صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ
صدرجمہوریہ ہند نے کالج آف ڈیفنس مینجمنٹ، سکندرآباد کو نشان تقسیم کیے
Posted On:
20 DEC 2024 1:54PM by PIB Delhi
صدر جمہوریہ ہندمحترمہ دروپدی مرمو نے آج (20 دسمبر، 2024) کوکالج آف ڈیفنس مینجمنٹ، سکندرآباد کو نشان تقسیم کیے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ ہندوستان کی دفاعی انتظامی صلاحیت میں اضافہ سفارتی اور فوجی شراکت داری کو مضبوط بنانے اور دفاعی برآمدات کو بڑھانے میں مدد گار ہوگا۔ جس سے ہندوستان کو عالمی سیکورٹی فورمز میں ایک فعال موقف برقرار رکھنے میں بھی مدد ملے گی۔
صدر نے کہا کہ ٹیکنالوجی میں ہونے والی ترقیات قومی سلامتی پر گہرا اثر ڈال رہی ہیں۔ جنگ کی روایتی تعریفوں اور طریقوں کو ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز اور نئی اسٹریٹجک شراکت داریوں کے ذریعے چیلنج کیا جا رہا ہے۔ ہندوستان ابھرتی ہوئی ٹکنالوجیوں اور مصنوعی ذہانت کو اعلیٰ ترجیح دے رہا ہے اور بہتر کارکردگی اور عالمی مسابقت کے لیے ہندوستانی دفاعی نظام میں ان کا استعمال کر رہا ہے۔ ہم ایک جامع نقطہ نظر پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں جس میں اس کی روایتی قوتوں کو اپ گریڈ کرنا اور جدید ٹیکنالوجی بشمول مصنوعی ذہانت، ڈرونز، سائبر وارفیئر کی صلاحیتوں اور خلائی دفاعی ٹیکنالوجیز کو اپنانا شامل ہے۔
صدر نے کہا کہ ہماری مسلح افواج کے اہلکاروں کو جدید ترین تکنیکی ترقی کے ساتھ ساتھ آپریشنل حرکیات کو بدلتے ہوئے خود کو اپ ڈیٹ رکھنے کی ضرورت ہے۔ گرے زون وارفیئر اور ہائبرڈ وارفیئر کے اس دور میں کالج آف ڈیفنس مینجمنٹ جیسے اداروں کا اہم کردار ہے۔ انہوں نے وقت کے ساتھ مسلسل ترقی کرتے رہنے اور تیزی سے بدلتے ہوئے سیکورٹی کے منظر نامے میں بہترین کارکردگی کے لیے کوشاں رہنے پر سب سے زیادہ زور دیا۔
صدر نے کہا کہ کثیرالجہتی اقتصادی اور فوجی فریم ورک اور مصروفیات کے ذریعے علاقائی اور عالمی دفاعی بات چیت میں ہندوستان کا اثر و رسوخ نمایاں طور پر بڑھا ہے۔ ہندوستان کی دفاعی صلاحیتیں اس کی طاقت اور مستقبل کے وژن دونوں کی عالمی سطح پر عکاسی کرتی ہیں۔ خود انحصاری، تکنیکی ترقی اور اسٹریٹجک تعاون پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، ہندوستان نہ صرف اپنی سرحدوں کو محفوظ بنا رہا ہے، بلکہ عالمی امن اور استحکام میں بھی اپنا حصہ ڈال رہا ہے۔
********************
ش ح-م ع ن۔ق ر
U No.4353
(Release ID: 2086463)
Visitor Counter : 29