھر میں ای کامرس لاجسٹکس کو بڑھاتے ہوئے تیزی سے پارسل کی ترسیل کے لیے وسیع پوسٹل نیٹ ورک کا فائدہ اٹھائے گی۔

 

  1. خدمات کے ذریعے شہریوں کو بااختیار بنانا
  • دفاعی عملے کے لیے آدھار خدمات: آدھار سینٹرز کو دفاعی عملے تک توسیع دی گئی ہی، جس  میں سیاچین میں سب سےزیادہ بلند سینٹر بھی شامل ہے، اورساتھ ہی  آرمی پوسٹل سروس کے مقامات پر 110 آپریشنل سینٹرز قائم کیے گئے ہیں۔
  • پاسپورٹ خدمات کے لیے ایم او یو: محکمہ نے پوسٹ آفس پاسپورٹ سیوا کیندرز( پی او پی ایس کے ایز) کو جاری رکھنے کے لیے وزارت خارجہ کے ساتھ اپنے ایم او یو کی تجدید کی ، جس کا مقصد29-2028 تک نیٹ ورک کو 600 مراکز تک پھیلانا ہے، تاکہ ملک میں پاسپورٹ خدمات تک رسائی کو نمایاں طور پر بہتر بنایا جاسکے ۔
  • ہر گھر ترنگا مہم: محکمہ نے ہر گھر ترنگا مہم میں فعال کردار ادا کرتے ہوئے شہریوں میں حب الوطنی اور اتحاد کو فروغ دیتے ہوئے 49 لاکھ سے زائد قومی پرچم تقسیم کیے۔
  • کے وائی سی کی توثیق: محکمہ نےیو ٹی آئی اور ایس یو یو ٹی آئی کے ساتھ مفاہمت نامے کیے تاکہ میوچل فنڈ کے سرمایہ کاروں کے لیے گھر گھر کے وائی سی ویری فیکیشن (توثیق)خدمات فراہم کی جاسکیں۔ اکتوبر 2024 تک، 400,000 کے وائی سی کی تصدیق کامیابی سے مکمل ہو چکی ہیں۔
  • پرائم منسٹر امپلائمنٹ جنریشن پروگرام (پی ایم ای جی پی)یونٹس کی فیزیکل تصدیق: 20 اگست 2024 کو محکمہ ڈاک  اورکھادی و گرامی صنعت کمیشن (کے وی آئی سی) کے درمیان پرائم منسٹر امپلائمنٹ جنریشن پروگرام (پی ایم ای جی پی) یونٹس کی فیزیکل تصدیق کے لیے ایک مفاہمت نامہ  کی یادداشت( ایم او یو) پر دستخط کیے گئے۔ یہ تصدیق پرائم منسٹر امپلائمنٹ جنریشن پروگرام کے تحت مستفید افراد کے کریڈیٹس  اکاؤنٹس میں حکومتی سبسڈی کے ایڈجسٹمنٹ کو سہولت فراہم کرے گی پرائم منسٹر امپلائمنٹ جنریشن پروگرام ( پی ایم ای جی پی)ہندوستانی حکومت کی ایک اہم پہل ہے، جس کا مقصد دیہی سطح پر خود روزگار اور کاروبار کے مواقع کو فروغ دینا ہے۔ یہ ایک اہم قدم ہے ،کیونکہ یہ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ چھوٹے کاروباروں اور صنعتوں کے قیام کے لیے فراہم کردہ فنڈز مناسب طریقے سے استعمال ہو رہے ہیں۔پی ایم ای جی پی کے تحت قرضوں کی دوسری قسط صرف اس وقت جاری کی جاتی ہے ،جب محکمہ ڈاک کی جانب سے فزیکل تصدیق مکمل ہو جائے، اس طرح یہ فنڈز پیداواری اثاثوں کی تخلیق کے لیے استعمال ہونے کو یقینی بناتی ہے، اور اس طرح مقامی سطح پر اقتصادی ترقی میں براہِ راست معاونت فراہم کرتی ہے۔اس منصوبے کے تحت محکمہ ڈاک 1,33,000  یونٹس کی تصدیق کرے گا۔

4فِلَیٹی: ڈاک ٹکٹوں کے ذریعے ورثے کا تحفظ:

  • رام جنم بھومی مندر ڈاک ٹکٹ: شری رام جنم بھومی مندر پران پرتسٹھان کے موقع پر معزز وزیراعظم جناب نریندر مودی نے چھ یادگاری ڈاک ٹکٹوں کا سیٹ جاری کیا، جس میں مقدس مقام سے پانی، ریت اور خوشبو جیسے خصوصی ڈیزائن عناصر شامل تھے۔ محترم وزیر اعظم نے ایک کتاب ‘رامائن - شری رام کی کہانی‘کا بھی اجرا کیا، جو 20 سے زائد ممالک کی جانب سے جاری کیے گئے شری رام اور رامائن پر ڈاک ٹکٹوں کا مجموعہ تھا۔
  • یادگاری ڈاک ٹکٹ: یکن جنوری 2024 سے 31 اکتوبر 2024 کے دوران 25 موضوعات پر یادگاری پوسٹج ڈاک ٹکٹ جاری کیے گئے، جن میں مختلف شخصیات/اہم واقعات/مواقع/اداروں/کامیابیوں اور دوست ممالک کے ساتھ مشترکہ مسائل پر کی جانے والی شراکتوں کو یاد کیا گیا۔ کچھ اہم یادگاری موضوعات میں‘بھارت - جمہوریت کی ماں’،‘‘ XXXIII اولمپکس پیرس 2024’’، ‘‘سپریم کورٹ آف انڈیا - 75 برس’’،‘‘راج بھاشا کی ڈائمنڈ جوبلی’’،‘‘یونیورسل پوسٹل یونین کی 150ویں سالگرہ’’ وغیرہ شامل ہیں۔ ظیم شخصیات جیسے کرپوری ٹھاکر، رام چندر، مہاتما ہنس راج، بھگوان مہاویر اور مکیش کو یاد کرنے کے لیے بھی ڈاکٹ ٹکٹ جاری کیے گئے۔ہندوستان کے ورثے کو اجاگر کرنے کے لیے بھی ڈاک ٹکٹ جاری کیے گئے، جن میں  مغربی اوڈیشہ کا ثقافتی ورثہ،اوڈیشہ کے عظیم شعراء، یکشگانا وغیرہ شامل ہیں۔
  • کسٹمائزڈ مائی اسٹمپ ڈاک ٹکٹوں کی ایک ذاتی شیٹ ہے، جس میں کارپوریٹس، تنظیمیں اور ادارے اپنی مرضی کے مطابق شیٹس پرنٹ کروا سکتے ہیں۔ یکم جنوری 2024 سے 31 اکتوبر 2024 تک 38 حسب ضرورت مائی اسٹامپ جاری کیے گئے ہیں۔
  • 20 ستمبر 2024 کو پی ایم وشوکرما اسکیم کی پہلی سالگرہ کے موقع پر، 18 ٹریڈز پر کارپوریٹ مائی اسٹامپ کو ہندوستان کے معزز وزیر اعظم نے ڈیجیٹل طور پر جاری کیا۔
  • فلایٹیلیک ایڈوائزری کمیٹی(پی اے سی) جو کہ ممتاز شخصیات پر مشتمل ایک باقارپینل ہے، 26 نومبر 2024 کو یادگاری پوسٹج ڈاک ٹکٹوں کے سالانہ کیلنڈر پر غور کرنے اور نئی فلایٹیلیک پہلوں کا جائزہ لینے کے لیے منعقد ہوئی۔ اس اجلاس کی صدارت معزز وزیر مملکت برائے مواصلات اور دیہی ترقی، ڈاکٹر چندر شیکھر پماسانی نے کی اور اس میں شری دیو سِنگھ چوہان، رکن پارلیمنٹ (لوک سبھا)، شری ایس سیلوگنابتی، رکن پارلیمنٹ (راجیہ سبھا)، سیکریٹری پوسٹس محترمہ وندیتا کول اور ڈائریکٹر جنرل پوسٹس شری سنجے شرن، دیگر معزز اراکین کے ساتھ شرکت کی۔
  • خطوط اور سفر: محکمہ ڈاک نے 14 خواتین کی بائیک ریلے کا انعقاد کیا، جس نے بنگلورو، پڈوچیری، رامیشورم، کنیا کماری، منار اور میسور تک 2,000 کلومیٹر سے زائد کا سفر کیا تاکہڈھائی اکھر – نیشنل لیٹر رائٹنگ مقابلے کو فروغ دیا جا سکے۔ اس پروگرام کے تحت جناب راجندر کمار، چیف پوسٹ ماسٹر جنرل، کرناٹک سرکل نے بنگلورو جی پی او میں ‘بائیکنگ  اینڈ لیٹر’’ پر 4 پکچر پوسٹ کارڈز جاری کیے۔ ڈیجیٹل دور میں خطوط کی اہمیت  ‘ دی جوائے آف رائٹنگ’(لکھنے کی خوشی)کے موضوع پر منعقدہ پروگرام میں  2,000 سے زائد طلبہء نےحصہ لیا۔ یہ ریلے سوشل میڈیا کے ذریعے 5 لاکھ سے زائد افراد تک پہنچی، جو خط لکھنے کے قدیم فن کے بارے میں بیداری پھیلانے اور دھائی اکھر میں شرکت کی حوصلہ افزائی کرنے کا باعث بنی۔

5.مہارت یافتہ اور مستقبل کے لیے تیار ورک فورس کی تیاری

  • آئی جی او ٹی کرم یوگی پر تربیت: آئی جی او ٹیکرم یوگی پلیٹ فارم پر 25 لاکھ کورس مکمل کرنے کا ایک اہم سنگ میل حاصل کیا گیا، جس سے شہریوں پر مرکوز اور مستقبل کے لیے تیار ورک فورس کی تشکیل کی حوصلہ افزائی ہوئی۔ نیشنل لرننگ ویک کے دوران 14 نومبر 2024 کو شاندار خدمات کو تسلیم کرتے ہوئے کرم یوگی بھارت نے رفی احمدقدوئی نیشنل پوسٹل اکیڈمی( آر اے کے این پی اے) اتر پردیش سرکل، اور تلنگانہ سرکل کو تعریف کے سرٹیفکیٹس سے نوازا۔ اس کے علاوہ، محکمہ نے رواں برس 42 ڈیجیٹل کورسز کامیابی سے تیار کیے ہیں، جس سے کورسز کی کل تعداد 150 ہو گئی ہے، جو اب آئی جی او ٹی کرم یوگی پلیٹ فارم اور اپنے اندرونی ڈاک کرم یوگی پلیٹ فارم دونوں پر دستیاب ہیں، جو صلاحیت سازی کی کوششوں کو مزید مستحکم کرتا ہے۔
  • قومی معیار برائے سول سروس ٹریننگ انسٹی ٹیوشنز( این ایس سی ایس ٹی آئی) پورٹل پر 7 ٹریننگ یونٹس(1 آر اے کےاین پی اے) اور 6  پی ٹی سی ایزکی آن بورڈنگ کامیابی سے مکمل ہو گئی ہے۔
  • گرامین ڈاک سیوکوں کی ورکشاپ: 100 گرامین ڈاک سیوکوں کے لیے لیڈرشپ ٹریننگ کے ذریعے ہنرمندی بڑھانے کے  پروگرام  کا آعاز کاگیا۔
  • روزگار میلہ: 29 اکتوبر 2024 کو روزگار میلے کے پہلے ایڈیشن میں 25,133 افراد نے شرکت کی۔
  1. پائیداری اور خدمت کی بہترین کارکردگی کو فروغ دینا
  • خصوصی مہم 4.0: صفائی کی مہموں کے نتیجے میں 70,000 فائلوں کی چھٹائی، 80,000 سے زائد شکایات کا نپٹارا، 46,000 مربع فٹ سے زائد جگہ کو خالی کرایاگیا اور سکریپ کی فروخت سے 1.15 کروڑ روپے کی آمدنی حاصل ہوئی۔
  • سوچھتا ہی سیوا 2024: خصوصی مہم 4.0 کے دوران ایک پیڑ ماں کے نام# کے تحت 36,000 سے زائد درخت لگائے گئے۔ صفائی کے کارکنوں کے لیے صفائی میترا تحفظ کیمپ منعقد کیے گئے۔ پوسٹ آفسز کی ٹیموں نے شناخت شدہ صفائی کے ہدف یونٹس( سی ٹی یو ایز) میں رضاکارانہ شرامدان کی سرگرمیاں  پیش کی گئی۔ پوسٹ آفس کی عمارتوں کے بیرونی حصوں پر صفائی کے بارے میں عوامی  بیداری  کے لیے وال آرٹ بنائے گئے۔
  • بنیادی ڈھانچے کی ترقی: 56 نئی پوسٹل عمارتوں کی تعمیر اور 95 بہتر خدمات کی فراہمی کی تزئین و آرائش۔
  • ای-کے وائی سی: محکمہ ڈاک( ڈی او پی) نے کامیابی سے ملک بھر کے تمام پوسٹ آفس برانچوں میں الیکٹرانک نوز یور کسٹمر (ای-کے وائی سی) کے عمل کا آغاز کیا ہے۔ یہ اقدام سروس کی فراہمی کو جدید بناتا ہے، سیکورٹی پروٹوکولز کو بہتر کرتا ہے جوکہ  عالمی ڈیجیٹلائزیشن کے رجحانات کے مطابق ہے۔ ای-کے وائی سی کے نفاذ سے شناخت کی تصدیق کا عمل آسان ہو گیا ہے، جس سے کسٹمر کے تجربے اور آپریشنل کارکردگی میں نمایاں بہتری آئی ہے۔
  • ڈیجی پن: محکمہ ڈاک نے ایک ڈیجیٹل عوامی انفراسٹرکچر قائم کرنے کے لیے اقدامات کیے ہیں، جس کا مقصد ایک معیاری، ہم آہنگ، جیو کوڈڈ ایڈریسنگ ماحولیاتی نظام کی تخلیق ہے، تاکہ شہریوں کے لیے عوامی اور نجی خدمات کی ترسیل کے لیے سادہ ایڈریسنگ حل فراہم کیے جا سکیں اور ملک میں ‘ایڈریس ایز اے سروس’ کو فعال کیا جا سکے۔ محکمہ ڈاک نے قومی ایڈریسنگ گرڈ ‘ڈیجی پن’کا بیٹا ورژن عوامی رائے اور ماہرین کی آراء حاصل کرنے کے لیے جاری کیا ہے۔

7.عالمی سطح پر پہنچ کو وسعت دینا

  • ڈاک گھر برنریات کیندرس: ملک بھر میں تجارتی برآمدات کو پوسٹل چینلز کے ذریعے آسان بنانے کے لیے 1000 سے زائد ڈاک گھر نریات کیندرس( ڈی این کے ایز) قائم کیے گئے ہیں۔ یہ ای کامرس کاروباروں، ایم ایس ایم ایز اور برآمد کنندگان کو بین الاقوامی سطح پر مال بھیجنے کے لیے ایک آسان عمل فراہم کرتا ہے۔ یہ خدمات جیسے کہ فیس لیس  کسٹمز کلیئرنس، پیکجنگ اور شپنگ کو مسابقتی نرخوں پر فراہم کرتا ہے۔ یہ سسٹم  ای کامرس پلیٹ فارمز کے ساتھ انضمام فراہم کرتا ہے اور بین الاقوامی پارسلز کی پریشانی سے پاک ترسیل کو ممکن بناتا ہے۔ یہ اقدام چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کو عالمی منڈیوں تک رسائی فراہم کر کے ان کی حمایت کرنے کا مقصد رکھتا ہے، ساتھ ہی انڈا پوسٹ کے وسیع نیٹ ورک اور لاجسٹکس کے ماہرین کا فائدہ اٹھاتا ہے۔ تقریباً 18,000 برآمد کنندگان نے ڈی این کے پورٹل پر رجسٹریشن کرایا ہے۔
  • ‘انڈیا افریقہ پوسٹل لیڈرز میٹ’ کا انعقاد 21 سے 25 جون 2024 تک ہندوستان میں کیا گیا، جس کا مقصد افریقی ممالک اور ہندوستان کے درمیان پوسٹل شعبے میں تعلقات کو مزید مستحکم کرنا تھا۔ یہ اقدام یونیورسل پوسٹل یونین کے ’جنوب-جنوب اور مثلثی تعاون’ پروگرام کے تحت کیا گیا تھا، جس کا انعقاد انڈیا پوسٹ اور یونائیٹڈ اسٹیٹس پوسٹل سروس کی معاونت سے کیا گیا۔
  • بین الاقوامی ٹریک شدہ پیکٹ سروس، جو 2 کلو گرام تک کے پیکٹوں کی ای کامرس ڈیلیوری پر مرکوز ہے، اسےکثیر جہتی اور دو طرفہ معاہدوں کی چھتری کے تحت 41 ممالک کو دستیاب کرائی گئی ہے۔
  • محکمۂ ڈاک نے دستخط کرنے والے فریقوں کے درمیان الیکٹرانک پوسٹل پیمنٹ سروس کے تبادلے کے لیے پوسٹل پیمنٹ سروس ملٹی لیٹرل ایگریمنٹ (پی پی ایس ایم اے) سے اتفاق کیا۔ اس وقت،یو پی یو کثیر جہتی معاہدے پر 20 دستخط کنندگان ہیں۔ اس سے سرحد پار سے ترسیلات زر کی سہولت ملے گی۔

8.انڈیا پوسٹ پیمنٹ بینک

  • موجودہ سال 2024 میں 2.68 کروڑ اکاؤنٹس کھولے گئے ہیں۔
  • 1.56 کروڑ یعنی 59؍فیصد خواتین کے اکاؤنٹس ہیں۔
  • 77؍فیصد اکاؤنٹس دیہی ہندوستان میں کھولے گئے ہیں۔
  • 1.04 کروڑ صارفین نے موبائل بینکنگ خدمات حاصل کی ہیں۔
  • 69 لاکھ نےوی ڈی سی (ورچوئل ڈیبٹ کارڈ) خدمات کا استعمال کیے ہیں۔
  • تقریباً 2,600 کروڑاے ای پی ایس کے ذریعے تقسیم کیے جاتے ہیں۔
  • تقریباً 312 کروڑ لین دین جن کی قیمت 1.56 لاکھ کروڑ روپے ہے، یو پی آئی کے ذریعے منتقل کی گئی ہیں۔
  • تقریباً 3.62 کروڑآئی پی پی بی صارفین نے مجموعی طور پرڈی بی ٹی  فوائد حاصل کیے ہیں۔
  •  34,950 کروڑ روپے (کل  ڈی بی ٹی  ٹرانزیکشن نمبر 20 کروڑ)
  • 1.15 کروڑ آدھار موبائل اپڈیٹس کیے گئے ہیں۔
  • پنشنرز کو 4.40 لاکھ ڈی ایل سی جاری کیا گیا۔ بینک نے ڈی او پی پی ڈبلیو، ای پی ایف او، آر بی آئی، ڈی او ٹی، ایسٹرن ریلوے، کیرالہ اسٹیٹ الیکٹرسٹی بورڈ، تمل ناڈو ٹرسٹ پورٹس وغیرہ سے مینڈیٹ حاصل کیے ہیں۔
  • آئی پی پی بی مختلف حکومت کی اسکیموں میں اپنا تعاون فراہم کر رہا ہے، جن میں ایم جی این آر ای جی اے، پی ایم کسان،  پی اے ایچ اے ایل، مکھیا منتری لاڈلی بہن یوجنا، مکھیا منتری مازی لڑکی بہن یوجنا شامل ہیں۔ جنوری سے نومبر 2024 تک، بینک نے تقریباً رقم تقسیم کی۔

اسکیم

ڈی بی ٹی
(شمار کروڑ میں)

ڈی بی ٹی
(رقم کروڑ میں)

ایم جی این آر ای جی اے(منریگا)

4.72

7587.70

پی ایم کسان

4.16

8321.10

پی اے ایچ  ے ایل

5.45

1009.28

مکھ منتری لاڈلی بہن یوجنا

1.57

1793.20

مکھ منتری مازی لاڈلی بہن یوجنا

1.16

3322.19

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

  •  
  • مجموعی ڈی بی ٹی فائدہ اٹھانے والوں میں سے تقریباً 58؍فیصد خواتین ہیں اور بینک خواتین کو بااختیاربنانے کے لیےلیے فعال طور پر کام کر رہا ہے، جو حکومت کی ہدایات کے مطابق ہے۔

محکمہ ڈاک مسلسل ترقی اور جدید کاری کے عمل میں ہے، تاکہ اس کی خدمات میں مزید رسائی، کارکردگی، اور اعتمادیت کو یقینی بنایا جا سکے۔ ان اقدامات اور منصوبوں کے ذریعے، یہ ایک ڈیجیٹل اور مربوط  ہندوستان کی بڑھتی ہوئی مانگ  کو پورا کرنے کے لیے تیار ہے۔

********************

 

ش ح-م ع ن۔ق ر

U No.4358


(Release ID: 2086550) Visitor Counter : 6


Read this release in: English , Hindi , Manipuri , Tamil